شروع اللہ تعالیٰ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔
میرا موقف۔
٭قرآن لاریب ہونے کے ساتھ ساتھ محفوظ کتاب۔
اب جس جس بات کا قرآن واضح اور مفصل اور تفصیل و تشریح کے ساتھ جواب دے اور اس کے مقابل آج 2017 میں ہم تک کوئی قول پہنچے چاہے نبی کریم ﷺ کا نام ہی کیونکہ لیا گیا ہو۔۔وہ رد ہے ہم کہنے پر مجبور ہیں کہ یہ نبی کریم ﷺ کاقول نہیں بلکہ کسی سے غلطی ہوئی،کوئی بھول گیا، کسی کی سازش ہو سکتی وغیرہ وغیرہ۔۔۔۔۔
اب وہ قول چاہے صحیح بخاری ،ترمزی،مسلم،مشکاۃ وغیرہ میں سے کسی میں بھی درج کیا گیا ہو۔۔۔۔
٭میرا موقف۔
٭٭ایک واحد قرآن مجید وہ کتاب ہے جو لاریب کے درجہ پر ہے اس کتاب کے علاوہ کوئی کتاب اس درجہ کی نہیں۔اس لئے اس کتاب میں صرف حق اور سچ موجود ہے باطل اس کو چھو بھی نہیں سکتا۔۔۔۔
٭٭٭جبکہ صحیح بخاری،مسلم،ترمزی،مشکاۃ، وغیرہ میں باطل اور حق یعنی سچ یعنی نبی کریم ﷺ کی کہی ہوئی بات اور ان کا نام لے کر باطل ،جھوٹی بات بھی شامل کی گئ ہے اس وجہ سے۔
تمام روایات اور احادیث کو خالص حق پر جانچہ جائے۔۔اس طریقہ سے ہم زیادہ نزدیک ہو جاتے ہیں حق کے اور اس طریقہ سے ہم شک و شبہ سے بھی باہر نکلتے ہیں اور یہی ایک واحد طریقہ ہے امت میں سے فرقہ پرستی کو نکالنے کا۔۔۔۔
شکریہ۔۔۔۔