• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

غزہ اور مسلمان حکمران پالیسی۔۔۔تاثرات!

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
بسم اللہ الرحمن الرحیم
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ۔
غزہ پر اسرائیلی مظالم کے آغاز میں روز بروز نہتے فلسطینیوں کی اموات میں اضافہ ہوا۔مگر مسلمان حکمران کی جانب سے خاموشی رہی۔مگر جب سوشل میڈیا اور عوام کی جانب سے تنقید میں اضافہ ہوا تو پچھلے چند دنوں سے حکمرانوں کی جانب سے بھرپور مذمت کے بیانات سامنے آئے۔جن میں پاکستان سے وزیراعظم نواز شریف ، سعودی عرب سے شاہ عبد اللہ۔اور اب ۔۔۔۔ایک خبر کہ

بیروت:
سعودی عرب کے مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل شیخ نے کہاہے کہ صیہونی فوجیوں کے ہاتھوں فلسطینیوں کا قتل عام ظلم ہے ۔


سعودی عرب کے مفتی اعظم نے غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم کے سلسلے میں سعودی حکومت کے موقف پرہونے والی تنقید پرردعمل ظاہرکرتے ہوئے صیہونی فوجیوں کے ہاتھوں فلسطینیوں کے قتل عام کوظالمانہ قراردیا اور ان جرائم کے سلسلے میں عالمی برادری کی خاموشی کا اعتراف کیا۔

دوسری جانب سعودی فرمانروا شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز نے بھی مذہبی رہ نماؤں پر زوردیا ہے کہ وہ اسلام کو دہشت گردوں کے ہاتھوں یرغمال ہونے سے بچانے کے لئے انصاف سے متعلق مشترکہ موقف اپنائیں۔ انھوں نے غزہ کی پٹی میں جنگی جرائم پر عالمی برادری کی خاموشی کی بھی مذمت کی ہے۔۔۔ایکسپریس نیوز!

لیکن سمجھ نہیں آتی کہ اس مذمت کا رونا رونے سے مسائل حل ہو رہے ہیں؟
خود صاحب اقتدار ، مذہبی رہنما ، اور عالمی برادری ہوتے ہوئےخاموشی کا احساس ہمارے حکمرانوں نے کس کو دلا یا؟؟؟
آج جب مرنے والوں کی تعداد دو ہزار تک جا پہنچی ہے ۔۔۔اور آپ اب تک ہمیں "ظلم" ، خاموشی" ، اور" مذمت "کے بیانات سنا رہے ہیں!
 

حافظ اختر علی

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
768
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
317
بسم اللہ الرحمن الرحیم
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ۔
غزہ پر اسرائیلی مظالم کے آغاز میں روز بروز نہتے فلسطینیوں کی اموات میں اضافہ ہوا۔مگر مسلمان حکمران کی جانب سے خاموشی رہی۔مگر جب سوشل میڈیا اور عوام کی جانب سے تنقید میں اضافہ ہوا تو پچھلے چند دنوں سے حکمرانوں کی جانب سے بھرپور مذمت کے بیانات سامنے آئے۔جن میں پاکستان سے وزیراعظم نواز شریف ، سعودی عرب سے شاہ عبد اللہ۔اور اب ۔۔۔۔ایک خبر کہ

بیروت:
سعودی عرب کے مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل شیخ نے کہاہے کہ صیہونی فوجیوں کے ہاتھوں فلسطینیوں کا قتل عام ظلم ہے ۔


سعودی عرب کے مفتی اعظم نے غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم کے سلسلے میں سعودی حکومت کے موقف پرہونے والی تنقید پرردعمل ظاہرکرتے ہوئے صیہونی فوجیوں کے ہاتھوں فلسطینیوں کے قتل عام کوظالمانہ قراردیا اور ان جرائم کے سلسلے میں عالمی برادری کی خاموشی کا اعتراف کیا۔

دوسری جانب سعودی فرمانروا شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز نے بھی مذہبی رہ نماؤں پر زوردیا ہے کہ وہ اسلام کو دہشت گردوں کے ہاتھوں یرغمال ہونے سے بچانے کے لئے انصاف سے متعلق مشترکہ موقف اپنائیں۔ انھوں نے غزہ کی پٹی میں جنگی جرائم پر عالمی برادری کی خاموشی کی بھی مذمت کی ہے۔۔۔ایکسپریس نیوز!

لیکن سمجھ نہیں آتی کہ اس مذمت کا رونا رونے سے مسائل حل ہو رہے ہیں؟
خود صاحب اقتدار ، مذہبی رہنما ، اور عالمی برادری ہوتے ہوئےخاموشی کا احساس ہمارے حکمرانوں نے کس کو دلا یا؟؟؟
آج جب مرنے والوں کی تعداد دو ہزار تک جا پہنچی ہے ۔۔۔اور آپ اب تک ہمیں "ظلم" ، خاموشی" ، اور" مذمت "کے بیانات سنا رہے ہیں!
بہت ہی قابل غور نکتہ ہے۔اللہ تعالیٰ مسلمانوں میں باہمی اتفاق و اتحاد کی فضا پیدا فرمائے۔آمین
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
شکریہ محترم حافظ اختر علی بھائی۔
مگر اتنا قابل غور اور اہم نکتہ ہونے کے باوجود یہ تھریڈ تاحال منظر عام پر نہیں ہے!
اور افسوس کہیں یا بد نصیبی کہ اس سیکشن کو کھولنے پر انتظامیہ کو کسی صورت اراکین سے اتفاق نہیں۔۔۔ اور خمیازہ دوسروں کو بھگتنا پڑ رہا ہے!
معذرت کے ساتھ !
 
شمولیت
اگست 04، 2014
پیغامات
6
ری ایکشن اسکور
7
پوائنٹ
6
حقیقت یہ ہے کہ اہل غزہ کے قتل میں سعودی حکمران، اماراتی حکمران ،مصری خبیث السیسی یہ تمام طواغیت پیش پیش ہیں
اللہ ان کفار کے ساتھیوں کو نیست ونابود کردے
یہ یہود کا تحفظ چاہتے ہیں اور اس کے لئے پس پردہ اقدامات کررہے ہیں
اور مسلم امہ کو لالی پاپ دینے اور گمراہ کرنے کے لئے ایسے بیانات دے رہے ہیں
اللہ ان طواغیت کے کفر اور نفاق کو امت پر روز،روشن کی طرح عیاں کردے آمین
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
"اقتدار" کی ہوس ہے۔۔جبھی ہم بھی "پتھر کے زمانے" میں جانے سے بال بال بچ گئے تھے!!
اگر یہ یقین ہو کہ "عزت اور ذلت کا مالک اللہ سبحانہ وتعالٰی کی ذات ہے" تو دنیا کے غم نہ ستائیں۔۔شاہ فیصل رحمہ اللہ نے تو کہا تھا کہ ہم روٹی چٹنی کھا لیں گے،تیل تو ترقی یافتہ ممالک کا مسئلہ ہے مگر اب ہم ڈالر کھاتے ہیں،روٹی چٹنی غیر ترقی یافتہ ممالک کا مسئلہ تھا!!
کہا جاتا ہے کہ مقتدر سربراہ بہتر جانتے ہیں کہ اب کیا کرنا چاہیے ؟؟عوام صرف باتیں کرنے کا فن جانتی ہے۔۔مجھے یہ سچ لگتا ہے،انسان کا پتا تبھی چلتا ہے کہ جب وہ اہل اقتدار،اہل قوت میں سے ہو۔۔اور فی الحال میں ،آپ اہل اقتدار ہیں نہ اہل قوت!!
زیادہ دور نہیں ۔۔صرف اس دھاگے میں شرکت کرنے کے ساتھ ساتھ اراکین یہ بھی بتاتے جائیں کہ وہ اس سلسلے میں تاحال کیا کر سکے ہیں؟؟
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
حقیقت یہ ہے کہ اہل غزہ کے قتل میں سعودی حکمران، اماراتی حکمران ،مصری خبیث السیسی یہ تمام طواغیت پیش پیش ہیں
اللہ ان کفار کے ساتھیوں کو نیست ونابود کردے
یہ یہود کا تحفظ چاہتے ہیں اور اس کے لئے پس پردہ اقدامات کررہے ہیں
اور مسلم امہ کو لالی پاپ دینے اور گمراہ کرنے کے لئے ایسے بیانات دے رہے ہیں
اللہ ان طواغیت کے کفر اور نفاق کو امت پر روز،روشن کی طرح عیاں کردے آمین
جزاک اللہ خیرا بھائی ۔۔۔
اگر آپ کے پاس اس خبر سے متعلقہ حوالے ہوں تو یہاں ضرور پیش کریں۔
جی یہ بات مختلف ذرائع سے سننے میں آ رہی ہے کہ اہل غزہ پر اس ظلم کا ذمہ دار بھی پس پشت "عرب" ہی ہے۔
آغاز سے ہی سعوی عرب حماس یا دیگر ایسی کسی جماعت کا حامی نہیں ہے ، جیسے اخوان المسلمین۔چناچہ حماس کے خاتمے کے لیے اسرائیل کو کافی بھاری رقم ادا کی گئی۔افسوس کہ اسی امداد سے ہمارے مسلمان بھائی اور بہنیں ظلم کا شکار ہوئے اور ہو رہیں ہیں۔پھر نہ جانے ایسے بیانات سے کن کو جگایا جا رہا ہے!
عالمی برادری کے سربراہاں کی خاموشی تشویش کا باعث ہے۔
 
شمولیت
اگست 04، 2014
پیغامات
6
ری ایکشن اسکور
7
پوائنٹ
6
واضح جاندار کی تصویر لگانا فورم کے قوانین کے خلاف ہے ۔ انتظامیہ


غزہ کے قاتل
 
Last edited by a moderator:
  • پسند
Reactions: Dua

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
اسلام آباد: فلسطین سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی بربریت کے خلاف قرارداد کو قومی اسمبلی میں متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا جس میں وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے فلسطین سے اظہار یکجہتی اور غزہ میں اسرائیلی بربریت کے خلاف قرار پیش کی جسے ایوان نے متفقہ طور پر منظور کرلیا۔ قرار داد میں کہا گیا کہ پاکستان اسرائیل کے مظالم کی شدید مذمت کرتا ہے اور اسرائیلی مظالم فلسطینیوں کی نسل کشی کے مترادف ہیں جبکہ قرارداد کے متن میں غزہ میں اسرائیلی جارحیت رکوانے کے لیے اقوام متحدہ سے کردار ادا کرنے کی اپیل بھی کی گئی ہے۔

دوسری جانب قومی اسمبلی میں پالیسی بیان دیتے ہوئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ فلسطین کے مسئلے کے حل کے لیے سنجیدہ مذاکرات کا آغاز کرایا جائے اور غزہ کا محاصرہ ختم کراکر متاثرین کو فوری طور پر امداد پہنچائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے مظالم ناقابل برداشت اور کھلی جارحیت ہیں، پاکستان اقوام متحدہ، سلامتی کونسل اور او آئی سی میں فلطسینیوں کے حق میں آواز اٹھاتا رہے گا۔

مشیرخارجہ کا کہنا تھا کہ غزہ میں نہ پانی ہے ،نہ خوراک اور نہ ہی دوائیں جبکہ وہاں خواتین اور بچوں کے لیے کوئی محفوظ جگہ بھی نہیں ہے اس لیے وہاں جنگ بندی کے لیے فوری طور پر اقدامات کیے جائیں۔
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
اسلام آباد: اسلامی تعاون کی تنظیم (اوآئی سی ) کے سیکریٹری جنرل عیاض امین مدنی نے آئندہ اوآئی سی سربراہ کانفرنس کے پاکستان میں انعقاد کااعلان کیاہے تاہم اعتراف کیاہے کہ اسرائیل کی غزہ پرجاری جارحیت پرہم کچھ نہیں کرسکے۔

انسٹی ٹیوٹ آف اسٹرٹیجک اسٹڈیزمیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اوآئی سی کے سیکریٹری جنرل نے کہا ہے کہ ہر ملک کی اپنی ذمے داری ہے، اوآئی سی تمام ممالک کی ذمے داری ادانہیں کرسکتا۔ مضبوط قرارداد لانے کی ضرورت ہے مگراقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکا ویٹو کردے گا۔ پوری دنیا فلسطینیوں کی مددکے لیے جو کرسکتی ہے اسے کرنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلامی تعاون تنظیم ایک سیاسی تنظیم ہے جواپنا کردارادا کررہی ہے۔ اوآئی سی سیاسی تنظیم ہے، مذہبی نہیں۔ ہم ممبر ممالک کے درمیان تجارت، تحقیق اوردیگر شعبوں میں تعاون پرکام کررہے ہیں۔

عیاض امین مدنی نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں ہم کیا کرسکتے ہیں؟ اگر اوآئی سی کا اجلاس بلایاجائے توکس لیے۔ اقوام متحدہ میں کیس فائل نہیں کیا جاسکتا۔ جوملک یہ ظلم ڈھارہا ہے وہ خوداقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کا ممبر ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے غزہ پرجاری اسرائیلی جارحیت کا معاملہ عالمی عدالت برائے جنگی جرائم میں لے جانے کا سوچا تھا مگر فلسطین اوراسرائیل دونوں اس کے ممبرنہیں۔ یہ تنازعات اورچیلنجز خطرناک ہیں۔ مسلم ممالک میں فرقہ وارانہ واقعات بھی بڑے چیلنجز ہیں۔

سیکرٹری جنرل او آئی سی کا کہنا تھا کہ انتہاپسندی اور فرقہ واریت میں اضافہ ہوا ہے، ہر گروپ اپنے اسلام کا دعویٰ کرتا ہے۔ انھوں نے کہاکہ ممبر ممالک کے درمیان ثقافتی تبادلے ہونے چاہئیں تاکہ ماحول بہترہو۔ او آئی سی کی اگلی سربراہ کانفرنس پاکستان میں ہوگی۔ دنیامیں ہرجگہ فلسطین کی اشیا اسرائیل کی شناخت کے طورپر پیش کی جارہی ہیں۔ اسرائیل فلسطین کی شناخت بھی ختم کررہا ہے۔ پوری دنیا کو دیکھنا چاہیے کہ کیسے فلسطینیوں کی مدد کی جاسکتی ہے۔

ایکسپریس نیوز
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
غزہ میں اسرائیلی جارحیت پر فرانس اور برطانیہ بھی خاموش نہ رہ سکے

غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے معصوم فلسطینیوں کے لئے اسکول میں قائم اقوام متحدہ کے کیمپ کو نشانہ بنانے پر فرانس اور برطانیہ نے بھی مذمت کی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانسیسی وزیر خارجہ لورینٹ فیبیوس نے غزہ کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں سیکیورٹی کے نام پر بربریت نہیں کرسکتا، اسرائیل اور فرانس کے درمیان دوستانہ تعلقات ہیں تاہم غزہ میں معصوم بچوں اور خواتین کے قتل عام کی کسی صورت حمایت نہیں کی جاسکتی اور صیہونی فوج کی جانب سے غزہ میں شہریوں کو نشانہ بنانا ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ غزہ اور اسرائیل کی صورتحال کا فوری طور پر سیاسی حل تلاش کیا جائے۔

دوسری جانب برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون بھی غزہ میں اسرائیلی بربریت پر خاموشی توڑتے ہوئے کہا کہ عالمی قانون واضح طور پر کہتا ہے کہ عام شہریوں کو نشانہ بنانا غیرقانونی ہے اور غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے جو کچھ کیا جارہا ہے وہ قابل مذمت ہے۔ دوسری جانب اسرائیل کے خلاف اورغزہ کے مظلوم فلسطینیوں کے حق میں انگلینڈ، جرمنی، آسٹریلیا سمیت دیگر ممالک میں مظاہرے کئے گئے جس میں صیہونی فوج کی بربریت کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز اقوام متحدہ کے اسکول پر صیہونی فوج کی بمباری کے نتیجے میں متعدد فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے جس کے بعد اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے حملے کو ظلم اور سفاکیت قرار دیا تھا۔

خبر۔۔۔ایکسپریس نیوز
 
Top