• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

غیرمقلدین کیلئے لمحہ فکریہ

عبد الوکیل

مبتدی
شمولیت
نومبر 04، 2012
پیغامات
142
ری ایکشن اسکور
604
پوائنٹ
0
جمشید صاحب آپ نے شاید میری بات سمجھی نہیں
اور جو آپ نےجواب دیا اس سے معلوم ہوتا ہے کہ
مفتی تقی عثمانی اور مولانا خالد سیف اللہ رحمانی آپ کے نزدیک مجتہد ہیں
اور یہ کتاب "جدید فقہی مسائل ’’امہات الکتب میں شامل ہو گئی ہے


میرا سوال یہ تھا کہ ان کا یہ فیصلہ اجتہاد ہےیا تقلید؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
 

جمشید

مشہور رکن
شمولیت
جون 09، 2011
پیغامات
871
ری ایکشن اسکور
2,331
پوائنٹ
180
جمشید صاحب آپ نے شاید میری بات سمجھی نہیں
اور جو آپ نےجواب دیا اس سے معلوم ہوتا ہے کہ
مفتی تقی عثمانی اور مولانا خالد سیف اللہ رحمانی آپ کے نزدیک مجتہد ہیں
اور یہ کتاب "جدید فقہی مسائل ’’امہات الکتب میں شامل ہو گئی ہے
میرا سوال یہ تھا کہ ان کا یہ فیصلہ اجتہاد ہےیا تقلید؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
اورمیراخیال ہے کہ آنجناب نے قطعااس کی زحمت گوارانہیں کی کہ مذکورہ کتب کو ایک مرتبہ دیکھ لیں کہ اس میں جدید فقہی مسائل پر کس طرح بحث کی گئی ہے؟کم ازکم ایک مرتبہ مذکورہ کتاب پڑھ لیں ۔اس کے بعد یہ معمہ بھی حل ہوجائے گاکہ وہ مجتہد ہیں یافقہ حنفی کے ایک متبحر عالم !
والسلام
 

راجا

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 19، 2011
پیغامات
733
ری ایکشن اسکور
2,574
پوائنٹ
211
اورمیراخیال ہے کہ آنجناب نے قطعااس کی زحمت گوارانہیں کی کہ مذکورہ کتب کو ایک مرتبہ دیکھ لیں کہ اس میں جدید فقہی مسائل پر کس طرح بحث کی گئی ہے؟کم ازکم ایک مرتبہ مذکورہ کتاب پڑھ لیں ۔اس کے بعد یہ معمہ بھی حل ہوجائے گاکہ وہ مجتہد ہیں یافقہ حنفی کے ایک متبحر عالم !
دونوں صورتوں میں یہ معمہ حل نہیں ہو پائے گا کہ ان کا فیصلہ اجتہاد ہے یا تقلید؟
اس سوال کا واضح جواب دینے میں آخر کیا دقت ہے؟
 

جمشید

مشہور رکن
شمولیت
جون 09، 2011
پیغامات
871
ری ایکشن اسکور
2,331
پوائنٹ
180
اس سوال کا واضح جواب دینے میں آخر کیا دقت ہے؟
واضح جواب دینے میں دقت یہ ہے کہ آپ پھر دوسرےتیسرے سوال شروع کریں گے جب کہ اگرمذکورہ کتاب کا مطالعہ کرلیاجائے گا توان سوال وجواب کی نوبت ہی نہیں آئے گی
صاف سیدھی بات یہ ہے کہ وہ متبحر عالم ہین مجتہد نہیں ہیں۔
پھر اگرمولانا تقی عثمانی کی کتاب تقلید کی شرعی حیثیت آپ نے پڑھ رکھی ہے تواس میں واضح طورپر کہاگیاہے کہ تقلید کے بھی کئی درجات ہیں۔ جوعامیوں کی تقلید ہے وہ ایک عالم کی تقلید نہیں ہوسکتی اورجوایک عالم کی تقلید ہے وہ متبحر عالم کی تقلید نہیں ہوسکتی۔
اس کی کچھ وضاحت یہاںہوچکی ہے۔
 

عبد الوکیل

مبتدی
شمولیت
نومبر 04، 2012
پیغامات
142
ری ایکشن اسکور
604
پوائنٹ
0
تقلید کے بھی کئی درجات ہیں۔ جوعامیوں کی تقلید ہے وہ ایک عالم کی تقلید نہیں ہوسکتی اورجوایک عالم کی تقلید ہے وہ متبحر عالم کی تقلید نہیں ہوسکتی۔
پیارے بھائی لگتا ہے آپ میرے سوال کو سمجھ نہیں پا رہے
آپ کی عبارت سے یہ تو معلوم ہو گیا کہ
مفتی تقی عثمانی صاحب مجتہد نہیں ہیں بڑے عالم مگر مقلد ہیں
تو اگلا سوال یہ ہے کہ
ایک مقلد اجتہاد کر سکتا ہے؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
 

جمشید

مشہور رکن
شمولیت
جون 09، 2011
پیغامات
871
ری ایکشن اسکور
2,331
پوائنٹ
180
اسلام علیکم
مداخلت کیلئےمعذرت
فقہہ حنفی کی مشہورکتب جنکو بطور حوالہ پیش کیاجاتا ہے
ان میں یہ چند ایک مسائل موجود نہیں ہیں
ٹیسٹ ٹیوب بےبی
اعضاء انسانی کی تبدیلی (مراد کسی ایک کا گردہ دوسرے میں منتقل کرنا)یااسی طرح باقی اعضاء کی تبدیلی
اب ان چیزوںکو جائز قرار دیں گے یا آپ کی طرف عدم جواز کا فتوی آئے گا
آپ کا وہ فیصلہ اجتہاد ہو گا یا تقلید کہلائےگا،،،،،،،،،،،،،،،،، ،،،،،،،،،،،،،؟؟؟؟؟
یہ عبدالوکیل صاحب کاپہلاسوال تھااوران کے سوالات کا سلسلہ شاید ختم نہ ہو
میرے علم کی حد تک تاحال ایساکوئی مسئلہ پیش نہیں آیاہے کہ جس کی نظیر کاجزئیہ کتب فقہ میں بالکل ہی موجود نہ ہواوراس جزئیہ کی علت کودورحاضر کے مسئلہ پر پیش نہ کیاجاسکتاہو۔
مولاناخالد سیف اللہ رحمانی کی"جدیدفقہی مسائل "اس کی اچھی مثال ہے کہ ہرجدید مسئلہ میں کتب فقہ سے اس کے مماثل جزئیات تلاش کرکے اس کاحکم نکالاگیاہے۔
مثلاایک نیامسئلہ ہے کہ کیاٹیپ ریکارڈ میں قرآن کی تلاوت سننے والے پر جہاں آیت سجدہ آئے توسجدہ واجب ہوگایانہیں۔
اس کی نظیرہمیں کتب فقہ میں ملتی ہے کہ اگرایک شخص اپنے طوطے کو قرآن کی آیتیں رٹادے اوراس مین آیت سجدہ بھی ہوتوطوطے سے آیت سجدہ سننے والے پر سجدہ تلاوت واجب ہوگایانہیں۔
اسی پر دوسرے مسائل کوقیاس کرلیں۔
اب یہ آپ کی مرضی ہے کہ اس کو اجتہاد سمجھیں تقلید سمجھیں یاکچھ اورسمجھیں ۔
گزارش یہ ہے کہ اگراس بحث مین شریک ہوہی رہے ہیں توذرا میرے سوالات جوشاکر صاحب سے کئے گئے تھے ان کی جانب بھی توجہ دیں۔ وہ سوالات پھر دوہراؤں ،مناسب نہیں ہے۔
 

راجا

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 19، 2011
پیغامات
733
ری ایکشن اسکور
2,574
پوائنٹ
211
اب یہ آپ کی مرضی ہے کہ اس کو اجتہاد سمجھیں تقلید سمجھیں یاکچھ اورسمجھیں ۔
یہی تو عبدالوکیل صاحب کا سوال تھا ، جسے آپ نے ہماری مرضی پر چھوڑ دیا۔
آپ کے علمائے کرام کتب فقہ کے نظائر پر نئے مسائل کو قیاس کرتے ہوئے اجتہاد کریں تو متبحر علمائے کرام کہلائیں۔
اور ہمارے علمائے کرام کتاب و سنت سے مسائل کا اجتہاد کریں، تو مجتہد کی پھبتی کے حقدار ہوں۔ عجیب۔
 

جمشید

مشہور رکن
شمولیت
جون 09، 2011
پیغامات
871
ری ایکشن اسکور
2,331
پوائنٹ
180
یہی تو عبدالوکیل صاحب کا سوال تھا ، جسے آپ نے ہماری مرضی پر چھوڑ دیا۔
آپ کے علمائے کرام کتب فقہ کے نظائر پر نئے مسائل کو قیاس کرتے ہوئے اجتہاد کریں تو متبحر علمائے کرام کہلائیں۔
اور ہمارے علمائے کرام کتاب و سنت سے مسائل کا اجتہاد کریں، تو مجتہد کی پھبتی کے حقدار ہوں۔ عجیب۔
شاید پورے غوروفکر سے یہ جملہ نہیں لکھاگیاہے۔آپ خود کہہ رہے ہیں کہ ہمارے علماء کتاب وسنت سے مسائل کااجتہاد کریں تومجہتد کی بھپتی کے حقدار۔آپ اجتہاد کادعویٰ بھی کررہے ہیں اورمجتہد ہونے کی نفی بھی کررہے ہیں ۔این چہ ماجرااست برادر!
 

اسامہ نذیر

مبتدی
شمولیت
اگست 20، 2017
پیغامات
14
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
21
ہم ں تو الحمد للہ اسی نتیجے پر پہنچا ہون کہ اہلحدیث ہی جماعت حقہ ہے ائمہ کا صحیح ادب کرتی ہے کسی ایک کے خاص مقلد نہیں بلکہ جسکی بھی بات ماننی ہو قرآن و حدیث کو معیار بناتی ہے
ناکہ اندھی تقلید کرتی ہے ائمہ کی بھی یہی دعوت ہے کہ ہماری وہ بات قابل قبول ہے جو قرآن واحدیث کے مطابق ہو
باقی تمام لوگ کسی ایک امام کے خاص مقلد ہیں جو کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی گستاخی ہے
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,121
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
ترک تقلید کی تحریک کوئی بہت پرانی نہیں ہے بالخصوص برصغیر ہندوپاک میں اس کا سلسلسہ ڈیڑھ صدی سے زیادہ قدیم نہیں ہے۔ جب تک انسان اہل علم کی اطاعت تقلید کرتارہااورجواہل علم تھے وہ اپنے علم کی حدود میں اپنے پیشرئوں سے اختلاف کرتے رہے معاملہ بخیرتھا لیکن جب سے ترک تقلید نے ایک تحریک کی صورت اختیار کی اورہرکہہ ومہ کو یہ اختیار دیاکہ وہ اپنی عقل اپنے فہم اوراپنے علم پر بھروسہ کرے تب سے فتنوں کا نیادروازہ کھل گیا اورہرشخص مجتہد بننے کا خواب دیکھنے لگا
اقبال علیہ الرحمہ نے ایک زمانے میں کہاتھا۔
تقلید کی روش سے توبہترہے خودکشی
لیکن پھر بعد میں انہیں ہی یہ بھی کہناپڑ
زاجتہاد عالمان کم نظر
اقتداء بارفتگاں اولی اتراست​
یہ کہنے کی ضرورت نہیں ہے کہ اقبال کو اس نتیجے پر کن واقعات نے پہنچایاہوگا اوران کی دوراندیش نگاہوں نے کن خطروں کو بھانپا
عوام کیلئے تقلید کیوں ضروری ہے اوراس تقلید کوبھی صرف چارمسالک ممیں کیوں منحصر کردیاگیاہے اس کی وجہ مشہور مورخ اورعمرانیات کے بانی ابن خلدون کی زبانی سنئے

تقلید پر کیوں اکتفاء کیاگیا​
تقلید ان ہی چارمدارس فقہ میں منحصر ہوکر رہ گئی۔ اوراس باب میں نزاع وخلاف کا دروازہ بند کردیاگیا۔اس رکاوٹ اوراقرارعجز کی وجہ یہ تھی کہ فقہی اصطلاحات کی کثرت،رتبہ اجتہاد پر فائز نہ ہونے کے خطرے اوراندیشے نے کہ مبادالوگ ایسے لوگوں کی اطاعت کرنے لگیں اورایسے لوگوں کو امام فقہ ٹھرانے لگیں کہ نہ جن کی رائے پر بھروسہ ہوسکتاہے اورنہ ان کے دین پر اعتماد کیاجاسکتاہے۔اس بناء پر اجتہاد سے روک دیاگیااورکہاگیاکہ ان چاروں میں سے کسی ایک کی ہی تقلید کی جائے۔
چنانچہ اب حاصل فقہ یہ ہے کہ لوگ دیکھ لیں کہ یہ اصول جن کو ہم نقل کررہے ہیں آیاان ائئمہ تک بہ سند پہنچے ہیں یانہیں۔ اس سے زیادہ نہیں
اورکسی مدعی اجتہاد کی بات اس باب میں نہیں سنی جائے گی کیونکہ اس سے خطرہ ہے کہ دین بازیچہ اطفال نہ بن جائے۔


بحوالہ افکار ابن خلدون صفحہ٢٢٢
قصہ مختصر کہ اہل تقلید کی بنیاد شخصیات جبکہ غیر مقلدین( بقول آپکے) کی بنیاد نظریاتپر ہے ۔
 
Last edited:
Top