جزء القراء کی تخریج میں حافظ زبیر علی زئی صاحب نے اس حدیث کو ضعیف کہا ہے کیوں کہ یحیی البکاء ضعیف ھیںعن یحیی البکاء سئل ابن عمر عن القراۃ خلف ا لامام فقال ما کانو ا یرون باسا ان یقرأ یفاتحہ الکتاب فی نفسۃ
ٹاپنگ کی غلطی ہو ہے اس درست کیا ہے
جزء القراء کی تخریج میں حافظ زبیر علی زئی صاحب نے اس حدیث کو ضعیف کہا ہے کیوں کہ یحیی البکاء ضعیف ھیںعن یحیی البکاء سئل ابن عمر عن القراۃ خلف ا لامام فقال ما کانو ا یرون باسا ان یقرأ یفاتحہ الکتاب فی نفسۃ
ٹاپنگ کی غلطی ہو ہے اس درست کیا ہے
لنکعن ابی العالیہ البرأقال سالت ابن عمر فی کل صلوۃ قراۃ فقال انی لا ستحی من رب ھذا البیت ان صلی
لہ صلی لہ صلوۃ لا اقرأ فیھا بفا تحۃ الکتاب وما تیسر۔
امام ابی عالیہ براء فرماتے ہیں میں نے سیدنا عمر ؓ سے سوال کیا کہ کیا پر نماز میں قرأت ہے ۔تو نہوں بے مجھے کہا مجھے اس گھر (بیت اللہ) کے رب سے حیا آتی ہے کہ میں اس کی نماز پڑھوں اور اس میں سورہ فاتحہ اور ماتیسر نہ کرو
(کتاب القرأۃ س87 و بیھقی ص161ج2 وجزالقراۃ )
جی ہاں۔لیکن مقلد کو صحیع و ضعیف سے کیا عرضجزء القراء کی تخریج میں حافظ زبیر علی زئی صاحب نے اس حدیث کو ضعیف کہا ہے کیوں کہ یحیی البکاء ضعیف ھیں
کتاب کا نام بتائیں یہ روایت آپ نے کہاں سے لی مجھے روایت منقطع لگ رہی ہے پہلے کتاب کا نام بتائیں تاکہ میں صحیح طور پر دیکھ سکوںعن عقبہ بن نافع قال،صلیت مع ابن عمر الظھر و عصر فاذا ھو یھس فی القراۃ فقلت یا ابا عبدالرحمن انک
لتفل فی صلا تک شیئا مانفعلہ قال ماھو ؟ قلت تھمس فی القراۃ و نشھد و صلاۃ علی البنیﷺ فا نسیت
من ذلک شیئا فاسجدسجدتین بعد سلام
(عمل الیوم وللیلہ الحسن بن شعیب المعری المتوفی 290ھ بحوالہ القول البدیع ص 134)کتاب کا نام بتائیں یہ روایت آپ نے کہاں سے لی مجھے روایت منقطع لگ رہی ہے پہلے کتاب کا نام بتائیں تاکہ میں صحیح طور پر دیکھ سکوں
محترم لنک نہ دیں
السلام علیكم و رحمۃ الله و بركاتہ(عمل الیوم وللیلہ الحسن بن شعیب المعری المتوفی 290ھ بحوالہ القول البدیع ص 134)
ناپسند کی وجہجی ہاں۔لیکن مقلد کو صحیع و ضعیف سے کیا عرض