محمد ارسلان
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 17,859
- ری ایکشن اسکور
- 41,096
- پوائنٹ
- 1,155
عن أنس بن مالک رضي الله عنه قال مر النبي صلی الله عليه وسلم بامرأة تبکي عند قبر فقال اتقي الله واصبري قالت إليک عني فإنک لم تصب بمصيبتي ولم تعرفه فقيل لها إنه النبي صلی الله عليه وسلم فأتت باب النبي صلی الله عليه وسلم فلم تجد عنده بوابين فقالت لم أعرفک فقال إنما الصبر عند الصدمة الأولی
Narrated Anas bin Malik (r.a): The Prophet (pbuh) passed by a woman who was weeping beside a grave. He (pbuh) told her to fear Allah and be patient. She said to him, "Go away, for you have not been afflicted with a calamity like mine." And she did not recognize him. Then she was informed that he was the Prophet (pbuh). So she went to the house of the Prophet (pbuh) and there she did not find any guard. Then she said to him, "I did not recognize you." He (pbuh) said, "Verily, the patience is at the first stroke of a calamity."
انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ایک عورت کے پاس سے گزرے جو قبر پر رو رہی تھی، تو آپ نے فرمایا کہ اللہ سے ڈرو اور صبر کرو، عورت نے کہا کہ دور ہوجا، تجھے وہ مصیبت نہیں پہنچی جو مجھے پہنچی ہے اور نہ تو اس مصیبت کو جانتا ہے، اس نے آپ کو پہچانا نہیں۔ اس سے کہا گیا تو وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دروازے کے پاس آئی اور وہاں دربان نہ پائے اور عرض کیا کہ میں نے آپ کو پہچانا نہ تھا، آپ نے فرمایا کہ صبر ابتداء صدمہ کے وقت ہوتا ہے۔
[Sahih Al-Bukhari, the Book of Funerals, Hadith: 1283]