• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شیطان کا سینگ

sufi

رکن
شمولیت
جون 25، 2012
پیغامات
196
ری ایکشن اسکور
310
پوائنٹ
63
talib ilam bhai sahib k intehai alimana fazilana jawabat ko bar bar parh kar mahzooz ho raha hon. Hum aapke nukta rasi k qail ho gaye hain aur "HAMARE NAJAD" ko arab se dhakailte huwe "UNKE NAJAD" tak le ane aur madina ki mashriqi simt ko khainch khainch kar ain iraq par la khara karna aap jaise nabagha aur muhaqiq hi ka kamal ho sakta hai aur hum aapki mahnat e shaqa aur mutaliqa mawad tak rasai k qail hain

Bawajood ulo e ilmi aur murawija fan e jughrafia mai rasookh k aap ne mujh nacheez ki raye talab ki hai is babat k mashriq arab se bahir hai
Is alamgir haqeeqat se kon inkhiraaf karsakta hai balke is main ik baat ka aur bhi izafa farma lein k mashriq ke sath sath maghrib, shumal aur janoob bhi arab se bahir hain. Hai na kamal ki baat
Ik aur mazay ki baat ye hai k ye imtiaz arab se bahir har hitha arazi ko hasil hai. Maslan aap arab ki jaga markazi khita hindostan ko farz karlain, dunya k deegar hikhy iske mashriq, maghrib aur shumal o junoob main waqia hain lekin ye charon atraaf khud mulk e hind se bahir hain. in nukaat tak rasai hum aap ki suhbat ka faiz samjhte huwe Dua go hain k Allah humain sahih faham naseeb farmaye
 

طالب علم

مشہور رکن
شمولیت
اگست 15، 2011
پیغامات
227
ری ایکشن اسکور
574
پوائنٹ
104
talib ilam bhai sahib k intehai alimana fazilana jawabat ko bar bar parh kar mahzooz ho raha hon. Hum aapke nukta rasi k qail ho gaye hain aur "HAMARE NAJAD" ko arab se dhakailte huwe "UNKE NAJAD" tak le ane aur madina ki mashriqi simt ko khainch khainch kar ain iraq par la khara karna aap jaise nabagha aur muhaqiq hi ka kamal ho sakta hai aur hum aapki mahnat e shaqa aur mutaliqa mawad tak rasai k qail hain

Bawajood ulo e ilmi aur murawija fan e jughrafia mai rasookh k aap ne mujh nacheez ki raye talab ki hai is babat k mashriq arab se bahir hai
Is alamgir haqeeqat se kon inkhiraaf karsakta hai balke is main ik baat ka aur bhi izafa farma lein k mashriq ke sath sath maghrib, shumal aur janoob bhi arab se bahir hain. Hai na kamal ki baat
Ik aur mazay ki baat ye hai k ye imtiaz arab se bahir har hitha arazi ko hasil hai. Maslan aap arab ki jaga markazi khita hindostan ko farz karlain, dunya k deegar hikhy iske mashriq, maghrib aur shumal o junoob main waqia hain lekin ye charon atraaf khud mulk e hind se bahir hain.
in nukaat tak rasai hum aap ki suhbat ka faiz samjhte huwe Dua go hain k Allah humain sahih faham naseeb farmaye
دجال بھی مشرق سے نکلے گا، ہم اپنی طرف سے کسی علاقے کو مشرق یا مغرب قرار نہیں دے رہے، اگر آپ چاہیں تو حدیث رسول بھی ملاحظہ فرما سکتے ہیں میرے دئیے گئے لنک پر کہ دجال بھی مشرق سے نکلے گا، خراسان سے نکلے گا، عراق و شام کے درمیانی راستے سے نکلے گا۔

http://www.kitabosunnat.com/forum/%D8%A8%D8%B1%DB%8C%D9%84%D9%88%DB%8C-156/%D9%85%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B4%D8%B1%D9%82-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D9%84%D8%A7%D8%B4-%D8%AD%D8%B1%DA%A9%D8%A7%D8%AA-%D8%B4%D9%85%D8%B3-%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D8%AF%D8%AF-%D8%B3%DB%92-%DA%AF%D9%88%DA%AF%D9%84-%D8%A7%D8%B1%D8%AA%DA%BE-6470/index2.html#post43455

باقی کھینچ تان کر مشرق کی سمت ثابت نہیں کررہا بلکہ نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی احادیث سے جو ثابت ہو رہا ہے وہی پیش کر رہا ہوں، ان میں مشرق کا ذکر بھی ہے، نجد کا ذکر بھی ہے، عراق کا ذکر بھی ہے، شام اور عراق کے درمیانی راستے کا بھی ذکر ہے، سورج کے طلوع ہونے کے مقام کا بھی ذکر ہے۔ خراسان کا بھی ذکر ہے۔

میں نے کسی ایسی جگہ کو مشرق قرار نہیں دیا جو کہ حدیث رسول سے ثابت نہ ہو

جغرافیہ کی رو سے ایک دوسرے تھریڈ میں کنعان بھائی سے بحث جاری ہے اگر آپ چاہیں تو اس کو پڑھ کر اس میں حصہ بھی لے سکتے ہیں

شکریہ!
 

طالب علم

مشہور رکن
شمولیت
اگست 15، 2011
پیغامات
227
ری ایکشن اسکور
574
پوائنٹ
104
بہرام نے کہا ہے:
اس حدیث شریف میں چار نجدی سردارو کا ذکر ہے یعنی اقرع بن حابس حنظی ‘ عیینہ بن بدری فزاری ‘ علقمہ بن علاثہ العامری اور زید الخیل الطائی ہر اہل علم جانتا ہے کہ یہ چاروں نجدی سردار موجودہ سعودی نجد کے رہنے والے تھے نہ کہ عراق کہ اور دوسری بات اس حدیث میں ایک گستاخ رسول کا بیان ہوا اہل علم جانتے ہیں کہ اس گستاخ رسول کا نام عبداللہ بن ذی الخویصرہ تمیمی تھا اور یہ محمد بن عبدالواھاب نجدی التمیمی کے قبیلے بنو تمیم سے تعلق رکھتا تھا اور دلچسپ بات یہ کہ اس گستاخ کا تعلق بھی موجودہ سعودی نجد سے ہی تھا یہ اولین شیطان کا سینگ تھا جو نجد سے ظاہر ہوا اس اولین شیطان کے سینگ بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس کی پشت سے ایسے لوگ پیدا ہوں گے جو اللہ تعالیٰ کی کتاب کی تلاوت سے زبان تر رکھیں گے، لیکن قرآن ان کے حلق سے نیچے نہیں اترے گا۔ دین سے اس طرح نکل جائیں گے (صحیح بخاری) مزید یہ فرمایا "وہ بت پرستوں کو چھوڑ کر مسلمانوں کو قتل کریں گے اگر میں انہیں پاؤں تو قوم عاد کی طرح ضرور انہیں قتل کر دوں۔‘‘(صحیح بخاری)
عنقریب آخری زمانے میں ایسے لوگ ظاہر ہوں گے یا نکلیں گے جو نوعمر اور عقل سے کورے ہوں گے وہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی احادیث بیان کریں گے لیکن ایمان ان کے اپنے حلق سے نہیں اترے گا۔(صحیح بخاری)
امید ہے نجد کون سے خطے کو کہا جاتا ہے آپ کی سمجھ میں آگیا ہوگا
والسلام
بنوتمیم کی فضیلت، اسماعیل علیہ السلام کی اولاد اور دجال کی مخالفت میں سب سے زیادہ سخت ہوں گے


فصل: 13 ـ باب مَنْ مَلَكَ مِنَ الْعَرَبِ رَقِيقًا فَوَهَبَ وَبَاعَ وَجَامَعَ وَفَدَى وَسَبَى الذُّرِّيَّةَ|نداء الإيمان

2583 ـ حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ الْقَعْقَاعِ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ لاَ أَزَالُ أُحِبُّ بَنِي تَمِيمٍ‏.‏ وَحَدَّثَنِي ابْنُ سَلاَمٍ أَخْبَرَنَا جَرِيرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِيدِ عَنِ الْمُغِيرَةِ عَنِ الْحَارِثِ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ‏.‏ وَعَنْ عُمَارَةَ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ مَا زِلْتُ أُحِبُّ بَنِي تَمِيمٍ مُنْذُ ثَلاَثٍ سَمِعْتُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ فِيهِمْ، سَمِعْتُهُ يَقُولُ ‏"‏ هُمْ أَشَدُّ أُمَّتِي عَلَى الدَّجَّالِ ‏"‏‏.‏ قَالَ وَجَاءَتْ صَدَقَاتُهُمْ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ هَذِهِ صَدَقَاتُ قَوْمِنَا ‏"‏‏.‏ وَكَانَتْ سَبِيَّةٌ مِنْهُمْ عِنْدَ عَائِشَةَ‏.‏ فَقَالَ ‏"‏ أَعْتِقِيهَا فَإِنَّهَا مِنْ وَلَدِ إِسْمَاعِيلَ ‏"‏‏.‏

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہہ فرماتے ہیں کہ :
"تین باتوں کی وجہ سے جو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے سنی ہیں، میں بنو تمیم سے ہمیشہ محبت کرتا ہوں۔ نبی کرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے بارے میں فرمایا تھا : کہ یہ لوگ دجال کے مقابلے میں امت میں سے سب سے زیادہ سخت مخالف ثابت ہوں گے۔
پھر ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ بنو تمیم کے ہاں سے زکوٰۃ کا مال آیا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا: کہ یہ ہماری قوم کی زکوٰۃ ہے۔ بنو تمیم کی ایک عورت قید ہو کر حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا کے پاس (غلام) تھی تو نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ان سے فرمایا : اسے آزاد کردو یہ حضرت اسماعیل علیہ السلام ّکی اولاد میں سے ہے۔
بخاری: کتاب العتق: باب من ملک من العرب

بنو تمیم والوں کی رکوٰۃ مین تاخیر ہوئی تو ایک آدمی نے کہا کہ یہ بنو تمیم والے تو زکوٰۃ بھیجنے میں سستی کر دیتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے اس کی بات سنی تو فرمایا: بنو تمیم تو میری بڑی پیاری قوم ہے اس کے بارے میں ہمیشہ اچھی بات ہی کیا کرو یہ لوگ دجال کے لئے سب لوگوں سے بڑھ کر لمبے لمبے نیزوں (سے حملہ کرنے ) والے ثابت ہوں گے۔
( احمد (230/4)، مجمع الزوائد (16/10)، کنزالعمال (61/12) شواہد کے ساتھ حسن ہے)

بنوتمیم اسماعیل علیہ السلام کی اولاد میں سے ہیں، ملاحظہ ہو شجرہ نسب اولاد اسماعیل

http://ircpk.net/diff/11-SHAJRA-E-RASOOL(S.A.W) ..jpg

----- جاری - - --
 

طالب علم

مشہور رکن
شمولیت
اگست 15، 2011
پیغامات
227
ری ایکشن اسکور
574
پوائنٹ
104
کیا ہر نجدی قابل مذمت ہے ؟؟؟ نجدی بھی جنت میں جا سکتا ہے ؟؟؟


فصل: 4 - باب بَيَانِ الصَّلَوَاتِ الَّتِي هِيَ أَحَدُ أَرْكَانِ الإِسْلاَمِ|نداء الإيمان

صیح مسلم: کتاب الایمان4 - باب بَيَانِ الصَّلَوَاتِ الَّتِي هِيَ أَحَدُ أَرْكَانِ الإِسْلاَمِ ‏

109 - حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ جَمِيلِ بْنِ طَرِيفِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الثَّقَفِيُّ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ، - فِيمَا قُرِئَ عَلَيْهِ - عَنْ أَبِي سُهَيْلٍ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ سَمِعَ طَلْحَةَ بْنَ عُبَيْدِ اللَّهِ، يَقُولُ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مِنْ أَهْلِ نَجْدٍ ثَائِرُ الرَّأْسِ نَسْمَعُ دَوِيَّ صَوْتِهِ وَلاَ نَفْقَهُ مَا يَقُولُ حَتَّى دَنَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَإِذَا هُوَ يَسْأَلُ عَنِ الإِسْلاَمِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ خَمْسُ صَلَوَاتٍ فِي الْيَوْمِ وَاللَّيْلَةِ ‏"‏ ‏.‏ فَقَالَ هَلْ عَلَىَّ غَيْرُهُنَّ قَالَ ‏"‏ لاَ ‏.‏ إِلاَّ أَنْ تَطَّوَّعَ وَصِيَامُ شَهْرِ رَمَضَانَ ‏"‏ ‏.‏ فَقَالَ هَلْ عَلَىَّ غَيْرُهُ فَقَالَ ‏"‏ لاَ ‏.‏ إِلاَّ أَنْ تَطَّوَّعَ ‏"‏ ‏.‏ وَذَكَرَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم الزَّكَاةَ فَقَالَ هَلْ عَلَىَّ غَيْرُهَا قَالَ ‏"‏ لاَ ‏.‏ إِلاَّ أَنْ تَطَّوَّعَ ‏"‏ قَالَ فَأَدْبَرَ الرَّجُلُ وَهُوَ يَقُولُ وَاللَّهِ لاَ أَزِيدُ عَلَى هَذَا وَلاَ أَنْقُصُ مِنْهُ ‏.‏ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أَفْلَحَ إِنْ صَدَقَ ‏"‏ ‏.‏

سیدنا طلحہ بن عبیداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نجد والوں میں سے ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا جس کے بال بکھرے ہوئے تھے اور اس کی آواز کی گنگناہٹ سنی جاتی تھی لیکن سمجھ میں نہ آتا تھا کہ کیا کہتا ہے یہاں تک کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک آیا ، تب معلوم ہوا کہ وہ اسلام کے بارے میں پوچھتا ہے ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دن رات میں پانچ نمازیں فرض ہیں ۔ وہ بولا کہ ان کے سوا میرے اوپر کوئی اور نماز ( فرض ) ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نہیں مگر یہ کہ تو نفل پڑھنا چاہے اور رمضان کے روزے ہیں ۔ وہ بولا کہ مجھ پر رمضان کے سوا اور کوئی روزہ ( فرض ) ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نہیں مگر یہ کہ تو نفل روزہ رکھنا چاہے ۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے زکوٰۃ کا بیان کیا تو وہ بولا کہ مجھ پر اس کے سوا اور کوئی زکوٰۃ ( فرض ) ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نہیں مگر یہ کہ تو نفل ثواب کیلئے صدقہ دینا چاہے ۔ راوی نے کہا کہ پھر وہ شخص پیٹھ موڑ کر چلا اور کہتا جاتا تھا کہ اللہ کی قسم میں نہ ان سے زیادہ کروں گا اور نہ ان میں کمی کروں کا ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر یہ اپنے اس ( بات کے ) کہنے میں سچا ہے تو بیشک یہ کامیاب ہو گیا ۔

- - - - جاری - - - -
 

طالب علم

مشہور رکن
شمولیت
اگست 15، 2011
پیغامات
227
ری ایکشن اسکور
574
پوائنٹ
104
بہرام نے کہا ہے:
امید ہے نجد کون سے خطے کو کہا جاتا ہے آپ کی سمجھ میں آگیا ہوگا
کیا آپ بتانا پسند کریں گے کہ عرب میں کتنے نجد ہیں ؟ اور نجد کا علاقہ کہاں سے شروع ہو کر کہاں پر ختم ہوتا ہے، جزاک اللہ
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
کیا آپ بتانا پسند کریں گے کہ عرب میں کتنے نجد ہیں ؟ اور نجد کا علاقہ کہاں سے شروع ہو کر کہاں پر ختم ہوتا ہے، جزاک اللہ
اس پر میں اپنی جانب سے کچھ بھی نہیں کہنا چاھتا لیکن محدیث لائبریری کی ایک کتاب کا صفحہ آپ سے شیئر کرنا چاھتا ہوں
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
فارمولانمبر ١

نجد = عراق

لیکن آپ کےاس فارمولے کی نفی آپ کے شیئر کئے گئے رسول اللہ کے شجرہ مبارک سے ہورہی ہے
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
کیا ہر نجدی قابل مذمت ہے ؟؟؟ نجدی بھی جنت میں جا سکتا ہے ؟؟؟


فصل: 4 - باب بَيَانِ الصَّلَوَاتِ الَّتِي هِيَ أَحَدُ أَرْكَانِ الإِسْلاَمِ|نداء الإيمان

صیح مسلم: کتاب الایمان4 - باب بَيَانِ الصَّلَوَاتِ الَّتِي هِيَ أَحَدُ أَرْكَانِ الإِسْلاَمِ ‏

109 - حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ جَمِيلِ بْنِ طَرِيفِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الثَّقَفِيُّ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ، - فِيمَا قُرِئَ عَلَيْهِ - عَنْ أَبِي سُهَيْلٍ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ سَمِعَ طَلْحَةَ بْنَ عُبَيْدِ اللَّهِ، يَقُولُ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مِنْ أَهْلِ نَجْدٍ ثَائِرُ الرَّأْسِ نَسْمَعُ دَوِيَّ صَوْتِهِ وَلاَ نَفْقَهُ مَا يَقُولُ حَتَّى دَنَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَإِذَا هُوَ يَسْأَلُ عَنِ الإِسْلاَمِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ خَمْسُ صَلَوَاتٍ فِي الْيَوْمِ وَاللَّيْلَةِ ‏"‏ ‏.‏ فَقَالَ هَلْ عَلَىَّ غَيْرُهُنَّ قَالَ ‏"‏ لاَ ‏.‏ إِلاَّ أَنْ تَطَّوَّعَ وَصِيَامُ شَهْرِ رَمَضَانَ ‏"‏ ‏.‏ فَقَالَ هَلْ عَلَىَّ غَيْرُهُ فَقَالَ ‏"‏ لاَ ‏.‏ إِلاَّ أَنْ تَطَّوَّعَ ‏"‏ ‏.‏ وَذَكَرَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم الزَّكَاةَ فَقَالَ هَلْ عَلَىَّ غَيْرُهَا قَالَ ‏"‏ لاَ ‏.‏ إِلاَّ أَنْ تَطَّوَّعَ ‏"‏ قَالَ فَأَدْبَرَ الرَّجُلُ وَهُوَ يَقُولُ وَاللَّهِ لاَ أَزِيدُ عَلَى هَذَا وَلاَ أَنْقُصُ مِنْهُ ‏.‏ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أَفْلَحَ إِنْ صَدَقَ ‏"‏ ‏.‏

سیدنا طلحہ بن عبیداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نجد والوں میں سے ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا جس کے بال بکھرے ہوئے تھے اور اس کی آواز کی گنگناہٹ سنی جاتی تھی لیکن سمجھ میں نہ آتا تھا کہ کیا کہتا ہے یہاں تک کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک آیا ، تب معلوم ہوا کہ وہ اسلام کے بارے میں پوچھتا ہے ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دن رات میں پانچ نمازیں فرض ہیں ۔ وہ بولا کہ ان کے سوا میرے اوپر کوئی اور نماز ( فرض ) ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نہیں مگر یہ کہ تو نفل پڑھنا چاہے اور رمضان کے روزے ہیں ۔ وہ بولا کہ مجھ پر رمضان کے سوا اور کوئی روزہ ( فرض ) ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نہیں مگر یہ کہ تو نفل روزہ رکھنا چاہے ۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے زکوٰۃ کا بیان کیا تو وہ بولا کہ مجھ پر اس کے سوا اور کوئی زکوٰۃ ( فرض ) ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نہیں مگر یہ کہ تو نفل ثواب کیلئے صدقہ دینا چاہے ۔ راوی نے کہا کہ پھر وہ شخص پیٹھ موڑ کر چلا اور کہتا جاتا تھا کہ اللہ کی قسم میں نہ ان سے زیادہ کروں گا اور نہ ان میں کمی کروں کا ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر یہ اپنے اس ( بات کے ) کہنے میں سچا ہے تو بیشک یہ کامیاب ہو گیا ۔

- - - - جاری - - - -
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس حدیث میں اس شخص کو جنت کی بشارت مشروط دی ہے کہ اگر یہ سچا ہے تو !!!!!!
 
Top