• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عید میلاد

شمولیت
جون 20، 2014
پیغامات
675
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
93
جناب یہ اصول آپ کے گھر والوں کو بھی تسلیم ہے کہ جس کی اصل ثابت ہو وہ بدعت نہیں۔اور میلاد کی اصل الحمد اللہ ثابت ہے۔باقی غم وہ منائے جس کا نبی معاذاللہ مر کر مٹی میں مل گیا ہو(تقویۃالایمان)ہمارے نبی صلی علیہو سلم تو زندہ ہے اور زندہ کا غم نہیں منایاجاتا۔باقی حضورپر موت ایک لمحے کے لیے اآپ کی شان کے مطابق آئی۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
* بدعات کی مختلف شکلیں *



ہمارے معاشرے میں رائج کچھ بدعتیں دیکھ لیتے ہیں جنکی دلیل نہ ہی کسی حدیثِ رسول ﷺ سے ملتی ہے اور نہ ہی کسی صحابی راضی اللہ تعالیٰ عنہما کے قول سے ملتی ہے۔


۱۔عیدِ میلاد النبی کا انعقاد کرنا،
۲۔ رجب کے کونڈے ،
۳۔ گیارہویں شریف ،
۴۔ نزر و نیاز دینا ،
۵۔ نماز کے بعد مصافحہ کرنا ،
۶۔ فرض نماز کے بعد بلند آواز سے اجتماعی ذکر کرنا ،
۷۔ عرس کا انعقاد کرنا ،
۸۔ اجتماعی قرآن خوانی ،
۹۔ سوا لاکھ مرتبہ آیتِ کریمہ کے ذکر کی محفلیں منعقد کرنا ،
۱۰۔ صفر کے مہینے کو منحوس سمجھ کر محفلِ ذکر منعقد کرنا۔
۱۱۔ ۲۷ رجب کو شبِ معراج سمجھکر عبادت کا اہتمام کرنا ،
۱۲۔ ۱۵ شعبان کو شبِ براَت منانا، حلوے بانٹنا اور پٹاخے چھوڑنا ،
۱۳۔ کھانے پر فاتحہ پڑھنا ،
۱۴۔ بیماری کی حالت میں شرکیہ کلام سے دم۔ تعویز ، منکے ، کوڑی ، تانت وغیرہ گلے میں لٹکانا اور پیروں کے پاس جانا، عہد نامہ رکھنا ،
۱۵۔ مزاروں پر قبر والوں سے منتیں ماننا۔ چادریں چڑھانا، طواف کرنا۔
۱۶۔ چِلّے کاٹنا، مراقبہ، ریاضت، کشف القبور، سماع، ہال و وجد۔
۱۷۔ مرنے والے کے کفن کو آبِ زم زم سے دھونا، گھر سے جنازہ اٹھاتے وقت کہرام برپا کرنا۔ قرآنی آیات کی چادریں چڑھانا۔
۱۸۔ دو رکعت مرنے والے کیلئے نمازِ وحشت ادا کرنا۔
۱۹۔ پختہ قبریں بنوانا۔
۲۰۔ قبر کے پاس اجرت پر قرآن پاک کی تلاوت کروانا۔
۲۱۔ قبر والوں اور رسول ﷺ سے دعا مانگنا۔
۲۲۔ ایصالِ ثواب کی بدعات میں سوئم، قل ، جمعراتیں ، دسواں ، چالیسواں ، برسی شامل ہیں۔
۲۳۔ قبروں کے پاس مساجد بنوانا، چراغاں کرنا ، پھول بکھیرنا
۲۴۔ پہلی عید پر سوگ منانا
۲۵۔ سید عبدالقادر جیلانی رحمتہ اللہ کے ناموں کا ورد کرنا
۲۶۔ درودِ تاج ، درودِ ماہی ، درودِ تنجینا ، درودِ اکبر ، دعائے گنج العرش ، دعائے جمیلہ ، دعائے سریانی ، دعائے امن ، دعائے حبیب ، دعائے عکاشہ ، ہفت ہیکل شریف ، چہل کاف، شش قفل کا وظیفہ پڑھنا۔
۲۷۔ قبروں پر ذبحیےپیش کرنا۔
۲۸۔عیدِ میلاد النبی ﷺ کے نام پر چراغاں کرنا
۲۹۔ رسول اللہ ﷺ کی شان میں غلو کرنا
۳۰۔ ماتم کرنا اور جلوس نکالنا، یومِ عاشورہ منانا
۳۱۔ سورۃ الْکٰفِرُوْن کا اجتماعی ختم کرانا
۳۲۔ پیری ، مریدی
۳۳۔ بیجوں پر اجتماعی طور پر کلمہ پڑھنا
۳۴۔ سورۃ یٰس کا اجتماعی ختم کرانا، سورۃ یٰس ۷ مبین سے پڑھنا
۳۵۔ یَا سَلَامُ کا ختم کرنے کیلئے مجلس کا اہتمام کرنا
۳۶۔ قبروں پر غلاف اور چادریں چڑھانا، اذان دینا، قبروں پر پھول بکھیرنا اور چراغ جلانا
۳۷۔ قبروں پر طواف اور سجدہ کرنا، مساجد تعمیر کرنا
۳۸۔ امام حسین راضی اللہ تعالیٰ عنہما کی مُحّرَم میں فاتحہ خوانی کرنا
۳۹۔ قوالی
۴۰۔ عبدالقادر جیلانی کے نام پر الصلوٰۃ الغوثیہ پڑھنا
۴۱۔ خود ساختہ وظائف پڑھنا
۴۲۔ صلٰوۃ التسبیح کو اجتماعی طور پر پڑھنا
۴۳۔قبرِ نبی ﷺ کے پاس دعائیں مانگنا
۴۴۔ رسول اللہ ﷺ کع حاضر و ناظر جاننا
۴۵۔ رسول اللہ ﷺ لا اسمِ گرامی سن کر انگوٹھے چومنا
۴۶۔ رسول اللہ ﷺ کو ان کے روضہ مبارک کے علاوہ اَلصَّلوٰۃُ وَالسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا رَسُوْلَ اللہ کہنا۔


اللہ سبحان و تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ھم سب کو شرک اور بدعات سے بچائیں - اور ھم سب کا خاتمہ عقیدہ توحید پر کریں -
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
جناب یہ اصول آپ کے گھر والوں کو بھی تسلیم ہے کہ جس کی اصل ثابت ہو وہ بدعت نہیں۔اور میلاد کی اصل الحمد اللہ ثابت ہے۔باقی غم وہ منائے جس کا نبی معاذاللہ مر کر مٹی میں مل گیا ہو(تقویۃالایمان)ہمارے نبی صلی علیہو سلم تو زندہ ہے اور زندہ کا غم نہیں منایاجاتا۔باقی حضورپر موت ایک لمحے کے لیے اآپ کی شان کے مطابق آئی۔
میرا تمام اہل بدعہ ( بریلویت ) سے سوال ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کہ مجھیں بتائیں کیا یہ تمہارا دین ہے ؟؟؟





 
Last edited by a moderator:

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
جناب یہ اصول آپ کے گھر والوں کو بھی تسلیم ہے کہ جس کی اصل ثابت ہو وہ بدعت نہیں۔اور میلاد کی اصل الحمد اللہ ثابت ہے۔باقی غم وہ منائے جس کا نبی معاذاللہ مر کر مٹی میں مل گیا ہو(تقویۃالایمان)ہمارے نبی صلی علیہو سلم تو زندہ ہے اور زندہ کا غم نہیں منایاجاتا۔باقی حضورپر موت ایک لمحے کے لیے اآپ کی شان کے مطابق آئی۔
http://forum.mohaddis.com/threads/مولوی-اسماعیل-کا-حضور-کے-متعلق-مر-کر-مٹی-میں-ملنے-کا-عقیدہ.23476/page-12
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
باقی حضورپر موت ایک لمحے کے لیے اآپ کی شان کے مطابق آئی۔
لیکن آپ کو ایک بات بتاؤں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی لاڈلی بیٹی اور حضرت علی رضی اللہ عنہ کی بیوی اور حسن و حسین رضی اللہ عنہما کی والدہ محترمہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کو جو غم لاحق ہوا تھا وہ ایک لمحے کے لئے نہیں تھا، اس کا دورانیہ کافی طویل تھا۔

  1. اب یہ ہو سکتا ہے کہ ان کو یہ بات معلوم نہ ہو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جو فوت ہوئے ہیں وہ ایک لمحے کے لئے ہوئے تھے اور اب جتنا عرصہ وہ غم زدہ رہیں اس عرصے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم زندہ ہی تھے اور ان کا غم میں مبتلا رہنا شاید ٹھیک نہیں تھا جیسے آپ بتا رہی ہیں
  2. اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ آپ غلط کہہ رہی ہوں، اور حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کا غم میں مبتلا رہنا بالکل درست تھا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دنیاوی لحاظ سے فوت ہو چکے تھے اور اسی بات کا علم اور عقیدہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہ کو تھا
ہمارا (اہل حدیثوں) کا تو وہی نظریہ ہے جو پوائنٹ نمبر 2 میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فوت ہو چکے ہیں اور موت محض ایک لمحے کے لئے طاری نہیں ہوئی تھی، اب آپ کا کیا نظریہ ہے آپ واضح کریں، کیونکہ آپ کے نظریے کے مطابق حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کا غم میں مبتلا ہونا اور حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کا تلوار نکالنا اور فوت ہونے کی بات کرنے والے کو قتل کرنے کا ارادہ کرنا اور حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کا انہیں قرآن کی آیات سے سمجھانا یہ سب غیرفائدہ ثابت ہوتا ہے، کیا خیال ہے آپ کا؟
 
Top