• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

طارق جمیل اہل خانہ تنازعہ

شمولیت
اگست 20، 2011
پیغامات
8
ری ایکشن اسکور
50
پوائنٹ
0
ٹائپسٹ بھائی، اللہ آپ کو جزا دے اور ہم سب کو غیبت، غرور اور تکبر سے بچائے۔
مبشر صاحب طنز کرتےہیں: "دوسروں کو نصیحت خود میاں فصیحت" ۔ آپ کے سامنے نوح علیہ السلام یا لوط علیہ السلام آ جاتے تو تب بھی یہی کہتے؟
اور حافظ نوید اور ان کی فکر کے حاملین اس آپریشن کلچر سے جان چھڑا لیں۔ اللہ کو بازی پلٹاتے دیر نہیں لگتی۔ اس طرح کی دلیری کو تھوڑا سا اس دن کے لئے بھی محفوظ کر لیں جس دن کسی کو سایہ نصیب نہیں ہو گا اور جس دن انبیاء علیہم اسلام بھی نفسی نفسی کر رہے ہوں گے۔ اگر یہ خبر سچی ہے (اللہ کرے نہ ہو) اور آپ کی نظر میں مولانا کی آزمائش نہیں بلکہ جرم ہی ہے، تو ان کی اس خطا پر پردہ ڈالیں اور اس کی تشہیر مت کریں اور اللہ تعالیٰ سے اس بات کی امید رکھیں کہ وہ مولانا کیلئے آسانیاں پیدا کرے اور آپ کے عیوب پر پردہ ڈالے۔
 

عمیر

تکنیکی ذمہ دار
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
221
ری ایکشن اسکور
703
پوائنٹ
199
ٹائپسٹ بھائی، اللہ آپ کو جزا دے اور ہم سب کو غیبت، غرور اور تکبر سے بچائے۔
مبشر صاحب طنز کرتےہیں: "دوسروں کو نصیحت خود میاں فصیحت" ۔ آپ کے سامنے نوح علیہ السلام یا لوط علیہ السلام آ جاتے تو تب بھی یہی کہتے؟
اور حافظ نوید اور ان کی فکر کے حاملین اس آپریشن کلچر سے جان چھڑا لیں۔ اللہ کو بازی پلٹاتے دیر نہیں لگتی۔ اس طرح کی دلیری کو تھوڑا سا اس دن کے لئے بھی محفوظ کر لیں جس دن کسی کو سایہ نصیب نہیں ہو گا اور جس دن انبیاء علیہم اسلام بھی نفسی نفسی کر رہے ہوں گے۔ اگر یہ خبر سچی ہے (اللہ کرے نہ ہو) اور آپ کی نظر میں مولانا کی آزمائش نہیں بلکہ جرم ہی ہے، تو ان کی اس خطا پر پردہ ڈالیں اور اس کی تشہیر مت کریں اور اللہ تعالیٰ سے اس بات کی امید رکھیں کہ وہ مولانا کیلئے آسانیاں پیدا کرے اور آپ کے عیوب پر پردہ ڈالے۔
جزاک اللہ بھائی، بالکل یہی بات میں لکھنے والا تھا کہ آپ کی یہ پوسٹ پڑھنے کو ملی۔ میری نظر میں آپ نے بالکل ٹھیک فرمایا کہ رشتہ دار اور اولاد تو کسی کی بھی گمراہ ہو سکتے ہیں وہ چاہے کوئی بھی ہو جس کی وجہ سے ہم اس شخص پر انگلی نہیں اٹھا سکتے۔ اور ہمیں یہ بھی معلوم ہے کہ کوئی ادنیٰ سا مسلمان بھی اگر اپنے کسی رشتہ دار یا گھر والوں کو کوئی غلط کام کرتا دیکھتا ہے تو وہ ہر ممکن کوشش کرتا ہے کہ وہ انہیں اس برے کام سے روک سکے جبکہ میں سمجھتا ہوں کہ طارق جمیل صاحب جن کا ایمان ہے کہ وہ اپنی ساری ذندگی اللہ کا دین پھیلانے میں صرف کر رہے ہیں چاہے وہ کسی بھی مسلک کی پیروی کرتے ہوئے کر رہے ہیں مگر انکی نیت انکے لیکچرز سے اللہ کے دین کو پھیلانا معلوم ہوتی ہے۔ واللہ اعلم
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
میرے خیال میں بہت ہی غیر مناسب بات ہے کہ کسی مسلمان کے عیوب کی اس طرح تشہیر کی جاءے۔ جب شریعت اسلامیہ غیبت کی اجازت نہیں دیتی ہے جو کہ نجی مجلس میں ہوتی ہے تو عوامی مقامات پر کسی کے شرعی عیب کی تشہیر تو گناہ کبیرہ ہے۔
[h=5]وروى الإمام أحمد في مسنده، وصححه الألباني في صحيح الجامع الصغير أن النبي صلى الله عليه وسلم قال: "من ستر أخاه المسلم في الدنيا ستره الله يوم القيامة".[/h]
امام احمد رحمہ اللہ سے مروی ہے اور علامہ البانی رحمہ اللہ نے اس روایت کو الجامع الصغیر میں صحیح کہا ہے کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
جس نے اپنے مسلمان بھائی کے کسی عیب پر دنیا میں پردا ڈالا تو اللہ تعالی قیامت والے دن اس کے عیوب پر پردہ ڈالیں گے۔
ایک اور روایت کے الفاظ ہیں:

((مَنْ رَدَّ عَنْ عِرْضِ اَخِیْہِ رَدَّ اللّٰہُ عَنْ وَجْھِہِ النَّارَ یَوْمَ الْقِیَامَةِ)) سنن الترمذی، کتاب البر و الصلة عن رسول اللہ، باب ما جاء فی الذب عن عرض المسلم۔

''جس نے اپنے کسی مسلمان بھائی کی عزت کی حفاظت کی تو اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کے چہرے کو آگ سے محفوظ فرمائے گا۔''
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ،
میری رائے میں طارق جمیل صاحب اور ان کی جماعت سے علمی اختلاف اپنی جگہ ، لیکن کسی کی اس انداز میں مخالفت درست نہیں۔ ہمارے کئی علماء ہیں، جو خود یا ان کے بچے اور بیویاں کئی غیر شرعی یا معیوب کاموں میں مشغول ہو جاتے ہیں۔ تو ایسے معین کر کے کسی کے راز افشا کرنا کوئی لائق تحسین عمل نہیں۔ ہاں اگر کوئی عالم کسی ایسے غلط کام کو جائز قرار دیتا ہو، تو اس کی بھرپور تردید ضروری ہے۔ واللہ اعلم۔
بھائی جان، ہماری کوشش ہے کہ یہاں ہم سمیت دیگر لوگوں کی اصلاح ہو۔ کسی بھی پوسٹ کو ڈیلیٹ کر دینا کوئی مسئلے کا حل نہیں ہے۔ اب طارق جمیل صاحب کی بیوی اور بھابھی کے بارے خبریں تو اخبارات میں بھی شائع ہو چکی ہیں۔ بہتر ہے کہ یہاں علمائے کرام وضاحت پیش کر دیں کہ اس طرز کی خبروں پر ہمارا رد عمل کیا ہونا چاہئے۔ اس سے ہم سب کی اصلاح متوقع ہے۔ اگر ایسے ڈیلیٹ کر دیا جائے تو پھر پلیٹ فارمز تو بہت ہیں۔ لوگ یہاں نہیں تو کہیں اور شیئر کریں گے۔ ویسے بھی ہماری پالیسی یہ ہے کہ ممکن حد تک کسی کی پوسٹ کو ڈیلیٹ نہ کیا جائے، اگر درست ہے تو حوصلہ افزائی کریں ، غلط ہے تو مثبت انداز میں سب لوگ ان کی اصلاح کی کوشش کریں۔
ماشاءاللہ
اللہ تعالیٰ خوش رکھے شاکر بھائی کو۔کتنا معتدل اور مطمئن موقف بیان کرتے ہیں۔
 

ٹائپسٹ

رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
186
ری ایکشن اسکور
987
پوائنٹ
86
بھائی باڈی مساج کروانا شریعت کہیں منع ہے کیا؟ جبکہ ایک عورت کسی دوسری عورت سے ہی یہ کام کروائے۔ میری معلومات کے مطابق عورتیں عام طور پر ان دنوں میں باڈی مساج یعنی مالش کرواتی ہیں جب وہ حاملہ ہوں یا بچے کی پیدائش سے فارغ ہوئی ہوں۔ اور عام دنوں میں بھی کروائی جا سکتی ہے۔ تو اگر مولانا کے گھر والوں نے مالش کروا لی تو مالش کروانے میں تو کوئی حرج نہیں نظر آتا، ہاں اگر کوئی یہ کہتا ہے کہ وہ انتہائی مہنگے مساج سینٹر میں گئے تھے اور یہ فضول خرچی ہے تو بات الگ ہے اور یہ ان کا ذاتی فعل ہے۔ واللہ اعلم
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
دینی شخصیات کو ہر قدم پھونک پھونک کر رکھنا چاہئے کیونکہ ان کے ذاتی یا متعلقین کے عمل سے بد باطن لوگوں کو دین پر کیچڑ اچھالنے اور بدنام کرنے کا موقع ملتا ہے، گویا یہ ایک لحاظ سے ’اللہ کے راستے سے روکنے‘ کے قائم مقام ہے۔ اللہ تعالیٰ نے وعدۂ خلافی کو اللہ کے راستے سے روکنا قرار دیا ہے۔ فرمایا: ﴿ وَلَا تَتَّخِذُوا أَيْمَانَكُمْ دَخَلًا بَيْنَكُمْ فَتَزِلَّ قَدَمٌ بَعْدَ ثُبُوتِهَا وَتَذُوقُوا السُّوءَ بِمَا صَدَدتُّمْ عَن سَبِيلِ اللَّـهِ ۖ وَلَكُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ ﴾ ... سورة النحل: 94 کہ ’’اور تم اپنی قسموں کو آپس کی دغابازی کا بہانہ نہ بناؤ۔ پھر تو تمہارے قدم اپنی مضبوطی کے بعد ڈگمگا جائیں گے اور تمہیں سخت سزا برداشت کرنا پڑے گی کیونکہ تم نے اللہ کی راه سے روک دیا اور تمہیں بڑا سخت عذاب ہوگا۔‘‘

یہ تو ایک پہلو ہے۔

لیکن دوسری طرف میری رائے میں دینی شخصیات کو یا ان کے متعلقین کو فوکس کرنا، ان کی ٹوہ میں رہنا اور عیوب تلاش کرکے پھیلانا بہت غیر مناسب ہے، کیونکہ انبیاء کرام علیہم الصّلاۃ والسّلام کے بعد کوئی بھی معصوم نہیں، اور اس قسم کی سرگرمیوں سے صرف فرقہ واریّت اور سیکولر اِزم کو فروغ ملتا ہے۔ اور اس وقت ’یو ٹیوب‘ اس قسم کے مواد سے بھرا ہوا ہے، اس سے بہر صورت پرہیز کرنا چاہئے۔

واللہ تعالیٰ اعلم!

اللہ تعالیٰ ہماری اصلاح فرمائیں۔

﴿ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اجْتَنِبُوا كَثِيرً‌ا مِّنَ الظَّنِّ إِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ إِثْمٌ ۖ وَلَا تَجَسَّسُوا وَلَا يَغْتَب بَّعْضُكُم بَعْضًا ۚ أَيُحِبُّ أَحَدُكُمْ أَن يَأْكُلَ لَحْمَ أَخِيهِ مَيْتًا فَكَرِ‌هْتُمُوهُ ۚ وَاتَّقُوا اللَّـهَ ۚ إِنَّ اللَّـهَ تَوَّابٌ رَّ‌حِيمٌ ﴾ ... سورة الحجرات
’’اے ایمان والو! بہت بدگمانیوں سے بچو یقین مانو کہ بعض بدگمانیاں گناه ہیں۔ اور بھید نہ ٹٹولا کرو اور نہ تم میں سے کوئی کسی کی غیبت کرے۔ کیا تم میں سے کوئی بھی اپنے مرده بھائی کا گوشت کھانا پسند کرتا ہے؟ تم کو اس سے گھن آئے گی، اور اللہ سے ڈرتے رہو، بیشک اللہ توبہ قبول کرنے والا مہربان ہے-‘‘
 

ٹائپسٹ

رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
186
ری ایکشن اسکور
987
پوائنٹ
86
یہ بات درست ہے کہ کسی کی ٹوہ میں نہیں رہنا چاہیے۔ اور خاص طور پر علماء کی اگر کوئی ایسی خامی آپ کے سامنے آجائے جو ان کی ذاتی ہو تو اس کو پھیلانے سے پرہیز کرنا چاہیے۔ کیونکہ یہ ان کا ذاتی فعل ، ہاں کوئی عالم اگر علمی بنیادوں پر اگر کوئی شر پھیلا رہا ہے تو علمائے حق کو اس کے اس فعل سے آگاہ کرنا چاہیے تاکہ وہ اس کا علمی بنیادوں پر رد کریں۔
لیکن اس کے ساتھ میں ایک بات اور بھی بتاتا چلوں کہ جو لوگ دین اسلام کے نزدیک ہیں خواہ وہ علماء ہوں یا عوام میں سے ، یعنی جنہوں نے شعائر اسلام کو ظاہراً اپنایا ہوا ہے، انہیں ظاہری طور پر غیر شرعی کاموں سے خاص طور پر باز رہنا چاہیے۔ میں ایک انسان ہوں اور اس ہی کے پیش نظر بہت سی خامیاں میرے اندر بھی پائی جاتی ہیں۔ میں کوئی عالم نہیں ہوں لیکن میرا حلیہ مسلمانوں والا ہے، اس لیے جب کبھی مجھ سے لوگوں کے درمیان کوئی غلط کام ہو جاتا تو لوگ میرے حلیے کی طرف دیکھ کر کہتے کہ مولانا آپ تو ایسا نہ کریں، داڑھی کا ہی کچھ لحاظ کریں۔ اور میں ان پر گرم ہو جاتا کہ یہ میرا ذاتی فعل ہے آپ میری داڑھی کو اس میں کیوں لا رہے ہو۔ اس ہی طرح میں ایک مرتبہ بس میں سفر کر رہا تھا اور مجھے سیٹ نہیں ملی تھی اس لیے میں کھڑا ہوا تھا لیکن کچھ ہی دیر میں میرے سامنے والی سیٹ خالی ہوگئی اور میں اس پر بیٹھ گیا ۔ لیکن میرے بیٹھنے کے دوران ایک اور شخص نے اس سیٹ پر بیٹھنے کی کوشش کی لیکن میں نے تیزی دکھاتے ہوئے اس کو موقع نہ دیا۔ تو اس نے مجھے ان الفاظ سے طعنہ دیا کہ آپ کو اس طرح جلدی نہیں دکھانی چاہیے داڑھی کا تو کچھ لحاظ کرو، اور میں حسب معمول اس پر گرم ہوگیا کہ میری داڑھی کو کیوں بیچ میں لاتے ہو۔ تو اس وقت ایک انکل نے مجھ سے کہا کہ بیٹا اس بات کو سمجھ لو کہ داڑھی والے لوگ عام لوگوں کے لیے رول ماڈل ہوتے ہیں۔ عام طور پر اگر کوئی شخص کوئی کام کسی داڑھی والے کو کرتا ہواں دیکھتا ہے تو وہ اس کام جائز سمجھنے لگتا ہے۔ کیونکہ لوگوں کا ایک عام خیال ہے کہ مولانا صاحب جو عمل کر رہے ہیں وہ شریعت کے عین مطابق ہی ہوگا اس ہی لیے تو وہ کر رہے ہیں۔ اور جب کوئی اس ہی طرح کا شخص کوئی صریح غیر اسلامی یا غیر اخلاقی کام کرتا ہے تو لوگوں کو زیادہ برا لگتا ہے اور شیطان ان کے ذہنوں میں یہ بات بٹھاتا ہے کہ جب مولانا حضرات پوری طرح دین پر عمل نہیں کر پا رہے تو ہم عوام کہاں ان فتنوں کے دور میں دین پر عمل کر سکتے ہیں۔ اس لیے وہ لوگ جو ظاہری طور پر شعائر اسلام کے پابندی ہیں انہیں انتہائی محتاط رہنا ہوتا ہے کہ کہیں ان کے کسی فعل سے کوئی غلط مطلب نہ لے لے۔ واللہ اعلم
 
شمولیت
جولائی 31، 2011
پیغامات
67
ری ایکشن اسکور
263
پوائنٹ
71
السلام عليكم ورحمة اللہ وبركاتہ
يہ وڈیو طاہر القادرى كى آواز كے ساتھ موجود ہے۔ اسى نے بنوائى اور پھيلائى ۔ اس كى جماعت كا اخلاقى معيار يہی ہے۔ مولانا طارق جميل سے نظرياتى ، علمى ، منہجی اختلاف ركھنے کے باوجود ميرا سوال يہ ہے کہ :
كيا بيوٹی پارلر جانا حرام ہے؟
كيا مساج كروانا حرام ہے؟
 

مبشر

رکن
شمولیت
جون 05، 2011
پیغامات
58
ری ایکشن اسکور
373
پوائنٹ
57
السلام عليكم ورحمة اللہ وبركاتہ
كيا بيوٹی پارلر جانا حرام ہے؟
كيا مساج كروانا حرام ہے؟
بہن جی
شاید
بيوٹی پارلر جانا حلال ہو
اور مساج كروانا بھی حلال ہو
لیکن اگر آپ پوری خبر پڑھیں
اُس میں اور بھی چیزیں ہیں

واللہ اعلم بالصواب
 
Top