مجھے یاد ہے ایک دفعہ اپنی دوست کے ساتھ پردے پر گفتگو کرتے ہوئے میں نے اظہارِ افسوس کیا
کیسا وقت آ گیا ہے کہ عبایا پہننا فیشن بن گیا ہے
اس نے جوابا کہا
شکر کرو کوئی تو فیشن جسم ڈھانپنے والا ہے ورنہ تو ہر فیشن عورت کو ننگا کرنے کے لیے متعارف کرایا جاتا ہے۔ فیشن کے طور پر عبایا لیتے لیتے ہو سکتا ہے کہ اللہ انھیں ہدایت دے دیں اور وہ شعوری طور پر اس کو اپنا لیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اگر دیندار اور سمجھدار خواتین اس فیشن میں ملوّث نہ ہوں تو مجھے اس کی یہ اپروچ پسند آئی تھی۔ایک لڑکی اگر فیشن کی وجہ سے سلیو لیس کپڑے پہنتی ہے جبکہ دوسری فیشن کے طور پر سہی خوبصورت عبایا پہن لیتی ہے دونوں کا دینی معاملہ ایک سا ہے تو اہلِ فورم خواتین کیا خیال ہے آپ کا کون سی لڑکی بہتر ہے۔۔۔۔۔۔؟؟؟؟؟؟؟
رائے درکار ہے
جب ابھی مزعومہ اسلامی بینکاری متعارف نہیں ہوئی تھی تو اسلامی ذہن رکھنے والے لوگ بینکوں سے لین دین نہیں کیا کرتے تھے کہ ان کا نظام غیر اسلامی ہے ۔
شیطان نے مشورہ دیا ہوگا تو اس بنیاد پر وہی سودی نظام اصطلاحات کی تبدیلی اور الفاظ کے داؤ پیچ کے ساتھ '' اسلامی بینکاری '' کے نام سے شروع کردیا گیا ۔ لہذا ان تمام لوگوں نےبھی اپنا سرمایا بینکوں میں دھکیل دیا جو کل تک بینکاری کو ایک غیر اسلامی نظام سمجھتے تھے ۔
اسی تناظر میں ذرا حالیہ مسئلہ دیکھیں کہ
جنہوں نے کھلم کھلا فیشن کرنا ہے انہیں تو ’’ عبایا ‘‘ ’’ شبایا ‘‘ پہننے کی ضرورت ہی نہیں ۔ یہ فیشندار عبایے نکالے ہی ( شاید ) اس لیے گئے ہیں تاکہ وہ خواتین بھی فیشن ( عبایوں کی شکل میں ) شروع کردیں جو عموما ان چیزوں سے پرہیز کرتی ہیں ۔
تو اب اگر تو ان فیشندار عبایوں کو وہ عورتین استعمال کرتی ہیں جو اس سے پہلے سرے سے پردہ ہی نہیں کرتی تھیں پھر تو کچھ بہتر محسوس ہوتا ہے ۔
لیکن اگر میری وہ معصوم مائیں اوربہنیں جو پہلے زیب و زینت سے خالی حجاب ( مثلا چادر وغیرہ ) کا اہتمام کرتی تھیں لیکن اب مزید پردہ مکمل کرنے کے لیے ان زیب و زینت سے مرصع عبایوں کی طرف آرہی ہیں تو یہ بہت ہی افسوس ناک رجحان ہے ۔