اسلام حسن اخلاق کی تعلیم دیتا ہے اور مخالفین کے نام بگاڑنا ایک غیر اخلاقی اور غیر اسلامی فعل ہے جس کی کسی طور پر تائید نہیں کی جاسکتی
محترم حافظ صاحب
عمر بن ہشام کی کنیت ابوالحکم تھی۔؟؟؟
………………
رسول اللہ ﷺ کی نبوت کے بعد ایمان والوں نے
اس کا نام
ابوجہل رکھ دیا۔
اس فرعون (ابوجہل) کی گردن کاٹتے ہوئے،
اُمت کے شیخ القرآن جناب عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے
اس فرعون سے سوال کیا تھا
کیا تو ابو جہل ہے
اور اس نے اثبات کرتے ہوئے جواب بھی دیا تھا
پھر آپ رضی اللہ عنہ نے اس کا سر قلم کر دیا۔
سوچنے کی بات تو یہ ہے کہ
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے عمر بن ہشام کو ابوجہل کہا اور بعد میں اس کی گردن کاٹ ڈالی
آپ سے سوال یہ ہے کہ
بقول آپ کے
مخالفین کے نام بگاڑنا ایک غیر اخلاقی اور غیر اسلامی فعل ہے
کیا سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے بھی بقول آپ کے غیر اخلاقی و غیر اسلامی کام کیا ہے؟؟؟؟
جناب حافظ صاحب
یہی تک بس نہیں
اسی ابوجہل کا بیٹا جناب عکرمہ رضی اللہ عنہ جب ایمان کی دولت سے مالا مال ہوئے
تو
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین انہیں عکرمہ بن ابی جہل کے نام سے پکارتے
جناب حافظ عسکری صاحب
آپ سے پھر وہی سوال ہے کہ
کیا تمام ایسے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین
جنہوں نے عمر بن ہشام کے بیٹے کو عکرمہ بن ابی جہل کہہ کر پکارا
بقول آپ کے ان سب نے
ایک غیر اخلاقی اور غیر اسلامی فعل
اختیار کیا تھا؟؟؟
دیکھتے ہیں آپ کب تلک جواب مرحمت فرماتے ہیں۔؟؟؟