• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

فکر آخرت کی متعلق اشعار

عبداللہ کشمیری

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 08، 2012
پیغامات
576
ری ایکشن اسکور
1,657
پوائنٹ
186
وَعَلَيْكُمُ السَّلَام وَرَحْمَةُ الله
مجھے نہیں معلوم یہ اشعار کس شاعر نے لکھے ہے بہت پہلے میں نے ایک اخبار سے ان اشعار کو اپنی ڈائری میں کوپی کرکے رکھا تھا وہاں پر بھی شاعر کا نام نہیں لکھا تھا ۔۔۔
 

محمد شاہد

سینئر رکن
شمولیت
اگست 18، 2011
پیغامات
2,510
ری ایکشن اسکور
6,023
پوائنٹ
447
عبداللہ کشمیری بھائی آپ بہت اچھے اشعار شئیر کرتے ہیں۔جس شاعر کا نام معلوم نہ ہو بس آخر میں صرف اتنا لکھ دیا کریں کے شاعر کا نام معلوم نہیں
 

عبداللہ کشمیری

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 08، 2012
پیغامات
576
ری ایکشن اسکور
1,657
پوائنٹ
186

آخرت کو بھول بیٹھا فکر دنیا کے عوض
موت کا حملہ اچانک بے خبر کیسا لگا؟
ہنستے ہنستے تو نے دنیا میں گزار دی زندگی
اب نیا زیرزمین تنگ گھر کیسا لگا؟
دفن کرکے قبر میں سب بے رخی سے چل دیے
جس سے تو مانوس تھا اب وہ بشر کیسا لگا؟
تو ہنسا کرتا تھا اوروں کو پریشان دیکھ کر
چل دیا اپنوں کو روتا چھوڑ کر کیسا لگا؟
اب نہ وہ تکیہ ملائم اور نہ بستر مخمل
جسم پر دو گز کفن مٹی پر سر کیسا لگا؟​
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436

جگہ جی لگانے کی دنیا نہیں ہے
یہ عبرت کی جا ہے تماشہ نہیں ہے

جہاں میں ہیں عبرت کے ہر سُو نمونے
مگر تجھ کو اندھا کیا رنگ و بُو نے
کبھی غور سے بھی دیکھا ہے تو نے
جو معمور تھے وہ محل اب ہیں سُونے

جگہ جی لگانے کی دنیا نہیں ہے
یہ عبرت کی جا ہے تماشہ نہیں ہے

ملے خاک میں اہلِ شاں کیسے کیسے
مکیں ہو گئے لا مکاں کیسے کیسے
ھوئے ناموَر بے نشاں کیسے کیسے
زمیں کھا گئی آسماں کیسے کیسے

جگہ جی لگانے کی دنیا نہیں ہے
یہ عبرت کی جا ہے تماشہ نہیں ہے

اجل نے نہ کسریٰ ہی چھوڑا نہ دارا
اسی سے سکندرسا فاتح بھی ہارا
ہر ایک چھوڑ کے کیاکیا حسرت سدھارا
پڑا رہ گیا سب یہیں ٹھاٹ سارا

جگہ جی لگانے کی دنیا نہیں ہے
یہ عبرت کی جا ہے تماشہ نہیں ہے

تجھے پہلے بچپن میں برسوں کھلایا
جوانی نے پھر تجھ کو مجنوں بنایا
بڑھاپے نے پھر آ کے کیا کیا ستایا
اجل تیرا کر دے گی بالکل صفایا

جگہ جی لگانے کی دنیا نہیں ہے
یہ عبرت کی جا ہے تماشہ نہیں ہے

یہی تجھ کو دُھن ہے رہوں سب سے بالا
ہو زینت نرالی ہو فیشن نرالا
جیا کرتا ہے کیا یونہی مرنے والا؟
تجھے حسنِ ظاہر نے دھوکے میں ڈالا


کوئی تیری غفلت کی ہے انتہا بھی؟
جنون چھوڑ کر اب ہوش میں آ بھی
جگہ جی لگانے کی دنیا نہیں ہے
یہ عبرت کی جا ہے تماشہ نہیں ہے


 

عبداللہ کشمیری

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 08، 2012
پیغامات
576
ری ایکشن اسکور
1,657
پوائنٹ
186
نہ دولت کام آئے گی نہ ثروت کام آئے گی
نہ منصب کام آئے گا نہ شہرت کام آئے گی​
نہ ہرگز پیر صاحب کی کرامت کام آئے گی
نہ شوکت کام آئے گا نہ شوکت کام آئے گی​
نہ رعب و دبدبہ سطوت، وجاہت کام آئے گی
نہ ہیبت، سلطنت، حشمت، حکومت کام آئے گی​
جب عزائیل آئیں گے دھرا رہ جائے گا منصب
نہ طاقت رنگ لائے گی نہ قوت کام آئے گی​
اتاری جائے گی تن سے، وہ وردی ہو کہ گدڑی ہو
تو ایسے وقت میں رب کی خشیت کام آئے گی​
جب اترے گا جنازہ قبر کی گھاٹی میں میرے دوست
تو ساتھ اعمال جائیں گے، عبادت کام آئے گی​
تمھیں سونا پڑے گا لاکھوں من مٹی تلے حاصلؔ
نہ کرسی ساتھ جائے گی نہ عزت کام آئے گی​
تمھارے ناملیوا بھی تمھیں دفنا کے آئیں گے
نیا نعرہ لگائیں گے سیاست کام آئے گی​
نہ اعلیٰ عہدے والے بھی سفارش کرنے پائیں گے
نہ اپنے ووٹروں کی کچھ حمایت کام آئے گی​
یہاں کے جھوٹے دعوے سب یہیں رہ جائیں گے پیارے
وہاں تو سچ کی قیمت ہے صداقت کام آئے گی​
جو شاطر ہیں وہ اپنی چاپلوسی بھول جائیں گے
کب اس دربارِ عالی میں ذہانت کام آئے گی​
اگر اسلام کے سانچے میں ڈھل جانا جہالت ہے
تو سن لو حشر میں ایسی جہالت کام آئے گی​
 

عبداللہ کشمیری

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 08، 2012
پیغامات
576
ری ایکشن اسکور
1,657
پوائنٹ
186
جس کو دیکھو غمِ معاش میں ہے
اور سے اور کی تلاش میں ہے
تھا جو مقصود مل نہیں پایا
مبتلا صرف کاش کاش میں ہے
بے وفا مال تھا، سو چھوڑ گیا
باوفا تھا عمل، سو نعش میں ہے
حی و قیوم کی نظر تجھ پر
پھر بھی الجھا ہوا تو لاش میں ہے
نفس بننے لگا ہے لوامہ
اب تو خوبی بھی بدمعاش میں ہے
وہ حقیقت کو پائے گا کیونکر
جو اثرؔ سائے کی تلاش میں ہے
 
Top