• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

غلط العام مستعمل الفاظ کی وضاحت

جمشید

مشہور رکن
شمولیت
جون 09، 2011
پیغامات
871
ری ایکشن اسکور
2,331
پوائنٹ
180
اس مضمون میں کا عنوان ہے’’غلط العام‘‘ شاید اردو زبان کے اصول وقواعد ان کی نگاہوں سے اوجھل ہوگئے۔
اردو اصول وقواعد پر لکھنے والوں میں سے ہرایک نے ’غلط العام ‘اور’غلط العوام‘میں فرق کیاہے اور’غلط العام‘ کومعتبر قراردیاہے اورغلط العوام کی اصلاح کی کوشش کی جاتی ہے۔اگرکوئی لفظ عوام وخواص میں رائج ہوگیاہے تو اب وہی معتبر ہوگا اس میں عربی اورفارسی زبان کے قواعد نہیں چلیں گے۔
اس کی ایک مثال ذکر کرتاہوں۔
ہم بسااوقات لفظ ’مشکور‘ استعمال کرتے ہین اورکہتے ہیں کہ ’ہم آپ کے مشکور ہیں‘۔ عربی زبان کی رو سے دیکھیں یہ بالکل غلط ہے شاکر استعمال ہوناچاہئے تھا لیکن جب یہ ہرطبقہ میں رائج ہے تویہی صحیح ہے اس میں عربی زبان کے قواعد جاری کرنا غلط ہے کیونکہ ہرزبان کو یہ حق ہے کہ وہ دوسرے زبان کے الفاظ میں اپنے تصرفات کرے اس کے معنی کو محدود یامتغیر کرے ۔
استفادہ حاصل کرنا محل نزاع ہے۔ کیونکہ کرناٹک میں یہ لفظ بہت عام ہے اورادیب حضرات بھی اس کو استعمال کرتے ہیں اس پر یہاں کے ایک مشہور اردو محقق راہی فدائی نے اس پر ایک طویل مضمون لکھ کر ثابت کرنے کی کوشش کی ہے اردو میں استفادہ حاصل کرنا لکھنا کوئی معیوب اورغلط نہیں ہے ۔کبھی موقع ملا تواس مضمون کو شیئر کردوں گا۔
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
ہم بسااوقات لفظ ’مشکور‘ استعمال کرتے ہین اورکہتے ہیں کہ ’ہم آپ کے مشکور ہیں‘۔ عربی زبان کی رو سے دیکھیں یہ بالکل غلط ہے شاکر استعمال ہوناچاہئے تھا
عربی زبان کی رو سے یہ غلط نہیں ہے کیونکہ مجاز کی ایک قسم یہ بھی ہے کہ اسم مفعول کو اسم فاعل کے معنی میں استعمال کر لیا جائے ۔ الاتقان میں اس بارے کچھ بحث موجود ہے۔پس یہ عربی قاعدہ مجاز مرسل کے مطابق ہے۔ارشاد باری تعالیٰ ہے:
انہ کان وعدہ ماتیا۔
’ماتیا‘ اسم مفعول بمعنی اسم فاعل یعنی آنے والے کے معنی میں ہے۔
جزاکم اللہ
 

جمشید

مشہور رکن
شمولیت
جون 09، 2011
پیغامات
871
ری ایکشن اسکور
2,331
پوائنٹ
180
جزاک اللہ اپ نے اس سمت توجہ دی ہے۔ لیکن اس مین ایک نکتہ بھول گئے عربی میں اسم مفعول کوکبھی کبھی اسم فاعل کے طورپر استعمال کیاجاتاہے۔صحیح ہے لیکن جس لفظ پر ہم بحث کررہے ہیں ’مشکور‘کیاکسی نے اس کو اسم فاعل کے طورپر استعمال کیاہے اگرعربی زبان سے اس کی شہادت پیش کردی جائے تو بڑاکرم ہوگا اوربندہ آپ کا ممنون ہوگا۔
دیکھ لیجئے یہ ’ممنون‘بھی اردو میں اسی مشکور کے قبیل سے مستعمل ہے۔(ابتسامہ)
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
’مشکور‘کیاکسی نے اس کو اسم فاعل کے طورپر استعمال کیاہے اگرعربی زبان سے اس کی شہادت پیش کردی جائے تو بڑاکرم ہوگا اوربندہ آپ کا ممنون ہوگا۔
اس کے لیے آپ نیٹ پر موجود کوئی سا بھی عربی فورم دیکھ لیں وہاں آپ کو سینکڑوں مقامات پر لکھامل جائے گا۔
انا مشکور لکمیا
انا مشکوریا
مشکور
 

جمشید

مشہور رکن
شمولیت
جون 09، 2011
پیغامات
871
ری ایکشن اسکور
2,331
پوائنٹ
180
منطق کی اصطلاح میں دوران دور لازم آگیاہے ۔ بحث اس پر ہورہی ہے کہ مشکور لفظ کا استعمال عربی کے اعتبار سے غلط ہے۔آپ نے فورمز کا حوالہ دے دیاہے۔ فورم بذات خود کوئی دلیل نہیں ہوتے ہیں۔
اردو میں جس طرح غلط العام اورغلط العوام کی کثرت اوروباپھیلی ہوئی ہے۔ عربی اس سے خالی نہیں ہے وہاں بھی غلط زبان بولی جاتی ہے جس پر عربی ادیبوں نے تنبیہ کی ہے۔
مشکور کا لفظ شاکر کے معنی میں استعمال کرنے کی کوئی قابل اعتبار دلیل مل جائے توبندہ واقعتآممنون ہوگا(ابتسامہ)
 
شمولیت
دسمبر 11، 2014
پیغامات
40
ری ایکشن اسکور
39
پوائنٹ
55
انتہائی فاش غلط محاورہ کہ لوگ "لکھے موسی پڑھے خدا" کو استعمال کر کے اپنی زباندانی کا سکہ جمانے کی سعی لاحاصل کرتے پائے جاتے ہیں ۔
درحقیقت یہ شرعی طور پر بھی معیوب ہے اور واقعاتی طور پر بھی غیرممکن ۔
اصل محاورہ "لکھے مُو سا ، پڑھے خود آ " ہے ، جس میں مُو بمعنی بال ہے ۔
 

مون لائیٹ آفریدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 30، 2011
پیغامات
640
ری ایکشن اسکور
409
پوائنٹ
127
لیکن انہیں صرف وعلیکم السلام کہنا صحیح نہ ہوگا۔
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ اے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم !سلام کا بہتر جواب کیا ہے ؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا "جو آدمی آپ کو "السلام علیکم " کہے ،آپ اسے یوں جواب دیں " وعلیکم السلام و رحمتہ اللہ" اگر کوئی آپ کو "السلام علیکم و رحمتہ اللہ کہے " تو آپ اس کو جواب دیں "وعلیکم السلام و رحمتہ اللہ و برکاتہ " تو صحابہ نے عرض کیا اگر کوئی اس طرح کرے "السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ " تو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :چونکہ اس نے آپ کے لئے فضیلت کا کوئی کلمہ نہیں چھوڑا ،لہٰذا آپ اسے کہیں "وعلیکم "(یعنی جتنا سلام تم نے مجھے کیا اتنا ہی آپ پر ہو۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
درست غلط
وَقْت وَقَتْ
ہَوَسْ ہَوِس
مَدَرَسَہ مَدَرْسَہ
نِشَست نَشِست
غَلَطی غَلْطی
مُتوَجِّہ مُتَوَجَّہ
اَبَدی اَبْدی
اِغوا اَغوا
اِبلاغ اَبلاغ
اَخلاق اِخلاق
اَدارہ اِدارہ
ہامی حامی
بے پروا بے پرواہ
قہقہہ قہقہ
موقع موقعہ

مزید کے لیے
 
Last edited:

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ اے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم !سلام کا بہتر جواب کیا ہے ؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا "جو آدمی آپ کو "السلام علیکم " کہے ،آپ اسے یوں جواب دیں " وعلیکم السلام و رحمتہ اللہ" اگر کوئی آپ کو "السلام علیکم و رحمتہ اللہ کہے " تو آپ اس کو جواب دیں "وعلیکم السلام و رحمتہ اللہ و برکاتہ " تو صحابہ نے عرض کیا اگر کوئی اس طرح کرے "السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ " تو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :چونکہ اس نے آپ کے لئے فضیلت کا کوئی کلمہ نہیں چھوڑا ،لہٰذا آپ اسے کہیں "وعلیکم "(یعنی جتنا سلام تم نے مجھے کیا اتنا ہی آپ پر ہو۔
السلام علیکم ورحمۃ اللہ!
محترم بھائی!
حوالہ بھی درج کردیں۔
جزاک اللہ خیرا۔
 
Top