• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

غوثِ اعظم کون ہے ؟

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791
شیخ جیلانی رحمہ اللہ اور توحید کی دعوت

حضرت شیخ عبد القادر جیلانی رحمة اﷲ علیہ نے ساری زندگی توحید کا درس دیا اور ساری انسانیت کو شرک ، بت پرستی ، قبر پرستی اور غیر اﷲ سے استغاثہ اور استمداد سے روکتے رہے ، فرماتے ہیں :

(1) ” مخلوق کو خالق کے ساتھ شریک کرنا چھوڑ دے ، اور حق تعالیٰ کو یکتا سمجھ ، وہی تمام چیزوں کا پیدا کرنے والا ہے ، اسی کے ہاتھ میں تمام اشیاءہیں، اے غیر اﷲ سے کسی چیز کے مانگنے والے ! تو بے وقوف ہے ، کیا کوئی ایسی چیز ہے جو اﷲ کے خزانوں میں نہ ہو ؟ اﷲ عزوجل فرماتا ہے :” کوئی بھی چیز ایسی نہیں جس کے خزانے ہمارے پاس نہ ہوں “ ( یعنی ہر چیز کے خزانے اس کے پاس ہیں ) “ ( فیوض یزدانی :مجلس نمبرا صفحہ 25)

(2) ”بہادر وہی ہے جس نے اپنے قلب کو ما سوا اﷲ سے پاک بنایا اور قلب کے دروازے پر توحید کی تلوار اور شریعت کی شمشیر لے کر کھڑا ہوگیا کہ مخلوق میں سے کسی کو بھی اس میں داخل ہونے نہیں دیتا ، اپنے قلب کو مقلب القلوب سے وابستہ کرتا ہے ، شریعت اس کے ظاہر کو تہذیب سکھاتی ہے اور توحید ومعرفت باطن کو مہذب بناتی ہے“

( فیوض یزدانی :مجلس نمبر31 صفحہ 88 )

(3) ”تو کب تک مخلوق کو شریک خدا سمجھتا اور ان پر بھروسہ کرتا رہے گا ؟ تجھ پر یہ جاننا واجب ہے کہ ان میں سے کوئی بھی نہ تجھ کو نفع دے سکتا ہے نہ نقصان ، ان کا محتاج وتونگر اور معزز وذلیل سب برابر ہیں ، حق تعالیٰ کا آستانہ پکڑ لے ، نہ مخلوق پر بھروسہ کر اور نہ اپنے کسب پر اور طاقت وزور پر ، بس حق تعالیٰ کے فضل پر بھروسہ کر ، اسی ذات پر بھروسہ کر جس نے تجھ کو کسب پر قدرت بخشی اور تجھ کو کمانا نصیب فرمایا ، پس تو جب ایسا کرے گا وہ تجھ کو اپنے ساتھ سیر کرائے گا اور اپنی قدرت وعلم ازلی کے عجائبات دکھائے گا، تیرے قلب کو اپنے تک پہنچائے گا “۔(فیوض یزدانی :مجلس نمبر48 صفحہ 85)

محترم قارئین !یہ حضرت شیخ عبد القادر جیلانی رحمة اﷲ علیہ کے وہ ملفوظات ہیں جو آپ نے اپنی مجلسوں میں حاضرین اور شاگردوں کے حلقوں میں دئیے ۔ذرادیکھئے آپ کے ان الفاظ میں خالص توحیدکی بوٹپکتی ہے ، عبادت اور بندگی کے تمام اقسام صرف اﷲ کے لیے خاص کردئیے گئے ہيں ، مشرکوں ، ملحدوں، غیر اﷲ کو پکارنے والوں ، مخلوق سے حاجت روائی کی امید رکھنے والوں کی مذمت کی گئی ہے اور اس سے سختی کے ساتھ منع کیا گیا ہے۔

غوثِ اعظم اﷲ ہے

لیکن افسوس کہ آج مسلمانوں کے ایک بڑے طبقے نے حضرت شیخ عبد القادر جیلانی رحمة اﷲ علیہ کی ان تعلیمات کو فراموش کردیا خود ان کو اﷲ کا شریک قرار دے کر انہیں ” غوث اعظم “ اور ” دستگیر “ وغیرہ جیسے خطابات دے ڈالا ، جو صرف اﷲ تعالیٰ کے لیے ہی مخصوص ہیں اور پھر ان سے استمداد اور استغاثہ کرنے لگے ،ان سے رزق، اولاد ،برکتیں طلب کرنے لگے اورحاجت براری کی دہائی دینے لگے ، حالانکہ فریادصرف اﷲ تعالیٰ ہی سے کی جا سکتی ہے ۔
ارشاد باری تعالی ہے :” اور جب تم اپنے رب سے فریاد کررہے تھے تو اس نے تمہاری سن لی“(انفال : 10)


ایک حدیث میں سیدنا عبادہ بن صامت سے مروی ہے کہ رسول اﷲ اہماری جانب نکلے تو سیدنا ابوبکرص نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے کہا :
عُبَادَةَ بْنَ الصَّامِتِ يَقُولُ: خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ قُومُوا نَسْتَغِيثُ بِرَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ هَذَا الْمُنَافِقِ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا يُقَامُ لِي، إِنَّمَا يُقَامُ لِلَّهِ "

اٹھو تاکہ ہم اس منافق کے خلاف رسول اکرم صلى الله عليه وسلم کی خدمت میں فریاد کریں “یہ سن کر آپ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا :” استغاثہ ( فریاد طلبی ) مجھ سے نہیں اﷲ تعالیٰ سے کیا جاتا ہے “(مسند احمد : 21648)
وَرَوَى الطَّبَرَانِيُّ بِإِسْنَادِهِ: أَنَّهُ كَانَ فِي زَمَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُنَافِقٌ يُؤْذِي الْمُؤْمِنِينَ، فَقَالَ بَعْضُهُمْ: قُومُوا بِنَا نَسْتَغِيثُ بِرَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ هَذَا الْمُنَافِقِ. فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّهُ لَا يُسْتَغَاثُ بِي، وَإِنَّمَا يُسْتَغَاثُ بِاللهِ»
ہم اس منافق کے خلاف رسول اکرم صلى الله عليه وسلم کی خدمت میں فریاد کریں “یہ سن کر آپ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا :” استغاثہ ( فریاد طلبی ) مجھ سے نہیں اﷲ تعالیٰ سے کیا جاتا ہے “

نیز آپ انے اپنی لخت جگر نور نظر سیدہ فاطمہ رضي الله عنها کو صبح شام یہ دعا پڑھنے کا حکم دیا تھا:
” یَا حَیُّ یَا قَیُّومُ بِرَحمَتِکَ اَستَغِیثُ، اَصلِح لِی شَانِی کُلَّہُ ، وَلاَ تَکِلنِی اِلٰی نَفسِی طَرفَةَ عَینٍ“ (صحیح الترغیب والترھیب :661) ترجمہ : ” اے وہ جو کہ زندہ ہے ! اے ( زمین وآسمان کو ) قائم رکھنے والے ! میں تیری رحمت کے ساتھ مدد کا طلبگار ہوں، میرے تمام معاملات کو میرے لیے درست کردے ، اور مجھے ایک پل کے لیے بھی میرے نفس کے حوالے نہ فرما “ ۔
 
Last edited:
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
السلام و علیکم و رحمت الله -

بالفرض محال یہ مان بھی لیا جائے کہ حاجت روائی کے لئے انبیاء و اولیاء اور بزرگان دین کو پکارا جا سکتا ہے - تو سوال ہے کہ کس کس ہستی کو کس حاجت روائی کے لئے پکارا جائے؟؟ مثال کے طور پر اگرعبدلقادر جیلانی مسلمانوں کی حاجت روائی پر قادر ہیں - تو نبی کریم صل الله علیہ و آ له وسلم اور حضرت علی رضی الله کو غوث و مشکل کشا ماننا بے معنی ہو گا؟؟ - اگر حضرت علی رضی الله عنہ ہی اصل مشکل کشا ہیں اور لوگوں کی مدد پر قادر ہیں تو عبدلقادر جیلانی کو پکارنا یا ان کا واسطہ دینے کا کوئی فائدہ نہیں - اگر نبی کریم صل الله علیہ و آ لہ وسلم ہی مسلمانوں کے تمام معاملات میں مشکل کشا، غوث ہیں تو حضرت علی رضی الله عنہ اور عبدلقادر جیلانی رح کی حیثیت اس معاملے میں مشکوک ہو جاتی ہے ؟؟ افسوس کہ یہ نام نہاد مسلمان یہ نہیں سوچتے کہ الله تبارک وتعالیٰ نے قرآن میں جگہ جگہ اپنی ذات کے لئے "معبود واحد" کی صفت بیان کی ہے -یعنی کہ لوگوں کی تمام مشکلات کا حل کرنے کی قوت صرف الله واحد القہار کے پاس ہی ہے - لیکن یہ بے وقوف نام نہاد بدعتی مسلمان بشمول عیسائی ، ہندو ، یہودی ، بدھ مت وغیرہ بیک وقت کئی کئی ہستیوں کو اپنا حاجت روا مان رہے ہوتے ہیں -

جب کہ الله کے تمام برگزیدہ پیغمبروں نے اپنی اپنی امّتوں کو یہی پیغام دیا اور یہی بات سمجھانے کی کوشش کی تھی- کہ معبود صرف ایک ہے یعنی الله -

قرآن میں ہے کہ حضرت یوسف علیہ سلام نے اپنے قید خانے کے رفیقوں سے یہی فرمایا تھا کہ -

يَا صَاحِبَيِ السِّجْنِ أَأَرْبَابٌ مُتَفَرِّقُونَ خَيْرٌ أَمِ اللَّهُ الْوَاحِدُ الْقَهَّارُ سوره یوسف ٣٩
اے قید خانہ کے رفیقو! کیا کئی جدا جدا معبود بہتر ہیں یا اکیلا الله جو زبردست ہے؟؟

الله ہم سب کو اپنی ہدایت سے سرفرازکرے (آمین)-
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
میرے بھائی سادہ سا سوال پوچھا ہاں یہ نا میں جواب دے دیں بات کو مت گمھائیں -

کیا آپ ان چاروں کو جنتی مانتے ہیں ؟؟؟
سوال پہ سوال نہیں کیا جاتا بلکہ جواب دیکر پھر سوال کیا جاتا ہے اس لئے پہلے آپ یہ جواب عنایت فرمادیں کہ ابوبکر کو جو آپ صدیق اکبر لکھا ہے کیوں لکھا کہ صدیق اکبر کا معنی تو یہ ہے کہ "سب سے بڑا سچا " اور"سب سے بڑا سچا " یقینا اللہ تعالیٰ ہے


تو کیا آپ نے یہاں شرک کیا ہے؟
لگے ہاتھوں اس سوال کا جواب عنایت فرمادیں کہ
کیا اللہ اور اس رسول کو ناراض کرکے کوئی جنت میں جاسکتا ہے ؟؟؟
کیا کسی بدعت کا موجد جنت میں جاسکتا ہے ؟؟؟


وَالَّذِينَ اتَّخَذُوا مِنْ دُونِهِ أَوْلِيَاءَ مَا نَعْبُدُهُمْ إِلَّا لِيُقَرِّبُونَا إِلَى اللَّهِ زُلْفَىٰ إِنَّ اللَّهَ يَحْكُمُ بَيْنَهُمْ فِي مَا هُمْ فِيهِ يَخْتَلِفُونَ ۗ إِنَّ اللَّهَ لَا يَهْدِي مَنْ هُوَ كَاذِبٌ كَفَّارٌ سوره الزمر٣
اورجنہوں نے اس کے سوا اور کارساز بنا لیے ہیں ہم ان کی عبادت نہیں کرتے مگر اس لیے کہ وہ ہمیں الله سے قریب کر دیں بے شک الله ان کے درمیان ان باتوں میں فیصلہ کرے گا جن میں وہ اختلاف کرتےتھے بے شک الله اسے ہدایت نہیں کرتا جو جھوٹا ناشکرگزار ہو

میرے بھائی سمجھو !!!!
بات پھر وہی ہے لیکن آپ نے ترجمہ کے الفاظ کو زرا دوسرے انداز میں لکھ کر دھوکہ دینے کی کوشش کی ہے اگر اس ترجمہ کو اس طرح پڑھا جائے جائے تو بات سمجھ میں آجاتی ہے یہاں بھی جن لوگوں کی بات کی گئی ہے وہ ان کی عبادت ہی کیا کرتے تھے آپ ہی علماء اس آیت کا ترجمہ کچھ اس انداز میں کرتے ہیں
دیکھو خالص عبادت خدا ہی کے لئے (زیبا ہے) اور جن لوگوں نے اس کے سوا اور دوست بنائے ہیں۔ (وہ کہتے ہیں کہ) ہم ان کو اس لئے پوجتے ہیں کہ ہم کو خدا کا مقرب بنادیں۔ تو جن باتوں میں یہ اختلاف کرتے ہیں خدا ان میں ان کا فیصلہ کردے گا۔ بےشک خدا اس شخص کو جو جھوٹا ناشکرا ہے ہدایت نہیں دیتا
یہاں بھی جن لوگوں کی بات کی گئی ہے وہ ان کی عبادت ہی کیا کرتے تھے
اور یقینا اللہ جھوٹے اور ناشکرے کو ہدایت نہیں دیتا ! سمجھو !!!!!!!!!!!!!!!!
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
سوال پہ سوال نہیں کیا جاتا بلکہ جواب دیکر پھر سوال کیا جاتا ہے اس لئے پہلے آپ یہ جواب عنایت فرمادیں کہ ابوبکر کو جو آپ صدیق اکبر لکھا ہے کیوں لکھا کہ صدیق اکبر کا معنی تو یہ ہے کہ "سب سے بڑا سچا " اور"سب سے بڑا سچا " یقینا اللہ تعالیٰ ہے


تو کیا آپ نے یہاں شرک کیا ہے؟
لگے ہاتھوں اس سوال کا جواب عنایت فرمادیں کہ
کیا اللہ اور اس رسول کو ناراض کرکے کوئی جنت میں جاسکتا ہے ؟؟؟
کیا کسی بدعت کا موجد جنت میں جاسکتا ہے ؟؟؟
میرے بھائی اہل حدیث کی ایک صفت یہ ہے کہ اگر ان سے غلطی ہو جاتی ہے تو وہ فورا اس سے رجوع کر لیتے ہیں -

اگر میں نے کہی یہ پوسٹ کی ہے اگر اس جملے میں شرک کی موجودگی ہے تو میں اپنے رب سے توبہ کرتا ہو -

ان سوالوں کی وضاحت کر دے - یہ الفاظ آپ نے کس کو کہے ہیں ؟؟؟؟

کیا اللہ اور اس رسول کو ناراض کرکے کوئی جنت میں جاسکتا ہے ؟؟؟
کیا کسی بدعت کا موجد جنت میں جاسکتا ہے ؟؟؟
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
میرے بھائی اہل حدیث کی ایک صفت یہ ہے کہ اگر ان سے غلطی ہو جاتی ہے تو وہ فورا اس سے رجوع کر لیتے ہیں -

اگر میں نے کہی یہ پوسٹ کی ہے اگر اس جملے میں شرک کی موجودگی ہے تو میں اپنے رب سے توبہ کرتا ہو -
آپ جس کلیہ و قا عدے سے "غوث اعظم" کو شرک بتارہے ہیں ایسی قاعدے کو صدیق اکبر پر لگو کرکے دیکھیں آپ کے قاعدے کے مطابق یہ شرک ہی ہے اس لئے احتمال والی توبہ نہیں بلکہ یقین والی توبہ کریں
ان سوالوں کی وضاحت کر دے - یہ الفاظ آپ نے کس کو کہے ہیں ؟؟؟؟

کیا اللہ اور اس رسول کو ناراض کرکے کوئی جنت میں جاسکتا ہے ؟؟؟
کیا کسی بدعت کا موجد جنت میں جاسکتا ہے ؟؟؟
اب اتنے بھولے نہ بننے !! جی یہ سوال بھی آپ ہی سے کئے گئے ہیں
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
قرآن میں ہے کہ حضرت یوسف علیہ سلام نے اپنے قید خانے کے رفیقوں سے یہی فرمایا تھا کہ -

يَا صَاحِبَيِ السِّجْنِ أَأَرْبَابٌ مُتَفَرِّقُونَ خَيْرٌ أَمِ اللَّهُ الْوَاحِدُ الْقَهَّارُ سوره یوسف ٣٩
اے قید خانہ کے رفیقو! کیا کئی جدا جدا معبود بہتر ہیں یا اکیلا الله جو زبردست ہے؟؟

الله ہم سب کو اپنی ہدایت سے سرفرازکرے (آمین)-
کج بحثی سے پرہیز فرمائیں
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
@بہرام

بہرام

ان سوالوں کی وضاحت کر دے - یہ الفاظ آپ نے کس کو کہے ہیں ؟؟؟؟

کیا اللہ اور اس رسول کو ناراض کرکے کوئی جنت میں جاسکتا ہے ؟؟؟
کیا کسی بدعت کا موجد جنت میں جاسکتا ہے ؟؟؟
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
@بہرام

بہرام

ان سوالوں کی وضاحت کر دے - یہ الفاظ آپ نے کس کو کہے ہیں ؟؟؟؟

کیا اللہ اور اس رسول کو ناراض کرکے کوئی جنت میں جاسکتا ہے ؟؟؟
کیا کسی بدعت کا موجد جنت میں جاسکتا ہے ؟؟؟
یہ سوالات آپ ہی کئے گئے ہیں !
ہے خبر گرم کہ پھرتا ہے گریزاں ناصح
گفتگو آج سرِ کوئے بتاں ٹھہری ہے
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
یہ سوالات آپ ہی کئے گئے ہیں !
ہے خبر گرم کہ پھرتا ہے گریزاں ناصح
گفتگو آج سرِ کوئے بتاں ٹھہری ہے
سوال پہ سوال نہیں کیا جاتا بلکہ
لگے ہاتھوں اس سوال کا جواب عنایت فرمادیں کہ
کیا اللہ اور اس رسول کو ناراض کرکے کوئی جنت میں جاسکتا ہے ؟؟؟
کیا کسی بدعت کا موجد جنت میں جاسکتا ہے ؟؟؟
!
کیا صحابہ کرام رضی اللہ عنہماء سے بغض رکھنے والا جنت میں جا سکتا ہے ؟؟؟؟

پیارے نبی ﷺ کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہماء کی عظمت :

عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «اللَّهَ اللَّهَ فِي أَصْحَابِي، لَا تَتَّخِذُوهُمْ غَرَضًا بَعْدِي، فَمَنْ أَحَبَّهُمْ فَبِحُبِّي أَحَبَّهُمْ، وَمَنْ أَبْغَضَهُمْ فَبِبُغْضِي أَبْغَضَهُمْ، وَمَنْ آذَاهُمْ فَقَدْ آذَانِي، وَمَنْ آذَانِي فَقَدْ آذَى اللَّهَ، وَمَنْ آذَى اللَّهَ فَيُوشِكُ أَنْ يَأْخُذَهُ»روا الترمذي"

رسول اللہ صل اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :

میرے اصحاب کے بارے میں اللہ سے ڈرو اور میرے بعد ان کو ہدفِ طعن و ملامت نہ بنا لینا۔۔ اس لئے کہ جس نے ان (صحابہ) سے محبت رکھی اس نے میری محبت کی وجہ سے ان سے محبت رکھی جس نے ان سے عداوت کی اس نے میری ہی عداوت کی نظر سے ان سے عداوت کی اور جس نے انہیں (صحابہ کو) ایذا دی اس نے مجھے ایذا دی جس نے مجھے ایذا دی اس نے اللہ کو ایذا دی اور جس نے اللہ کو ایذا دی (تو اللہ) اس کو ضرور پکڑے گا (یعنی عذآب میں) ’’


اس حدیث کو امام ترمذی اور امام احمد ؒ نے روایت کیا۔
 
Top