میرے بھائی عبدللہ دامانوی صاحب نے ایک کتاب لکھی ہے جس کا نام ہے
دینی امور پر اجرت کا جواز
وہ اس کتاب میں لکھتے ہیں کہ
حدیث میں آتا ہے کہ صحابہ کرام رضوان اﷲ علیہم اجمعین نے عرض کیا کہ اے اﷲ کے رسول، ہم تعلیم القرآن پر اجرت لے سکتے ہیں؟ پس آپ نے فرمایا کہ بہترین اجرت وہ ہے جو کتاب اﷲ پر حاصل کی جائے
﴿ صفحہ 73﴾
صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 688 حدیث مرفوع مکررات 17 متفق علیہ 9
حَدَّثَنِي سِيدَانُ بْنُ مُضَارِبٍ أَبُو مُحَمَّدٍ الْبَاهِلِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو مَعْشَرٍ الْبَصْرِيُّ هُوَ صَدُوقٌ يُوسُفُ بْنُ يَزِيدَ الْبَرَّائُ قَالَ حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ الْأَخْنَسِ أَبُو مَالِکٍ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ نَفَرًا مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرُّوا بِمَائٍ فِيهِمْ لَدِيغٌ أَوْ سَلِيمٌ فَعَرَضَ لَهُمْ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْمَائِ فَقَالَ هَلْ فِيکُمْ مِنْ رَاقٍ إِنَّ فِي الْمَائِ رَجُلًا لَدِيغًا أَوْ سَلِيمًا فَانْطَلَقَ رَجُلٌ مِنْهُمْ فَقَرَأَ بِفَاتِحَةِ الْکِتَابِ عَلَی شَائٍ فَبَرَأَ فَجَائَ بِالشَّائِ إِلَی أَصْحَابِهِ فَکَرِهُوا ذَلِکَ وَقَالُوا أَخَذْتَ عَلَی کِتَابِ اللَّهِ أَجْرًا حَتَّی قَدِمُوا الْمَدِينَةَ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَخَذَ عَلَی کِتَابِ اللَّهِ أَجْرًا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أَحَقَّ مَا أَخَذْتُمْ عَلَيْهِ أَجْرًا کِتَابُ اللَّهِ
سیدان بن مضارب، ابومحمد باہلی، ابومعشر بصری، یوسف بن یزید براء، عبید اللہ بن اخنس، ابومالک، ابن ابی ملیکہ، ابن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب میں سے چند آدمی پانی کے رہنے والوں کے پاس سے گذرے جن میں سے ایک شخص کو سانپ کا کاٹا ہوا تھا )لدیغ یا سلیم کالفظ بیان کیا( پانی کے رہنے والوں میں سے ایک آدمی ان صحابہ کے پاس پہنچا اور کہاتم میں سے کوئی شخص جھاڑنے والا ہے، پانی میں ایک شخص سانپ یا بچھو کا کاٹا ہوا ہے )سانپ کے کاٹے ہوئے کے لئے لدیغ یا سلیم کالفظ بیان کیا( ایک صحابی گئے اور بکریوں کی شرط پر سورہ فاتحہ پڑھی، تو وہ آدمی اچھا ہوگیا اور صحابہ کے پاس بکریاں لے کر آئے لیکن ان لوگوں نے اسے مکروہ سمجھا اور کہنے لگے کہ تو نے کتاب اللہ پر اجرت لی، یہاں تک کہ وہ لوگ مدینہ پہنچے تو ان لوگوں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! انہوں نے کتاب اللہ پراجرت لی، آپ نے فرمایا کہ جن چیزوں پر اجرت لینی جائز ہے ان میں سب سے مستحق کتاب اللہ ہے۔