لوکان بعدی نبیا میں نبی ہونے کی نفی ہے ۔ جبکہ ہمارے ممدوح کے جملہ میں نبوت کا امکان ہے ۔ اور امکان کے بعد خاتمیت میں فرق نہ آنے کی بات بھی ہے ۔
ہم بات کو " لو" تک نہیں رکھ سکتے کیونکہ ہم نے بات "لو" سے شروع ہی نہیں کی بلکہ ہماری بات " امکان نبوت اور خاتمیت " گرد گھومتی ہے ۔ فتدبر !
طاہر صاحب آپ اب لائین پر آئے ہیں ورنہ آپ اپنا عنوان پھر سے پڑھیں۔۔۔۔۔
آپ کا عنوان تھا کہ:
(رسول الله ﷺ کے بعد بھي نبي آسکتا ہے !!!
اگر بالفرض بعد زمانہ نبوي ﷺ کوئي نبي پيدا ہو تو پھر بھي خاتميت محمدي ﷺ ميں کچھ فرق نہيں آئے گا ۔)
لیکن مصنف کی عبارت میں فقط (اگر بالفرض بعد زمانہ نبوي ﷺ کوئي نبي پيدا ہو تو پھر بھي خاتميت محمدي ﷺ ميں کچھ فرق نہيں آئے گا) ہے۔۔۔
گویا کہ آپ کا مطلوب عنوان یہ ہے(رسول الله ﷺ کے بعد بھي نبي آسکتا ہے !!!)
آپ کا مطلوب اس عبارت سے قطعا ثابت نہیں۔۔۔۔
البتہ مصنف نے یہ غلط لکھا ہے کہ پھر بھی خاتمیت باقی رہیگی
جیسا کہ روایات میں بکثرت ملتا ہے کہ اگر آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی ہوتا تو عمر ہوتا۔۔۔۔۔ تو اسکے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟؟!!!!
اور آیت ہے کہ اگر زیادہ اللہ ہوتےتو۔۔۔۔۔۔ یہ مصنف کی عبارت بھی ترکیب میں بلکل اسی آیت کی طرح ہے(اجمالا)
پھر آپ کا کہنا تھا کہ مطلب اس طرح ہوجائیگا کہ اگر زیادہ اللہ ہوتےتو پھر بھی وحدانیت باقی رہتی۔۔۔۔۔ تو آپ کی یہ بات اس لیے صحیح ہے کہ مصنف نے یہ غلطی کردی کہ اس نے کہا کہ خاتمیت باقی رہیگی۔۔۔۔ اس غلطی کی وجہ سے آپ اس طرح کہتے ہیں۔۔۔۔
برحال آپ اپنا مدعی ثابت نہیں کرپائے(رسول الله ﷺ کے بعد بھي نبي آسکتا ہے !!!)
اگر کہاجائے کہ جب یقعن ہے کہ نبی نہیں آئے گا تو اگر مگر کیوں؟؟؟ تو اسکا جواب بھی دوستوں نے احسن انداز میں دیا کہ جب لا الہ الا اللہ ہے تو اگر زیادہ اللہ ہوتےتو۔۔۔۔۔۔کیوں؟؟؟؟
میری طرف سے طاہر صاحب اور ان کے حامیوں کے لیے بہترین جواب یہ ہے (اگر زیادہ اللہ ہوتےتو۔۔۔۔۔۔
میں تلمیذ بھائی سے متفق ہوں۔۔۔ البتہ مصنف نے فقط یہ غلط لکھا ہے کہ پھر بھی خاتمیت باقی رہیگی باقی یہ قطعا ثابت نہیں کہ دوسرا نبی بھی آسکتا ہے۔۔۔۔
کبھی کبھی پڑھنے کو عجیب و غریب باتیں مل جاتی ہیں۔۔۔۔ بات ایسی ہو جو ناقابل رد ہو۔۔۔۔
جزاکم اللہ خیرا