• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قرآن لاریب ہے!! حدیث کی طرف پھر رجوع کیوں؟

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
السلام علیکم!
آپ نے کہا کہ میں نہیں سمجھ سکتا کہ آخر بغیر کسی عقلی یا منقولی دلیل کے کسی چیز کو پڑھنے سے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔! رک جائیں یہاں پر ہی بغیر کسی دلیل کے!!!!!؟؟؟؟ ۔۔۔

میرے پیارے بھائی میں مجبور ہوں یہ کہنے کے لئے کہ آپ قرآن مجید سے واقف ہیں ہی نہیں۔۔۔۔اس کتاب جس کا نام آپ بار بار لے رہے یہی تمام مثالیں لوگوں کے لئے فرماتا ہے ۔ اگر غور کریں۔اور ان مثالوں کا بیان اللہ تعالیٰ نے بڑی حکمت کے ساتھ کیا ہے کہ واقع ان کو سن کر جو ہدایت حاصل کرنا چاہے وہ خود ان مثالوں پرغور کرنے پر مجبور ہو جاتا ہے۔اور واقع اسی کتاب کو پڑھ کر لوگ اسلام میں داخل ہوتے رہے ہیں اور ہوتے رہیں گے۔پھر اللہ کا بھی یہی فرمان ہے کہ میں مثالیں بیان کرتا ہوں عقل والوں کے لئے بے عقل کے لئے نہیں۔۔۔۔۔۔

اور اس سوال کا جو آپ نے بعد میں کیا جس کا تعلق ابھی تک اس تھریڈ سے کوئی نہیں۔۔میری بحث پہلے یہ ہے کہ قرآن لاریب ہے شک سے پاک ہے اور محفوظ رہا پھر میری آپ سے بحث اس تھریڈ میں ہے کہ قرآن ہر کتاب کی تصدیق کرنے والا ہے چاہے صحیح بخاری ہی کیوں نہ ہو۔پھر میری بحث یہاں یہ ہے کہ جس جس بات کا قرآن واضح اور صاف تشریح و تفسیر کے ساتھ جواب دے تو ہمارے لئے یہ قرآن سب سے پہلے حجیت ہے اگر اس سے کوئی بات مخالف ہو وہ رد کر دی جائے۔میں نے کسی بھی حدیث کی کتاب کا مکمل رد یا انکار نہیں کیا شاید آپ یہ جانتے نہیں لیکن اب جان لیں جہاں قرآن خاموش ہو جاتا جواب نہیں دیتا میں بھی اسی صحیح بخاری کی طرف رجوع کرتا ہوں اس میں صحیح اور باطل دونوں موجود ہیں جبکہ قرآن میں صرف صحیح،سچ،حق ہے اس کی ہر قسم کی دلیل میں دے چکا ہوں لیکن آپ دیکھنے اور سوچنے کے لئے تیار نہیں کچھ وقت کے لئے تعصب کی عینک اتاریں شکریہ اب آپ مجھ سے مطابلہ کر رہے ہیں کہ میں آپ کو بتاوں کہ یہ کس پر نازل ہوا۔۔۔نبی کریم ﷺ پر نازل ہوا، 23 سال میں نازل ہوا محمد بن عبداللہ بن عبدالمطلب قریسی ہاشمی پر نازل ہوا ۔۔۔۔یہ میرا جواب ہے میرے پیارے بھائی کے لئے۔
جبکہ آپ کا سوال ٹاپک کے مطابق تھا ہی نہیں لیکن جواب میرا فرض تھا دینا دے دیا۔۔۔۔شکریہ

اب ٹاپک پر واپس آئیں سوال قرآن لاریب ہے کیسے؟ جواب دے دیا گیا۔
محفوظ تھا کیسے ۔۔۔۔جواب دے دیا گیا۔۔۔۔ہر طرح کی مثال سے ۔۔۔۔۔سمجھنے والوں کے لئے۔۔۔۔نشانیاں ہیں وہ لوگ جو غوروفکر کرتے ہوں ۔۔۔
کچھ میرے سوالات ہیں جو ابھی تک میں نے نہیں کئے صرف سوالوں کے جواب دئے ہیں سوال نہیں کیا بے شک دیکھ سکتے ہیں۔

بحث کیوں ہو رہی یہاں مقصد کیا ۔۔؎
٭قرآن لاریب ہے اور محفوظ بھی جس بات،عقیدہ،ایمان کا قرآن واضح ،تشریح ،تفسیر خود کرے تو اس کے مقابل تمام قول جو کہ موجودہ کتابوں میں ہوں۔بخاری،مسلم،ترمزی،مشکاۃ،۔۔۔۔رد ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔وجہ قرآن محفوظ بھی ہے ۔ اللہ کی کتاب ہے کیسے ثابت کرنے کے لئے اس کو پڑھیں۔۔۔
٭جب بات،عقیدہ،ایمان کی تشریح تفسیر قرآن خود نہ کرے تب ہم انہیں کتابوں کی طرف رجوع کریں گے لیکن پہلے قرآن سے ہدایت اور رہنمائی وجہ قرآن میں صرف سچ اور حق درج ہے جبکہ باقی تمام کتابوں میں باطل اور سچ مکس ہے۔ شکریہ۔۔۔۔
ان دو باتوں پر بات کریں شکریہ۔
آپ نے ابھی تک یہی نہیں بتایا کہ قرآن لاریب کیسے ہے؟
ایک ہی رٹ ہے کہ قرآن کو پڑھیں اور قرآن کا مشاہدہ کریں.

اچھا یہی بتا دیں کہ قرآن کی سات قراءتوں میں سے کون سی لاریب ہے؟
ورش پہلے پارے میں یغفر لکم خطایاکم پڑھتے ہیں اور حفص نغفر لکم خطایاکم پڑھتے ہیں, ورش پہلے پارے میں یخادعون الا انفسہم کہتے ہیں اور حفص یخدعون کہتے ہیں.
بلکہ آگے بڑھیں تو ابن مسعود رض فصیام ثلثۃ ایام متتابعات پڑھتے ہیں لیکن آپ نور الانوار دیکھیں تو اصولیین نے ان کے متتابعات کے لفظ کو نکال دیا ہے. حضرت ابی بن کعب رض کی قراءت کے بے شمار الفاظ کو شاذ کہہ کر نکال دیا گیا ہے. حضرت عائشہ رض کے مصحف میں تحریر صلاۃ العصر کے لفظ کو نکالا گیا ہے.
یہ قرآن پاک کہاں سے لاریب ہے بھائی اور کیسے لاریب ہے؟
آپ کہتے ہیں کہ میں قرآن پڑھوں اور مشاہدہ کروں تو میں یہ سب پڑھتا بھی ہوں اور دیکھتا بھی ہوں.

قرآن میں ایک جگہ آتا ہے ہم نے زمین کو بنایا پھر آسمان کو بنایا. دوسری جگہ آتا ہے ہم نے آسمان کو بچھایا پھر زمین کو بچھایا. اس میں اختلاف ہے.
فیضان بھائی! تقلید نہ کریں. تحقیق کر کے مجھے بتائیں کہ جس کتاب میں سے چیزوں کو شاذ کہہ کر نکالا گیا ہو, جس کتاب کے الفاظ میں اختلاف ہو, جس کی باتوں میں تعارض ہو...... اسے آپ کس قانون سے لاریب کہتے ہیں اور اس کی کون سی بات اور کون سے لفظ کو لاریب کہتے ہیں؟
اگر قرآن کریم شاذ, اختلاف اور تعارض کے باوجود بھی "لا ریب" کا درجہ رکھتا ہے تو پھر حدیثوں نے کیا قصور کیا ہے؟
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
میری آج کل رسائی انٹرنیٹ تک بہت کم ہے.
فیضان بھائی! میں نے قرآن پر اعتراضات آپ کو بتا دیے ہیں.
مجھے مدلل جواب چاہیے. آپ نے دوبارہ مشاہدے اور پڑھنے کا رٹا ہوا سبق دہرایا تو میری طرف سے مزید بات کے لیے معذرت ہوگی.
آپ نے مجھے یہ بتانا ہے کہ قرآن لاریب کیسے ہے جب کہ اس میں تعارض, اختلاف, شاذ روایات, مبہم الفاظ, ذو معنی الفاظ سب کچھ پایا جاتا ہے؟
 
شمولیت
جون 11، 2015
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
79
آپ نے ابھی تک یہی نہیں بتایا کہ قرآن لاریب کیسے ہے؟
ایک ہی رٹ ہے کہ قرآن کو پڑھیں اور قرآن کا مشاہدہ کریں.

اچھا یہی بتا دیں کہ قرآن کی سات قراءتوں میں سے کون سی لاریب ہے؟
ورش پہلے پارے میں یغفر لکم خطایاکم پڑھتے ہیں اور حفص نغفر لکم خطایاکم پڑھتے ہیں, ورش پہلے پارے میں یخادعون الا انفسہم کہتے ہیں اور حفص یخدعون کہتے ہیں.
بلکہ آگے بڑھیں تو ابن مسعود رض فصیام ثلثۃ ایام متتابعات پڑھتے ہیں لیکن آپ نور الانوار دیکھیں تو اصولیین نے ان کے متتابعات کے لفظ کو نکال دیا ہے. حضرت ابی بن کعب رض کی قراءت کے بے شمار الفاظ کو شاذ کہہ کر نکال دیا گیا ہے. حضرت عائشہ رض کے مصحف میں تحریر صلاۃ العصر کے لفظ کو نکالا گیا ہے.
یہ قرآن پاک کہاں سے لاریب ہے بھائی اور کیسے لاریب ہے؟
آپ کہتے ہیں کہ میں قرآن پڑھوں اور مشاہدہ کروں تو میں یہ سب پڑھتا بھی ہوں اور دیکھتا بھی ہوں.

قرآن میں ایک جگہ آتا ہے ہم نے زمین کو بنایا پھر آسمان کو بنایا. دوسری جگہ آتا ہے ہم نے آسمان کو بچھایا پھر زمین کو بچھایا. اس میں اختلاف ہے.
فیضان بھائی! تقلید نہ کریں. تحقیق کر کے مجھے بتائیں کہ جس کتاب میں سے چیزوں کو شاذ کہہ کر نکالا گیا ہو, جس کتاب کے الفاظ میں اختلاف ہو, جس کی باتوں میں تعارض ہو...... اسے آپ کس قانون سے لاریب کہتے ہیں اور اس کی کون سی بات اور کون سے لفظ کو لاریب کہتے ہیں؟
اگر قرآن کریم شاذ, اختلاف اور تعارض کے باوجود بھی "لا ریب" کا درجہ رکھتا ہے تو پھر حدیثوں نے کیا قصور کیا ہے؟
شروع کرتا ہوں اللہ تعالیٰ کے نام سے جو بڑا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے۔
افسوس کی بات تو یہ کہ ہمارے علمائ یہ نہیں کہتے کہ ہم فلاں لفظ سمجھ نہیں سکے ہم فلاں آیت سمجھ نہیں سکے بلکہ کہتے ہیں اس میں اختلاف ہے بلکہ کہتے ہیں اس میں منسوخ آیات بھی موجود ہیں یہ نہیں کہتے کہ ہم ان کو سمجھ نہیں سکے۔یا ہمارا علم کم ہے۔
استغفراللہ۔
قرآن مجید میں ایک لفظ بھی لفظ تو بہت بڑا لفظ ہے ایک شد ،مد،زیر اوپر نیچے نہیں۔یہ جو آپ نے اوپر مثالیں بیان کی یہ علمائ کی آپس کی بحث و تکرار ہے میرے پیارے بھائی۔۔۔۔قرآن آج 2017 یا 18ویں صدی سے پڑھنا اور پڑھانا شروع نہیں کیا گیا نبی کریم ؤﷺ اس کی تعلیم و تریب کر کے گئے صرف عربیوں کے لئے ہی نہیں اجمیوں کے لئے بھی۔
اللہ تعالیٰ کا چیلنج ہے کہ اگر یہ کسی اور کی طرف سے ہوتا تو اس میں بہت سا اختلاف پاتے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میرے پیارے بھائی یہ آیت ایسی ہی اس میں درج نہیں ہو گئی۔
اصل میں ہم لوگوں نے اس قرآن مجید کی شان،قدر،پہچانی ہی نہیں۔
اپنی کم عقلی،اپنی کم علمی،کو چھوپانے کے لئے ان لوگوں نے قرآن مجید کو بھی نہیں چھوڑا۔

اس کا بہت مختصر اور بہت مفصل نوٹ 3 یا 4 لائنوں کا میں لکھ دیتا ہوں آپ کی ہدایت کے لئے لیکن ابھی تک جو کہا اس پر غور کر لیں۔ شکریہ۔

صرف آپ اپنا موقف درست ثابت کرنے کے لئے قرآن پر انگلی کر رہے اور مثالیں کن کی دے رہے علما ئ کی ، محدثین کی۔۔واہ۔
قرآن مجید ہی واحد لاریب بھی ہے اور حاکم کتاب بھی چاہے وہ صحیح بخاری ہی کیوں نہ ہو۔
صحیح بخاری میں سچ اور باطل مکس ہے لیکن اس قرآن مجید میں صرف سچ اور حق اور راست کی باتیں ہیں باطل چھو بھی نہیں سکتا اس کتاب کو۔ ۔۔۔۔ہمارے علمائ کو سمجھ نہیں آئی جس سے مسائل بڑھتے چلے گئے ان کی مثالیں میں کل واضح دوں گا قرآن سے سمجھائوں ان شائ اللہ۔ شکریہ
 
شمولیت
جون 11، 2015
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
79
۔
میری آج کل رسائی انٹرنیٹ تک بہت کم ہے.
فیضان بھائی! میں نے قرآن پر اعتراضات آپ کو بتا دیے ہیں.
مجھے مدلل جواب چاہیے. آپ نے دوبارہ مشاہدے اور پڑھنے کا رٹا ہوا سبق دہرایا تو میری طرف سے مزید بات کے لیے معذرت ہوگی.
آپ نے مجھے یہ بتانا ہے کہ قرآن لاریب کیسے ہے جب کہ اس میں تعارض, اختلاف, شاذ روایات, مبہم الفاظ, ذو معنی الفاظ سب کچھ پایا جاتا ہے؟
قرآن واقع لاریب ہے ۔۔۔۔۔۔اس جیسی لاریب کتاب نہ تھی نہ ہوگی۔یہی وہ کتاب ہے واحد جس کی اللہ تعالیٰ نے حفاظت کی ذمہ داری لی ہے ۔یہی وہ کتاب ہے جو حق اور سچ کو الگ کرتی ہے یہی وہ کتاب ہے جو اس دنیا میں موجود ہر ہر کتاب کی تصدیق کرتی ہے کیا سچ اور کیا باطل ہے ۔۔۔۔
یہ ہمارے علمائ کی کم عقلی ہے جو اس کتاب کو سمجھ نہیں سکے۔۔۔۔۔اور یہ بات سچ ہے۔اگر اس کو سمجھ گئے ہوتے تو یہ فرقہ پرستی کی لعنت ہم میں موجود ہی نہ ہوتی۔۔۔اور کچھ سمجھنے کی کوشش نہیں کرتے اور کچھ سمجھنے کے باوجود صرف تقلید پر رہنا پسند کرتے ہیں۔یعنی جان بھوج کر حق اور سچ کو جانتے ہوئے بھی آڑ گئے ہیں اس کی مثال میرے پیارے بھائی آپ کی شخصیت ہے۔۔۔اور مجھے افسوس ہے کہ واقع آپ یہ سب جانتے ہیں لیکن صرف علمائ کے ہتھکنڑوں میں کھیل رہے لیکن کوئی بات نہیں کھیلیں دیکھیتے ہیں آپ کہاں تک جا سکتے ہیں۔۔۔اپنے جوابات پر غور ضرور کیا کریں۔۔۔۔۔۔۔شکریہ۔
 
شمولیت
جون 11، 2015
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
79
میری آج کل رسائی انٹرنیٹ تک بہت کم ہے.
فیضان بھائی! میں نے قرآن پر اعتراضات آپ کو بتا دیے ہیں.
مجھے مدلل جواب چاہیے. آپ نے دوبارہ مشاہدے اور پڑھنے کا رٹا ہوا سبق دہرایا تو میری طرف سے مزید بات کے لیے معذرت ہوگی.
آپ نے مجھے یہ بتانا ہے کہ قرآن لاریب کیسے ہے جب کہ اس میں تعارض, اختلاف, شاذ روایات, مبہم الفاظ, ذو معنی الفاظ سب کچھ پایا جاتا ہے؟
السلام علیکم!
قرآن پر اعتراضات آپ نے مجھے بتادئے ۔۔۔۔استغفراللہ۔
آپ کے کہنے کے مطابق یعنی آپ کا اس بات پر ایمان ہے کہ قرآن مجید میں تعارض ،اختلاف،شاذروایات،مبہم الفاظ ، ذومعنی الفاظ سب کچھ ہے پھر بھی یہ لاریب کیسے۔۔۔۔۔۔؟
میری گواہی اللہ تعالیٰ کو حاضر جان کر۔
میرا ایمان ہے کہ اس قرآن مجید میں کوئی تعارض ،اختلاف،شاذروایات،مبہم الفاظ ، ذومعنی الفاظ نہیں ہیں یہاں تک کوئی بھی ایک آیت منسوخ تک اس میں درج نہیں کی گئی جو منسوخ تھی وہ نبی کریم ﷺ اور جبرائیل علیہ السلام کی موجودگی میں پہلے ہی نکال لی گئی۔ یہ ہماری یا میری کم عقلی ہے جو میں اس کتاب کو سمجھ نہیں سکتا۔اپنی اس کمزوری کو میں قرآن پر اعتراض کروں تو میں گمراہ ہوں،میں پاگل ہوں،اگر ایسا ہی رہوں تو ہو سکتا ہے میں کفر میں مبتلا ہو جائوں اور پھر کفر کے ساتھ ساتھ شرک بھی کر ڈالوں (استغفراللہ)اللہ مجھے معاف فرمائے۔
اس کی مثال آج 2017 میں آپ کے سامنے رکھ رہا آپ کو سمجھانے کے لئے۔اور سوچا بھی کریں آپ کو آ پ کے بارے میں مجھے میرے بارے میں پوچھا جانا ہے۔
ایک جماعت ہے۔۔۔۔۔یہ جماعت قرآن مجید سے ایسے ایسے عقیدہ نکالتے ہیں کہ سب قرآن کے ہی خلاف ہیں۔
جبکہ یہ اس جمعاعت کے پاس بھی عالم ہیں علم والے ہیں یہ بھی قرآن مجید پڑھتے ہیں اور اس کی تبلیغ بہت بہت کرتےہیں لیکن کہتے کیا ہیں۔
٭اس جماعت کا عقیدہ ہے کہ نبی کریم ﷺ نور ہیں بشر نہیں وہ اللہ تعالیٰ کے نور کا حصہ تھے(استغفراللہ)اور گواہی کے لئے پہلے وہ قرآن مجید پیش کرتے ہیں آیات کوڈ کرتے ہیں۔
جبکہ آپ کا اور میرا بھی عقیدہ یہ ہے کہ نبی کریم ﷺ بشر تھے،انسان تھے ، جیسے ہم انسان ہیں۔اب آپ کے بھی علمائ ہیں اب مسئلہ کیا ہے ۔۔۔دو جماتیں ہیں دونوں کے پاس بڑے بڑے علمائ بھی ہیں دونوں قرآن پڑھتے بھی ہیں پڑھاتے بھی لیکن دونوں میں سے 100٪ ایک درست ہو سکتا دونوں نہیں۔
اب ہم نے دیکھنا ہے کہ کون درست ہے تو اس کی آیات پر غور کیا جاتا ہے تو معلوم ہوجاتا ہے کہ واقع نبی کریم ﷺ بشر ہیں یہ گواہی واضح قرآن سے ہم حاصل کر لیتے ہیں تو اس کے مقابل ہر کسی کو قول رد ہے یعنی یہ عقیدہ روزے روشن کے طرح کھل گیا کہ نبی کریم ﷺ بشر ہی ہیں دوسری جماعت کاعقیدہ باطل ہے کفر ہے شرک ہے۔۔
اب یہ مثال دینے کا مقصد اہم ہے۔
اختلاف قرآن مجید میں نہیں تھا ہمارے ذہنی پیدا وار ہے یعنی ہم سمجھ نہیں رہے اور قاس کے پیچھے یا اپنے اپنے عالم کی تقلید کر رہے ہوتے ہیں جس کی وجہ سے ہم سچ کو جاننا چاہتے نہیں۔ ذو معنی الفاظ قرآن میں نہیں بلکہ ہم سمجھنے سے قاصرہیں۔مبہم الفاظ قرآن مجید میں نہیں بلکہ ہم سمجھ نہیں رہے یا سمجھنا کو ضرورت محسوس نہیں کررہے۔
اس کی مثال یہی جماعت ہے ۔جو کہتی ہے کہ نبی کریم ﷺ نور ہیں وہ کبھی بھی نہیں مانتے کہ نبی بشر ہیں اگر وہ یہ مان گئے تو ان کے آبائو اجداد غلط ثابت ہوتے ان کو بچانے کے لئے کوششیں کی جاتیں ہیں اپنی فکر نہیں کہ ہم جہنم میں جا سکتے اس عقیدہ کی وجہ سے۔
قرآن آج 2017 میں نہیں لکھا گیا،قرآن کی تعلیم آج 2017یا امام المحدثین محمد بن اسماعیل البخاری رحمہ اللہ۔
کے دور سے قرآن نہیں چلا،
یہ دین مکمل ہوا۔
نبی کریم ﷺ کی زندگی میں ،کتابت ہوئی نبی کریم ﷺ کی زندگی میں،جبرائیل علیہ السلام کے سامنے اس کو ہر طرح سے دیکھا گیا کہیں کوئی غلطی موجود تو نہیں،اس کو نبی کریم ﷺ ایک کتاب کی شکل میں مرتب کر کے گئے اپنے ہاتھ مبارک سے ،نبی کریم ﷺ کے دور سے ہی عام تھا یہ قرآن دیکھ کر پڑھنا،عجمی کو بھی قرآن لکھایا اورسیکھایا گیا،یعنی قرآن ہر دور میں رہا قراءتوں میں اختلاف ہونے سے قرآن کی لکھی ہوئی کتاب پر نہیں اپنے علم پر اعتراض کریں۔اپنے علم کو کم کہیں۔
زبر،زیر ،پیش،نقاط،وغیرہ کا ایجاد بھی نبی کریم ﷺ کے دور سے تھا کیونکہ عجمی کو سمجھانے کے لئے یہ طریقہ رائج تھا۔یعنی بغیرعراب کے بھی قرآن تھا اور عراب کے ساتھ بھی قرآن موجود تھا نبی کریم ﷺ کے دور سے ہی۔یہ سب باتیں ہیں کہ یہ اعراب بعد میں لگائے گے یہ جھوٹ ہے۔قرآن کی شان اور عظمت اور قدر ہمارے علما ئ نے کم ہی کی ہے ۔شک میں ہی ڈالا ہے ۔آج 2017 میں ایسے پرانے نسخے موجود ہیں جن میں اعراب موجود ہیں۔

شکریہ۔اللہ تعالیٰ ہم سب کو سمجھنے کی سوچنے کی صلاحیت عطائ فرمائے۔ آمین لیکن جو سوچنا چہتا بھی ہو۔
یہ بحث اشماریہ صاحب آپ سے صرف اس لئے کی جارہی ہے کہ
قرآن مجید لاریب ہے آپ کہتے ہیں دلیل دو۔۔۔۔۔اور میں دلیل دے چکا ہوں لیکن آپ غور کرنے کو تیارنہیں۔
لائیں کوئی ضعیف قرآن؟لارئیں کوئی معلق آیت،سورۃ؟لائیں کوئی مرسل ؟لائیں کوئی معضل آیت؟لائیں کوئی مدلس آیت یا سورۃ ؟کوئی آیت جس میں کوئی عیب ہویعنی کوئی معلل سورۃ دیکھا دیں۔
معلل آپ کے نزدیک اگر کوئی ہو بھی تو بھائی وہ آپ کی کم علمی ہے کتاب پر انگلی مت کریں۔اپنے علم کے لحاظ سے چلیں
سچ اور حق کو تسلیم کریں کہ واقع قرآن لاریب ہونے کے ساتھ ساتھ حاکمیت کا درجہ بھی محفوظ رکھتا ہے اور سب کتابوں کی تصدیق بھی یہی قرآن کرتا ہے ۔
یہ آج میرا آخری جواب ہے۔شکریہ
۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
شروع کرتا ہوں اللہ تعالیٰ کے نام سے جو بڑا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے۔
افسوس کی بات تو یہ کہ ہمارے علمائ یہ نہیں کہتے کہ ہم فلاں لفظ سمجھ نہیں سکے ہم فلاں آیت سمجھ نہیں سکے بلکہ کہتے ہیں اس میں اختلاف ہے بلکہ کہتے ہیں اس میں منسوخ آیات بھی موجود ہیں یہ نہیں کہتے کہ ہم ان کو سمجھ نہیں سکے۔یا ہمارا علم کم ہے۔
استغفراللہ۔
قرآن مجید میں ایک لفظ بھی لفظ تو بہت بڑا لفظ ہے ایک شد ،مد،زیر اوپر نیچے نہیں۔یہ جو آپ نے اوپر مثالیں بیان کی یہ علمائ کی آپس کی بحث و تکرار ہے میرے پیارے بھائی۔۔۔۔قرآن آج 2017 یا 18ویں صدی سے پڑھنا اور پڑھانا شروع نہیں کیا گیا نبی کریم ؤﷺ اس کی تعلیم و تریب کر کے گئے صرف عربیوں کے لئے ہی نہیں اجمیوں کے لئے بھی۔
اللہ تعالیٰ کا چیلنج ہے کہ اگر یہ کسی اور کی طرف سے ہوتا تو اس میں بہت سا اختلاف پاتے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میرے پیارے بھائی یہ آیت ایسی ہی اس میں درج نہیں ہو گئی۔
اصل میں ہم لوگوں نے اس قرآن مجید کی شان،قدر،پہچانی ہی نہیں۔
اپنی کم عقلی،اپنی کم علمی،کو چھوپانے کے لئے ان لوگوں نے قرآن مجید کو بھی نہیں چھوڑا۔

اس کا بہت مختصر اور بہت مفصل نوٹ 3 یا 4 لائنوں کا میں لکھ دیتا ہوں آپ کی ہدایت کے لئے لیکن ابھی تک جو کہا اس پر غور کر لیں۔ شکریہ۔

صرف آپ اپنا موقف درست ثابت کرنے کے لئے قرآن پر انگلی کر رہے اور مثالیں کن کی دے رہے علما ئ کی ، محدثین کی۔۔واہ۔
قرآن مجید ہی واحد لاریب بھی ہے اور حاکم کتاب بھی چاہے وہ صحیح بخاری ہی کیوں نہ ہو۔
صحیح بخاری میں سچ اور باطل مکس ہے لیکن اس قرآن مجید میں صرف سچ اور حق اور راست کی باتیں ہیں باطل چھو بھی نہیں سکتا اس کتاب کو۔ ۔۔۔۔ہمارے علمائ کو سمجھ نہیں آئی جس سے مسائل بڑھتے چلے گئے ان کی مثالیں میں کل واضح دوں گا قرآن سے سمجھائوں ان شائ اللہ۔ شکریہ
۔

قرآن واقع لاریب ہے ۔۔۔۔۔۔اس جیسی لاریب کتاب نہ تھی نہ ہوگی۔یہی وہ کتاب ہے واحد جس کی اللہ تعالیٰ نے حفاظت کی ذمہ داری لی ہے ۔یہی وہ کتاب ہے جو حق اور سچ کو الگ کرتی ہے یہی وہ کتاب ہے جو اس دنیا میں موجود ہر ہر کتاب کی تصدیق کرتی ہے کیا سچ اور کیا باطل ہے ۔۔۔۔
یہ ہمارے علمائ کی کم عقلی ہے جو اس کتاب کو سمجھ نہیں سکے۔۔۔۔۔اور یہ بات سچ ہے۔اگر اس کو سمجھ گئے ہوتے تو یہ فرقہ پرستی کی لعنت ہم میں موجود ہی نہ ہوتی۔۔۔اور کچھ سمجھنے کی کوشش نہیں کرتے اور کچھ سمجھنے کے باوجود صرف تقلید پر رہنا پسند کرتے ہیں۔یعنی جان بھوج کر حق اور سچ کو جانتے ہوئے بھی آڑ گئے ہیں اس کی مثال میرے پیارے بھائی آپ کی شخصیت ہے۔۔۔اور مجھے افسوس ہے کہ واقع آپ یہ سب جانتے ہیں لیکن صرف علمائ کے ہتھکنڑوں میں کھیل رہے لیکن کوئی بات نہیں کھیلیں دیکھیتے ہیں آپ کہاں تک جا سکتے ہیں۔۔۔اپنے جوابات پر غور ضرور کیا کریں۔۔۔۔۔۔۔شکریہ۔
آپ خود بتائیں میں نے جو کچھ پوچھا تھا آپ نے اس سے متعلق کوئی ایک بات بھی کی ہے؟
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,717
ری ایکشن اسکور
430
پوائنٹ
197
جیسے صوفیوں کے پاس دلائل نہیں ہوتے اپنی صوفیت کو ثابت کرنے کے لیے ایسے ہی موصوف فیضان اکبر ہیں!
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
السلام علیکم!
قرآن پر اعتراضات آپ نے مجھے بتادئے ۔۔۔۔استغفراللہ۔
آپ کے کہنے کے مطابق یعنی آپ کا اس بات پر ایمان ہے کہ قرآن مجید میں تعارض ،اختلاف،شاذروایات،مبہم الفاظ ، ذومعنی الفاظ سب کچھ ہے پھر بھی یہ لاریب کیسے۔۔۔۔۔۔؟
میری گواہی اللہ تعالیٰ کو حاضر جان کر۔
میرا ایمان ہے کہ اس قرآن مجید میں کوئی تعارض ،اختلاف،شاذروایات،مبہم الفاظ ، ذومعنی الفاظ نہیں ہیں یہاں تک کوئی بھی ایک آیت منسوخ تک اس میں درج نہیں کی گئی جو منسوخ تھی وہ نبی کریم ﷺ اور جبرائیل علیہ السلام کی موجودگی میں پہلے ہی نکال لی گئی۔ یہ ہماری یا میری کم عقلی ہے جو میں اس کتاب کو سمجھ نہیں سکتا۔اپنی اس کمزوری کو میں قرآن پر اعتراض کروں تو میں گمراہ ہوں،میں پاگل ہوں،اگر ایسا ہی رہوں تو ہو سکتا ہے میں کفر میں مبتلا ہو جائوں اور پھر کفر کے ساتھ ساتھ شرک بھی کر ڈالوں (استغفراللہ)اللہ مجھے معاف فرمائے۔
اس کی مثال آج 2017 میں آپ کے سامنے رکھ رہا آپ کو سمجھانے کے لئے۔اور سوچا بھی کریں آپ کو آ پ کے بارے میں مجھے میرے بارے میں پوچھا جانا ہے۔
ایک جماعت ہے۔۔۔۔۔یہ جماعت قرآن مجید سے ایسے ایسے عقیدہ نکالتے ہیں کہ سب قرآن کے ہی خلاف ہیں۔
جبکہ یہ اس جمعاعت کے پاس بھی عالم ہیں علم والے ہیں یہ بھی قرآن مجید پڑھتے ہیں اور اس کی تبلیغ بہت بہت کرتےہیں لیکن کہتے کیا ہیں۔
٭اس جماعت کا عقیدہ ہے کہ نبی کریم ﷺ نور ہیں بشر نہیں وہ اللہ تعالیٰ کے نور کا حصہ تھے(استغفراللہ)اور گواہی کے لئے پہلے وہ قرآن مجید پیش کرتے ہیں آیات کوڈ کرتے ہیں۔
جبکہ آپ کا اور میرا بھی عقیدہ یہ ہے کہ نبی کریم ﷺ بشر تھے،انسان تھے ، جیسے ہم انسان ہیں۔اب آپ کے بھی علمائ ہیں اب مسئلہ کیا ہے ۔۔۔دو جماتیں ہیں دونوں کے پاس بڑے بڑے علمائ بھی ہیں دونوں قرآن پڑھتے بھی ہیں پڑھاتے بھی لیکن دونوں میں سے 100٪ ایک درست ہو سکتا دونوں نہیں۔
اب ہم نے دیکھنا ہے کہ کون درست ہے تو اس کی آیات پر غور کیا جاتا ہے تو معلوم ہوجاتا ہے کہ واقع نبی کریم ﷺ بشر ہیں یہ گواہی واضح قرآن سے ہم حاصل کر لیتے ہیں تو اس کے مقابل ہر کسی کو قول رد ہے یعنی یہ عقیدہ روزے روشن کے طرح کھل گیا کہ نبی کریم ﷺ بشر ہی ہیں دوسری جماعت کاعقیدہ باطل ہے کفر ہے شرک ہے۔۔
اب یہ مثال دینے کا مقصد اہم ہے۔
اختلاف قرآن مجید میں نہیں تھا ہمارے ذہنی پیدا وار ہے یعنی ہم سمجھ نہیں رہے اور قاس کے پیچھے یا اپنے اپنے عالم کی تقلید کر رہے ہوتے ہیں جس کی وجہ سے ہم سچ کو جاننا چاہتے نہیں۔ ذو معنی الفاظ قرآن میں نہیں بلکہ ہم سمجھنے سے قاصرہیں۔مبہم الفاظ قرآن مجید میں نہیں بلکہ ہم سمجھ نہیں رہے یا سمجھنا کو ضرورت محسوس نہیں کررہے۔
اس کی مثال یہی جماعت ہے ۔جو کہتی ہے کہ نبی کریم ﷺ نور ہیں وہ کبھی بھی نہیں مانتے کہ نبی بشر ہیں اگر وہ یہ مان گئے تو ان کے آبائو اجداد غلط ثابت ہوتے ان کو بچانے کے لئے کوششیں کی جاتیں ہیں اپنی فکر نہیں کہ ہم جہنم میں جا سکتے اس عقیدہ کی وجہ سے۔
قرآن آج 2017 میں نہیں لکھا گیا،قرآن کی تعلیم آج 2017یا امام المحدثین محمد بن اسماعیل البخاری رحمہ اللہ۔
کے دور سے قرآن نہیں چلا،
یہ دین مکمل ہوا۔
نبی کریم ﷺ کی زندگی میں ،کتابت ہوئی نبی کریم ﷺ کی زندگی میں،جبرائیل علیہ السلام کے سامنے اس کو ہر طرح سے دیکھا گیا کہیں کوئی غلطی موجود تو نہیں،اس کو نبی کریم ﷺ ایک کتاب کی شکل میں مرتب کر کے گئے اپنے ہاتھ مبارک سے ،نبی کریم ﷺ کے دور سے ہی عام تھا یہ قرآن دیکھ کر پڑھنا،عجمی کو بھی قرآن لکھایا اورسیکھایا گیا،یعنی قرآن ہر دور میں رہا قراءتوں میں اختلاف ہونے سے قرآن کی لکھی ہوئی کتاب پر نہیں اپنے علم پر اعتراض کریں۔اپنے علم کو کم کہیں۔
زبر،زیر ،پیش،نقاط،وغیرہ کا ایجاد بھی نبی کریم ﷺ کے دور سے تھا کیونکہ عجمی کو سمجھانے کے لئے یہ طریقہ رائج تھا۔یعنی بغیرعراب کے بھی قرآن تھا اور عراب کے ساتھ بھی قرآن موجود تھا نبی کریم ﷺ کے دور سے ہی۔یہ سب باتیں ہیں کہ یہ اعراب بعد میں لگائے گے یہ جھوٹ ہے۔قرآن کی شان اور عظمت اور قدر ہمارے علما ئ نے کم ہی کی ہے ۔شک میں ہی ڈالا ہے ۔آج 2017 میں ایسے پرانے نسخے موجود ہیں جن میں اعراب موجود ہیں۔

شکریہ۔اللہ تعالیٰ ہم سب کو سمجھنے کی سوچنے کی صلاحیت عطائ فرمائے۔ آمین لیکن جو سوچنا چہتا بھی ہو۔
یہ بحث اشماریہ صاحب آپ سے صرف اس لئے کی جارہی ہے کہ
قرآن مجید لاریب ہے آپ کہتے ہیں دلیل دو۔۔۔۔۔اور میں دلیل دے چکا ہوں لیکن آپ غور کرنے کو تیارنہیں۔
لائیں کوئی ضعیف قرآن؟لارئیں کوئی معلق آیت،سورۃ؟لائیں کوئی مرسل ؟لائیں کوئی معضل آیت؟لائیں کوئی مدلس آیت یا سورۃ ؟کوئی آیت جس میں کوئی عیب ہویعنی کوئی معلل سورۃ دیکھا دیں۔
معلل آپ کے نزدیک اگر کوئی ہو بھی تو بھائی وہ آپ کی کم علمی ہے کتاب پر انگلی مت کریں۔اپنے علم کے لحاظ سے چلیں
سچ اور حق کو تسلیم کریں کہ واقع قرآن لاریب ہونے کے ساتھ ساتھ حاکمیت کا درجہ بھی محفوظ رکھتا ہے اور سب کتابوں کی تصدیق بھی یہی قرآن کرتا ہے ۔
یہ آج میرا آخری جواب ہے۔شکریہ
۔
آپ نے اپنا ایمان بتا دیا. آپ کا شکریہ
آپ نے میرے کسی ایک اعتراض کا جواب دیا؟

لائیں کوئی ضعیف قرآن؟لارئیں کوئی معلق آیت،سورۃ؟لائیں کوئی مرسل ؟لائیں کوئی معضل آیت؟لائیں کوئی مدلس آیت یا سورۃ ؟کوئی آیت جس میں کوئی عیب ہویعنی کوئی معلل سورۃ دیکھا دیں۔
آپ مجھے قرآن پاک کی کوئی ایک, صرف ایک سند دکھا دیں تو میں آپ کو یہ سب چیزیں دکھا دوں گا. چیلنج ہے میرا.
 
شمولیت
جون 11، 2015
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
79
جیسے صوفیوں کے پاس دلائل نہیں ہوتے اپنی صوفیت کو ثابت کرنے کے لیے ایسے ہی موصوف فیضان اکبر ہیں!
قرآن واقع اللہ کی کتاب ہے یا ہیری پوٹر کی کتاب ۔؟
اس کو پڑھ کر آپ خود مجبور ہو جائیں گے سوچنے پر ،کہ کون سی کتاب ہے اللہ تعالیٰ کی یہ کتاب کسی بھی ایک تعارف کی محتاج نہیں یہ آپ کی غلط فہمی ہے کہ اس کو اللہ تعالیٰ کی کتاب ثابت کرنے کے لئے کسی ثبوت کی ضرورت ہے ۔۔شکریہ آپ کو اس بات کا یقین نہیں تو یہ آپ کے ایمان کی کمزوری ہے میرا کوئی قصور نہیں۔شکریہ
 
شمولیت
جون 11، 2015
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
79
آپ نے اپنا ایمان بتا دیا. آپ کا شکریہ
آپ نے میرے کسی ایک اعتراض کا جواب دیا؟


آپ مجھے قرآن پاک کی کوئی ایک, صرف ایک سند دکھا دیں تو میں آپ کو یہ سب چیزیں دکھا دوں گا. چیلنج ہے میرا.
السلام علیکم!
نبی کریم ﷺ اپنے دور میں موجود تھے لیکن لوگ اس کتاب پر ایمان نہیں لائے کیا تھی نبی کریم ﷺ کے پاس سند؟۔تب بھی اللہ ان آیات پر غور کرنے کو فرماتا رہا کہ ان آیات پر غور کرو ۔۔۔۔۔اس کے باوجود اکثریت نے جھٹلایا کون ایمان لائے جنہوں نے ان آیات پر غور کیا انہوں نے نبی کریم ﷺ کو دیکھ کر نہیں ،اللہ کو دیکھ کر نہیں بلکہ ان آیات پر غور کرتے ہوئے ایمان لائے۔مشاہدہ کیا پھر ایمان لائے ۔

میرے پیارے بہت پیارے بھائی۔۔۔۔۔۔سندکی ضرورت عام کتابوں کو ہے اس کتاب یعنی قرآن مجید کو کسی بھی سند کی ضرورت نہ تھی نہ رہی گی نہ رہی ہے۔۔اس کو پڑھیں اور اس کی آیات پر غور کریں آپ کو حقیقت سب سمجھ آجائے گی یہ کتاب کس سند کی محتاج ہے!۔۔یہ قرآن اچانک آپ کے پاس نہیں آگیا۔۔۔
ایک دم آپ کے پاس 2017 میں نہیں آگیا یا اچانک ہی یہ مکمل کتاب کی شکل میں نہیں آیا۔

آج بھی میرا جواب اس کو ثابت کرنے کے لئے کہ یہی اللہ تعالیٰ کی کتاب ہے اور یہ لاریب ہے یہ کتاب کسی بھی سند کی محتاج نہیں ۔جواب پر غور کرنے کو آپ تیار ہیں ہی نہیں۔شکریہ
 
Top