السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
و عليكم السلام و رحمة الله وبركاته
شیخ ابن باز رحمہ اللّٰہ کا فتویٰ
الصلاة على أهل البدع
س: ترك الصلاة على أهل البدع ما حكمه؟
ج :
إذا تركها أهل العلم من باب التنفير من عملهم فهو مناسب إذا كانت بدعتهم لا توجب تكفيرهم، أما إن كانت بدعتهم مكفرة كبدعة الخوارج والمعتزلة والجهمية فلا يصلى عليهم.
س: إذا ترك العلماء الصلاة على أهل البدع، ألا يكون فعلهم هذا قدوة لترك الناس الصلاة عليهم؟
ج : الصلاة على الميت المسلم واجبة وإن كانت لديه بدعة، ويصلي عليهم بعض الناس إذا كانت بدعتهم لا تخرجهم عن الإسلام، أما إذا كانت بدعتهم توجب كفرهم فإنه لا يصلى عليهم، ولا يستغفر لهم؛ كالجهمية والمعتزلة والرافضة الذين يدعون عليًّا رضي الله عنه، ويستغيثون به وبأهل البيت وأشباههم؛ لقول الله سبحانه في المنافقين وأشباههم: وَلَا تُصَلِّ عَلَىٰٓ أَحَدٍ۬ مِّنْہُم مَّاتَ أَبَدً۬ا وَلَا تَقُمْ عَلَىٰ قَبْرِهِۦۤۖ إِنَّہُمْ كَفَرُواْ بِٱللَّهِ وَرَسُولِهِۦ وَمَاتُواْ وَهُمْ فَـٰسِقُونَ ( سورة التوبة: ٨٤).
حافظ سعید نے اسامہ کی صرف نمازِ جنازہ ہی نہیں پڑھائی بلکہ نماز کے بعد تعریف بھی کی ہے جیسا کہ ڈاکٹر مرتضیٰ بخش نے اخبار سے پڑھ کر بتایا ہے۔
شیخ مبشر احمد ربانی نے بتایا کہ پہلے پاکستان کے اہل حدیث اسامہ کو سلفی اہل حدیث مانتے تھے پھر بعد میں معلوم ہوا کہ اس کی سونچ خوارج کی سونچ ہے تو اسے چھوڑ دیا یا براءت کا اظہار کیا۔
اسامہ کی زندگی ہی میں جب معلوم ہو گیا تھا کہ وہ خارجی ذہن کا ہے یا خارجی ہے تو مرنے کے بعد حافظ سعید نے اس کی تعریف کس لئے کی؟ اس بات کی وضاحت شیخ مبشر احمد ربانی نے نہیں کی؟
اگر صرف ایک مسلمان سمجھ کر اس کی نمازِ جنازہ پڑھائی ہے تو ایسے کتنے مسلمانوں کی غائبانہ نمازِ جنازہ پڑھاتے ہیں مکی صاحب یا جماعت الدعوۃ والے کتنے مسلمانوں کی غائبانہ نماز جنازہ پڑھتے ہیں؟
غائبانہ نماز جنازہ کسی خاص شخصیت کی پڑھی جاتی ہے جس سے مسلمانوں کو فائدہ ہوا ہو جیسا کہ نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے حبشہ کے بادشاہ کی نمازِ جنازہ پڑھائی تھی۔ اسامہ ایسی کونسی خاص شخصیت تھا اللہ اعلم، کیا کوئی بڑا عالم تھا؟ مسلمانوں کا بادشاہ تھا؟ کیا خاص بات تھی اس میں جس کے لئے مکی صاحب نے اس کی نمازِ جنازہ پڑھائی؟ اور نماز جنازہ کے بعد تعریف بھی کی؟
ایسا شخص جو ایک گمراہ گروہ کا سردار تھا کئی لوگوں کو گمراہ کیا (شاید معصوموں کا قتل بھی کیا یا کروایا اللہ اعلم) اور سعوی عرب کے کبار علماء نے اس کے شر سے بچنے کی تلقین بھی کی تھی پھر بھی مکی صاحب نے اسامہ کو ایک مسلمان سمجھ کر نماز جنازہ پڑھائی۔ (واہ رے مسلمانوں کے ساتھ خیرخواہی)۔
اگر کسی بھائی کو معلوم ہو تو بتائیں کہ اسامہ کا جنازہ کن کبار سلفی علماء نے پڑھا؟ اور پھر اس کی تعریف بیان کی؟
شیخ مبشر احمد ربانی نے خوارج کے کافر ہونے یا نہ ہونے کے علماء کے اختلاف کو بیان کیا، اور کہا کہ خوارج کافر نہیں ہیں اس لئے ان کی نمازِ جنازہ پڑھائی جا سکتی ہے۔ مگر جو اسامہ کی تعریف مکی صاحب نے کی ہے اس پر روشنی نہیں ڈالی؟ کیا خوارج کی تعریف بھی کی جا سکتی ہے؟ خوارج کی تعریف کرنے یا نہ کرنے میں علماء کا اختلاف ہو تو وہ بھی بیان کرنا چاہیے تھا۔
شیخ مبشر احمد ربانی نے فتح الباری سے علی رضی اللّٰہ عنہ کا خوارج کے متعلق قول نقل کیا ہے۔
حافظ ابن حجر رحمہ اللّٰہ لکھتے ہیں:
قَالَ وَقَدْ سُئِلَ عَلِيٌّ عَنْ أَهْلِ النَّهْرِ هَلْ كَفَرُوا فَقَالَ مِنَ الْكُفْرِ فَرُّوا قُلْتُ وَهَذَا إِنْ ثَبَتَ عَنْ عَلِيٍّ.....
اس سے معلوم ہوتا ہے کہ علی رضی اللّٰہ عنہ کا قول ابن حجر رحمہ اللّٰہ کے مطابق صحیح سند سے ثابت نہیں ہے۔
جماعتوں کے متعلق اور جہاد افغانستان کے متعلق شیخ ربیع، شیخ البانی رحمہ اللّٰہ کا فتویٰ بھی پڑھ کر سنا شیخ مبشر احمد ربانی نے، ان شاءاللہ اس پر بعد میں بات کروں گا۔