اعجاز علی شاہ
ناظم شعبہ گرافکس
- شمولیت
- جولائی 31، 2011
- پیغامات
- 222
- ری ایکشن اسکور
- 1,461
- پوائنٹ
- 26
اگر اس پوسٹر کی سافٹ کاپی چاہیے تو برائے مہربانی مجھ سے لے لیں۔
السلام علیکمارسلان بھائی اس موضوع پر بھی میرے رسالہ ’’اہل السنہ ‘‘ میں میرا مضمون شائع ہوگا ، اشاعت کے بعد یہ مضمون میں یہاں بھی لگادوں گا ان شاء اللہ۔
یاد دہانی کروا دی ہے، اب نیکسٹ شمارے میں اس مضامین کو شائع کریں۔ ان شاءاللہرسالہ تو برابر شائع ہورہا ہے لیکن یہ مضمون اب تک نہیں شائع ہوا۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
فرض نماز کے بعد مزید کچھ اذکار
کفایت اللہ بھائی سے گزارش ہے کہ اس پر ایک بار اپنی توجہ فرمائے۔
اللَّهُمَّ أَنْتَ خَلَقْتَنِي وَأَنَا عَبْدُكَ أَنَا عَلَى عَهْدِكَ وَوَعْدِكَ مَا اسْتَطَعْتُ ، أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا صَنَعْتُ ، أَبُوءُ بِنِعْمَتِكَ عَلَيَّ ، وَأَبُوءُ بِذَنْبِي فَاغْفِرْ لِي ، إِنَّهُ لا يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلا أَنْتَ.
اے اللہ! تو میرا خالق ہے، میں تیرا بندہ ہوں، میں حسب استطاعت تیرے عہدوعدہ پر قائم ہوں، میں تیری پناہ پکڑتاہوں، اس چیز کی برائی سے جو میں نے کی ،میں اقرار کرتا ہوں کہ مجھ پر تیری نعمتیں ہیں،مجھے اپنے گناہوں کا بھی اقرار ہے، تو مجھے معاف فرما، تیرے سوا کوئی معاف کرنے والا نہیں۔(مسند البزار:۳۴۸۸،، وسندہً صحیحٌ)
اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي وَتُبْ عَلَيَّ، إِنَّكَ أَنْتَ التَّوَّابُ الْغَفُورُ. (سو(۱۰۰) بار)
اے اللہ! مجھے معاف فرما اور میری توبہ قبول فرما، یقینا تو توبہ قبول کرنے والا اور بخشنے والا ہے۔ (مصنف إِبن ابي شیبة:۱۰/۲۳۵، حدیث:۲۹۷۵۴، وسندهً صحيحٌ)
اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْبُخْلِ ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الْجُبْنِ ، وَأَعُوذُ بِكَ أَنْ أُرَدَّ إِلَى أَرْذَلِ الْعُمُرِ ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الدُّنْيَا يَعْنِي فِتْنَةَ الدَّجَّالِ ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ.
اے اللہ! میں تیری، پناہ مانگتا ہوں کنجوسی سے، اور پناہ مانگتا ہوں بزدلی سے، اور پناہ مانگتا ہوں عمر کے آخری حصے میں لاچاری بڑھ جانے اور دانائی کے جاتے رہنےسے ،اور پناہ مانگتا ہوں فتنہ دنیا یعنی فتنہ دجّال سے، ا ور پناہ مانگتا ہوں عذاب قبر سے۔(مصنف ابن ابی شیبة : ۱/۱۸۸، صحیح بخاری: ۶۳۹، سنن الترمذی:۳۵۶۷،صحیح ابن خزیمة:۷۳۶، صحیح ابن حبان: ۲۰۲۴ِ ، واخرجه احمد: ۱/۱۸۳، ۱۸۲،وابخاري :۶۳۶۵).
رَبِّ جِبْرِيلَ ، وَمِيكَائِيلَ ، وَإِسْرَافِيلَ ، أَعِذْنِي مِنْ حَرِّ النَّارِ ، وَعَذَابِ الْقَبْرِ.
اے جبریل ، اور میکائیل، اور اِسرافیل کے ربّ! مجھے جہنم کی گرمائی اور عذاب قبر سے بچالے۔ (سنن النسائي: ۱۳۴۶، ۵۵۲۱،مسند الامام احمد: ۶/۶۱، وسندہً حسنٌ)
اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي وَارْحَمْنِي وَاهْدِنِي وَعَافِنِي وَارْزُقْنِي.(صحيح ابن خزیمة:۷۴۴، مسند السراج:۸۵۹،واللفظ لهما، صحيح مسلم:۲۶۹۷، سنن ابن ماجه:۳۸۴۵)
اے اللہ! مجھے معاف فرما، اور مجھ پر رحمت فرما، اور مجھے ہدایت دے، اور عافیت دے، اور مجھے رزق عطا فرما۔
اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي مَا قَدَّمْتُ ، وَمَا أَخَّرْتُ ، وَمَا أَسْرَرْتُ ، وَمَا أَعْلَنْتُ ، وَمَا أَسْرَفْتُ ، وَمَا أَنْتَ أَعْلَمُ بِهِ مِنِّي ، أَنْتَ الْمُقَدَّمُ ، وَأَنْتَ الْمُؤَخِّرُ ، لا إِلَهَ إِلا أَنْتَ . (صحیح مسلم : ۷۷۱/۲، مسند احمد : ۱/۱۰۲)
اے اللہ! مجھے معاف فرمادے جو کچھ میں نے پہلے کیا اور جو بعد میں کیا، جو پوشیدہ کیا اور جو اعلانیہ کیا، میں نے جو زیادتی کی اور جسے تو مجھ سے زیادہ جانتا ہے، تو ہی آگے کرنے والاہے اور تو ہی پیچھے کرنے والا ہے، تیرے علاوہ کوئی سچا معبود نہیں۔ا
اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْكُفْرِ وَالْفَقْرِ , وَعَذَابِ الْقَبْرِ. (مسند احمد:۵/۴۴، سنن النسائي:۵۴۶۷، المستدرك للحاكم:۱/۳۵،وسندهً حسنٌ).
اے اللہ میں تیری پناہ مانگتا ہوں 'کفر سے ، اور فقیری سے، اور عذاب قبر سے۔
اَللّٰهُمَّ أَصْلِحْ لِيْ دِيْنِيْ الَّذِيْ جَعَلْتُهُ لِيْ عِصْمَةً ، وَأَصْلَحَ لِيْ دُنْيَايَ الَّتِيْ جَعَلْتَ فِيْهَا مَعَاشِيْ ، اَللّٰهُمَّ إِنِّيْ أَعُوذُ بِرِضَاكَ مِنْ سَخَطِكَ ، وَأَعُوذُ ، يَعْنِيْ ، بِعَفْوِكَ مِنْ نِقْمَتِكَ ، وَأَعُوْذُ بِكَ مِنْكَ ، لاَ مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ ، وَلاَ مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ ، وَلاَ يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْكَ الْجَدُّ.(سنن النسائي: 1347)
اے اللہ! میرے دین کی اصلاح فرما، جسے تو نے میر لیے (جہنم سے) بچاؤ کا ذریعہ بنایا ہے، میری دنیا کی درستی فرما ، جس میں تونے میری معیشت کا سامان پیدا کیا ہے، اے اللہ! مین تیری رضا کے ساتھ تیری ناراضی سے پناہ پکڑتا ہوں، میں تیرے قہر وعذاب سے تیری پناہ پکڑتا ہوں، تیری عطا میں کوئی بندش نہیں ڈال سکتا ، جسے تو نہ دے، اسے کوئی نہیں دے سکتا۔
تیرے سامنے کسی بخت والے کو اس کا بخت کچھ فائدہ نہیں دے سکتا۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
فرض نماز کے بعد مزید کچھ اذکار
کفایت اللہ بھائی سے گزارش ہے کہ اس پر ایک بار اپنی توجہ فرمائے۔
میں نے یہ مضمون "السنۃ ـجو پاکستان سے چھپتاہے اس سے لے کر ٹائپ کیا
یہ اکتوبر 2010، کا شمارہ ہے(غلام مصطفے طہیر صاحب کا)
الكتب » صحيح ابن حبان » كِتَابُ الصَّلاةِ » فَصْلٌ فِي الْقُنُوتِ »ذِكْرُ مَا يُسْتَحَبُّ لِلْمَرْءِ أَنْ يَسْأَلَ اللَّهَ ...
رقم الحديث: 2065
(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الأَزْدِيُّ ، قَالَ : حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ ، قَالَ : حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ ، عَنْ عَمِّهِ الْمَاجِشُونِ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ ، عَنِ الأَعْرَجِ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي رَافِعٍ ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ ، قَالَ : كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا فَرَغَ مِنَ الصَّلاةِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : " اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي مَا قَدَّمْتُ ، وَمَا أَخَّرْتُ ، وَمَا أَسْرَرْتُ ، وَمَا أَعْلَنْتُ ، وَمَا أَسْرَفْتُ ، وَمَا أَنْتَ أَعْلَمُ بِهِ مِنِّي ، أَنْتَ الْمُقَدَّمُ ، وَأَنْتَ الْمُؤَخِّرُ ، لا إِلَهَ إِلا أَنْتَ " .
اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي مَا قَدَّمْتُ ، وَمَا أَخَّرْتُ ، وَمَا أَسْرَرْتُ ، وَمَا أَعْلَنْتُ ، وَمَا أَسْرَفْتُ ، وَمَا أَنْتَ أَعْلَمُ بِهِ مِنِّي ، أَنْتَ الْمُقَدَّمُ ، وَأَنْتَ الْمُؤَخِّرُ ، لا إِلَهَ إِلا أَنْتَ . (صحیح مسلم : ۷۷۱/۲، مسند احمد : ۱/۱۰۲، صحيح ابن حبان :رقم الحديث: 2065)
اے اللہ! مجھے معاف فرمادے جو کچھ میں نے پہلے کیا اور جو بعد میں کیا، جو پوشیدہ کیا اور جو اعلانیہ کیا، میں نے جو زیادتی کی اور جسے تو مجھ سے زیادہ جانتا ہے، تو ہی آگے کرنے والاہے اور تو ہی پیچھے کرنے والا ہے، تیرے علاوہ کوئی سچا معبود نہیں۔
اے اللہ! میرے پہلے اوربعد کے گناہ معاف فرما، اور میرے پوشیدہ اور ظاہری گناہ معاف فرما،جو میں نے اسراف کیا، اس کو بھی معاف فرما، اس گناہ کو بھی معاف فرما، جسے تو مجھ سے خوب جانتا ہے،تو ہی مقدم ہے اور تو مؤخرہے ۔
الكتب » سنن النسائى الصغرى » كِتَاب السَّهْوِ» بَاب التَّعَوُّذِ فِي دُبُرِ الصَّلَاةِ
رقم الحديث: 1331
(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ ، قَالَ : حَدَّثَنَا يَحْيَى ، عَنْ عُثْمَانَ الشَّحَّامِ ، عَنْ مُسْلِمِ بْنِ أَبِي بَكْرَةَ ، قَالَ : " كَانَ أَبِي يَقُولُ فِي دُبُرِ الصَّلَاةِ : اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْكُفْرِ وَالْفَقْرِ , وَعَذَابِ الْقَبْرِ , فَكُنْتُ أَقُولُهُنَّ , فَقَالَ أَبِي : أَيْ بُنَيَّ , عَمَّنْ أَخَذْتَ هَذَا , قُلْتُ : عَنْكَ , قَالَ : " إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقُولُهُنَّ فِي دُبُرِ الصَّلَاةِ "
اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْكُفْرِ وَالْفَقْرِ , وَعَذَابِ الْقَبْرِ. (مسند احمد:۵/۴۴، سنن النسائي:۵۴۶۷، المستدرك للحاكم:۱/۳۵،وسندهً حسنٌ).
اے اللہ میں تیری پناہ مانگتا ہوں 'کفر سے ، اور فقیری سے، اور عذاب قبر سے۔
الكتب » صحيح البخاري » كِتَاب الدَّعَوَاتِ » بَاب الدُّعَاءِ بَعْدَ الصَّلَاةِ
رقم الحديث: 5881
(حديث مرفوع) حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ ، أَخْبَرَنَا يَزِيدُ ، أَخْبَرَنَا وَرْقَاءُ ، عَنْ سُمَيٍّ ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالُوا : يَا رَسُولَ اللَّهِ ، ذَهَبَ أَهْلُ الدُّثُورِ بِالدَّرَجَاتِ وَالنَّعِيمِ الْمُقِيمِ ، قَالَ : " كَيْفَ ذَاكَ ؟ " قَالُوا : صَلَّوْا كَمَا صَلَّيْنَا ، وَجَاهَدُوا كَمَا جَاهَدْنَا ، وَأَنْفَقُوا مِنْ فُضُولِ أَمْوَالِهِمْ وَلَيْسَتْ لَنَا أَمْوَالٌ ، قَالَ : " أَفَلَا أُخْبِرُكُمْ بِأَمْرٍ تُدْرِكُونَ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ ، وَتَسْبِقُونَ مَنْ جَاءَ بَعْدَكُمْ ، وَلَا يَأْتِي أَحَدٌ بِمِثْلِ مَا جِئْتُمْ بِهِ ، إِلَّا مَنْ جَاءَ بِمِثْلِهِ ، تُسَبِّحُونَ فِي دُبُرِ كُلِّ صَلَاةٍ عَشْرًا ، وَتَحْمَدُونَ عَشْرًا ، وَتُكَبِّرُونَ عَشْرًا " ، تَابَعَهُ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ ، عَنْ سُمَيٍّ ، وَرَوَاهُ ابْنُ عَجْلَانَ ، عَنْ سُمَيٍّ ، وَرَجَاءِ بْنِ حَيْوَةَ ، وَرَوَاهُ جَرِيرٌ ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ رُفَيْعٍ ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ ، وَرَوَاهُ سُهَيْلٌ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ .
الكتب » سنن النسائى الصغرى » كِتَاب السَّهْوِ » كَمْ مَرَّةً يَقُولُ ذَلِكَ » نَوْعٌ آخَرُ مِنَ الدُّعَاءِ عِنْدَ الِانْصِرَافِ ...
رقم الحديث: 1330
(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ سَوَّادِ بْنِ الْأَسْوَدِ بْنِ عَمْرٍو ، قَالَ : حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنِي حَفْصُ بْنُ مَيْسَرَةَ ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي مَرْوَانَ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنَّ كَعْبًا حَلَفَ لَهُ بِاللَّهِ الَّذِي فَلَقَ الْبَحْرَ لِمُوسَى إِنَّا لَنَجِدُ فِي التَّوْرَاةِ ، أَنَّ دَاوُدَ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " كَانَ إِذَا انْصَرَفَ مِنْ صَلَاتِهِ , قَالَ : اللَّهُمَّ أَصْلِحْ لِي دِينِي الَّذِي جَعَلْتَهُ لِي عِصْمَةً , وَأَصْلِحْ لِي دُنْيَايَ الَّتِي جَعَلْتَ فِيهَا مَعَاشِي , اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِرِضَاكَ مِنْ سَخَطِكَ , وَأَعُوذُ بِعَفْوِكَ مِنْ نِقْمَتِكَ , وَأَعُوذُ بِكَ مِنْكَ , لَا مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ وَلَا مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ , وَلَا يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْكَ الْجَدُّ " قَالَ : وَحَدَّثَنِي كَعْبٌ , أَنَّ صُهَيْبًا حَدَّثَهُ ، أَنَّ مُحَمَّدًا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , كَانَ يَقُولُهُنَّ عِنْدَ انْصِرَافِهِ مِنْ صَلَاتِهِ .
اَللّٰهُمَّ أَصْلِحْ لِيْ دِيْنِيْ الَّذِيْ جَعَلْتُهُ لِيْ عِصْمَةً ، وَأَصْلَحَ لِيْ دُنْيَايَ الَّتِيْ جَعَلْتَ فِيْهَا مَعَاشِيْ ، اَللّٰهُمَّ إِنِّيْ أَعُوذُ بِرِضَاكَ مِنْ سَخَطِكَ ، وَأَعُوذُ ، يَعْنِيْ ، بِعَفْوِكَ مِنْ نِقْمَتِكَ ، وَأَعُوْذُ بِكَ مِنْكَ ، لاَ مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ ، وَلاَ مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ ، وَلاَ يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْكَ الْجَدُّ.(سنن النسائي: 1347)
اے اللہ! میرے دین کی اصلاح فرما، جسے تو نے میر لیے (جہنم سے) بچاؤ کا ذریعہ بنایا ہے، میری دنیا کی درستی فرما ، جس میں تونے میری معیشت کا سامان پیدا کیا ہے، اے اللہ! مین تیری رضا کے ساتھ تیری ناراضی سے پناہ پکڑتا ہوں، میں تیرے قہر وعذاب سے تیری پناہ پکڑتا ہوں، تیری عطا میں کوئی بندش نہیں ڈال سکتا ، جسے تو نہ دے، اسے کوئی نہیں دے سکتا۔ تیرے سامنے کسی بخت والے کو اس کا بخت کچھ فائدہ نہیں دے سکتا۔
الكتب » صحيح ابن خزيمة » كِتَابُ الصَّلاةِ » جِمَاعُ أَبْوَابِ الأَذَانِ وَالإِقَامَةِ » بَابُ جَامِعِ الدُّعَاءِ بَعْدَ السَّلامِ فِي دُبُرِ ...
رقم الحديث: 726
(حديث مرفوع) نا مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادِ بْنِ آدَمَ الْبَصْرِيُّ ، أنا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ الْفَزَارِيُّ ، عَنْ أَبِي مَالِكٍ الأَشْجَعِيُّ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ : كُنَّا نَغْدُو إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَيَجِيءُ الرَّجُلُ وَتَجِيءُ الْمَرْأَةُ ، فَيَقُولُ : يَا رَسُولَ اللَّهِ ، كَيْفَ أَقُولُ إِذَا صَلَّيْتُ ؟ قَالَ : " قُلِ : اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي ، وَارْحَمْنِي ، وَاهْدِنِي ، وَعَافِنِي ، وَارْزُقْنِي ، فَقَدَ جَمَعَ لَكَ دُنْيَاكَ وَآخِرَتَكَ " .
اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي وَارْحَمْنِي وَاهْدِنِي وَعَافِنِي وَارْزُقْنِي.(صحيح ابن خزیمة:۷۴۴، مسند السراج:۸۵۹،واللفظ لهما، صحيح مسلم:۲۶۹۷، سنن ابن ماجه:۳۸۴۵)
اے اللہ! مجھے معاف فرما، اور مجھ پر رحمت فرما، اور مجھے ہدایت دے، اور عافیت دے، اور مجھے رزق عطا فرما۔
الكتب » صحيح ابن خزيمة » كِتَابُ الصَّلاةِ » جِمَاعُ أَبْوَابِ الأَذَانِ وَالإِقَامَةِ » بَابُ التَّعَوُّذِ بَعْدَ السَّلامِ مِنَ الصَّلاةِ
رقم الحديث: 2064
(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ خُزَيْمَةَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ الْعِجْلِيُّ ، قَالَ : حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى ، عَنْ شَيْبَانَ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ ، عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ ، وَعَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ الأَوْدِيِّ ، قَالا : كَانَ سَعْدٌ يُعَلِّمُ بَنِيهِ هَؤُلاءِ الْكَلِمَاتِ كَمَا يُعَلِّمُ الْمَكْتَبُ الْغِلْمَانَ ، يَقُولُ : إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَتَعَوَّذُ بِهِنَّ بَعْدَ كُلِّ صَلاةٍ : " اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْبُخْلِ ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الْجُبْنِ ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ أَنْ أُرَدَّ إِلَى أَرْذَلِ الْعُمُرِ ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الدُّنْيَا ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ " .
اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْبُخْلِ ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الْجُبْنِ ، وَأَعُوذُ بِكَ أَنْ أُرَدَّ إِلَى أَرْذَلِ الْعُمُرِ ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الدُّنْيَا يَعْنِي فِتْنَةَ الدَّجَّالِ ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ.
اے اللہ! میں تیری، پناہ مانگتا ہوں کنجوسی سے، اور پناہ مانگتا ہوں بزدلی سے، اور پناہ مانگتا ہوں عمر کے آخری حصے میں لاچاری بڑھ جانے اور دانائی کے جاتے رہنےسے ،اور پناہ مانگتا ہوں فتنہ دنیا یعنی فتنہ دجّال سے، ا ور پناہ مانگتا ہوں عذاب قبر سے۔(مصنف ابن ابی شیبة : ۱/۱۸۸، صحیح بخاری: ۶۳۹، سنن الترمذی:۳۵۶۷،صحیح ابن خزیمة:۷۳۶، صحیح ابن حبان: ۲۰۲۴ِ ، واخرجه احمد: ۱/۱۸۳، ۱۸۲،وابخاري :۶۳۶۵).
الكتب »السنن الكبرى للنسائي» كِتَابُ الْمَسَاجِدِ» فِي سُجُودِ الْقُرْآنِ» كَمْ يَقُولُ ذَلِكَ» نَوْعٌ آخَرُ مِنَ الذِّكْرِ وَالدُّعَاءِ بَعْدَ التَّسْلِيمِ
رقم الحديث: 1250
(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، نا يَعْلَى ، نا قُدَامَةُ ، عَنْ جَسْرَةَ ، قَالَتْ : حدَّثَتْنِي عَائِشَةُ ، قَالَتْ : دَخَلَتْ عَلَيَّ امْرَأَةٌ مِنَ الْيَهُودِ ، فَقَالَتْ : إِنَّ عَذَابَ الْقَبْرِ مِنَ الْبَوْلِ ، فَقُلْتُ : كَذَبْتِ ، فَقَالَتْ : بَلَى ، إِنَّا لَنَقْرِضُ مِنْهُ الْجِلْدَ وَالثَّوْبَ ، فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى الصَّلاةِ ، وَقَدِ ارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُنَا ، فَقَالَ : " مَا هَذَا ؟ ! " فَأَخْبَرْتُهُ بِمَا قَالَتْ ، فَقَالَ : " صَدَقَتْ " فَمَا صَلَّى بَعْدَ يَوْمَئِذٍ إِلا قَالَ فِي دُبُرِ الصَّلاةِ : " رَبِّ جِبْرِيلَ ، وَمِيكَائِيلَ ، وَإِسْرَافِيلَ ، أَعِذْنِي مِنْ حَرِّ النَّارِ ، وَعَذَابِ الْقَبْرِ " .
رَبِّ جِبْرِيلَ ، وَمِيكَائِيلَ ، وَإِسْرَافِيلَ ، أَعِذْنِي مِنْ حَرِّ النَّارِ ، وَعَذَابِ الْقَبْرِ.
اے جبریل ، اور میکائیل، اور اِسرافیل کے ربّ! مجھے جہنم کی گرمائی اور عذاب قبر سے بچالے۔ (سنن النسائي: ۱۳۴۶، ۵۵۲۱،مسند الامام احمد: ۶/۶۱، وسندہً حسنٌ)
الكتب » البحر الزخار بمسند البزار » البحر الزخار مسند البزار » مُسْنَدُ شَدَّادِ بْنِ أَوْسٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى ...
رقم الحديث: 2972
(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ ، وَأَحْمَدُ بْنُ مَالِكٍ , وَاللَّفْظُ لأَحْمَدَ ، قَالا : حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعِ ، قَالَ : نا حُسَيْنٌ الْمُعَلِّمُ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ ، عَنْ بُشَيْرِ بْنِ كَعْبٍ ، عَنْ شَدَّادِ بْنِ أَوْسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : " سَيِّدُ الاسْتِغْفَارِ إِذَا انْصَرَفَ أَحَدُكُمْ مِنْ صَلاتِهِ أَنْ يَقُولَ : اللَّهُمَّ أَنْتَ خَلَقْتَنِي وَأَنَا عَبْدُكَ أَنَا عَلَى عَهْدِكَ وَوَعْدِكَ مَا اسْتَطَعْتُ ، أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا صَنَعْتُ ، أَبُوءُ بِنِعْمَتِكَ عَلَيَّ ، وَأَبُوءُ بِذَنْبِي فَاغْفِرْ لِي ، إِنَّهُ لا يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلا أَنْتَ " . وَهَذَا الْحَدِيثُ لا نَعْلَمُهُ يُرْوَى بِهَذَا اللَّفْظِ إِلا عَنْ شَدَّادِ بْنِ أَوْسٍ ، وَهَذَا الإِسْنَادُ مِنْ أَحْسَنِ إِسْنَادٍ يُرْوَى عَنْ شَدَّادٍ ، وَأَشَدِّهِ اتَّصَالا عَنْهُ .
اللَّهُمَّ أَنْتَ خَلَقْتَنِي وَأَنَا عَبْدُكَ أَنَا عَلَى عَهْدِكَ وَوَعْدِكَ مَا اسْتَطَعْتُ ، أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا صَنَعْتُ ، أَبُوءُ بِنِعْمَتِكَ عَلَيَّ ، وَأَبُوءُ بِذَنْبِي فَاغْفِرْ لِي ، إِنَّهُ لا يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلا أَنْتَ.
اے اللہ! تو میرا خالق ہے، میں تیرا بندہ ہوں، میں حسب استطاعت تیرے عہدوعدہ پر قائم ہوں، میں تیری پناہ پکڑتاہوں، اس چیز کی برائی سے جو میں نے کی ،میں اقرار کرتا ہوں کہ مجھ پر تیری نعمتیں ہیں،مجھے اپنے گناہوں کا بھی اقرار ہے، تو مجھے معاف فرما، تیرے سوا کوئی معاف کرنے والا نہیں۔(مسند البزار:۳۴۸۸،، وسندہً صحیحٌ)
الكتب » مسند ابن أبي شيبة » مَنْ رَوَى عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ ...
رقم الحديث: 944
(حديث مرفوع) نا ابْنُ فُضَيْلٍ ، وَابْنُ إِدْرِيسَ ، عَنْ حُصَيْنٍ ، عَنْ هِلالِ بْنِ يَسَافٍ ، عَنْ زَاذَانَ ، أَنَّهُ قَالَ : نا رَجُلٌ ، مِنَ الأَنْصَارِ ، قَالَ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فِي دُبُرِ الصَّلاةِ : " اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي وَتُبْ عَلَيَّ إِنَّكَ أَنْتَ التَّائِبُ - أَوِ التَّوَّابُ - الْغَفُورُ " ، مِائَةَ مَرَّةٍ .
اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي وَتُبْ عَلَيَّ، إِنَّكَ أَنْتَ التَّوَّابُ الْغَفُورُ. (سو(۱۰۰) بار)
اے اللہ! مجھے معاف فرما اور میری توبہ قبول فرما، یقینا تو توبہ قبول کرنے والا اور بخشنے والا ہے۔ (مصنف إِبن ابي شیبة:۱۰/۲۳۵، حدیث:۲۹۷۵۴، وسندهً صحيحٌ)
الكتب » السنن الكبرى للنسائي » كِتَابُ الزِّينَةِ » مَا يَقُولُ إِذَا جَلَسَ فِي مَجْلِسٍ كَثُرَ فِيهِ ...
رقم الحديث: 9803
(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ إِسْحَاقَ ، أَخْبَرَنَا أَبُو سَلَمَةَ الْخُزَاعِيُّ مَنْصُورُ بْنُ سَلَمَةَ ، أنا خَلادُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، قَالَ أَبُو سَلَمَةَ وَكَانَ مِنَ الْخَائِفِينَ ، عَنْ خَالِدِ بْنِ أَبِي عِمْرَانَ ، عَنْ عُرْوَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا جَلَسَ مَجْلِسًا أَوْ صَلَّى صَلاةً تَكَلَّمَ بِكَلِمَاتٍ ، فَسَأَلَتْ عَائِشَةُ عَنِ الْكَلِمَاتِ ، فَقَالَ : " إِنْ تَكَلَّمَ بِخَيْرٍ ، كَانَ طَابِعًا عَلَيْهِنْ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ ، وَإِنْ تَكَلَّمَ بِغَيْرِ ذَلِكَ كَانَ كَفَّارَةً لَهُ :
سُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ وَبِحَمْدِكَ ، لا إِلَهَ إِلا أَنْتَ ، أَسْتَغْفِرُكَ وَأَتُوبُ إِلَيْكَ " .
(مسند الامام احمد:۶/۷۷، سنن النسائي الصغٰري: ۱۳۴۵، سنن النسائي الكبرٰي: ۱۲۶۷، الدعاء لطبراني:۱۹۱۲، شعب الایمان للبیهقي: ۶۲۰، وسنده صحيحٌ)
اے اللہ! تو پاک ہے، تیر ہی تعریف ہے، تیرے سوا کوئی معبود برحق نہیں، میں تجہ سے معافی کا سوال کرتا ہوں اور تیری طرف رجوع کرتاہوں۔
الكتب » صحيح مسلم » كِتَاب صَلَاةِ الْمُسَافِرِينَ وَقَصْرِهَا » بَاب اسْتِحْبَابِ يَمِينِ الإِمَامِ
رقم الحديث: 1165
(حديث مرفوع) وحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ ، عَنْ مِسْعَرٍ ، عَنْ ثَابِتِ بْنِ عُبَيْدٍ ، عَنِ ابْنِ الْبَرَاءِ ، عَنْ الْبَرَاءِ ، قَالَ : " كُنَّا إِذَا صَلَّيْنَا خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، أَحْبَبْنَا أَنْ نَكُونَ عَنْ يَمِينِهِ ، يُقْبِلُ عَلَيْنَا بِوَجْهِهِ ، قَالَ : فَسَمِعْتُهُ يَقُولُ : رَبِّ قِنِي عَذَابَكَ يَوْمَ تَبْعَثُ ، أَوْ تَجْمَعُ عِبَادَكَ " . وحَدَّثَنَاه أَبُو كُرَيْبٍ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، قَالَا : حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ مِسْعَرٍ ، بِهَذَا الإِسْنَادِ ، وَلَمْ يَذْكُرْ : يُقْبِلُ عَلَيْنَا بِوَجْهِهِ .
رَبِّ قِنِي عَذَابَكَ يَوْمَ تَبْعَثُ ، أَوْ تَجْمَعُ عِبَادَكَ.(صحیح مسلم :۷۰۹)
اے میرے رب ! مجھے اس دن عذاب سے بچالے، جس دن تع اپنے بندوں کو اٹھائے گا۔
الكتب » الدعاء للطبراني » باب : مَا كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ ...
رقم الحديث: 1319
(حديث قدسي) حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْحَضْرَمِيُّ ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ سُوَيْدٍ ، ثنا أَبِي ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، قَالَ : أَبْطَأَ عَنَّا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلاةَ الْفَجْرِ ، حَتَّى كَادَتْ أَنْ تُدْرِكَنَا الشَّمْسُ ، ثُمَّ خَرَجَ فَصَلَّى بِنَا ، فَخَفَّفَ فِي صَلاتِهِ ، ثُمَّ انْصَرَفَ ، فَأَقْبَلَ عَلَيْنَا بِوَجْهِهِ ، فَقَالَ : " عَلَى مَكَانِكُمْ أُخْبِرُكُمْ مَا أَبْطَأَنِي عَنْكُمْ فِي هَذِهِ الصَّلاةِ ، إِنِّي صَلَّيْتُ فِي لَيْلَتِي هَذِهِ مَا شَاءَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ ، ثُمَّ مَلَكَتْنِي عَيْنِي ، فَنِمْتُ ، فَرَأَيْتُ رَبِّيَ عَزَّ وَجَلَّ فِي أَحْسَنِ صُورَةٍ وَأَجْمَلِهَا ، فَقَالَ : يَا مُحَمَّدُ ، قُلْتُ : لَبَّيْكَ يَا رَبِّ ، قَالَ : فِيمَ يَخْتَصِمُ الْمَلأُ الأَعْلَى ؟ قُلْتُ : لا أَدْرِي ، ثُمَّ قَالَ : يَا مُحَمَّدُ ، قُلْتُ : لَبَّيْكَ يَا رَبِّ ، قَالَ : فِيمَ يَخْتَصِمُ الْمَلأُ الأَعْلَى ؟ قُلْتُ : لا أَدْرِي يَا رَبِّ ، فَوَضَعَ كَفَّهُ بَيْنَ كَتِفَيَّ ، فَوَجَدْتُ بَرْدَ أَنَامِلِهِ بَيْنَ ثَدْيَيَّ ، فَعَلِمْتُ مِنْ كُلِّ شَيْءٍ وَبَصُرْتُهُ ، ثُمَّ قَالَ : يَا مُحَمَّدُ ، قُلْتُ : لَبَّيْكَ ، قَالَ : فِيمَ يَخْتَصِمُ الْمَلأُ الأَعْلَى ؟ قُلْتُ : فِي الْكَفَّارَاتِ ، قَالَ : وَمَا هُنَّ ؟ قُلْتُ : الْمَشْيُ عَلَى الأَقْدَامِ إِلَى الْجَمَاعَاتِ ، وَإِسْبَاغُ الْوُضُوءِ فِي السَّبَرَاتِ ، قَالَ : وَمَا الدَّرَجَاتُ ؟ قُلْتُ : إِطْعَامُ الطَّعَامِ ، وَلِينُ الْكَلامِ ، وَالصَّلاةُ بِاللَّيْلِ وَالنَّاسُ نِيَامٌ ، قَالَ : سَلْ ، قُلْتُ : اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ فِعْلَ الْخَيْرَاتِ ، وَتَرْكَ الْمُنْكَرَاتِ ، وَحُبَّ الْمَسَاكِينِ ، وَأَنْ تَغْفِرَ لِي ، وَتَرْحَمَنِي ، وَإِذَا أَرَدْتَ فِتْنَةً بَيْنَ خَلْقِكَ ، فَنَجِّنِي إِلَيْكَ غَيْرَ مَفْتُونٍ ، اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ حُبَّكَ وَحُبَّ مَنْ أَحَبَّكَ ، وَحُبَّ عَمَلٍ يُقَرِّبُنِي إِلَى حُبِّكَ " .
اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ فِعْلَ الْخَيْرَاتِ ، وَتَرْكَ الْمُنْكَرَاتِ ، وَحُبَّ الْمَسَاكِينِ ، وَأَنْ تَغْفِرَ لِي ، وَتَرْحَمَنِي ، وَإِذَا أَرَدْتَ فِتْنَةً بَيْنَ خَلْقِكَ ، فَنَجِّنِي إِلَيْكَ غَيْرَ مَفْتُونٍ ، اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ حُبَّكَ وَحُبَّ مَنْ أَحَبَّكَ ، وَحُبَّ عَمَلٍ يُقَرِّبُنِي إِلَى حُبِّكَ
الكتب » الرؤيا للدارقطني » الرؤية للدارقطني » ذِكْرُ الأَحَادِيثِ الَّتِي رُوِيَتْ عَنِ النَّبِيِّ ...
رقم الحديث: 176
(حديث قدسي) حَدِيثُ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ الأَنْصَارِيِّ حَدَّثَنَا حَدِيثُ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ الأَنْصَارِيِّ حَدَّثَنَا الْقَاضِي الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ ، وَأَبُو بَكْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ خَالِدٍ النَّجَّارُ ، قَالا : حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ صَالِحٍ الْوَاسِطِيُّ ، عَنِ الْحَجَّاجِ بْنِ دِينَارٍ ، عَنِ الْحَكَمِ بْنِ عُتَيْبَةَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ ، قَالَ : أَبْطَأَ عَنَّا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي صَلاةِ الْفَجْرِ حَتَّى كَادَتِ الشَّمْسُ أَنْ تَطْلُعَ ، ثُمَّ خَرَجَ ، وَأُقِيمَتِ الصَّلاةُ ، فَصَلَّى بِنَا صَلاةً تَجَوَّزَ فِيهَا ، فَلَمَّا سَلَّمَ قَالَ : " عَلَى مَصَافِّكُمْ " ، فَثَبَتَ الْقَوْمُ عَلَى مَصَافِّهِمْ ، ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَيْهِمْ بِوَجْهِهِ فَقَالَ : " أُنَبِّئُكُمْ بِالَّذِي بَطَّأَنِي عَنْكُمُ الْغَدَاةَ ، إِنِّي قُمْتُ مِنَ اللَّيْلِ فَتَوَضَّأْتُ ، ثُمَّ صَلَّيْتُ مَا قَضَى اللَّهُ تَبَارَكَ وَتَعَالَى لِي ، وَإِنِّي رَأَيْتُ رَبِّي عَزَّ وَجَلَّ فِي مَنَامِي ، فَرَأَيْتُهُ فِي أَحْسَنِ صُورَةٍ ، فَقَالَ لِي : يَا مُحَمَّدُ ، قُلْتُ : لَبَّيْكَ رَبِّي ، قَالَ : فِيمَ يَخْتَصِمُ فِيهِ الْمَلأُ الأَعْلَى ؟ قُلْتُ : لا أَدْرِي رَبِّي ، ثُمَّ قَالَ لِي : يَا مُحَمَّدُ ، قُلْتُ : لَبَّيْكَ رَبِّي ، قَالَ : فِيمَا يَخْتَصِمُ فِيهِ الْمَلأُ الأَعْلَى ؟ قُلْتُ : لا أَدْرِي رَبِّ ، فَوَضَعَ كَفَّهُ بَيْنَ كَتِفَيَّ ، فَوَجَدْتُ بَرْدَ أَنَامِلِهِ بَيْنَ ثَدْيَيَّ ، فَتَجَلَّى لِي كُلُّ شَيْءٍ ، فَعَرَفْتُهُ ، ثُمَّ قَالَ لِي : يَا مُحَمَّدُ ، قُلْتُ : لَبَّيْكَ رَبِّي ، قَالَ : فِيمَ يَخْتَصِمُ الْمَلأُ الأَعْلَى ؟ قُلْتُ : إِسْبَاغُ الْوُضُوءِ فِي السَّبَرَاتِ ، وَمَشْيٌ عَلَى الأَقْدَامِ إِلَى الْجَمَاعَاتِ ، وَالْجُلُوسُ فِي الْمَسَاجِدِ ، وَانْتِظَارُ الصَّلَوَاتِ بَعْدَ الصَّلَوَاتِ ، قَالَ : فِيمَ ؟ قَالَ لِي : سَلْ يَا مُحَمَّدُ ، قَالَ : قُلْتُ
: اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ فِعْلَ الْخَيْرَاتِ ، وَتَرْكَ الْمُنْكَرَاتِ ، وَحُبَّ الْمَسَاكِينِ ، وَإِذَا أَرَدْتَ بِقَوْمٍ فِتْنَةً فَتَوَفَّنِي إِلَيْكَ غَيْرَ مَفْتُونٍ ، أَسْأَلُكُ اللَّهُمَّ أَنْ تَغْفِرَ لِي وَتَرْحَمَنِي وَتَتُوبَ عَلَيَّ ، وَأَسْأَلُكَ اللَّهُمَّ حُبَّكَ وَحُبَّ مَنْ يُحِبُّكَ ، وَحُبَّ عَمَلٍ يُقَرِّبُنِي إِلَى حُبِّكَ " .
اے اللہ! میں تجھ سے نیکیاں اپنانے، برائیاں چھوڑنے ، مساکین سے محبت اور توبہ کی قبولیت کا سوال کرتا ہوں اور جب تو لوگوں میں آزمائش (عذاب) کا ارادہ کرے تو مجھے صحیح سلامت فوت کرلینا،
(مسند الامام احمد:۴/۶۶، ۵/۳۷۸، وسنده صحیح ، والحدیث صحیح ٌ)