تعویذ اگر شرکیہ الفاظ پر مشتمل اور آدمی اس کی عبادت کرتا ہو تو تعویذ پہننا شرک اکبر ہے،
محترم بھائی یہ تعویذوں کی عبادت کیسے کی جاتی ہے جو شرک اکبر ہو جاتی ہے یہ عبادت کسی عمل کا نام ہے یا عبات تعویذ کے بارے کوئی عقیدہ رکھنے میں سمجھی جاتی ہے
اور اگر اس تعویذ کے بارے میں یہ عقیدہ رکھے کہ یہ سلامتی کا ایک ذریعہ ہے تو شرک اصغر ہے۔
محترم بھائی اس سے تو مجھے یہ لگ رہا ہے کہ تعویذ کے باری کسی قسم کا عقیدہ رکھنا تو شرک اصغر ہے البتہ تعقیذ کے متعلق کوئی خاص عمل ہی شرک اکبر ہے
محترم بھائی میری اس پر اتنی تحقیق نہیں ہے آپ وہ عمل بتا دیں جو ہم تعویذ سے متعلق کرتے ہیں اللہ آپ کو جزائے خیر دے امین
قرآنی آیات پر مشتمل تعویذات کے بارے میں اہل علم کے ما بین دو موقف پائے جاتے ہیں،لیکن راجح اور مبنی بر احتیاط موقف یہی ہے کہ اس سے بھی اجتناب کیا جائے۔ کیونکہ نہی پر مبنی احادیث عام ہیں جو قرآنی اور غیر قرآنی تمام قسم کے تعویذات کو شامل ہیں، اگر ہم ان احادیث کا بغور جائزہ لیں تو زیادہ سے زیادہ یہ بات سامنے آتی ہے کہ قرآنی اور حدیثی تعویذ غیر مسنون ہے
جی محترم بھائی مجھے بھی آپ کے بتائے دو موقفوں سے یہ سمجھ آئی ہے کہ کم از کم قرآنی تعویذ غیر مسنون تو لازمی ہیں مگر غیر مسنون اور بدعت ایک ہی چیز ہے یا ان میں فرق بھی ہو سکتا ہے اللہ آپ کو جزائے خیر دے امین
[quote="حافظ عمران الٰہی, post: 163719, member: 3610"مگر جو لوگ قرآنی اور حدیثی تعویذ کو شرک قرار دیتے ہیں وہ خود حرام کا ارتکاب کرتے ہیں، کیوں کہ ہمارے پاس ایسی کوئی دلیل موجود نہیں ہے جس کو سامنے رکھ کر ہم یہ کہہ سکیں کہ قرآنی اور حدیثی تعویذ شرک ہے[/quote]
محترم بھائی میں نے بھی کچھ علماء سے سنا ہے کہ ہر قسم کا تعویذ شرک ہے مجھے انکے دلائل ابھی دیکھنے ہیں البتہ آپ کی پہلی والی باتوں کے جواب کے بعد میں اس پر اپنی کوئی رائے دے سکوں گا کیونکہ آپ نے جو شرک اکبر عمل کا ذکر کیا ہے اور شرک اصغر عقیدہ کا ذکر کیا ہے اسکے بارے نصوص اور آپ کا جواب دیکھنا چاہتا ہوں کہ کیا وہاں مطلق حکم لگایا گیا ہے یا قرآنی اور حدیث کے تعویذوں کی تخصیص کی گئی ہے