• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قرآن و حدیث میں تحریف

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
حنفیہ کی شہادت

علامہ نیموی حنفی مرحوم نے (آثار السنن ص۲۰۶) میں اسے مستدرک سے نقل کیا ہے مگر الفاظ ''لا یقعد'' بیان کئے ہیں اور اس کے حاشیہ در حاشیہ تعلیق التعلیق میں صراحت کی ہے کہ امام بیہقی نے معرفۃ السنن والاثار میں کہا ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی روایت ابان کے طریق میں ''لایقعد'' کے الفاظ ہیں۔ پس صحیح الفاظ اس روایت میں ''لا یسلم'' کی بجائے ''لایقعد'' ہیں۔ (حاشیہ آثار السنن ص۲۰۶) (تحفہ حنفیہ ص۵۰،۵۱)۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
مسند احمد میں تحریف

حنفیہ نے مسند احمد کو حیدرآباد دکن سے شائع کیا تھا۔ حسب عادت ان لوگوں نے اس میں بھی تحریف کی اور بے لذت کی ہے۔ مثل معروف ہے کہ ''چور چوری سے جائے مگر ھیراپھیری سے نہ جائے'' یہی کچھ یہاں معاملہ درپیش آیا ہے کہ مذکورہ تحریفات تو کسی مقصد اور مطلب کی غرض سے کی تھیں مگر اس تحریف کو بے مقصد ہی کر ڈالا شاید اس کے نیچے بھی کوئی مقصود ہو جس کو راقم معلوم نہ کر سکا۔ بہرحال آئیے حدیث کے الفاظ ملاحظہ کریں:
سیدنا عمرو بن مرہ رضی اللہ عنہم بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور عرض کی کہ میں کلمہ پڑھ چکا ہوں، نماز پڑھتا ہوں، زکوٰۃ دیتا ہوں، روزے رکھتا ہوں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
من مات علی ھذا کان مع النبین والصدیقین والشھداء یوم القیمۃ ھکذا و نصب اصبعیہ
جس شخص کو ان اعمال پر موت آجائے وہ قیامت کے دن نبیوں اور صدیقوں اور شہیدوں کی معیت اور صحبت میں اس طرح ہو گا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی دونوں انگلیوں کو کھڑا کر کے دکھلایا۔ الحدیث
اس حدیث کو حافظ ابن کثیر نے اپنی تفسیر ص۵۲۳ ج۱ میں مسند احمد سے مع سند نقل کیا ہے اسی طرح علامہ سیوطی نے (درمنثور ص۱۸۲ ج۲) میں اور علامہ ہیثمی نے (مجمع الزوائد ص۴۶ ج۱ و ص۱۵۰ج۸) میں اسے مسند احمد سے نقل کیا ہے۔ اس حدیث پر مزید بحث خاکسار کی تخریج محمدیہ پاکٹ بک (غیر مطبوعہ) میں ہے۔
مگر افسوس صد افسوس کے علم نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے واحد ٹھیکے داروں نے اس روایت کو مسند احمد سے خارج کیا ہوا ہے۔ انا ﷲ وانا الیہ راجعون۔ (تحفہ حنفیہ ص۵۱۔۵۲)۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
جھوٹ ہی جھوٹ

... فَنَجْعَلْ لَّعْنَتَ اﷲِ عَلَی الْکٰذِبِیْنَ (آل عمران)
الاستاذ حافظ زبیر علی زئی حفظہ اللہ نے آخر کار اٹھارہ ماہ بعد اپنا وعدہ پورا کر دکھایا اور بڑی محنت اور عرق ریزی سے ماسٹر امین اوکاڑوی کے پچاس جھوٹ جمع کر کے عوام کی عدالت میں پیش کر دیئے تاکہ لوگ اس جھوٹے انسان کی حقیقت اور اصلیت سے واقف ہو جائیں۔
ماسٹر موصوف کے لٹریچر کے مطالعے سے معلوم ہوتا ہے کہ موصوف اپنے مذہب کی خاطر جھوٹ بولنے کو جائز اور حلال جانتے تھے جیسا کہ شیعوں کے مذہب میں تقیہ جائز ہے۔ اور بطور تقیہ وہ ہر جھوٹ اور فریب کو جائز قرار دیتے ہیں۔ لگتا ہے کہ ان دوستوں کے یہ اثرات موصوف نے بھی پورے طور پر قبول کر رکھے تھے۔یہی وجہ ہے کہ وہ اپنی تحریروں میں ہر جگہ جھوٹ بولتے تھے اور دھوکہ دینے کی کوشش کرتے تھے۔
اب ہم حافظ موصوف کے مضمون کا مطالعہ کرتے ہیں تاکہ ہمیں حقیقت حال کا علم ہو سکے۔
 
Top