• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صف کے پیچھے اکیلے نماز پڑھنا

مقبول احمد سلفی

سینئر رکن
شمولیت
نومبر 30، 2013
پیغامات
1,391
ری ایکشن اسکور
453
پوائنٹ
209
یہ ایک اہم مسئلہ ہے کہ اگر اگلی صف مکمل ہوگئی ہواور پیچھے سے کوئی اکیلا نمازی آئے تو وہ صف کے پیچھے اکیلے کھڑا ہو یا پھر اگلی صف سے کسی کو پیچھے کھیچ لے ؟
بعض اہل علم نے اگلی صف سے آدمی کھیچنے کا فتوی دیا ہے تو بعض نے صف کے پیچھے اکیلے کھڑے ہونے کا۔
یہاں پہلے اس بات کا ذکرکرنا مناسب ہے کہ صف کے پیچھے اکیلے کھڑا ہونا حدیث کی رو سے منع ہے ۔

علی بن شیبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہےانہوں نے کہا :
خرَجنا حتَّى قدِمنا علَى النَّبيِّ صلَّى اللَّهُ عليهِ وسلَّمَ، فَبايعناهُ، وصلَّينا خلفَهُ، ثمَّ صلَّينا وَراءَهُ صلاةً أُخرى، فقَضى الصَّلاةَ، فرأى رجلًا فَردًا يصلِّي خلفَ الصَّفِّ، قالَ: فوقَفَ عليهِ نبيُّ اللَّهِ صلَّى اللَّهُ عليهِ وسلَّمَ حينَ انصَرفَ قالَ: استقبِلْ صلاتَكَ، لا صلاةَ للَّذي خَلفَ الصَّفِّ(صحيح ابن ماجه: 829)
ترجمہ: ہم( اپنے علاقے سے) روانہ ہوئے ( اور مدینہ منورہ تک سفر کیا) حتی کہ ہم نبی ﷺ کی خدمت اقدس میں حاضر ہوگئے اور آپ ﷺ کی بیعت کی۔ ہم نے آپ ﷺ کی اقتدا میں نماز ادا کی، پھر آپ کے پیچھے ایک اور نماز پڑھی۔ آپ نے نماز مکمل کی تو دیکھا کہ ایک آدمی صف کے پیچھے اکیلا کھڑا نماز پڑھ رہا ہے۔( جب وہ شخص نماز سے فارغ ہوا تو) اللہ کے نبی ﷺ اس کے پاس گئے اور فرمایا:شروع سے نماز پڑھو۔ صف کے پیچھے( اکیلا کھڑے ہونے والے )کی کوئی نماز نہیں۔

اس حدیث میں ذکر ہے کہ ایک آدمی اکیلا صف کے پیچھے نماز پڑھا تو نبی ﷺ نے انہیں نماز دہرانے کا حکم دیاجو اس بات کی دلیل ہے کہ صف کے پیچھے اکیلے شخص کی نماز نہیں ہوتی ۔
یہاں یہ بات بھی ذہن نشین رہے کہ جب دو آدمی جماعت بناکر نماز ادا کررہے ہوں تو تیسرا آنے والا نمازی حسب سہولت یا تو امام کو آگے کردے گا یا مقتدی کو پیچھے کھیچ لے گا ان دونوں میں جوسہولت ہو اس پہ عمل کیا جاسکتا ہے۔
اب سوال پیدا ہوتا ہے دو سے زیادہ کی جماعت ہے اور اگلی صف مکمل ہے توبعد میں آنے والا کیا کرے گا؟
جن علماء نے کہا کہ اگلی صف سے آدمی کھیچ لے گا انہوں نے ایک امام اور ایک مقتدی پر قیاس کیامگر یہ قیاس صحیح نہیں معلوم ہوتاکیونکہ بھری ہوئی صف سے ایک کو پیچھے کھیچنے سے صف میں نقص نہیں پیدا ہوتا ہےجبکہ دو لوگوں کی جماعت سے ایک آدمی کھیچنے سے صف میں خلل اور نقص پیدا نہیں ہوتا ہے ۔

حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
مَن وصلَ صفًّا وصلَهُ اللَّهُ ، ومَن قطعَ صفًّا قطعَهُ اللَّهُ عزَّ وجلَّ(صحيح النسائي:818)
ترجمہ: جو کوئی صف کو ملائے گا اللہ تعالیٰ اسے (اپنے ساتھ) ملائے گا اور جو صف کو کاٹے (توڑے) گا اللہ تعالیٰ اسے کاٹے (توڑے) گا۔

"من وصل صفا" کا معنی جو صف میں شامل ہوکر یا صف کے خلل کو پورا کرکے صف ملائے اور "ومن قطع صفا" کا معنی جوغائب ہوکر یا خلاکو پر نہ کرکے یا کوئی مانع چیزرکھ صف کاٹے ۔ (عون المعبود : 2/366)
ہمیں جہاں ایک طرف یہ دیکھنا ہے کہ صفکے پیچھے اکیلے نماز نہ پڑھی جائے وہیں یہ بھی دیکھنا ہے کہ اگلی صف سے آدمی کھیچ کر صف میں نقص وخلل نہ پیدا ہو۔
اس وجہ سے بعد میں آنے والا آدمی اگر اکیلے ہواس حال میں کہ اگلی صف مکمل نظر آئے تو یہاں ایک صورت تو یہ ہے کہ اگراگلی صف کے اندر شامل ہونے کا امکان ہوتواگلی صف میں شامل ہوجائے ۔ دوسری صورت یہ ہے کہ اگر بغیر تشویش کے امام کے دائیں جانب کھڑا ہونے کا امکان ہوتو امام کے دائیں جانب کھڑا ہوجائے(کئی صفیں ہوں تو نمازیوں کے درمیان سے گذرنا تشویش کا باعث ہوگا) ۔تیسری صورت یہ ہے کہ اگر مذکورہ بالادونوں صورتیں نظر نہ آئے تو صف کے پیچھے اکیلے کھڑا ہوجائے ،اس حال میں یہ آدمی معذور ہوگا اور اس کی نماز درست ہوگی ۔
صف بندی کی اصل یہ ہے کہ لوگ مل مل کھڑے ہوں اس طرح کہ درمیان میں بالکل جگہ باقی نہ رہے گویا سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جائیں ۔ پہلے پہلی صف مکمل کریں پھر دوسری ، تیسری ۔ پہلی والی صفوں میں کسی طرح خلا باقی نہ رہے ، آخر ی صف میں خلا رہ جاتا ہے تو اس میں کوئی حرج نہیں یعنی صفوں میں نقص آخری صف میں ہونی چاہئے نہ کہ اگلی صفوں میں۔
نبی ﷺ کا فرمان ہے :
أتمُّوا الصَّفَّ المقدَّمَ ثُمَّ الَّذي يليهِ فما كانَ من نقصٍ فليَكن في الصَّفِّ المؤخَّرِ(صحيح أبي داود: 671)
ترجمہ: پہلی صف کو مکمل کرو پھر جو اس کے ساتھ ملتی ہے اور جو کوئی نقص ہو پس وہ آخری صف میں ہو۔
خلاصہ یہ ہوا کہ جب آدمی مسجد میں آئے اور اگلی صف مکمل پائے پھربھی جگہ بناکراس صف میں شامل ہونے کی کوشش کرے ، اگر یہ ممکن نہ ہواور امام کے ساتھ دائیں جانب بآسانی کھڑے ہونے کا امکان ہوتو امام کے ساتھ کھڑا ہوجائے وگرنہ صف کے پیچھے اکیلے کھڑا ہوجائے ۔ اس حال میں مقتدی معذور ہے ۔ صف کے پیچھے اکیلی عورت کی نماز درست ہے ۔اس سے یہ استدلال صحیح نہیں ہے کہ مرد بھی صف کے پیچھے اکیلے نماز پڑھے الا یہ کہ اگلی صف میں شامل ہونے کی گنجائش نہ ہو لیکن (اگر دو سے زیادہ آدمی کی جماعت ہوتو)اگلی صف سے آدمی پیچھے کھیچنا صحیح نہیں ہے۔
واللہ اعلم
کتبہ
مقبول احمد سلفی
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
خرَجنا حتَّى قدِمنا علَى النَّبيِّ صلَّى اللَّهُ عليهِ وسلَّمَ، فَبايعناهُ، وصلَّينا خلفَهُ، ثمَّ صلَّينا وَراءَهُ صلاةً أُخرى، فقَضى الصَّلاةَ، فرأى رجلًا فَردًا يصلِّي خلفَ الصَّفِّ، قالَ: فوقَفَ عليهِ نبيُّ اللَّهِ صلَّى اللَّهُ عليهِ وسلَّمَ حينَ انصَرفَ قالَ: استقبِلْ صلاتَكَ، لا صلاةَ للَّذي خَلفَ الصَّفِّ(صحيح ابن ماجه: 829)
ترجمہ: ہم( اپنے علاقے سے) روانہ ہوئے ( اور مدینہ منورہ تک سفر کیا) حتی کہ ہم نبی ﷺ کی خدمت اقدس میں حاضر ہوگئے اور آپ ﷺ کی بیعت کی۔ ہم نے آپ ﷺ کی اقتدا میں نماز ادا کی، پھر آپ کے پیچھے ایک اور نماز پڑھی۔ آپ نے نماز مکمل کی تو دیکھا کہ ایک آدمی صف کے پیچھے اکیلا کھڑا نماز پڑھ رہا ہے۔( جب وہ شخص نماز سے فارغ ہوا تو) اللہ کے نبی ﷺ اس کے پاس گئے اور فرمایا:شروع سے نماز پڑھو۔ صف کے پیچھے( اکیلا کھڑے ہونے والے )کی کوئی نماز نہیں۔
اس وجہ سے بعد میں آنے والا آدمی اگر اکیلے ہواس حال میں کہ اگلی صف مکمل نظر آئے تو یہاں ایک صورت تو یہ ہے کہ اگراگلی صف کے اندر شامل ہونے کا امکان ہوتواگلی صف میں شامل ہوجائے ۔ دوسری صورت یہ ہے کہ اگر بغیر تشویش کے امام کے دائیں جانب کھڑا ہونے کا امکان ہوتو امام کے دائیں جانب کھڑا ہوجائے(کئی صفیں ہوں تو نمازیوں کے درمیان سے گذرنا تشویش کا باعث ہوگا) ۔تیسری صورت یہ ہے کہ اگر مذکورہ بالادونوں صورتیں نظر نہ آئے تو صف کے پیچھے اکیلے کھڑا ہوجائے ،اس حال میں یہ آدمی معذور ہوگا اور اس کی نماز درست ہوگی ۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تو صف کے پیچھے اکیلے نماز پڑھنے والے کو نماز لوٹانے کو کہا اور آپ اس کو معذوری کا فائدہ دے کر اس کی نماز کو صحیح باور کرا رہے ہیں۔
تفہیم طلب یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو معذور کیوں نہیں سمجھا یا بعد میں کچھ احکامات آگئے جس سبب ایسا ہے۔ وضاحت فرمادیں؟ شکریہ
 
شمولیت
اکتوبر 16، 2016
پیغامات
51
ری ایکشن اسکور
11
پوائنٹ
46
السلام عليكم و رحمت الله و بركاته
 

اٹیچمنٹس

شمولیت
اکتوبر 16، 2016
پیغامات
51
ری ایکشن اسکور
11
پوائنٹ
46
مزيد ايك رليل:
امام عطاء بن ابي رباح فرماتے ہے:
"اگر صف مے داخل نہ ہو سکے تو ایک ادمی کا ھاتھ پکڈکر اپنے ساتھ خڈا کردے اور اکیلے نماز نہ پڈہے"
مصنف ابن ابی شیبہ 2ج 222ص 6145ح
سندہ صحیح
 

مقبول احمد سلفی

سینئر رکن
شمولیت
نومبر 30، 2013
پیغامات
1,391
ری ایکشن اسکور
453
پوائنٹ
209
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تو صف کے پیچھے اکیلے نماز پڑھنے والے کو نماز لوٹانے کو کہا اور آپ اس کو معذوری کا فائدہ دے کر اس کی نماز کو صحیح باور کرا رہے ہیں۔
تفہیم طلب یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو معذور کیوں نہیں سمجھا یا بعد میں کچھ احکامات آگئے جس سبب ایسا ہے۔ وضاحت فرمادیں؟ شکریہ
میں نے اس سے متعلق احادیث کو سامنے رکھتے ہوئے جواب دیا ہے ، اگر میرے جواب پہ اعتراض ہے تو آپ دلیل سے یہ بتادیں کہ اکیلا آدمی کہاں کھڑاہوگا؟ پھر آپ نے جو اعتراض اٹھایا ہے اس کا جواب سہل ہوجائے گا۔
 

مقبول احمد سلفی

سینئر رکن
شمولیت
نومبر 30، 2013
پیغامات
1,391
ری ایکشن اسکور
453
پوائنٹ
209
اس میں جو اوپر دو حدیث ذکر ہے میرے مضمون میں اس کا ذکر ہے اور ساتھ ہی میں نے معقول حل پیش کرنے کی کوشش کی ہے ۔ اگر میرے موقف پہ اعتراض ہے تو یہ جواب دیں کہ اکیلا آنے والا شخص کہاں کھڑا ہوگا جبکہ اگلی صف مکمل ہو؟
 
شمولیت
اکتوبر 16، 2016
پیغامات
51
ری ایکشن اسکور
11
پوائنٹ
46
اس میں جو اوپر دو حدیث ذکر ہے میرے مضمون میں اس کا ذکر ہے اور ساتھ ہی میں نے معقول حل پیش کرنے کی کوشش کی ہے ۔ اگر میرے موقف پہ اعتراض ہے تو یہ جواب دیں کہ اکیلا آنے والا شخص کہاں کھڑا ہوگا جبکہ اگلی صف مکمل ہو؟
اگر آپ پورے صفحات کو ملاحظہ کریگے تو مجھے نہی لگتا کے اس کے بعد بھی کچھ اعتراضات کی حاجت رہ جاتی ہے۔
اور اپکے کیے ہوے سوال کا ذکر بھی اخری دو صفہ پر ہے۔

جزاک اللہ خیرا شیخ!
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
میں نے اس سے متعلق احادیث کو سامنے رکھتے ہوئے جواب دیا ہے ، اگر میرے جواب پہ اعتراض ہے تو آپ دلیل سے یہ بتادیں کہ اکیلا آدمی کہاں کھڑاہوگا؟ پھر آپ نے جو اعتراض اٹھایا ہے اس کا جواب سہل ہوجائے گا۔
آپ نے اگلی صف سے کھینچنے سے متعلق کہا تھا کہ صف میں خلا ہوجائے گا جس کی ممانعت ہے اس لئے یہ صحیح نہیں۔
میں آپ سے پوچھتا ہوں کہ اگر صف میں موجود کسی کا وضوء ٹوٹ جائے تو وہ کیا کرے ؟
 
Top