• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قرآن و حدیث میں تحریف

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ کی جامع المسانید ولسنن (ج۱ ص۲۹) میں عشرین رکعۃ کے الفاظ ہیں لیکن جامع المسانید کے محقق نے اس روایت کو ابوداو'د کے حوالہ سے اس کتاب کے حاشیہ میں نقل کیا ہے جس میں عشرین لیلۃ کے الفاظ ہیں۔ تحریف شدہ ابوداو'د کے علاوہ ابوداو'د کے قدیم نسخوں میں عشرین رکعۃ کے الفاظ نہیں ملتے بلکہ ان سب میں عشرین لیلۃ ہی کے الفاظ ہیں۔ اگر کوئی عشرین رکعۃ کا دعویدار ہے تو وہ کسی قدیم نسخے سے عشرین رکعہ کے الفاظ دکھا دے۔ امام البیہقی (المتوفی ۴۵۸) اور حافظ المنذری (المتوفی ۶۵۶ھ) جو علامہ ذہبی اور حافظ ابن کثیر دونوں سے قدیم ہیں لیکن وہ عشرین لیلۃ کے الفاظ نقل کرتے ہیں۔ نیز صاحب مشکوٰۃ ولی الدین الخطیب العمری التبریزی (المتوفی ۷۳۷ھ) اور علامہ زیلعی الحنفی (المتوفی ۷۶۲ھ) یہ دونوں علامہ ذہبی اور حافظ ابن کثیر کے دور ہی کے علماء ہیں۔ لیکن یہ دونوں بھی عشرین لیلۃ ہی کے الفاظ نقل کرتے ہیں۔ نیز اس روایت پر علامہ زیلعی حنفی اور حافظ منذری نے کلام بھی کیا ہے اور اس روایت کو ضعیف قرار دیا ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
اندرونی شہادت

اس روایت کے الفاظ پر غور کرنے سے پتہ چلتا ہے کہ عشرین لیلۃ ہی درست ہے۔
1-اس حدیث کو امام ابوداو'د رحمہ اللہ تراویح کے بجائے قنوت کے باب میں لائے ہیں۔ اور اس پر باب القنوت فی الوتر قائم کیا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ اس حدیث کا تعلق تراویح سے نہیں ہے۔
3-سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہم لوگوں کے ساتھ آخری عشرہ کا قیام نہیں کیا کرتے تھے بلکہ وہ صرف بیس راتیں ہی ان کے ساتھ گزارتے لہٰذا اس وضاحت سے بھی ثابت ہوا کہ عشرین لیلۃ ہی کے الفاظ درست ہیں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
گھر کی شہادت

علامہ زیلعی حنفی نے (نصب الرایہ ص ۱۲۶ ج۲) میں ابن نجیم حنفی نے (البحر الرائق ص۴۰ ج۲) میں، ابن ہمام نے (فتح القدیر ص۳۷۵ ج۱) میں علامہ حلبی نے (مستملی ص۴۱۶) میں اور مفتی احمد یار حنفی بریلوی نے (جاء الحق ص۹۵ ج۲) میں اسے ابوداو'د کے حوالے سے نقل کیا ہے، اور ان تمام نے عشرین لیلۃ کے الفاظ نقل کرتے ہوئے اس روایت کو ضعیف قرار دیا ہے۔ اسی طرح ابن ترکمانی نے (جوہر النقی ص۴۹۸ ج۲) میں اس روایت کے ضعیف و منقطع ہونے کی صراحت کی ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
حنفی شارحین

ملا علی قاری حنفی متوفی ۱۰۱۴ھ نے (مرقاۃ ص ۱۸۴ ج۳) میں، شیح عبدالحق محدث دہلوی نے (اشعۃ اللمعات ص۵۸۱ ج۱) میں اور مولوی قطب الدین دھلوی حنفی نے (مظاہر حق ص۴۱۶ ج۱) میں اس روایت کو ابوداو'د سے عشرین لیلۃ کے الفاظ سے ہی ذکر کیا ہے۔
(تحفہ حنفیہ ص۳۹) ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
قول فیصل

یہاں تک تمام بحث کا دارومدار سنن ابی داو'د کی روایت تھی اور اگر سنن ابی داو'د کی روایت کے علاوہ یہ مضمون کسی دوسری روایت میں وضاحت سے موجود ہو تو سنن ابی داو'د کی اس روایت کا صحیح محل وقوع معلوم ہو جائے گا اور حقیقت یہ ہے کہ اس سلسلہ میں بالکل واضح اور صحیح روایت موجود ہے جو اس اختلاف کا دوٹوک الفاظ میں فیصلہ کر دیتی ہے چنانچہ ملاحظہ فرمائیں:
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
(ترجمہ) امام ابن سیرین رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ ابی بن کعب رضی اللہ عنہم عمر بن خطاب رضی اللہ عنہم کے دورِ خلافت میں رمضان المبارک کے مہینے میں لوگوں کی امامت کیا کرتے تھے اور جب نصف رمضان گزر جاتا تو وہ رکوع کے بعد قنوت جہر (بلند آواز) سے پڑھتے تھے پس جب بیس راتیں (عشرون لیلۃ) گزر جاتیں تو وہ (ابی بن کعب) اپنے گھر والوں کے ہاں چلے جاتے اور لوگوں کی امامت ابو حلیمہ معاذ القاری رضی اللہ عنہم کرتے اور وہ آخری عشرہ میں قنوت جہر سے پڑھتے تھے۔ یہاں تک کہ مقتدی ان کی دعائیں سنتے تھے۔ وہ (ابوحلیمہ) کہتے: اے اللہ ہمیں قحط (کو دور کرنے کے لئے) بارش عطاء فرما۔ پس لوگ آمین کہتے۔ ابوحلیمہ رضی اللہ عنہم ان سے کہتے تم آمین کہنے میں بہت جلدی کرتے ہو مجھے چھوڑو تاکہ میں دعا مکمل کر لیا کروں''۔ (اور دعا کے بعد تم آمین کہو)۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
یہ حدیث اعلیٰ درجے کی صحیح حدیث ہے۔ امام عبدالرزاق کے استاد معمر بن راشد الازدی البصری ثقہ، ثبت اور فاضل ہیں اور کتب ستہ کے راوی ہیں اور ان کے استاد ایوب بن ابی تمیمۃ کیسان السختیانی بھی ثقہ، ثبت اور حجۃ ہیں اور کتب ستہ کے راوی ہیں اور ان کے استاد محمد بن سیرین الانصاری البصری، ثقہ، ثبت اور کبیر القدر (بڑے بزرگ) ہیں۔ آپ روایت بالمعنی کو تسلیم نہیں کرتے تھے۔ آپ ۱۱۰ھ میں فوت ہوئے اور اس وقت آپ کی عمر ۷۷ برس تھی۔ آپ ۳۳ہجری میں سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہم کے دورِ حکومت میں پیدا ہوئے۔ ابوحلیمہ معاذ بن حارث بن الارقم الانصاری الخزرجی صحابی ہیں اور انہیں قاری کہا جاتا ہے۔ (الاصابۃ۴/۱۰۹) یہ یوم حرہ میں شہید ہوئے تھے۔ یوم حرہ ۶۴ہجری میں پیش آیا اور اس وقت ابن سیرین ۳۱ سال کے تھے تو اس طرح ان کی ملاقات ابو حلیمہ القاری سے ممکن ہے اور یہ حدیث متصل ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
اس صحیح روایت سے ثابت ہوا کہ سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہم بیس راتوں تک تراویح پڑھا کر اپنے گھر چلے جاتے تھے اور بقیہ آخری عشرہ میں ابوحلیمہ معاذ القاری لوگوں کی امامت فرمایا کرتے تھے۔ اس واضح حدیث سے ثابت ہوگیا کہ حدیث میں اصل الفاظ عشرین لیلۃ (بیس راتیں) ہی ہیں اور عشرین رکعۃ کے الفاظ بعض لوگوں کا وہم ہے یا بعض لوگ جان بوجھ کر اس خیانت کے مرتکب ہوئے ہیں اور اپنے مسلک کو دھوکا اور فراڈ سے ثابت کرنا چاہتے ہیں۔ نیز اس مفصل روایت سے یہ بھی ثابت ہو گیا کہ مولانا خلیل احمد سہارنپوری نے نصف الباقی کا جو مطلب بیان کیا تھا وہ بھی غلط ہے بلکہ نصف الباقی کا مطلب رمضان المبارک کا نصف ہے۔
 
Top