السلام علیکم
امید ہے تمام برادران خیریت سے ہوں گے
شیخ زبیر علی زئی رح کی کتاب تعداد رکعات قیام رمضان کا تحقیقی جائزہ میں شیخ صاحب نے علی بن جعد کے بارے میں کہا ہے کہ وہ ثقہ علی الراجح ہیں مگر وہ حضرت عثمان رض پر بہت تنقید کرتے تھے اور کہتے تھے کہ مجھے برا نہیں لگتا کہ معاویہ رض پر اللہ عذاب کرے
علی بن جعد سے منسوب دو روایات مجھے سیر اعلام نبلاء میں بھی ملی ہیں - پہلی والی تو یہی ہے ۔ دوسری تاریخ بغداد میں بھی موجود ہے
قال أحمد بن إبراهيم الدورقي : قلت لعلي بن الجعد : بلغني أنك قلت : ابن عمر ذاك الصبي ، قال : لم أقل ، ولكن معاوية ما أكره أن يعذبه الله .
[ ص: 465 ] وقال هارون بن سفيان المستملي : كنت عند علي بن الجعد ، فذكر عثمان ، فقال : أخذ من بيت المال مائة ألف درهم بغير حق ، فقلت : لا والله ، ما أخذها إلا بحق .
کیا یہ روایات صحیح سند کے ساتھ مروی ہیں؟
کیا علی بن جعد کو ثقہ مانا جاتا ہے کہ نہیں؟
شکریہ
امید ہے تمام برادران خیریت سے ہوں گے
شیخ زبیر علی زئی رح کی کتاب تعداد رکعات قیام رمضان کا تحقیقی جائزہ میں شیخ صاحب نے علی بن جعد کے بارے میں کہا ہے کہ وہ ثقہ علی الراجح ہیں مگر وہ حضرت عثمان رض پر بہت تنقید کرتے تھے اور کہتے تھے کہ مجھے برا نہیں لگتا کہ معاویہ رض پر اللہ عذاب کرے
علی بن جعد سے منسوب دو روایات مجھے سیر اعلام نبلاء میں بھی ملی ہیں - پہلی والی تو یہی ہے ۔ دوسری تاریخ بغداد میں بھی موجود ہے
قال أحمد بن إبراهيم الدورقي : قلت لعلي بن الجعد : بلغني أنك قلت : ابن عمر ذاك الصبي ، قال : لم أقل ، ولكن معاوية ما أكره أن يعذبه الله .
[ ص: 465 ] وقال هارون بن سفيان المستملي : كنت عند علي بن الجعد ، فذكر عثمان ، فقال : أخذ من بيت المال مائة ألف درهم بغير حق ، فقلت : لا والله ، ما أخذها إلا بحق .
کیا یہ روایات صحیح سند کے ساتھ مروی ہیں؟
کیا علی بن جعد کو ثقہ مانا جاتا ہے کہ نہیں؟
شکریہ