• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

غیر سرکاری روئیت ھلال کمیٹیوں کی شرعی حیثیت کیا ہے ؟؟؟

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
اور جن صاحب یعنی عبداللہ بھائی نے یہ تحریر پوسٹ کی ہے ان سے عرض ہے کہ ان کمیٹیوں میں جو موحد بھائی ہوتے ہیں وہ کیا کرتے ہیں ؟ تنخواہیں یا سہولتیں یا منصب کا حصول؟ وہ کھل کر بات کیوں نہیں کرتے کیا یہی توحید ہے ان کی ؟ اگر کسی سے ملاقات ہو تو ضرور پوچھیے گا جنہیں میں جانتا ہوں وہ صرف موحد ہی ہیں باقی کام ان کے مشرکوں سے بدتر؟
اور آخری بات کیا مطالع کے فرق میں ملک کی جغرافیائی حدود کا بھی کوئی تعلق ہے؟ یعنی ایک ملک کی حدود کا مطالع ایک ہو؟

باقی رہی مفتی پوپلزئی ہو یا مفتی منیب دونوں میں سے ایک چاند چڑھاتا ضرور ہے اب کون سے موصوف ہیں یہ کارنامہ انجام دینے والے اس حوالے سے توپوں کا رخ محض مفتی پوپلزئی کی طرف کرنا مسئلہ کا حل نہیں
محترم بھائی یہ عبداللہ بھائی محترم عبدالمالک مجاہد حفظہ اللہ (دارالسلام والے)م کے بھتیجے ہیں انکی مسجد میں ہی میں جمعہ پڑھاتا ہوں اور وہیں اعتکاف بیٹھا تھا جہاں پر دوران اعتکاف ایک کلاس میں سوال ہوا تھا پھر اس پر درس ہوا تھا اور سوال و جواب ہوئے تھے جو محترم عبداللہ بھائی نے ریکارڈنگ سے کچھ نہ کچھ ترتیب دے کر لکھ دیا مگر کچھ باتیں چھوڑ گئے وہ بعد میں میں وضاحت کر دیتا ہوں اور آپ کے سوال کی بھی ان شا$اللہ
 

sabm90

مبتدی
شمولیت
فروری 11، 2015
پیغامات
17
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
9
اکثریت کو مشرک قرار دینا درست ہے؟
الہ کا معنی صرف حاجت روا اور مشکل ہوتا ہے؟
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
اکثریت کو مشرک قرار دینا درست ہے؟
محترم بھائی کون کس اکثریت کو مشرک قرار دے رہا ہے اسکی سمجھ نہیں آئی
اوپر تو صرف اتنا بیان کیا گیا ہے کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے چاند دیکھنے والے سے توحید کی گواہی لی تھی اور انکو کسی نے یہ نہیں کہا تھا کہ آپ نے لوگوں کی اکثریت کو مشرک قرار دے دیا ہے
محترم بھائی یہ کسی کو مشرک قرار دینا نہیں بلکہ نقلی دلیل یعنی صدیث رسول اور عمل رسول موجود ہے اور اگر آپ کو عقلی دلیل بھی چاہئے تو وہ بھی ہے کہ آپ کی عقل بھی اسکی اجازت نہیں دے گی البتہ ابھی لاشعوری طور پر آپ کو اسکا ادراک نہیں ہو رہا جیسا کہ عمر رضی اللہ عنہ کو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے وقت وہ آیت یاد نہیں رہی تھی کہ وما محمد الا رسول
آپ کے عقل کے مطابق بات یہ ہے کہ کوئی انسان آپ سے کسی عورت کا رشتہ لینے آئے تو اور وہ کہے کہ میں مسلمان ہوں اور اسکی ایمانداری وغیرہ کی گواہی آپ کو معاشرے سے مل جائے مگر اسکے عقیدہ یعنی بریلوی دیوبندی یا اہل حدیث ہونے کا علم آپ کو نہ ہو تو کیا خالی اسکے مسلمان کہنے سے اسکو دینے پر تیار ہو جائیں گے گر آپ نے س سے عقیدہ پوچھا تو کیا آپ نے اس علاقے میں رہنے والی کثریت کو مشرک قرار دے دیا
محترم بھائی معذرت کے ساتھ میرے خیال میں ایسا نہیں ہو چاہئے کیونکہ اس طرح تو پھر جب ناکے پر پولیس والے ہمارے کاعغات چیک کرتے ہیں تو ہم انکو کہ سکتے ہیں کہ آپ ہمیں کار چور سمجھتے ہیں اسی طرح سکول مین داخلہ کے وقت چیزیں چیک کرنا اور ائیرپورٹ پر چیزیں چیک کرنا اور حج پر چیزیں چیک کرنا پھر کس زمرے میں آئے گا
پس آپ بھی اپنی زندگی میں یہ اصول کبھی نہیں بنائیں گے مگر ابھی تک شاید لاشعوری طور پر بات ہوئی تھی جس طرح عمر رضی اللہ عنہ سے بات ہو گئی تھی واللہ اعلم

الہ کا معنی صرف حاجت روا اور مشکل ہوتا ہے؟
محترم بھائی یہاں بھی آپ کو لاشعوری غلطی لگی ہے ورنہ جس طرح کا ماحول ہوتا ہے اسی طرح کا الہ کا معنی کر کے سوال پوچھا جا سکتا ہے مثلا آپ نے کسی مرزائی کو مسلمان کرنا ہے تو اس وقت آپ خالی اس سے کلمہ نہیں پڑوائیں گے کیونکہ وہ تو پڑھ لے گا مگر محمد رسول اللہ کے معنی کا اس سے اقرار کروائیں گے اور محمد رسول للہ کے معنی میں بھی کافی تفصیل ہے آپ صرف اس معنی کا اقرار کروائیں گے کہ انکے بعد کوئی اور نبی نہیں کیونکہ باقی معاملات پر اسکا اختلاف نہیں
اسی طرح الہ کے معنی تو بہت سے ہیں جن میں حاجت روا اور مشکل کشا سمجھنا بھی ہے مگر چونکہ اکثریت کی بیماری اسی مشکل کشا میں ہے تو ان سے اقرار اسی چیز کا کروایا جائے گا یہی کچھ ہم کرتے ہیں اور آپ بھی اسی کو مانتے ہیں مثلا اوپر والی مثال میں رشتہ دینے پر جب آپ پوچھیں گے تو وہاں وہ لا الہ الا اللہ پڑھ دے تو کیا آپ اسکا موحد ہونا مان لیں گے یا پھر اس سے پوچھیں گے کہ اللہ کے علاوہ کسی کو حاجت روا یا مشکل کشا تو نہیں سمجھتے آپ سب سے پہلے یہی پوچھیں گے اور اسی طرح علماء اہل حدیث بھی تقاریر میں اللہ کے مشکل کشا اور حاجت روا کی ہی بات کرتے نظر آتے ہیں واللہ اعلم
 

sabm90

مبتدی
شمولیت
فروری 11، 2015
پیغامات
17
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
9
مین کمیٹی کے ممبران کے بارے میں سوال کررہا تھا۔

دوسری بات واضح ہو گئ.جزاکاللہ
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
اصل یہ ہے کہ اختلاف مطالع معتبر نہیں.لیکن یہ مسئلہ اجتماعی نوعیت کا ہے اس لیے جمہور علما کی پیروی کرنی چاہیے.باقی جہاں تک شرک کا مسئلہ ہے تو انھیں تاویل یا جہالت کا عذر دیا جائے گا.پس کلمہ گو کی رویت حجت ہے الا یہ کہ اس کی معین تکفیر کی جا چکی ہو.واللہ اعلم
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
اصل یہ ہے کہ اختلاف مطالع معتبر نہیں.لیکن یہ مسئلہ اجتماعی نوعیت کا ہے اس لیے جمہور علما کی پیروی کرنی چاہیے.باقی جہاں تک شرک کا مسئلہ ہے تو انھیں تاویل یا جہالت کا عذر دیا جائے گا.پس کلمہ گو کی رویت حجت ہے الا یہ کہ اس کی معین تکفیر کی جا چکی ہو.واللہ اعلم
محترم بھائی جب اختلاف مطالع میں جمہور کی پیروی کرنی ہے تو جہالت کا عذر دینے میں بھی جمہور کی پیروی کرنی چاہئے
اور میرے لحاظ سے جمہور اہل حدیث کے ہاں شیعہ کے لئے جہالت اور تاویل کا عذر بالکل نہیں بلکہ دیکھا جائے تو بریلوی کے لئے بھی جمہور اہل حدیث علماء جہالت و تاویل کا عذر نہیں دیتے اور عرب علماء کا بھی یہی فتوی ہے کہ جہاں انکو دعوت دینے والے موجود ہوں چاہے چند ہی اہل حدیث ہوں مگر وہ قبول نہ کرتے ہوں یا اعراض کرتے ہوں تو انکے لئے جہالت کا عذر اور تاویل کا عذر ختم ہو جاتا ہے ورنہ پھر یہ عذر تو ہندو کو بھی دیا جا سکتا ہے
اب اگر آپ یہ کہیں کہ جمہور اہل حدیث علماء کیسے جہالت اور تاویل کا عذر نہیں دیتے تو محترم بھائی یہاں ظاہری باتوں کو دیکھنے کی بجائے پردہ اٹھا کر اندر کی صورتحال دیکھی جائے گی کہ جمہور اہل حدیث علماء سے اگر کسی شیعہ کے پیچھے نماز پڑھنے یا انکی مسجد میں جا کر جمعہ پڑھنے کا فتوی لیا جائے یا بریلوی کے پیچھے جمعہ پڑھنے کا فتوی لیا جائے یا نماز کو چھوڑ کر انکو اپنی بیٹی کا رشتہ دینے کا فتوی لیا جائے جبکہ وہ شیعہ یا بریلوی باقی لحاظ سے ایماندار اور نیک سیرت ہو تو پھر بھی کوئی اہل حدیث عالم اسکو اپنی بیٹی کا رشتہ دینے کا فتوی نہیں دے گا یہی اتنی واضح اور نہ جھٹلائی جا سکنے والی گواہی ہے کہ جمہور اہل حدیث علماء شیعہ یا بریلوی کو جہالت و تاویل کا عذر نہیں دیتے واللہ اعلم
 
Top