• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحابہ کرام اور ان کا منہج

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
صحابہ نے عرض کی
فقال يا رسولَ اللهِ أحدٌخيرٌمنا
کیا ہم سے بھی کوئی بہتر ہو گا؟
اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ
قال : نعم،
ہاں تم سے بھی بہتر ہیں
قومٌ يكونون من بعدِكم ؛ يؤمنون بي ولم يَرَوْنِي
وہ لوگ جو تمہارے بعد آئیں گے وہ مجھ پر ایمان لائیں گے حالانکہ انہوں نے مجھے دیکھا بھی نہیں ہو گا
بعد والوں کی افضلیت کس اعتبار سے ہے وہ اسی حدیث میں موجود ہے کہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر بنا دیکھے ایمان لے آئیں گے ۔
اس اعتبار سے ان کو صحابہ سے بہتر قرار دیا گیا ہے ۔
ورنہ اگر عموما درجے کے اعتبار سے دیکھا جائے تو صحابہ کا ہر ایک فرد بعد والے ہر ایک فرد سے مجموعی طور پر افضل ہے ۔
اور یہی اہل سنت والجماعت کا متفقہ عقیدہ ہے ۔
معافی بن عمران رحمہ اللہ سے کسی نے پوچھا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ اور عمر بن عبد العزیز رحمہ اللہ میں سے کون افضل ہے ؟
جواب دیا : عمر بن عبد العزیز اپنے تمام تر فضائل و خصائص کے ساتھ معاویہ کیا اس کے گھوڑے کی گرد کو بھی نہیں پہنچ سکتا ۔
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
بعد والوں کی افضلیت کس اعتبار سے ہے وہ اسی حدیث میں موجود ہے کہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر بنا دیکھے ایمان لے آئیں گے ۔
اس اعتبار سے ان کو صحابہ سے بہتر قرار دیا گیا ہے ۔
یہ بات آپ ارسلان صاحب کو بھی سمجھا دیں کیونکہ انھیں صحابہ پرستی کی عینک کی وجہ سے اس حدیث میں یہ سب نظر نہیں آرہا اس لئے ارسلان صاحب نے کچھ اس طرح ارشاد فرمایا تھا
یہ تمام احادیث صحیح ہیں (ہو سکتا ہے ان میں سے کسی محدث کے نزدیک کوئی حدیث ضعیف ہو بہرحال) ہم ان تمام احادیث کو مانتے ہیں، بغضِ صحابہ میں آپ نے دعویٰ تو کر دیا لیکن ان میں تو کہیں نہیں لکھا کہ ہم صحابہ سے بہتر ہیں؟
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
یہ بات آپ ارسلان صاحب کو بھی سمجھا دیں کیونکہ انھیں صحابہ پرستی کی عینک کی وجہ سے اس حدیث میں یہ سب نظر نہیں آرہا اس لئے ارسلان صاحب نے کچھ اس طرح ارشاد فرمایا تھا
حدیث کے ان الفاظوں پر میری نظر نہیں پڑھی تھی، میں نے صرف نیچے بیان کی گئی احادیث کو دیکھا تھا، اب خضر حیات بھائی نے معتدل موقف بیان کر دیا ہے۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
یہ بات آپ ارسلان صاحب کو بھی سمجھا دیں کیونکہ انھیں صحابہ پرستی کی عینک کی وجہ سے اس حدیث میں یہ سب نظر نہیں آرہا اس لئے ارسلان صاحب نے کچھ اس طرح ارشاد فرمایا تھا
صحابہ کرام رضی اللہ عنھم سے محبت کرنا ہی مسلمانوں کا کام ہے اور ان سے بغض و دشمنی رکھنا کافروں کا، اسی لئے کافر اُس دور میں بھی صحابہ کے دشمن تھے اور اِس دور میں بھی دشمن ہیں۔

یہ صحابہ کی عزت ہے اور ان فضائل کا اقرار جو صحیح احادیث میں آئے ہیں، ہمارے ہاں غیراللہ کی پرستش نہیں پائی جاتی اور جو غیراللہ کا پجاری بن جائے وہ ہماری جماعت سے نکل جاتا ہے، اگر غیراللہ کی پرستش کے نظارے دیکھنے ہیں تو دس محرم کو ایران ، پاکستان میں دیکھ لیا کریں جہاں اللہ کی مخلوق گھوڑے کی پوجا بھی ہو رہی ہوتی ہے، اور آپ کے مذھب کی عورتیں گھوڑے سے نیچے سے گزر رہی ہوتی ہیں۔
وَزَيَّنَ لَهُمُ الشَّيْطَانُ أَعْمَالَهُمْ فَصَدَّهُمْ عَنِ السَّبِيلِ۔۔۔سورة النمل
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
صحابہ کرام رضی اللہ عنھم سے محبت کرنا ہی مسلمانوں کا کام ہے اور ان سے بغض و دشمنی رکھنا کافروں کا، اسی لئے کافر اُس دور میں بھی صحابہ کے دشمن تھے اور اِس دور میں بھی دشمن ہیں۔

یہ صحابہ کی عزت ہے اور ان فضائل کا اقرار جو صحیح احادیث میں آئے ہیں، ہمارے ہاں غیراللہ کی پرستش نہیں پائی جاتی اور جو غیراللہ کا پجاری بن جائے وہ ہماری جماعت سے نکل جاتا ہے، اگر غیراللہ کی پرستش کے نظارے دیکھنے ہیں تو دس محرم کو ایران ، پاکستان میں دیکھ لیا کریں جہاں اللہ کی مخلوق گھوڑے کی پوجا بھی ہو رہی ہوتی ہے، اور آپ کے مذھب کی عورتیں گھوڑے سے نیچے سے گزر رہی ہوتی ہیں۔
وَزَيَّنَ لَهُمُ الشَّيْطَانُ أَعْمَالَهُمْ فَصَدَّهُمْ عَنِ السَّبِيلِ۔۔۔سورة النمل
بیکار کی باتیں
غیر متعلق
 

راجا

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 19، 2011
پیغامات
733
ری ایکشن اسکور
2,574
پوائنٹ
211
بیکار کی باتیں
غیر متعلق
لگتا ہے ارسلان بھائی نے رافضی کی دکھتی رگ کو بہت زور سے دبا دیا ہے۔
قرآن کی گواہیوں کی بنیاد پر ہم اگر صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین کے ایمان کو پوری امت کے لئے معیار مان لیں، تو ہم صحابہ پرست قرار پائیں
اور آپ گھوڑے کی پوجا کریں تو پھر بھی مؤمن رہیں!

تری زلف میں پہنچی تو حسن کہلائی
وہ تیرگی جو میرے نامہ سیاہ میں تھی
 
شمولیت
مئی 05، 2014
پیغامات
202
ری ایکشن اسکور
40
پوائنٹ
81
صحابی رسول نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا فقال يا رسولَ اللهِ أحدٌخيرٌمنا أسلمْنا معك وجاهدْنا معك یا رسول اللہ!کیا ہم سے بھی کوئی بہتر ہو گا؟ ہم آپ کی معیت میں ایمان لائے، اور آپ کی ہی معیت میں ہم نے جہاد کیا۔اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا قال : نعم، قومٌ يكونون من بعدِكم ؛ يؤمنون بي ولم يَرَوْنِيآپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : ہاں وہ لوگ جو تمہارے بعد آئیں گے وہ مجھ پر ایمان لائیں گے حالانکہ انہوں نے مجھے دیکھا بھی نہیں ہو گا
الراوي:حبيب بن سباع أبو جمعةالمحدث:الألباني - المصدر:تخريج مشكاة المصابيح - الصفحة أو الرقم: 6246
خلاصة حكم المحدث:إسناده صحيح
وہ لوگ جو صحابہ سے بہتر ہونگے ان کی کچھ صفات یہ بھی ہوگی جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بتائی ہیں

طوبى لِمَنْ رآني وآمنَ بي مرَّةً ، وطوبِى لِمَنْ لم يراني وآمنَ بي سبعَ مرَّاتٍ
الراوي: أبو أمامة و أنس بن مالك المحدث: الألباني - المصدر: صحيح الجامع - الصفحة أو الرقم: 3924
خلاصة حكم المحدث: صحيح

حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : خوشخبری اور مبارک باد ہو اس کے لئے جس نے مجھے دیکھا اور مجھ پر ایمان لایا اور سات بار خوشخبری اور مبارک باد ہو اس کے لئے جس نے مجھے دیکھا بھی نہیں اور مجھ پر ایمان لایا۔ ‘‘

مِن أشدِّ أمَّتي لي حبًّا، ناسٌ يَكونونَ بَعدي ، يودُّ أحدُهُم لَو رآني ، بأَهْلِهِ ومالِهِ
الراوي: أبو هريرة المحدث: مسلم - المصدر: صحيح مسلم - الصفحة أو الرقم: 2832
خلاصة حكم المحدث: صحيح

حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : میری امت میں سے میرے ساتھ شدید محبت کرنے والے وہ لوگ ہیں جو میرے بعد آئیں گے اور ان میں سے ہر ایک کی تمنا یہ ہوگی کہ کاش وہ اپنے سب اہل و عیال اور مال و اسباب کے بدلے میں مجھے (ایک مرتبہ) دیکھ لیں۔ ‘‘

إِنَّ أُناسًا من أُمَّتي يَأْتُونَ بَعْدِي ، يَوَدُّ أحدُهُمْ لَوِ اشْتَرَى رُؤْيَتِي بِأهلِهِ و مالِهِ
الراوي: أبو هريرة المحدث: الألباني - المصدر: السلسلة الصحيحة - الصفحة أو الرقم: 1676
خلاصة حكم المحدث: إسناده حسن

حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : یقیناً میری اُمت میں میرے بعد ایسے لوگ بھی آئیں گے جن میں سے ہر ایک کی خواہش یہ ہوگی کہ وہ اپنے اہل و مال کے بدلے (اگر) میرا دیدار (ملے تو وہ) خرید لے (یعنی اپنے اہل و مال کی قربانی دے کر ایک مرتبہ مجھے دیکھ لے)۔
جناب علی بہرام صاحب:ان احادیث کو پیش کر کے کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں؟

یہ احادیث نقل کر کے کیا یہ کہنا چاہتے ہیں کہ "صحابہ کرام "کے بعد ایمان لانے والے صحابہ کرام سے افضل بہتر ہیں؟؟؟

جناب نے یہ حدیث نقل کی ہے"
"میرے صحابہ میں وہ بھی ہیں جو مجھے کبھی نہ دیکھیں گے جب میں ان سے جدا ہو جاؤں گا۔"

اس حدیث مبارک کو پیش کر کے کیا یہ کہنا چاہتے ہیں کہ جنہوں نے نبی اکرم کو نہیں دیکھا وہ بھی "صحابہ" میں شمارہوتے ہیں؟؟؟
 
Top