• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

علم البدین

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198
تعریف

علم البدین میں کلام کو ظاہری اور معنی تور پر خوبصورت بنایا جاتا ہے،
معنوی خوبصورتی

طباق میں ایک ہی جملے کے اسم اور اس کے متصاد اسم کو اکھٹا کیا جاتا ہے
مقابلہ اس میں دومتصاد چیزوں کا ایک ہی جملہ میں موازانہ کیا جاتا ہے
مراعا النظر دو باہمی تعلق والے الفاظ کو ایک ہی جملہ میں اکھٹا کرنا
مشالکھ اس میں لفط کو شکل اور معنی کی مناسبت سے استعمال کرتے ہیں
الطیو النشر دو باتوں کا موازانہ کرنے کے بعد ان کی تفصیل بیان کرنا لیکن یہ بیان نہ کرنا کہ کون سی چیز کس کے متلق ہے
تقسیم اس میں دو چیزوں ایک جملے میں بیان کیا جاتا ہے۔اور بعد میں ان کی تٖصیل بیان کی جاتی ہے ۔الگ اھل کرکے
تفریق اس میں دو چیزوں ایک جملے میں بیان کیا جاتا ہے اور بعد میں ان میں سے ایک کی تفصیل بیان کی جاتی ہے۔دوسرے کی نہیں
مبالغہ اس میں کسی چیز کی شدت اور عظمت کو بیان کیا جاتا ہے
نفی شی ء یایجابھ اس میں مثبت بات کی منفی اسلوب میں بیان کرتے ہیں
العکس اس میں دو ایک دوسرے کی الٹ چیزوں کو ایک کی جملے کا حصہ بنایا جاتا ہے
ظاہری خوبصورتی

جناس اس میں دو ہم وزن جملوں کو الٹھا کیا جاتا ہے ۔جن کی آوازیں ملتی جلتی ہوتی ہیں
سلج اس میں کلام کی ہم قافیہ رکھتے ہیں
ترصیع اس میں دو ہم وزن جملوں کو ہم قافیہ رکھتے ہیں
انعکاس اس لفظ کے حرف کو الٹ کر ایک اور لفظ بناتے ہیں۔اور دونوں کو ساتھ ساتھ استعمال کرتے ہیں
سوسرے کے کلام کا دوبارہ استعمال کرنا
سرقہ اس میں اس کلام کرنے والے کا نام بتائے بغیر اصل نکل کرنے ہیں یہ چوری کے مترادف ہے اور نہایب گری ہوئی حرکت ہے
افتباس اس میں کے کچھ اس کو اس کے نام کے ساتھ نکل کرتے ہیں یہ درست اور جائز ہے ،قران پاک میں بھی بہت سے لوگوں کے اقوال نکل کیے گے ہیں
عقد اس میں دوسروں کی نثر کو شاعری کے قلب میں بیان کیا جاتا ہے
حل اس میں دوسروں کے شاعری کونثر کے قلب میں بیان کیا جاتا ہے تلمیج اس میں کسی مشہور واقعہ کی طرف اشارہ کیا جاتا ہے ۔لیکن تفیل بیان نہیں کی جاتی
 

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198
تعریف

علم البدین میں کلام کو ظاہری اور معنی تور پر خوبصورت بنایا جاتا ہے،
معنوی خوبصورتی

طباق میں ایک ہی جملے کے اسم اور اس کے متصاد اسم کو اکھٹا کیا جاتا ہے
مقابلہ اس میں دومتصاد چیزوں کا ایک ہی جملہ میں موازانہ کیا جاتا ہے
مراعا النظر دو باہمی تعلق والے الفاظ کو ایک ہی جملہ میں اکھٹا کرنا
مشالکھ اس میں لفط کو شکل اور معنی کی مناسبت سے استعمال کرتے ہیں
الطیو النشر دو باتوں کا موازانہ کرنے کے بعد ان کی تفصیل بیان کرنا لیکن یہ بیان نہ کرنا کہ کون سی چیز کس کے متلق ہے
تقسیم اس میں دو چیزوں ایک جملے میں بیان کیا جاتا ہے۔اور بعد میں ان کی تٖصیل بیان کی جاتی ہے ۔الگ اھل کرکے
تفریق اس میں دو چیزوں ایک جملے میں بیان کیا جاتا ہے اور بعد میں ان میں سے ایک کی تفصیل بیان کی جاتی ہے۔دوسرے کی نہیں
مبالغہ اس میں کسی چیز کی شدت اور عظمت کو بیان کیا جاتا ہے
نفی شی ء یایجابھ اس میں مثبت بات کی منفی اسلوب میں بیان کرتے ہیں
العکس اس میں دو ایک دوسرے کی الٹ چیزوں کو ایک کی جملے کا حصہ بنایا جاتا ہے
ظاہری خوبصورتی

جناس اس میں دو ہم وزن جملوں کو الٹھا کیا جاتا ہے ۔جن کی آوازیں ملتی جلتی ہوتی ہیں
سلج اس میں کلام کی ہم قافیہ رکھتے ہیں
ترصیع اس میں دو ہم وزن جملوں کو ہم قافیہ رکھتے ہیں
انعکاس اس لفظ کے حرف کو الٹ کر ایک اور لفظ بناتے ہیں۔اور دونوں کو ساتھ ساتھ استعمال کرتے ہیں
سوسرے کے کلام کا دوبارہ استعمال کرنا
سرقہ اس میں اس کلام کرنے والے کا نام بتائے بغیر اصل نکل کرنے ہیں یہ چوری کے مترادف ہے اور نہایب گری ہوئی حرکت ہے
افتباس اس میں کے کچھ اس کو اس کے نام کے ساتھ نکل کرتے ہیں یہ درست اور جائز ہے ،قران پاک میں بھی بہت سے لوگوں کے اقوال نکل کیے گے ہیں
عقد اس میں دوسروں کی نثر کو شاعری کے قلب میں بیان کیا جاتا ہے
حل اس میں دوسروں کے شاعری کونثر کے قلب میں بیان کیا جاتا ہے تلمیج اس میں کسی مشہور واقعہ کی طرف اشارہ کیا جاتا ہے ۔لیکن تفیل بیان نہیں کی جاتی
@اسحاق سلفی بھائی نظرثانی کرلیں ۔میری اپنی تحریر ہے۔زندگی میں پہلی دفعہ کچھ لکھا ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,747
پوائنٹ
1,207
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
ماشاء اللہ!
جزاک اللہ خیرا ابن قدامہ بھائی! محنت جاری رکھیں، اللہ تعالی آپ کے نیک اعمال کو قبول کرے۔ آمین!
املاء میں اغلاط بہت زیادہ ہیں، ان پر توجہ کی ضرورت ہے!
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791
@اسحاق سلفی بھائی نظرثانی کرلیں ۔میری اپنی تحریر ہے۔زندگی میں پہلی دفعہ کچھ لکھا ہے۔
السلام علیکم ::
پیارے بھائی !
آپ نے بہت اچھی کوشش کی ۔۔۔لیکن کتابت (یعنی کمپوزنگ ) کی غلطیاں رہ گئیں ۔درست الفاظ ۔۔میں نیچے لکھوں گا ،وہ دیکھ لیں ؛
علم البدین
یہ درست لفظ ہے ’’علم البدیع ‘‘

کلام کو ظاہری اور معنی تور پر خوبصورت بنایا جاتا ہے،
علم بدیع ۔۔وہ علم ہے جس سے کلام کے محاسن حسب حال پہچانے جاتے ہیں،یعنی کسی کلام کی خوبیاں خواہ وہ معنوی ہوں یا لفظی اس علم سے معلوم کی جاتی ہیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
  • علم البدیع کی تعریف
علم البدیع وہ علم ہے جس میں لفظی و معنوی محاسن کے ذریعے، فصیح و بلیغ کلام کو مزید سنوارنے اور خوبصورت بنانے کے قواعد بیان کئے جاتے ہیں۔
گویا اس علم کا مقصد حسین کلام کو مزید حسین بنانا ہے ۔ تاکہ اس کا حسن شعلہءِ جوالہ بن جائے اور پڑھنے سننے والوں کو مبہوت و ششدر کردے۔ جیسے کسی یگانہ ءِ روزگار شخصیت کے حسنِ قرار سوز سے انسان ہکا بکا رہ جاتا ہے، اور کچھ دیر کے لئے سحر زدہ ساہو جاتا ہے۔
علم البیان میں تشبیہ، مجاز لغوی، مجاز مرسل، مجاز عقلی، استعارہ تمثیلیہ، اور کنایہ کی تفصیلات مذکور ہیں
 
Last edited:

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791
طباق میں ایک ہی جملے کے اسم اور اس کے متصاد اسم کو اکھٹا کیا جاتا ہے
کہنا چاہیئے تھا :
ایک ہی جملہ میں دو متقابل و متضاد معنے جمع کرنےکو ’’ طباق ‘‘ کہتے ہیں ؛
الطباق -:
هو لغة الجمع بين الشيئين، واصطلاحا الجمع بين معنيين متقابلين،
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مقابلہ اس میں دومتصاد چیزوں کا ایک ہی جملہ میں موازانہ کیا جاتا ہے
یہاں اصل میں کہنا تھا :
مقابلہ :ایک عبارت میں ۔۔طباق ۔۔لانا ، جو متقابل فریقین کے کئی عناصر رکھتے ہوں،اور اس میں دو یا زائد معانی پائے جاتے ہوں
المقابلة: هي طباقٌ مُتَعَدِّدُ عَنَاصرِ الفريقَيْنِ المتقابلَيْنِ، وفيها يؤتى بمعنَيْين فأكْثر‘‘
اور :
مراعا النظر دو باہمی تعلق والے الفاظ کو ایک ہی جملہ میں اکھٹا کرنا
اس جگہ بھی الفاظ درج ذیل ہونے چاہیئیں تھے :
مراعاۃ نظیر :یہ ہے کہ ایک عبارت میں باہمی تعلق والے الفاظ اور معانی کو جمع کرنا ۔جن کے آپس میں تناسب یعنی نسبت ہو ،اور کسی قدر ائتلاف و تعلق پایا جائے۔ ان معانی کا آپس میں یہ نسبت و تعلق ۔۔تضاد۔۔اور ۔۔تناقض کا نہ ہو
مراعاة النظير: الجمع في العبارة الواحدة بين المعاني التي بينها تناسبٌ وائتلاف ما، لا على سبيل تقابل التناقض أو التضاد أو التَّضايُف، الذي سبق في الطباق،
امثلہ :
كالتناسب والتلاؤم بين الشمس والقمر، والظلّ والشجر، والزَّهْرِ والثَّمَر، والإِبلِ والبقر،
 
Last edited:
Top