محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,800
- پوائنٹ
- 1,069
اللہ تعالیٰ ہی اپنے انبیاء کو غیب کا علم عطاء فرماتا ہےبہرام بھائی:
کیا انبیاءا کرام کو خود پتا ہوتا ہے کہ ان کی موت کا کیا وقت ہے یا اللہ تعالی کی طرف سے بتایا جاتا ہیں- کیوں کہ علم غیب اللہ تعالی کے سوا کوئی نہیں جانتا بلکہ انبیاء اکرام کو جو بھی علم دیا جاتا ہے وہ اللہ تعالی کی وحی کہ زریعہ دیا جاتا ہے جس کی دلیل قرآن کی یہ آیت ہے -
قرآن پاک میں ارشاد ہے
وَما يَنطِقُ عَنِ الهَوىٰ ﴿٣﴾ إِن هُوَ إِلّا وَحىٌ يوحىٰ ﴿٤﴾
''ترجمہ۔ وہ اپنی خواہش سے نہیں بولتے دینی امور میں جو بھی کہتے ہیں سب اللہ کی طرفسے وحی کی جاتی ہے۔
جب یہ سب باتیں کتاب مبین یعنی قرآن میں موجود ہیں تو کیا حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کہ جن پر قرآن نازل ہوا وہ یہ سب باتیں نہ جانتے ہونگے غور کریں
اور اللہ تبارک وتعالی ہر چیز کو جاننے والا ہے اور اس کے علاو غیب کی کنجیاں کسی اور کے پاس نہیں جیسا کہ اللہ تبارک وتعالی نے اس آیت میں فرمایا ہے :
( اور اللہ تعالی ہی کے پاس غیب کی کنجیاں ہیں ان کو اس کے علاوہ کوئی اور نہیں جانتا اور وہ جو کچھ سمندروں اور خشکی میں ہے اس کا علم بھی اس کے پاس ہے اور کوئی پتا نہیں گرتا مگر وہ اس کو بھی جانتا ہے اور زمین کے تاریک حصوں میں کوئی دانہ نہیں پڑتا اور نہ کوئی تر اور کوئی خشک چیز گرتی ہے مگر یہ سب کتاب مبین میں ہے ) الانعام / 59
اور اللہ وحدہ ہی یہ جانتا ہے کہ قیامت کب قائم ہو گی اور بارش کے نزول کا علم بھی اسی کے پاس ہے اور جو کچھ ماں کے رحم میں ہے اور انسان کے عمل وقت اور جگہ اور اس کی موت کا علم بھی اللہ تبارک وتعالی کے پاس ہی ہے
حضرت سلیمان علیہ السلام کے وصال کا حال تفسیر ابن کثیر سے
آپ جو اس آیت سے معنی اخذ کرنا چاہتے ہیں وہ معنی اس حدیث صحیح کے خلاف ہےاللہ سبحانہ وتعالی کا ارشاد مبارک ہے :
( بےشک اللہ تعالی ہی کے پاس قیامت کا علم ہے اور وہی بارش نازل فرماتا ہے اور جو کچھ ماں کے پیٹ میں ہے اسے بھی جانتا ہے اور کوئی بھی یہ نہیں جانتا کہ وہ کل کیا کرے گا اور نہ ہی کسی کو یہ معلوم ہے کہ وہ کس زمین میں مرے گا بیشک اللہ تعالی علم والا اور خبر رکھنے والا ہے ) القمان / 34
غیب کی تعریف بیان کردیں قرآن و حدیث کی دلیل کے ساتھ پھر میں آپ کے سوال کا جواب عرض کرنے کی کوشش کروں گا ان شاء اللہاس سے کیا آپ یہ ثابت کرنا چاھتے ہیں کہ انبیاءا کرام کو علم غیب تھا !
کلیم حیدر بھائی ذرا توجہ فرمائيں ۔
یہاں بھی کاپی پیسٹ ہو رہی ہے خصوصا پوسٹ 16 ، 17 اور 18
ان کاپی پیسٹ آنے سے تھریڈ کا حلیہ ہی بدل گيا ہے
ایسا لگ رہا ہے کہ ہم کسی مچھلی بازار میں ہیں اور ہر کوئی اپنی بولی بولے جا رہا ہے ، سوال کچھ اور ہے کاپی پیسٹ کرنے والے صاحب بس رٹی رٹائی باتیں کاپی پیسٹ کیے جا رہیے ہیں