• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شیعوں کو دعوت کیسے دیں ؟؟؟

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
محترم، شیعہ سمیت کسی بھی کافر اور مشرک کو احسن انداز سے دعوت دینے کی میں نے کبھی مخالفت نہیں کی، ایسا کوئی بیان آپ پیش کرنے سے قاصر ہیں، شیخ صاحب کی باتوں سے میں اتفاق کرتا ہوں، میں دعوت کی نہیں ان مشرکین سے موجودہ دور کے فتنوں سے نمٹنے کے لیے ان سے اتحاد کی مخالفت کی تھی، اور اگر آپ شیخ صاحب سے بھی اس بارے استفسار کریں تو ان کا موقف بھی وہی ہو گا جو میرا ہے۔ ان شاءاللہ

محترم جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیوی کو جہنمی کہیں، جو ابوبکر و عمر و عثمان و معاویہ رضی اللہ عنھم اجمعین کو کافر قرار دیں، معاذاللہ
ایسے لوگوں کے ساتھ مل کر مجالس منقعد کرنا اور اتحاد امت کی بات کرنا چہ معنی دارد؟ اور اس پر مستزاد یہ کہ ایسے جملے کہیں جائیں:
(((خمینی (لعنۃ اللہ علیہ) کے دیس کی جماعت کا بچہ بچہ حفاظت کرے گا)))
محل نظر ہے۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155

ابو بصیر

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 30، 2012
پیغامات
1,420
ری ایکشن اسکور
4,198
پوائنٹ
239
محترم، شیعہ سمیت کسی بھی کافر اور مشرک کو احسن انداز سے دعوت دینے کی میں نے کبھی مخالفت نہیں کی، ایسا کوئی بیان آپ پیش کرنے سے قاصر ہیں، شیخ صاحب کی باتوں سے میں اتفاق کرتا ہوں، میں دعوت کی نہیں ان مشرکین سے موجودہ دور کے فتنوں سے نمٹنے کے لیے ان سے اتحاد کی مخالفت کی تھی، اور اگر آپ شیخ صاحب سے بھی اس بارے استفسار کریں تو ان کا موقف بھی وہی ہو گا جو میرا ہے۔ ان شاءاللہ

محترم جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیوی کو جہنمی کہیں، جو ابوبکر و عمر و عثمان و معاویہ رضی اللہ عنھم اجمعین کو کافر قرار دیں، معاذاللہ
ایسے لوگوں کے ساتھ مل کر مجالس منقعد کرنا اور اتحاد امت کی بات کرنا چہ معنی دارد؟ اور اس پر مستزاد یہ کہ ایسے جملے کہیں جائیں:
(((خمینی (لعنۃ اللہ علیہ) کے دیس کی جماعت کا بچہ بچہ حفاظت کرے گا)))
محل نظر ہے۔
بھائی ہم تو اگر اِن بدعتیوں کو اپنے پرگراموں میں بلاتے ہیں تو وہ صرف اور صرف جہاد کی ضرورت کے لیے بلاتے ہیں کیوں کہ جب جہاد کے لیے ضرورت تھی تو ہمیں سیرت النبی سے یہی ملتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوہ خندق کے موقع پر یہودیوں کو بھی معاہدہ کرکے ساتھ شامل کیا! اور پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں رئیس المنافقین عبداللہ بن ابی بھی ہوتا تھا نبی اکرم اُس کو بھی اپنے ساتھ شامل کرتے تھے مشاورت میں۔۔۔۔۔ بھئی ہم تو سیرت النبی سے لیکر ہی یہ کرتے ہیں تو اس کا مطلب ہوا کہ اگر ہمیں جہاد کی وجہ سے اِن کو ساتھ ملانے پر لعن طعن اور برا بھلا کہا جاتا ہے تو کل کو یہ حضرات نعوذ باللہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر بھی اعتراض کریں گے کہ نبی اکرم نے منافقین اور یہودیوں سے معاہدے کیے ؟؟؟؟
میثاق مدینہ

حضور ﷺ اور صحابہ کرام ہجرت فرماکر مدینہ طیبہ تشریف لائے تو یہاں اوس اور خزرج کے قبیلے رہتے تھے، جو مسلمان ہوچکے تھے ،یہاں پر مدینہ کے قرب وجوار میں یہود کے تین قبائل بھی آباد تھے: بنی قینقاع، بنی نضیر اور بنی قریظہ۔ اس لئے ۵/ماہ بعد آپ نے مہاجرین ، انصار اور یہود کو جمع کیا اور ایک معاہدہ تحریر کرایا ،جسے میثاق مدینہ کہتے ہیں اور یہ دنیا کا پہلا تحریری دستور ہے، مقصد یہ تھا کہ اہل مدینہ باہم حسن سلوک سے رہیں اور اسلامی ریاست کی دفاعی پوزیشن مضبوط ہوجائے، اس کی اہم دفعات حسب ذیل ہیں:
۱:...مسلمان اور یہود آپس میں ایک دوسرے کے خیر خواہ اور ہمدرد رہیں گے۔
۲:... کسی شر پسند کی حمایت نہیں کریں گے۔
۳:...قتل پر شہادت قائم ہو تو قصاص لیا جائے گا، لیکن مقتول کے ورثاء اگر خون بہا معاف کردیں تو قاتل کی جان بچ جائے گی۔
۴:... یہود اور مسلمانوں میں سے کسی فریق کو اگر کسی تیسرے فریق سے جنگ کی نوبت آئے تو دوسرا فریق اس کی مدد کرے گا۔
۵:...کوئی فریق قریش مکہ اور ان کے مددگاروں کو اپنے پاس نہیں ٹھہرائے گا۔
۶:...مدینہ پر حملہ ہوا تو یہود مسلمانوں کی جان ومال سے مدد کریں گے یعنی مشترکہ دفاع کیا جائے گا۔
۷:... یہود کو مذہبی آزادی ہوگی، ان کی مذہبی رسوم کی ادائیگی میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی۔
۸:...ہر قبیلہ خود ہی اپنے قاتل کی طرف سے خون بہا ادا کرے گا، اسی طرح اپنے قیدی کو خود ہی فدیہ دے کرچھڑائے گا۔
۹:...جو یہود مسلمانوں کے تابع ہوکر رہیں گے ان کے جان ومال کی حفاظت مسلمانوں کی ذمہ داری ہوگی۔
۱۰:...کوئی فریق اپنے دشمن سے صلح کرلے تو دوسرا فریق بھی اس صلح کا پابند ہوگا۔
۱۱:...کوئی فریق حضور ا کی اجازت کے بغیر کسی سے جنگ نہ کرے گا۔
۱۲:...اگر کسی معاملے میں اختلاف ہو جائے تو اس کا فیصلہ آنحضرت افرمائیں گے۔
اس معاہدے سے مدینہ میں اسلامی ریاست قائم ہوگئی، اس کا تحریری دستور وجود میں آگیا، تمام اختیارات سرور دوعالم ﷺ کے دست مبارک میں آگئے۔
لیکن پھر بعد میں تینوں قبیلوں نے عہد شکنی کردی تھی اُس کا اس کے جواب میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اُن کو مدینہ سے نکال دیا تھا۔دو قبیلوں کو نکالا تھا اور تیسرے قبیلے کو قتل کردیا تھا
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
بھائی ہم تو اگر اِن بدعتیوں کو اپنے پرگراموں میں بلاتے ہیں تو وہ صرف اور صرف جہاد کی ضرورت کے لیے بلاتے ہیں
بھائی یہ آپ کے کس جہاد میں کام آتے ہیں؟ اور آپ ان سے جہاد کی کون سی ضرورت پوری کرتے ہیں؟ اور اگر جہاد ہو ہی ان کے خلاف تو پھر؟
 

ابو بصیر

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 30، 2012
پیغامات
1,420
ری ایکشن اسکور
4,198
پوائنٹ
239
بھائی یہ آپ کے کس جہاد میں کام آتے ہیں؟ اور آپ ان سے جہاد کی کون سی ضرورت پوری کرتے ہیں؟ اور اگر جہاد ہو ہی ان کے خلاف تو پھر؟
بھائی یہ طریقہ ہم سیرت نبی ﷺ سے لے کر رہے ہیں۔۔۔۔کیا آپ کو اس پر بھی اعتراض ہے ؟؟؟
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
بھائی یہ طریقہ ہم سیرت نبی ﷺ سے لے کر رہے ہیں۔۔۔۔کیا آپ کو اس پر بھی اعتراض ہے ؟؟؟
لیکن بھائی یہ تو بتائیں نہ کہ آپ کو ان سے کون سے فوائد حاصل ہوتے ہیں؟
 

ابو بصیر

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 30، 2012
پیغامات
1,420
ری ایکشن اسکور
4,198
پوائنٹ
239
لیکن بھائی یہ تو بتائیں نہ کہ آپ کو ان سے کون سے فوائد حاصل ہوتے ہیں؟
بھائی آپ نے میرے سوال کا جواب نہیں دیا ۔۔۔۔۔۔ بہرحال ایسا کرنے سے جماعت کو فائدہ ہوتا ہے اور جن تک دعوت نہیں پہنچ رہی ہوتی ہے وہاں الحمد للہ دعوت پہنچ جاتی ہے
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
بھائی آپ نے میرے سوال کا جواب نہیں دیا ۔۔۔۔۔۔ بہرحال ایسا کرنے سے جماعت کو فائدہ ہوتا ہے اور جن تک دعوت نہیں پہنچ رہی ہوتی ہے وہاں الحمد للہ دعوت پہنچ جاتی ہے
جماعت کو یا دین اسلام کو؟
 
Top