• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

غلام رسول سعیدی بریلوی صاحب کی کتاب نعمۃ الباری پر تعاقب قسط ١

جوش

مشہور رکن
شمولیت
جون 17، 2014
پیغامات
621
ری ایکشن اسکور
319
پوائنٹ
127
ابن بشیر صاحب ،السلام علیکم و رحمۃاللہ و برکاتہ،اللہ تعالی آپکے زبان و قلم میں تاثیر و روانی پیدا کرے ۔آپنے اچھا قدم اٹھایا ہے ۔لیکن جسکا ظاہر و باطن توحید و اتباع نبی سے خالی ہو اس سے اس کے علاوہ کس چیز کی توقع رکھی جا سکتی ہے ۔کفار مکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پرایمان نہیں رکھتے تھے اسلئے وہ آپکو ساحر ،مجنوں جیسے الفاظ سے خطاب کرتے تھے آج یہ لوگ لفظا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا انکارتو نہیں کرسکتے کہ عوام کو کیا جواب دیں گے لیکن آپکے اقوال و افعال کا منطقی انداز میں انکار کرتے ہیں یہ کہکر کہ یہ حدیث ضعیف ہے کیونکہ ہمارے امام یا ہمارے اصول کے خلاف ہے ۔
 

غلام صابر

مبتدی
شمولیت
جولائی 11، 2017
پیغامات
2
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
2
مولانا غلام رسول رسول سعیدی صاحب بریلوی مکتبہ فکر سے تعلق رکھتے ہیں وہ ایک مدرسہ میں شیخ الحدیث ہیں اور اپنے معتقدین کی نظر میں ’’محدث اعظم و سعید ملت ،علامہ‘‘ہیں(نعمۃ الباری :ج١ ص١١٣) مولانا غلام رسول سعیدی بریلوی صاحب کی شرح نعمۃ الباری پیش نظر ھے ،
اس میں کچھ چیزیں قابل تعاقب ہیں
١:اس میں صحیح بخاری کی احادیث پر بھی نقد کیا گیا کہ یہ حدیث ضعیف ھے حالانکہ وہ حدیث متصل باسند ہوتی جن کے متعلق محدثین اور علمائ امت کا اجماع ھے کہ بخاری میں جتنی بھی باسند احآدیث ہیں وہ تمام کی تمام صحیح ہیں ۔مگر افسوس کہ سعیدی بریلوی صاحب جو صحیح بخاری کی احآدیث پر نقد کر رہے ہیں اور ان کے متعلق لکھتے ہیں کہ یہ ضعیف ہے ان للہ و نا الیہ راجعون ۔
٢:اور اپنی یہ حالت ھے کہ ضعیف اور موضوع روایات سے استدلال کرنے سے ان کی نعمۃ الباری ، شرح صحیح مسلم اور تبیان القرآن بھری پڑی ھے جس پر عنقریب بحث کی جائے گی بلکہ بریلویت ،فقہ حنفی اور بدعات کی تائید میں جیسی مرضی بے اصل روایت ملے اس کو لکھ مارتے ہیں،گویا وہ احآدیث جن کی صحت پر اجماع ہو چکا ھے ان کو ضعیف ثابت کرنا اور خود موضؤع ،بے اصل اور ضعیف روایات سے استدلال کرنا سعیدی بریلوی صاحب کا وطیرہ ھے ۔

٣:صحیح بخاری میں موجود فقہی مباحث کی صورت میں رد کیا ہے کہ امام بخاری ان احادیث سے یہ مسئلہ ثابت کرنا چاہتے ہیں اور یہ صحیح نہیں ہے فقہ حنفی کا مسئلہ ہی راجح ہے ،حقائق بتائیں گے کہ حق کیا ہے فقہ حنفی یا حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم ۔دوسرے لفظوں میں صحیح بخاری کا توڑ پیش کیا ھے سعیدی بریلوی صاحب نے منۃ الباری میں ،انا للہ وانا الیہ راجعون ۔
اس کی حقیقت بھی واضح کریں گے ان شائ اللہ ۔

٤:حافظ ابن حجررحمہ اللہ کی فتح الباری پر بے جا تنقید کی گئی ھے تعصب کی انتہائ دیکھیے حافظ ابن حجر کے متعلق لکھتے ہیں :’’حافظ ابن حجر عسقلانی کے ممدوح امام بخاری نے اپنی ’’صحیح بخاری‘‘میں امام اعظم ابو حنیفہ کی عبارات میں متعدد مقامات پر اپنے زعم میں تناقض اور تضآد ثآبت کیا ھے ،وہاں پر حآفظ ابن حجر عسقلانی نے امام بخاری شدت سے تائید کی ھے اور اس تناقض اور تضاد کو برقرار رکھا ھے ،امام بخاری کے متعلق تو ہماری مجال نہیں ہے ،وہ ہمارے نزدیک فن حدیث میں ایسے ہی محترم ہیں جیسے علم فقہ میں ہمارے نزدیک امام اعظم ابو حنیفہ مکرم ہیں ،لیکن حافظ ابن حجر عسقلانی سے قصاص لینے کاتو ہمیں حق پہنچتا ھے ۔‘‘(نعمۃ الباری :ج١ص١٠٦)
نعمۃ الباری اسی تعصب سے بھری ہوئی ھے اور بلاوجہ ابن حجر کا رد کیا گیا جو علم و تحقیق سے خالی ہے ،اس کی حقیقت بھی ہم واضح کریں گے اور قارئین پر مطلع کریں گے کہ سعیدی صاحب نے ابن حجر سے قصاص لینے میں انصاف سے کام لیا ہے یا تقلید اور بدعات کا پرچار کرنے کی خاطریہ روش اپنائی ھے۔
٥:تاویلات باطلہ اور بعیدہ کا سہارا لیا ہے اور بدعات کا خوب اثبات کیا ھے منۃ الباری میں ،اس پر بھی کلام ھو گی ۔
٦:محدثین پر بے جا تنقید کی ہے اور ان کے متعلق غیر مناسب الفاظ استعمال کئے ہیں کیونکہ وہ تقلید اور بدعات کا رد کرتے تھے۔اس پر بھی بحث ھو گی ۔ان شائ اللہ

٧:اصول حدیث اور جرح و تعدیل کا دور سے بی مس نہیں کیا اور نہ ہی اس کا خیال رکھا ھے بس اپنی مرضی کے ترکش چلائے ہیں ۔
الغرض سعیدی بریلوی صاحب نے انصاف سے کام نہیں کاش وہ منۃ الباری میں حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا دفاع کرتے اور قرآن و حدیث کے مطابق شرح لکھتے ۔مگر افسوس جب بھی کسی مقلد نے حدیث کی شرح لکھی تو صرف اس غرض سے کہ فقہ حنفی کا دفاع کیا جائے اور احادیث کا توڑ کیا جائے اس کی داستان پڑھنے کے لئے ’’پاک و ہند میں علمائے اہل حدیث کی خدمات حدیث ‘‘کا مطالعہ کیا جائے ۔

راقم اس پر مفصل تبصرہ کرے گا پہلے صحیح بخاری کی جن احادیث کو سعیدی بریلوی صاحب نے ضعیف ثابت کیا ہے ان پر بحث کی جائے گی پھر دیگر بحوث پر منصفانہ تجزیہ کیا جائے گا انشائ اللہ

صحیح بخاری میں ضعیف احادیث ہیںسعیدی بریلوی کے نزدیک

!

سعيدي بريلوي صاحب نے لكها هي

بعض وہ حضرات جو صحیح بخاری کو حرف آخر قرار دیتے ہیں ان کی رائے ہے کہ بخاری میں مندرج ہر ہر حدیث صحیح ہے اور سند اور متن کے بیان میں ان سے کسی جگہ غلطی نہیں ہوئی ۔ ہماری رائے ان لوگوں سے بحرحال مختلف ہے ۔ یہ صحیح ہے کہ بخاری میں دیگر تمام کتب احادیث کی بہ نسبت سب سے زیادہ صحیح احادیث ہیں لیکن یہ صحیح نہیں ہے کہ اس میں مندرج کوئی بھی حدیث ضعیف نہیں ہے۔

نعمۃالباری فی شرح صحیح البخاری جلد اول ص نمبر 94

.............................

اس کا رد پیش خدمت ہے

احمد رضا خان بریلوی صاحب نے ردّ کرتے ہوئے لکھا :
اقول اولاً : یہ بھی شرم نہ آئی کہ یہ محمد بن فضیل صحیح بخاری و صحیح مسلم کے رجال سے ہے۔

حوالہ : فتاویٰ رضویہ ، طبع جدید 174/5 ۔

تفصیلی رد کے لئے البشارہ ڈاٹ کام پر جائیں
علامہ غلام رسول سعیدی صاحب جس وقت ظاہری حیات تھے اسوقت کسی کی ہمت نہیں تھی کہ انکے سامنے کوئی بیٹھ سکے۔ اب بھی میں چیلنج کرتا تمام اہل حدیث غیرمقلدین کو اب جس کے پاس کوئی سوال ہے وہ بندہ علامہ صاحب کی قبر مبارک پہ جا کر اپنا سوال رکھے انشاءاللہ اللہ کی مدد سے آج بھی آپ ایسا جواب ملے گا کہ صدیوں تک اہل باطل میں خاموشی چھا جائے گی۔


نعمة الباری پہ کیے گئے تعاقب کا جواب۔

علامہ صاحب علیہ الرحمہ نے جو بات بھی کی ہے وہ پہلے کے علماء کرام کے اقوال کو درج کرتے ہوئے حوالہ جات کے ساتھ کی ہے۔

۔صرف علامہ صاحب کے ذاتی موقف پہ تعاقب کیا جا سکتا ہے، وہ بھی دلیل کے ساتھ، تعصب کی عینک اتار کر۔

١۔ کا جواب
حدیث کا متصل بالسند ہونا حدیث کے ضعیف ہونے کو مانع نہیں۔ راوی کے ضعف کی بناء پہ بھی حدیث ضعیف ہوتی ہے۔ حالانکہ وہ متصل بالسند ہوتی ہے۔

علماء کا اس بات پہ اجماع ہے کہ کتب احادیث میں اصح کتاب ”بخاری“ ہے۔
اس پہ تو اجماع نہیں کہ ہر حدیث صحیح ہے۔
معترض کے گھر سے بھی دلیل دی جا سکتی ہے۔

٢۔جب ضعیف حدیث کے مقابل صحیح حدیث ہو تب ضعیف سے استدلال کرنا درست نہیں، ورنہ جائز۔
مذکورہ کتب میں یہی طریقہ اختیار کیا گیا ہے۔

٣۔ امام بخاری رحمۃ اللّٰہ علیہ کے فقہی مباحث کی مخالفت علامہ صاحب نے ہی نہیں کی بلکہ آپ سے پہلے علماء کرام نے بھی کی ہے۔
جیسا کہ امام مسلم رحمۃ اللّٰہ علیہ نے تراویح کی آٹھ رکعات کی۔۔۔۔
جب تم علامہ صاحب کا رد کر سکتے ہو تو علامہ صاحب نے علامہ ابن حجر رحمۃ اللّٰہ علیہ کا ردکیا تو کیا قباحت۔؟
اتنا فرق ضرور کے علامہ صاحب نے رد کرتے وقت ادب و احترام کا دامن نہ چھوڑا، اورتم بد زبان اور بے لگام ہو گئے
تم نے حدیث کے متعلق
” لکھ مارتے“ کے الفاظ استعمال کیے۔
اتنا علم میں رہنا چاہیے کہ علامہ ابن حجر رحمۃ اللّٰہ علیہ مقلد تھے۔
٥۔ علامہ صاحب رحمۃ اللّٰہ علیہ کی تحریر اور تمہاری تحریر پڑھنے کے بعد قارئین پہ خود ہی واضح ہو جائے گا حق کیا اور باطل کیا۔؟

٦۔کوئی غیر مناسب الفاظ استعمال نہیں کیے گئے۔ بھتان لگایا گیا۔ اللہ علیم و خبیر ہے۔

٧۔ اصول حدیث اور جرح و تعدیل کے حوالے سے کبھی ملاقات تو کرتے، بات تو کرتے علامہ صاحب سے، ماں کا دودھ یاد نہ دلا دیتے تو کہتے۔
آپ کے استدلال دلائل کی بناء پہ لھابیت دیو بندیت آج بھی سکوت میں ہے۔

وکٹورین اھل حدیث اسلام کو نقصان پہچانے میں تشیع کے بعد دوسرے نمبر ہیں۔

تحریر کردہ:
فرید انور الشاذ
جامعہ نعیمیہ کراچی۔
صبح ٩:٢٩
١٦شوال المکرم ١٤٣٨۔
١١جولائی ٢٠١٧۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
علامہ غلام رسول سعیدی صاحب جس وقت ظاہری حیات تھے اسوقت کسی کی ہمت نہیں تھی کہ انکے سامنے کوئی بیٹھ سکے۔
یہ تھریڈ 2011 سے یہاں لگا ہوا ہے ، جبکہ مولانا غلام رسول کی وفات ابھی غالبا سال ڈیڑھ سال پہلے ہوئی ہے ۔
اب بھی میں چیلنج کرتا تمام اہل حدیث غیرمقلدین کو اب جس کے پاس کوئی سوال ہے وہ بندہ علامہ صاحب کی قبر مبارک پہ جا کر اپنا سوال رکھے انشاءاللہ اللہ کی مدد سے آج بھی آپ ایسا جواب ملے گا کہ صدیوں تک اہل باطل میں خاموشی چھا جائے گی۔
ہمارے نزدیک تو قبروں والون سے اس طرح فیض کا کوئی سسٹم ہی نہیں ہے ، اگر آپ کا علامہ صاحب سے رابطہ ہوسکتا ہے تو ابن بشیر صاحب کے تعاقب کا جواب لیکر یہاں لکھ دیں ۔
نعمة الباری پہ کیے گئے تعاقب کا جواب۔

علامہ صاحب علیہ الرحمہ نے جو بات بھی کی ہے وہ پہلے کے علماء کرام کے اقوال کو درج کرتے ہوئے حوالہ جات کے ساتھ کی ہے۔

۔صرف علامہ صاحب کے ذاتی موقف پہ تعاقب کیا جا سکتا ہے، وہ بھی دلیل کے ساتھ، تعصب کی عینک اتار کر۔

١۔ کا جواب
حدیث کا متصل بالسند ہونا حدیث کے ضعیف ہونے کو مانع نہیں۔ راوی کے ضعف کی بناء پہ بھی حدیث ضعیف ہوتی ہے۔ حالانکہ وہ متصل بالسند ہوتی ہے۔

علماء کا اس بات پہ اجماع ہے کہ کتب احادیث میں اصح کتاب ”بخاری“ ہے۔
اس پہ تو اجماع نہیں کہ ہر حدیث صحیح ہے۔
معترض کے گھر سے بھی دلیل دی جا سکتی ہے۔

٢۔جب ضعیف حدیث کے مقابل صحیح حدیث ہو تب ضعیف سے استدلال کرنا درست نہیں، ورنہ جائز۔
مذکورہ کتب میں یہی طریقہ اختیار کیا گیا ہے۔

٣۔ امام بخاری رحمۃ اللّٰہ علیہ کے فقہی مباحث کی مخالفت علامہ صاحب نے ہی نہیں کی بلکہ آپ سے پہلے علماء کرام نے بھی کی ہے۔
جیسا کہ امام مسلم رحمۃ اللّٰہ علیہ نے تراویح کی آٹھ رکعات کی۔۔۔۔
جب تم علامہ صاحب کا رد کر سکتے ہو تو علامہ صاحب نے علامہ ابن حجر رحمۃ اللّٰہ علیہ کا ردکیا تو کیا قباحت۔؟
اتنا فرق ضرور کے علامہ صاحب نے رد کرتے وقت ادب و احترام کا دامن نہ چھوڑا، اورتم بد زبان اور بے لگام ہو گئے
تم نے حدیث کے متعلق
” لکھ مارتے“ کے الفاظ استعمال کیے۔
اتنا علم میں رہنا چاہیے کہ علامہ ابن حجر رحمۃ اللّٰہ علیہ مقلد تھے۔
٥۔ علامہ صاحب رحمۃ اللّٰہ علیہ کی تحریر اور تمہاری تحریر پڑھنے کے بعد قارئین پہ خود ہی واضح ہو جائے گا حق کیا اور باطل کیا۔؟

٦۔کوئی غیر مناسب الفاظ استعمال نہیں کیے گئے۔ بھتان لگایا گیا۔ اللہ علیم و خبیر ہے۔

٧۔ اصول حدیث اور جرح و تعدیل کے حوالے سے کبھی ملاقات تو کرتے، بات تو کرتے علامہ صاحب سے، ماں کا دودھ یاد نہ دلا دیتے تو کہتے۔
آپ کے استدلال دلائل کی بناء پہ لھابیت دیو بندیت آج بھی سکوت میں ہے۔

وکٹورین اھل حدیث اسلام کو نقصان پہچانے میں تشیع کے بعد دوسرے نمبر ہیں۔

تحریر کردہ:
فرید انور الشاذ
جامعہ نعیمیہ کراچی۔
صبح ٩:٢٩
١٦شوال المکرم ١٤٣٨۔
١١جولائی ٢٠١٧۔
یہ آپ کا اپنا ہی جواب لگتا ہے ، کیونکہ علامہ صاحب کے متعلق ہم نے سنا کہ صاحب علم اور با تمیز عالم دین تھے ۔
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
@غلام صابر صاحب!
اب بھی میں چیلنج کرتا تمام اہل حدیث غیرمقلدین کو اب جس کے پاس کوئی سوال ہے وہ بندہ علامہ صاحب کی قبر مبارک پہ جا کر اپنا سوال رکھے انشاءاللہ اللہ کی مدد سے آج بھی آپ ایسا جواب ملے گا کہ صدیوں تک اہل باطل میں خاموشی چھا جائے گی۔
آپ ایک کام کیجئے!
آپ غلام رسول سعیدی صاحب کی قبر پر جا کر ان سوالات کے جوابات ان سے اپنے موبائل پر رکارڈ کرکرے لے آئیں!
اور یہ ''وھابیوں'' کے منہ پر ماریں! اور بریلوی مسلک کو سچا ثابت کردیں!
 
Last edited:

غلام صابر

مبتدی
شمولیت
جولائی 11، 2017
پیغامات
2
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
2
مجھے تو ان پہ کوئی اعتراض نہیں آپ کو اعتراض ہے آپ ڈرتے کیوں ہو کچھ نہیں کہیں گے اگر آپ سچی نیت سے جاؤ گے تو خالی نہیں آؤ گے انشاءاللہ. مجھے جب کوئی مسئلہ در پیش آئے گا تو میں جواب لیکر آؤں گا. اور دوسری بات میں کسی کو جھوٹا ثابت کرکے کیا کروں گا میری تو ذاتی خواہش ہے کہ آپ کو حق کی پہچان ہو جائے. آمین.
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
ہدایت کی پہچان سب کوہو،آمین
باقی آپ کی قبر پرستی کی دعوت سے اللہ کی پناہ!
 
شمولیت
مارچ 08، 2018
پیغامات
36
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
12
جن کے متعلق محدثین اور علمائ امت کا اجماع ھے کہ بخاری میں جتنی بھی باسند احآدیث ہیں
اجماع کی کوئی دلیل؟ اجماع کی اقسام بھی بتاتے چلیں
گی بلکہ بریلویت ،فقہ حنفی اور بدعات کی تائید میں جیسی مرضی بے اصل روایت ملے اس
اس جھوٹے الزام کی کوئی دلیل؟ یا جو دل میں ایا وہ لکھتے چلے گئے، مولانا علام رسول سعیدی رحمة الله تعالى علیه نے کون سی بے اصل روایت کس بدعت کی تائید میں لکھی؟ اس بے اصل حدیث کا حوالہ دیں اور شریعت کی رو سے اس عمل کو بدعت ثابت کریں، شہرت سے جل بھن ہونے والے آپ جیسے بہت ہیں.
اگر فرقہ نجدیت اتنی ہی توحیدی ہے تو اسے مقبولیت الله عزوجل کیوں نہیں دیا، یہ فرقہ اتنا ذلیل خوار کیوں ہیں اپنی چار فی صد آبادی کے ساتھ؟
کے متعلق غیر مناسب الفاظ استعمال کئے ہیں
وہ الفاظ باحوالہ نقل کریں، ذرا میں بھی آپ کے فریب پرکھ لوں.

بے دلیل بے سروپا الزام تراشی سے اچھا تھا خاموش رہتے، حسد ظاہر کرنے کی کیا جلدی تھی؟
 
شمولیت
مارچ 08، 2018
پیغامات
36
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
12
یہ تھریڈ 2011 سے یہاں لگا ہوا ہے ، جبکہ مولانا غلام رسول کی وفات ابھی غالبا سال ڈیڑھ سال پہلے ہوئی ہے
اچھا طنز کسا آپ نے؟ آخر اس فورم پر الٹے سیدھے اعتراضات اور بے سر و پا دلائل، غلط تراجم اور دنیا بھر کی خرافات پڑھنے کے لئے کیا مولانا غلام رسول سعیدی فورم پر آتے؟ وہ کیا انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں،
چلو مان بھی لیا انھوں نے یہ تھریڈ دیکھ لیا تو کیا وہ ان بچکانہ سوالات کے جواب دینے کے لئے وقت نکال پاتے؟
یہ تو کسی اہل سنت کے عالم کی شان نہیں ہے کہ اس عجیب و غریب فورم پر تشریف لائیں اور سبق پڑھائے، کچھ دنوں سے میں یہاں وقت نکال کر یہاں آتا ہوں تو بدعت و شرک کے الٹے الٹے بیان بازیوں کے علاوہ کچھ نظر نہیں
جنہیں بدعت کی تعریف ہی نہیں معلوم وہ فتوے دینے بیٹھے ہیں
قیاسات کے منکرین قیاسات پر قیاسات پیش کئے جا رہے ہیں
عجیب و غریب مولویوں کی تقلید کی دعوت اور کچھ نہیں
 
شمولیت
اپریل 10، 2018
پیغامات
62
ری ایکشن اسکور
7
پوائنٹ
43
مصبور بھائی سعیدی صاحب ہمارے محترم ہیں اللہ ان کی مغفرت فرمائے۔
وہ ان بچگانہ سوالات کے جوابات دینے کے لیے وقت نہیں نکال سکتے تھے تو آپ کسی پر اعتراض کرنے کی بجائے علمی طور رد کر سکتے ہیں تو کریں ورنہ خالی باتوں سے دفاع کرنا ٹھیک نہیں ہے۔
 
شمولیت
اپریل 10، 2018
پیغامات
62
ری ایکشن اسکور
7
پوائنٹ
43
چلو مان بھی لیا انھوں نے یہ تھریڈ دیکھ لیا تو کیا وہ ان بچکانہ سوالات کے جواب دینے کے لئے وقت نکال پاتے؟
مصبور بھائی سعیدی صاحب ہمارے محترم ہیں اللہ ان کی مغفرت فرمائے۔
وہ ان بچگانہ سوالات کے جوابات دینے کے لیے وقت نہیں نکال سکتے تھے تو آپ کسی پر اعتراض کرنے کی بجائے علمی طور رد کر سکتے ہیں تو کریں ورنہ خالی باتوں سے دفاع کرنا ٹھیک نہیں ہے۔
 
Top