• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قرآن کریم اردو ترجمہ یونیکوڈ - (مترجم: حضرت شاہ عبدالقادر)

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ حشر
رکوع۔۳ (۵۹) آیات۔۲۴
بسم اﷲ الرحمٰن الرحیم
۱۔ اﷲ کی پاکی بولتا (تسبیح کرتا) ہے جو کچھ ہے آسمانوں میں اور زمین میں،
اور وہی ہے زبردست حکمت والا،
۲۔
وہی ہے جس نے نکال دیئے ، جو منکر ہیں کتاب والوں سے،
ان کے گھروں سے پہلے ہی بھیڑ ہوتے (ہلے میں)۔
تم نہ اٹکلتے (گمان کرتے) تھے کہ وہ نکلیں گے،
اور وہ خیال رکھتے تھے کہ ان کا بچاؤ ہے ان کے قلعے اﷲ کے
ہاتھ سے، پھر پہنچا ان پر اﷲ جہاں سے ان کو خیال نہ تھا،
اور ڈالی ان کے دل میں دھاک (رعب)،
(نتیجہ یہ ہوا کہ) اجاڑنے لگے اپنے گھر اپنے ہاتھوں اور (برباد کروائے) مسلمانوں کے ہاتھوں،
سو دہشت مانو (عبرت پکڑو) اے آنکھ والو!
۳۔ اور اگر نہ ہوتا کہ لکھا تھا اﷲ نے اُن پر اُجڑنا تو ان کو مار دیتا دُنیا (ہی) میں۔
اور آخرت میں ہے ان کو آگ کی مار (دوزخ کا عذاب)۔
۴۔ اس پر کہ وہ مخالف ہوئے اﷲ سے اور اس کے رسول سے،
اور جو کوئی مخالف ہو اﷲ سے، تو اﷲ کی مار (عذاب) سخت ہے۔
۵۔ جو کاٹ ڈالا تم نے کھجور کا پیڑ، (یا) رہنے دیا کھڑا اپنی جڑ پر، سو (یہ سب ہوا) اﷲ کے حکم سے،
اور (اس لئے ہوا) تا (کہ) رسوا کرے بے حکموں (نا فرمانوں) کو۔
۶۔
اور جو ہاتھ لگایا اﷲ نے اپنے رسول کو ان سے،
سو تم نے نہیں دوڑائے اس پر گھوڑے اور نہ اونٹ،
لیکن اﷲ جتا (تسلط) دیتا ہے اپنے رسولوں کو جس پر چاہے۔
اور اﷲ سب چیز کر سکتا ہے۔
۷۔ جو ہاتھ لگائے اﷲ اپنے رسول کو بستیوں والوں سے سو (وہ ہے)اﷲ کے واسطے اور رسول کے
اور ناتے (رشتے) والے کے اور بن باپ کے لڑکوں کے اور محتاجوں کے اور مسافر کے،
تا (کہ) نہ آئے لینے دینے میں (رہے گردش میں) دولت مندوں کے تم میں سے۔
اور جو دے تم کو رسول سو لے لو اور جس سے منع کرے سو چھوڑ دو۔
اور ڈرتے رہو اﷲ سے ،
بے شک اﷲ کی مار سخت ہے۔
۸۔
(نیز یہ مال) واسطے ان مفلسوں وطن چھوڑنے والوں کے (لئے)
جو نکالے آئے (گئے) ہیں اپنے گھروں سے اور مالوں سے،
ڈھونڈتے آئے ہیں اﷲ کا فضل اور اس کی رضا مندی، اور مدد کرنے کو اﷲ اور اس کے رسول کی۔
وہ لوگ وہی ہیں سچے۔
۹۔
اور ( یہ مال ان لوگوں کے لئے بھی ہے)جو گھر پکڑ رہے (مقیم)
ہیں اس گھر (مدینہ) میں اور ایمان میں ، ان سے پہلے،
محبت کرتے ہیں اس سے جو وطن چھوڑ آئے ان کے پاس،
اور نہیں پاتے اپنے دل میں غرض (حاجت) اس چیز سے جو ان کو ملا،
اور اول رکھتے (ترجیح دیتے) ہیں ان کو اپنی جان سے، اور اگرچہ ہو اپنے اوپر بھوک۔
اور جو بچایا گیا اپنے جی (دل) کے لالچ سے ، تو وہی لوگ ہیں مراد پانے والے۔
۱۰۔ اور واسطے ان کے جو آئے اُن سے پیچھے کہتے (دعا کرتے) ہوئے،
اے رب بخش ہم کو، اور ہمارے بھائیوں کو جو ہم سے آگے پہنچے (سبقت لے گئے) ایمان میں،
اور نہ رکھ ہمارے دل میں بَیر (بغض) ایمان والوں کا،
اے رب! تو ہی ہے نرمی والا مہربان۔
۱۱۔ تو نہ دیکھے وہ جو دغا باز ہیں، کہتے ہیں اپنے بھائیوں کو، جو منکر ہیں کتاب والوں میں سے،
اگر تم کو کوئی نکال دے گا، تو ہم بھی نکلیں گے تمہارے ساتھ،
اور کہا نہ مانیں گے کسی کا تمہارے حق میں کبھی،
اور اگر تم سے لڑائی ہو گی تو ہم تمہاری مدد کریں گے۔
اور اﷲ گواہی دیتا ہے وہ جھوٹے ہیں۔
۱۲۔ اگر وہ نکالیں جائیں گے ، یہ نہ نکلیں گے ان کے ساتھ،
اور اگر ان سے لڑائی ہو گی یہ نہ مدد کریں گے ان کی۔
اور اگر مدد کریں گے تو بھاگیں گے پیٹھ دے کر، پھر کہیں مدد نہ پائیں گے۔
۱۳۔ البتہ تمہارا ڈر زیادہ ہے ان کے دل میں اﷲ سے۔
یہ اس سے (لئے) کہ وہ لوگ (سمجھ) بوجھ نہیں رکھتے۔
۱۴۔ لڑ نہ سکیں گے تم سے سب مل کر ، مگر بستیوں کے کوٹ (قلعوں) میں، یا دیواروں کی اوٹ میں۔
ان کی لڑائی آپس میں سخت ہے۔
تو جانے وہ اکھٹے ہیں اور (مگر) ان کے دل پھوٹ رہے ہیں۔
یہ اس سے کہ وہ لوگ عقل نہیں رکھتے۔
۱۵۔ جیسے کہاوت ان کی، جو ہو چکے ہیں ان سے پہلے پاس ہی چکھی سزا اپنے کام کی۔
اور ان کو دکھ کی مار ہے۔
۱۶۔ جیسے کہاوت شیطان کی، جب کہے انسان کو، تو منکر ہو۔
پھر جب وہ منکر ہوا، کہے میں الگ ہوں تجھ سے،
میں ڈرتا ہوں اﷲ سے جو رب سارے جہان کا۔
۱۷۔ پھر آخر (انجام) ان دونوں کا یہی کہ وہ دونوں ہیں آگ (جہنم) میں، سدا رہیں اس میں۔
اور یہی ہے سزا گنہگاروں کی۔
۱۸۔ اے ایمان والو! ڈرتے رہو اﷲ سے
اور چاہیئے دیکھ لے کوئی جی(ہر شخص) کیسا بھیجا ہے کل کے واسطے؟
اور ڈرتے رہو اﷲ سے۔
بے شک اﷲ کو خبر ہے جو کرتے ہو۔
۱۹۔
اور مت ہو ویسے جنہوں نے بھلا دیا اﷲ کو،
پھر اس نے بھلا دیئے اُن کو ان کے جی(اپنے آپ سے)۔
وہ لوگ وہی ہیں بے حکم۔
۲۰۔ برابر نہیں لوگ دوزخ کے اور بہشت کے۔
بہشت کے لوگ وہی ہیں مراد کو پہنچے۔
۲۱۔ اگر ہم اتارتے یہ قرآن ایک پہاڑ پر، تو تُو دیکھتا دب جاتا (اور) پھٹ جاتا اﷲ کے ڈر سے۔
اور یہ کہاوتیں ہم سناتے ہیں لوگوں کو، شاید وہ دھیان (غور و فکر) کریں۔
۲۲۔ وہ اﷲ ہے جس کے سوا بندگی نہیں کسی کی،
جانتا ہے چھپا اور کھلا،
وہ ہے بڑا مہربان رحم والا۔
۲۳۔ وہ اﷲ ہے! جس کے سوا بندگی نہیں کسی کی،
وہ بادشاہ پاک ذات چنگا امان دیتا پناہ میں لیتا زبردست دباؤ والا صاحب بڑائی کا۔
پاک ہے اﷲ اس سے جو شریک بتاتے ہیں ۔
۲۴۔ وہ اﷲ (ہی) ہے بنانے (تخلیق کرنے) والا نکال کھڑا کرتا صورت کھینچتا،
اسی کے ہیں سب نام خاصے۔
اس کی پاکی بولتا (تسبیح کرتا) ہے جو کچھ ہے آسمانوں میں اور زمین میں،
اور وہی ہے زبردست حکمت والا۔
اﷲ کی پاکی بولتا (تسبیح کرتا) ہے جو کچھ ہے آسمانوں میں اور زمین میں
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ ممتحنہ
رکوع۔۲ (۶۰) آیات۔۱۳
بسم اﷲ الرحمٰن الرحیم
۱۔ اے ایمان والو! نہ پکڑو (بناؤ) میرے اور اپنے دشمنوں کو دوست،
ان کو پیغام بھیجتے ہو دوستی سے (کا)، اور وہ منکر ہوئے ہیں اس سے جو تم کو آیا سچّا دین۔
نکالتے ہیں رسول کو اور تم کو اس (بنا) پر، کہ تم مانو اﷲ اپنے رب کو۔
اگر تم نکلے ہو لڑائی کو میری راہ میں، اور چاہ کر میری رضامندی،
(تم کو یہ زیب نہیں دیتا) تم ان کو چھپے پیغام بھیجتے ہو دوستی کے۔
اور مجھ کو خوب معلوم ہے جو چھپایا تم نے اور جو کھولا (اعلانیہ کیا) تم نے۔
اور جو کوئی تم میں یہ کام کرے، وہ بھولا سیدھی راہ۔
۲ اگر تم کو وہ پائیں دشمن ہوں تمہارے،
اور چلائیں تم پر اپنے ہاتھ، اور اپنی زبانیں برائی کو اور چاہیں کس طرح تم منکر ہو جاؤ۔
۳۔ ہر گز کام نہ آئیں گے تم کو تمہارے ناتے (رشتے داریاں) اور نہ تمہاری اولاد، قیامت کے دن۔
(قیامت کے دن) وہ (اﷲ) فیصلہ کرے گا تم میں۔
اور اﷲ جو کرتے ہو دیکھتا ہے۔
۴۔ تم کو چال چلنی ہے اچھی، ابراہیم کی اور جو اس کے ساتھ تھے،
جب کہا اپنی قوم کو ہم الگ ہیں تم سے اور جن کو تم پوجتے ہو اﷲ کے سوا، ان سے۔
ہم منکر ہوئے تم سے اور کھل پڑی (ہو گئی) ہم میں اور تم میں دشمنی
اور بَیر (عداوت) ہمیشہ کو، جب تک تم یقین نہ لاؤ اﷲ اکیلے پر،
مگر ایک کہنا ابراہیم کا اپنے باپ کو، میں مانگوں گا معافی تیری،
اور مالک نہیں میں تیرے بھلے کو اﷲ کے ہاتھ سے کسی چیز کا۔
اے رب ہمارے! ہم نے تجھ پر بھروسہ کیا اور تیری طرف رجوع ہوئے اور تیری طرف پھر آنا،
۵۔ اے رب ہمارے! نہ جانچ ہم پر کافروں کو ،
اور ہم کو معاف کر، اے رب ہمارے!
تو ہی ہے زبردست حکمت والا۔
۶۔ البتہ تم کو بھلی چال چلنی ہے ان کی، جو کوئی امید رکھتا ہو اﷲ کی، اور پچھلے دن (روز آخر) کی۔
اور جو کوئی منہ پھیرے، تو اﷲ وہی ہے بے پروا خوبیوں سراہا (لائق حمد و ثنا)۔
۷۔ امید ہے کہ کر دے اﷲ تم میں اور جو دشمن ہیں تمہارے ان میں دوستی۔
اور اﷲ سب کر سکتا ہے۔
اور اﷲ (ہے) بخشنے والا ہے مہربان۔
۸۔
اﷲ تم کو منع نہیں کرتا اُن سے جو لڑے نہیں تم سے دین پر اور نکالا نہیں تم
کو تمہارے گھروں سے، کہ اُن سے کرو بھلائی اور انصاف کا سلوک۔
اﷲ چاہتا ہے انصاف والوں کو۔
۹۔
اﷲ تو منع کرتا ہے تم کو ان سے جو لڑے تم سے دین پر، اور نکالا تم کو تمہارے گھروں سے،
اور میل باندھا (مدد کی ایک دوسرے کی) تمہارے نکالنے پر، کہ ان سے کرو دوستی
اور جو کوئی اُن سے دوستی کریے سو وہ لوگ وہی ہیں گنہگار۔
۱۰۔ اے ایمان والو! جب آئیں تم پاس ایمان والی عورتیں وطن چھوڑ کر تو ان کو جانچ لو۔
اﷲ بہتر جانے اُن کے ایمان۔
پھر اگر جانو کہ وہ ایمان پر ہیں، تو نہ پھیرو ان کو کافروں کی طرف۔
نہ یہ عورتیں حلال ہیں ان مردوں (کافروں) کو اور نہ وہ مرد (کافر) حلال ہیں اِن عورتوں کو۔
اور دے دو ان مردوں (کافروں) کو جو ان کا خرچ (مہر ادا کیا) ہوا۔
اور گناہ نہیں تم کو کہ نکاح کر لو اُن عورتوں سے جب ان کو دو اُن کے مہر
اور نہ رکھو قبضہ میں ناموس کافر عورتوں کے،
اور مانگ لو جو تم نے خرچ کیا، اور وہ کافر مانگ لیں جو انہوں نے خرچ کیا۔
یہ اﷲ کا فیصلہ ہے۔
(جو) تم میں فیصلہ کرتا ہے۔
اور اﷲ سب جانتا ہے حکمت والا۔
۱۱۔ اور اگر جاتی رہیں تمہارے ہاتھ سے تمہاری عورتیں کافروں کی طرف،
پھر تم گہا مارو (موقع ہاتھ آ جائے)، تو دو ان کو جن کی عورتیں جاتی رہیں جتنا اُنہوں نے خرچ کیا تھا۔
اور ڈرتے رہو اﷲ سے، جس پر تم کو یقین ہے۔
۱۲۔ اے نبی جب آئیں تیرے پاس مسلمان عورتیں اقرار کرنے کو اس پر،
کہ شریک نہ ٹھہرائیں اﷲ کا کسی کو،
اور چوری نہ کریں، اور بدکاری نہ کریں
اور اپنی اولاد نہ ماریں،
اور طوفان (بہتان) نہ لائیں باندھ کر اپنے ہاتھوں پاؤں میں،
تیری بے حکمی نہ کریں کِسی بھلے کام میں،
تو اُن سے اقرار کر (بیعت لے لو)، اور معافی مانگ ان کے واسطے اﷲ سے۔
بیشک اﷲ بخشنے والا مہربان ہے۔
۱۳۔ اے ایمان والو! مت دوستی کرو ان لوگوں سے کہ غصے ہوا اﷲ ان پر ،
وہ آس توڑ چکے ہیں پچھلے گھر (آخرت) سے، جیسے آس توڑی منکروں نے قبر والوں سے۔
اے رب ہمارے!
ہم نے تجھ پر بھروسہ کیا اور تیری طرف رجوع ہوئے اور تیری طرف پھر آنا،
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ صف
رکوع۔۲ (۶۱) آیات۔۱۴
بسم اﷲ الرحمٰن الرحیم
۱۔ اﷲ کی پاکی بولتا (تسبیح کرتا)ہے جو کچھ ہے آسمانوں میں اور زمین میں،
اور وہی ہے زبردست حکمت والا۔
۲۔ اے ایمان والو! کیوں کہتے ہو منہ سے جو نہیں کرتے؟
۳۔ بڑی بیزاری (نا پسندیدہ)ہے اﷲ کے ہاں، کہ کہو وہ چیز جو نہ کرو۔
۴۔
اﷲ چاہتا ہے ان کو، جو لڑتے ہیں اس کی راہ میں
قطار باندھ کر، جیسے وہ دیوار ہیں سیسہ پلائی۔
۵۔ اور جب کہا موسیٰ نے اپنی قوم کو،
اے قوم میری! کیوں ستاتے ہو مجھ کو؟ اور جانتے ہو کہ میں اﷲ کا بھیجا آیا ہوں۔
اور جب وہ پھر گئے، پھیر دیئے اﷲ نے ان کے دل۔
اور اﷲ راہ (ہدایت) نہیں دیتا بے حکم لوگوں کو۔
۶۔ اور جب کہا عیسیٰ مریم کے بیٹے نے،
اے بنی اسرائیل! میں بھیجا آیا ہوں اﷲ کا تمہاری طرف،
سچا (تصدیق) کرتا اس کو جو مجھ سے آگے (پہلے) ہے توریت (میں)
اور خوشخبری سُناتا ایک رسول کی، جو آئے گا مجھ سے پیچھے اس کا نام ہے احمد۔
پھر جب آیا اُن کے پاس کھلے نشان لے کر، بولے یہ جادو ہے صریح (کھلا)۔
۷۔
اور اس سے بے انصاف کون ہے جو باندھے اﷲ پر جھوٹ
اور اس کو بلاتے (دعوت دیتے) ہیں مسلمان ہونے کو۔
اور اﷲ راہ نہیں دیتا بے انصاف لوگوں کو۔
۸۔ چاہتے ہیں کہ بجھائیں اﷲ کی روشنی اپنے منہ سے۔
اور اﷲ کو پوری کرنی اپنی روشنی، اور پڑے بُرا مانیں منکر۔
۹۔ وہی ہے جس نے بھیجا اپنا رسول راہ کی سوجھ (ہدایت) لے کر، اور سچا دین
کہ اس کو اوپر کرے دینوں سے سب سے ، اور پڑے بُرا مانیں شریک والے۔
۱۰۔ اے ایمان والو! میں بتاؤں تم کو ایک سوداگری، کہ بچائے تم کو ایک دُکھ کی مار (عذاب) سے۔
۱۱۔ ایمان لاؤ اﷲ پر اور اس کے رسول پر،
اور لڑو اﷲ کی راہ میں اپنے مال سے اور جان سے۔
یہ بہتر ہے تمہارے حق میں، اگر تم سمجھ رکھتے ہو۔
۱۲۔ بخشے وہ تمہارے گناہ، اور داخل کرے تم کو باغوں میں جن کے نیچے بہتی ہیں نہریں،
اور ستھرے گھروں میں، بسنے کے باغوں میں۔
یہ ہے بڑی مراد ملنی۔
۱۳۔ اور ایک اور چیز دے جس کو تم چاہتے ہو،
مدد اﷲ کی طرف سے اور فتح شتاب (جلدی)۔
اور خوشی سنا ایمان والوں کو۔
۱۴۔ اے ایمان والو! تم ہو مددگار اﷲ کے،
جیسے کہا عیسیٰ مریم کے بیٹے نے یاروں کو، کون ہے کہ مدد کرے میری اﷲ کی راہ میں؟
بولے یار، ہم ہیں مددگار اﷲ کے،
پھر ایمان لایا ایک فرقہ بنی اسرائیل میں، اور منکر ہوا ایک فرقہ۔
پھر زور دیا (مدد کی)ہم نے ان کو جو یقین لائے تھے ان کے دشمنوں پر، پھر ہو رہے غالب۔
اے ایمان والو! کیوں کہتے ہو منہ سے جو نہیں کرتے؟
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ جمعہ
رکوع۔۲ (۶۲) آیات۔۱۱
بسم اﷲ الرحمٰن الرحیم
۱۔ اﷲ کی پاکی بولتا (تسبیح کرتا) ہے جو کچھ آسمانوں میں (ہے) اور زمین میں،
(اﷲ جو) بادشاہ (ہے)، پاک ذات، زبردست حکمت والا۔
۲۔ وہی ہے جس نے اُٹھایا اَن پڑھوں (اُمّیِوں)میں ایک رسول اُن ہی میں کا (سے)،
پڑھتا ان پاس اس کی آیتیں اور ان کو سنوارتا اور سکھاتا کتاب اور عقلمندی۔
اور اس سے پہلے تھے وہ صریح بھلاوے (گمراہی)میں۔
۳۔ اور ایک اوروں کے واسطے انہی میں سے جو ابھی نہیں ملے ان میں۔
اور وہی ہے زبردست حکمت والا۔
۴۔ یہ بڑائی اﷲ کی ہے، دیتا ہے جس کو چاہے۔
اور اﷲ کا فضل بڑا ہے۔
۵۔
کہاوت ان کی جن پر لادی تورات، پھر نہ اُٹھائی اُنہوں نے،
جیسے کہاوت گدھے کی، پیٹھ پر لے چلتا ہے کتابیں۔
بُری کہاوت ہے ان لوگوں کی، جنہوں نے جھٹلائیں اﷲ کی باتیں۔
اور اﷲ راہ نہیں دیتا بے انصاف لوگوں کو۔
۶۔
تو کہہ، اے یہود ہونے والو!
اگر تم دعوے کرتے ہوے کہ تم دوست ہو اﷲ کے سب لوگوں کے سِوا،
تو مناؤ (تمنا کرو) مرنے کو، اگر تم سچے ہو۔
۷۔ اور کبھی نہ مناویں (تمنا کریں) گے مرنا، جس واسطے آگے بھیج چکے ہیں ان کے ہاتھ۔
اور اﷲ کو خوب معلوم ہیں گناہگار۔
۸۔ تو کہہ، موت وہ ہے جس سے تم بھاگتے ہو، سو وہ تم سے ملنی ہے،
پھر پھیرے (پیش کئے) جاؤ گے اُس چھپا اور کھلا جاننے والے پاس،
پھر جتائے گا تم کو جو کرتے تھے۔
۹۔ اے ایمان والو! جب اذان ہو نماز کی دن جمعہ کے تو دوڑو اﷲ کی یاد کو اور چھوڑ دو بیچنا۔
یہ بہتر ہے تمہارے حق میں اگر تم کو سمجھ ہے۔
۱۰۔ پھر جب تمام ہو چکے نماز تو پھیل پڑو زمین میں اور ڈھونڈو فضل اﷲ کا،
اور یاد کرو اﷲ کو بہت سا، شاید تمہارا بھلا ہو۔
۱۱۔ اور جب دیکھیں سودا بِکنا یا تماشا، کھنڈ (لپک) جائیں اس کی طرف اور تجھ کو چھوڑ جائیں کھڑا۔
تو کہہ، جو اﷲ کے پاس ہے بہتر ہے تماشے سے، اور سودے سے۔
اور اﷲ بہتر ہے روزی دینے والا۔
اور یاد کرو اﷲ کو بہت سا، شاید تمہارا بھلا ہو
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ منافقون
رکوع۔۲ (۶۳) آیات۔۱۱
بسم اﷲ الرحمٰن الرحیم
۱۔ جب آئیں تیرے پاس منافق کہیں ہم قائل (گواہی دیتے) ہیں (کہ یقیناً) تو رسول ہے اﷲ کا۔
اور اﷲ جانتا ہے کہ تو اس کا رسول ہے۔
اور اﷲ گواہی دیتا ہے کہ یہ منافق جھوٹے ہیں۔
۲۔ رکھی ہیں اپنی قسمیں ڈھال بنا کر، پھر (اسطرح) روکتے ہیں اﷲ کی راہ سے۔
یہ لوگ برے کام ہیں جو کر رہے ہیں۔
۳۔ یہ اس پر کہ وہ ایمان لائے پھر منکر ہو گئے، پھر مُہر ہو گئی ان کے دل پر،
اب وہ نہیں بوجھتے (سمجھتے)۔
۴۔ اور جب تو دیکھے ان کو، خوش (اچھے) لگیں تجھ کو ان کے ڈیل (جسم)۔
اور اگر بات کہیں، سنتے تو ان کی بات۔
کیسے ہیں جیسے لکڑی لگا دی دیوار سے۔
جو کوئی چیخے جانیں ہم ہی پر بھلا آئی۔
وہی ہیں دشمن، ان سے بچتا رہ۔
گردن مارے ان کی اﷲ۔
کہاں سے پھرے جاتے ہیں۔
۵۔ اور جب کہیئے ان کو، آؤ! معاف کروا دے تم کو رسول اﷲ کا، مٹکاتے ہیں اپنے سر،
اور تو دیکھے کہ وہ رُکتے ہیں اور غرور کرتے ہیں۔
۶۔ برابر ہے ان پر، تو معافی چاہے ان کی یا نہ معافی چاہے۔ ہر گز نہ معاف کریگا ان کو اﷲ۔
مقرر (بیشک) اﷲ راہ نہیں دیتا بے حکم لوگوں کو۔
۷۔
وہی ہیں جو کہتے ہیں مت خرچ کرو اُن پر جو پاس رہتے ہیں
رسول اﷲ کے جب تک کھنڈ دائیں (منتشر ہو جائیں)۔
اور اﷲ کے ہیں خزانے آسمانوں کے اور زمین کے، لیکن منافق نہیں بوجھتے (سمجھتے)۔
۸۔ کہتے ہیں، البتہ ہم پھر گئے مدینہ کو، تو نکال دیگا جس کا زور ہے بے قدر لوگوں کو۔
اور زور اﷲ کا ہے اور اس کے رسول کا، اور ایمان والوں کا، لیکن منافق نہیں سمجھتے۔
۹۔ اے ایمان والو! نہ غافل کریں تم کو تمہارے مال اور تمہاری اولاد اﷲ کی یاد سے۔
اور جو کوئی یہ کام کرے تو وہی لوگ ہیں ٹوٹے (خسارے) میں آتے۔
۱۰۔ اور خرچ کرو کچھ ہمارا دیا، اس سے پہلے کہ پہنچے کسی کو تم میں موت، تب کہے،
اے رب! کیوں نہ ڈھیل دی مجھ کو ایک تھوڑی مدت کہ میں خیرات کرتا اور ہوتا نیک لوگوں میں۔
۱۱۔ اور ہر گز نہ ڈھیل دیگا اﷲ کسی جی (انسان) کو، جب پہنچا اس کا وعدہ،
اور اﷲ کو خبر ہے جو کرتے ہو۔
مقرر (بیشک) اﷲ راہ نہیں دیتا بے حکم لوگوں کو
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ تغابن
رکوع۔۲ (۶۴) آیات۔۱۸
بسم اﷲ الرحمٰن الرحیم
۱۔ پاکی بولتا (تسبیح کر رہا) ہے اﷲ کی جو کچھ ہے آسمانوں میں اور زمین میں،
اسی کا راج ہے اور اسی کو تعریف ہے۔
اور وہ ہر چیز کر سکتا ہے۔
۲۔ وہی ہے جس نے تم کو بنایا، پھر کوئی تم میں منکر ہے اور کوئی تم میں ایماندار۔
اور اﷲ جو کرتے ہو دیکھتا ہے۔
۳۔ بنائے آسمان اور زمین تدبیر سے، اور صورت کھینچی تمہاری،
پھر اچھی بنائی تمہاری صورت،
اور اسی طرف پھر (لوٹ) جانا ہے۔
۴۔ جانتا ہے جو کچھ ہے آسمانوں میں اور زمین میں،
اور جانتا ہے جو چھپاتے ہو اور جو کھولتے ہو۔
اور اﷲ کو معلوم ہے جیوں (دلوں) کی بات۔
۵۔ کیا پہنچا نہیں تم کو احوال ان لوگوں کا، جو منکر ہو چکے ہیں پہلے۔
پھر چکھی سزا اپنے کام کی، اور ان کو دکھ کی مار (عذاب) ہے۔
۶۔
یہ اس پر کہ لاتے تھے ان پاس ان کے رسول نشانیاں،
پھر کہتے، کیا آدمی ہم کو راہ سوجھائیں (دکھائیں) گے؟
پھر منکر ہوئے اور منہ موڑا
اور اﷲ نے بے پروائی کی۔
اور اﷲ بے پرواہ ہے سب خوبیوں سراہا۔
۷۔ دعوےٰ کرتے ہیں منکر کہ ہر گز ان کو اُٹھانا نہیں۔
تو کہو، کیوں نہیں! قسم ہے میرے رب کی! تم کو بیشک اٹھانا ہے، پھر تم کو جتانا ہے جو تم نے کیا،
اور یہ اﷲ پر آسان ہے۔
۸۔ سو ایمان لاؤ اﷲ پر اور اس کے رسول پر اور اس نور پر جو ہم نے اُتارا۔
اور اﷲ کو تمہارے کام کی خبر ہے۔
۹۔ جس دن تم کو اکھٹا کریگا جمع ہونے کے دن،
وہ دن ہے ہار جیت کا۔
اور جو کوئی یقین لائے اﷲ پر اور کرے کام بھلا، اُتارے اس سے اس کی برائیاں،
اور داخل کر ے اس کو باغوں میں جن کے نیچے بہتی ندیاں،
رہا کریں اس میں ہمیشہ۔
یہی ہے بڑی مراد ملنی۔
۱۰۔ اور جو منکر ہوئے اور جھٹلائیں ہماری آیتیں، وہ ہیں دوزخ والے،
رہا کریں اس میں۔
اور بری جگہ پہنچے۔
۱۱۔ نہیں پڑتی کوئی تکلیف بن حکم اﷲ کے،
اور جو کوئی یقین لائے اﷲ پر، راہ بتا دے اس کے دل کو۔
اور اﷲ کو ہر چیز معلوم ہے۔
۱۲۔ اور حکم مانو اﷲ کا، اور حکم مانو رسول کا۔
پھر اگر تم منہ موڑو تو ہمارے رسول کا کام یہی ہے پہنچا دینا کھول کر۔
۱۳۔ اﷲ! اس بن کسی کی بندگی نہیں۔
اور اﷲ پر چاہیئے بھروسا کریں ایمان والے۔
۱۴۔ اے ایمان والو! بعضی تمہاری جورویں (بیویاں) اور اولاد دشمن ہیں تمہارے، سو ان سے بچتے رہو۔
اور اگر معاف کرو اور درگذر کرو اور بخشو تو اﷲ ہے بخشنے والا مہربان۔
۱۵۔ تمہارے مال اور اولاد یہی ہیں جانچنے کو۔
اور اﷲ جو ہے اس کے پاس ہے نیگ (اجر) بڑا۔
۱۶۔ سو ڈرو اﷲ سے جہاں تک (ڈر) سکو۔ اور سنو اور مانو، اور خرچ کرو اپنے بھلے کو۔
اور جس کو بچا دیا اپنے جی کے لالچ سے، سو وہ لوگ وہی مراد کو پہنچے۔
۱۷۔ اگر قرض دو اﷲ کو اچھی طرح قرض دینا، وہ دونا کر دیگا تم کو، اور تم کو بخشے۔
اور اﷲ قدردان ہے تحمل والا۔
۱۸۔ جاننے والا چھپے اور کھلے کا، زبردست حکمت والا۔
اگر قرض دو اﷲ کو اچھی طرح قرض دینا، وہ دونا کر دیگا تم کو، اور تم کو بخشے
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ طلاق


رکوع۔۲ (۶۵) آیات۔۱۲
بسم اﷲ الرحمٰن الرحیم


۱۔ اے نبی! جب تم طلاق دو عورتوں کو، تو ان کو طلاق دو ان کی عدّت پر،
اور گنتے رہو عدّت۔
اور ڈرو اﷲ سے جو رب ہے تمہارا۔
مت نکالو ان کو ان کے گھروں سے، اور وہ بھی نہ نکلیں، مگر جو کریں صریح بے حیائی۔
اور یہ حدیں باندھی اﷲ کی۔
اور جو کوئی بڑھے اﷲ کی حدوں سے تو اس نے برا کیا اپنا۔
اس کو خبر نہیں شاید اﷲ نیا نکالے اس پیچھے کچھ کام (راستہ)۔
۲۔ پھر جب پہنچیں اپنے وعدہ کوتو رکھ لو ان کو دستور سے یا چھوڑ دو ان کو دستور سے،
اور گواہ کر لو دو معتبر اپنے میں کے (سے) اور سیدھی کہو گواہی اﷲ کے واسطے۔
یہ بات جو ہے اس سے سمجھ جائے گا جو کوئی یقین رکھتا ہو گا اﷲ پر اور پچھلے (قیامت) دن پر۔
اور جو کوئی ڈرتا ہے اﷲ سے ، وہ کر دے اس کا گزارہ
۳۔ اور روزی دے اس کو جہاں سے اس کو خیال نہ ہو۔
اور جو کوئی بھروسہ رکھے اﷲ پر، تو وہ اس کو بس (کافی) ہے۔
اﷲ مقرر (بلاشبہ) پورا کر لیتا ہے اپنا کام۔
اﷲ نے رکھا ہے ہر چیز کا اندازہ (تقدیر)۔
۴۔
اور جو عورتیں نا اُمید ہوئیں حیض سے تمہاری عورتوں میں،
اگر تم کو شبہ رہ گیا، تو ان کی عدت ہے تین مہینے،
اور ایسے ہی جن کو حیض نہیں آیا۔
اور جن کے پیٹ میں بچہ ہے، ان کی عدت یہ کہ جن لیں پیٹ کا بچہ۔
اور جو کوئی ڈرتا رہے اﷲ سے، (اﷲ) کر دے اس کو اس کے کام میں آسانی۔
۵۔ یہ حکم ہے اﷲ کا، جو اتارا تمہاری طرف۔
اور جو کوئی ڈرتا رہے اﷲ سے، (اﷲ) اُتارے (دور کرے)
اس سے اس کی برائیاں، اور بڑا دے اس کو نیگ (اجر)۔
۶۔
گھر دو ان کو رہنے کو، جہاں تم آپ رہو اپنے مقدور
کے موافق اور ایذا نہ چاہو ان کی، تا تنگ پکڑو ان کو۔
اور اگر رکھتی ہوں پیٹ میں بچہ تو ان پر خرچ کرو، جب تک جنیں پیٹ کا بچہ۔
پھر اگر دودھ پلائیں تمہاری خاطر تو دو ان کو ان کے نیگ (اجر)۔
اور سکھاؤ آپس میں نیکی۔
اور اگر آپس میں ضد کرو، تو دودھ دے رہے گی اس کی خاطر اور کوئی عورت۔
۷۔ چاہئیے خرچ کرے کشائش والا (خوشحال)اپنی کشائش (گنجائش)سے۔
اور جس کو مپی (ناپی،کم) ملتی ہے اس کی روزی، تو خرچ کرے جیسا دیا اس کو اﷲ نے۔
اﷲ کسی پر ذمہ نہیں رکھتا مگر اتنا جو اس کو دیا۔
اب کر دے گا اﷲ کچھ بختی (تنگی) کے پیچھے آسانی۔
۸۔
اور کئی بستیاں اچھل چلیں (سرکشی کی) اپنے رب کے حکم سے، اور
اس کے رسولوں کے، پھر ہم نے حساب میں پکڑا ان کو سخت حساب میں،
اور آفت ڈالی ان پر ان دیکھی آفت۔
۹۔ پھر چکھی سزا اپنے کام کی، اور آخر اس کے کام میں ٹوٹا (خسارہ) آیا۔
۱۰۔ رکھی ہے اﷲ نے ان کے واسطے سخت مار،
سو ڈرتے رہو اﷲ سے، اے عقل والو! جن کو یقین ہے۔
اﷲ نے اتاری ہے تم پر سمجھوتی (نصیحت)۔
۱۱۔ رسول ہے، جو پڑھتا ہے تم پاس آیتیں اﷲ کی کھلی سنانے والی،
کہ نکالے ان کو جو یقین لائے، اور کئے بھلے کام، اندھیروں سے اُجالے میں۔
اور جو کوئی یقین لائے اﷲ پر اور کرے کچھ بھلائی
اس کو داخل کرے باغوں میں، نیچے بہتی جن کے نہریں،
سدا رہیں ان میں ہمیشہ۔
البتہ خوب دی اﷲ نے اس کو روزی۔
۱۲۔ اﷲ وہ ہے جس نے بنائے سا ت آسمان اور زمینیں بھی اتنی،
اُترتا ہے حکم ان کے بیچ، تا (کہ) تم جانو کہ اﷲ ہر چیز کر سکتا ہے،
او ر اﷲ کی خبر میں سمائی ہے ہر چیز کی۔
اور جو کوئی بڑھے اﷲ کی حدوں سے تو اس نے برا کیا اپنا
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ تحریم
رکوع۔۲ (۶۶) آیات۔۱۲
بسم اﷲ الرحمٰن الرحیم
۱۔ اے نبی! تو کیوں حرام کرے جو حلال کیا اﷲ نے تجھ پر؟
چاہتا ہے رضامندی اپنی عورتوں کی۔
اور اﷲ بخشنے والا ہے مہربان۔
۲۔ ٹھہرا (مقرر کر) دیا اﷲ نے تم کو کھول ڈالنا اپنی قسموں کا۔
اور اﷲ صاحب ہے تمہارا،
اور وہی سب جانتا حکمت والا۔
۳۔ اور جب چھپا کر کہی نبی نے اپنی کسی عورت سے ایک بات،
پھر جب اُس نے خبر کر دی اس کی، اور اﷲ نے جتا (ظاہر کر) دیا نبی کو یہ، (تو)
جتائی (اطلاع دی) نبی نے اس میں سے کچھ اور ٹلا دی (درگذر کیا) کچھ۔
پھر جب وہ جتلایا عورت کو، بولی تجھ کو کس نے بتایا یہ؟
کہا مجھ کو بتایا اس خبر والے نے۔
۴۔ اگر تم دونوں توبہ کرتی ہو، تو جھک پڑے ہیں (ہٹ گئے تھے سیدھی راہ سے) دل تمہارے۔
اور اگر تم دونوں چڑھائی (ایکا) کرو گی اس پرتو اﷲ ہے اس کا رفیق اور جبرئیل اور نیک ایمان والے ،
اور فرشتے اس پیچھے مددگار۔
۵۔ ابھی اگر نبی چھوڑ دے تم سب کو، اس کا رب بدلے میں دے اس کو عورتیں تم سے بہتر ۔
حکم بردار (مسلمان)،یقین رکھتیاں (مومن) نماز میں کھڑی (اطاعت شعار)،توبہ کرتی ،
بندگی بجا لاتیں (عبادت گزار)، روزہ دار ،(خواہ پہلے) بیاہیاں (ہوں) اور (یا) کنواریاں۔
۶۔ اے ایمان والو! بچاؤ اپنی جان کو اور اپنے گھر والوں کو اس آگ سے،
جس کی چھپٹیاں (ایندھن) ہیں آدمی اور پتھر،
اس پر مقرر ہیں فرشتے تند خو زبردست،
بے حکمی نہیں کرتے اﷲ کی جو بات ان کو فرمائیے ،
اور وہی کرتے ہیں جو حکم ہو۔
۷۔ اے منکر ہونے والو! مت بہانے بناؤ آج کے دن۔
وہی بدلہ پاؤ گے جو کرتے تھے۔
۸۔ اے ایمان والو! توبہ کرو اﷲ کی طرف، صاف دل کی توبہ۔
شاید تمہارا رب اُتارے تم سے تمہاری برائیاں،
اور داخل کرے تم کو باغوں میں جن کے نیچے بہتی نہریں۔
جس دن اﷲ ذلیل نہ کریگا نبی کو اور جو یقین لائے ہیں اس کے ساتھ۔
ان کی روشنی (نور) دوڑتی ہے ان کے آگے اور ان کے داہنے،
کہتے ہیں اے رب ہمارے! پوری کر دے ہم کو ہماری روشنی اور معاف کر ہم کو۔
تو ہر چیز کر سکتا ہے۔
۹۔ اے نبی لڑائی کر منکروں سے اور دغا بازوں سے اور سختی کر ان پر،
اور ان کا گھر دوزخ ہے۔
اور بُری جگہ پہنچے۔
۱۰۔ اﷲ نے بتائی ایک کہاوت منکروں کے واسطے، عورت نوح کی اور عورت لوط کی۔
گھر میں تھیں دونوں دو نیک بندوں کے ہمارے بندوں میں سے،
پھر (ان عورتوں نے) ان سے چوری (خیانت) کی ،
پھر وہ کام نہ آئے ان کو (بچانے میں) اﷲ کے ہاتھ سے کچھ،
اور حکم ہوا (ان عورتوں کو)کہ جاؤ دوزخ میں ساتھ جانے والوں کے۔
۱۱۔ اﷲ نے بتائی ایک کہاوت ایمان والوں کو عورت فرعون کی،
جب بولی اے رب! بنا میرے واسطے اپنے پاس ایک گھر بہشت میں
اور بچا نکال (نجات دے) مجھ کو فرعون سے، اور اس کے کام سے،
اور بچا نکال (نجات دے) مجھ کو ظالم لوگوں سے۔
۱۲۔
اور (مثال) مریم بیٹی عمران کی، جس نے روکی اپنی شہوت کی جگہ،
پھر ہم نے پھونک دی اس میں ایک اپنی طرف کی جان (روح)،
اور سچ جانی (اس نے) اپنے رب کی باتیں اور اس کی کتابیں
اور تھی بندگی کرنے والوں میں۔
اے ایمان والو! توبہ کرو اﷲ کی طرف، صاف دل کی توبہ
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ مُلک
رکوع۔۲ (۶۷) آیات۔۳۰
بسم اﷲ الرحمٰن الرحیم
۱۔ بڑی برکت ہے اس کی (ذات) جس کے ہاتھ میں ہے راج (بادشاہی)۔
اور وہ سب چیز کر سکتا (پر قادر)ہے۔
۲۔ جس نے بنایا مرنا اور جینا کہ تم کو جانچے (آزمائے) ، کون تم میں اچھا کرتا ہے کام۔
اور وہ زبردست ہے بخشنے والا۔
۳۔ جس نے بنائے سات آسمان تہ بر تہ۔
کیا دیکھتا ہے رحمٰن کے بنائے میں کچھ فرق؟
پھر دُہرا کر نگاہ کر کہیں دیکھتا ہے دراڑ،
۴۔ پھر دہرا کر نگاہ کر، دو دو بار اُلٹی آئے تیرے پاس تیری نگاہ رد ہو کر تھک کر۔
۵۔
اور ہم نے رونق دی ورلے (قریبی) آسمان کو چراغوں سے
اور ان سے رکھی پھینک مار شیطانوں کی،
اور رکھی ہے ان کو مار دہکتی آگ کی۔
۶۔ اور جو منکر ہوئے اپنے رب سے ، ان کو ہے مار (عذاب)دوزخ کی۔
اور بُری جگہ پہنچے۔
۷۔ جب اس میں ڈالے جائیں سُنیں اس کا دھاڑنا، اور وہ اچھلتی (جوش کھا رہی) ہے،
۸۔ ابھی لگتا ہے کہ پھٹ پڑے جوش سے۔
جس بار پڑا اس میں ایک دل (گروہ)، پوچھا ان سے
اس کے داروغوں نے، کیا نہ پہنچا تم کو کوئی ڈر سنانے والا۔
۹۔ وہ بولے کیوں نہیں ہم پاس پہنچا تھا ڈر سنانے والا۔ پھر ہم نے جھٹلایا،
اور کہا کوئی نہیں اتاری اﷲ نے کچھ چیز۔ تم پڑے ہو بڑے بہکاوے (گمراہی) میں۔
۱۰۔ اور بولے، اگر ہم ہوتے سنتے یا بوجھتے، نہ ہوتے دوزخ والوں میں۔
۱۱۔ سو قائل ہوئے اپنے گناہ کے۔ اب دفع ہوں دوزخ والے۔
۱۲۔ جو لوگ ڈرتے ہیں اپنے رب سے بن دیکھے ان کو معافی ہے اور نیگ (اجر) بڑا۔
۱۳۔ اور تم چھپی کہو اپنی بات یا کھول کر۔
وہ جانتا ہے جیوں (دلوں) کے بھید۔
۱۴۔ بھلا وہ (ہی) نہ جانے جس نے بنایا؟
اور وہی ہے بھید جانتا خبردار۔
۱۵۔
وہی (تو) ہے جس نے کیا تمہارے آگے زمین کو پست،
اب پھرو اس کے کندھوں پر، اور کھاؤ کچھ روزی دی اس (اﷲ) کی۔
اور اسی کی طرف جی (دوبارہ) اٹھنا ہے۔
۱۶۔
کیا نڈر (بے خوف) ہوئے اس سے ، جو آسمان میں ہے؟
کہ دھنسا دے تم کو زمین میں، پھر دیکھو وہ لرزتی ہے؟
۱۷۔ یا نڈر (بے خوف) ہوئے ہو اس سے جو آسمان میں ہے؟ کہ چھوڑ دے تم پر پتھراؤ باؤ (ہوا) کا۔
سو اب جانو گے، کیسا ہے میرا دڑکا (تنبیہ)!
۱۸۔ اور جھٹلا چکے ہیں جو ان سے پہلے تھے، پھر کیسا ہوا میرا بگاڑ (عذاب)؟
۱۹۔ اور کیا نہیں دیکھے اڑتے جانور اپنے اوپر؟ پر کھولے اور جھپکتے۔
ان کو کوئی نہیں تھام رہا، رحمٰن کے سوا۔
اس کی نگاہ میں ہے ہر چیز۔
۲۰۔ بھلا وہ کون ہے؟ جو فوج ہے تمہاری مدد کرے گی تمہاری رحمٰن کے سوا۔
منکر پڑے ہیں نرے بہکاوے میں۔
۲۱۔ بھلا وہ کون ہے؟ جو روزی دیگا تم کو، اگر وہ (رحمٰن) رکھ چھوڑے اپنی روزی۔
کوئی نہیں! پر اڑ رہے ہیں شرارت اور بدکنے پر،
۲۲۔ بھلا ایک جو چلے اوندھا اپنے منہ پر، وہ سیدھی راہ پائے یا وہ جو چلے سیدھا ایک سیدھی راہ پر؟
۲۳۔ تو کہہ، وہی ہے جس نے تم کو نکال کھڑا (پیدا) کیا، اور بنا دیئے تم کو کان اور آنکھیں اور دل۔
تم تھوڑا حق مانتے (شکر گزار ہوتے) ہو۔
۲۴۔ تو کہہ وہی ہے جس نے کھنڈایا (پھیلایا) تم کو زمین میں، اور اسی کی طرف اکٹھے کئے جاؤ گے۔
۲۵۔ اور کہتے ہیں کب ہے یہ وعدہ؟ اگر تم سچے ہو۔
۲۶۔ تو کہہ، خبر تو ہے اﷲ ہی پاس۔ اور میں تو یہی ڈر سنانے والا ہوں کھول کر۔
۲۷۔ پھر جب دیکھیں گے وہ پاس آ لگا، بُرے بن جائیں گے منہ منکروں کے،
اور کہے گا یہی ہے جس کو تم مانگتے تھے۔
۲۸۔
تو کہہ، بھلا دیکھو تو! اگر کھپا (ہلاک کر) دے مجھ کو اﷲ، اور میرے ساتھ والوں کو، یا ہم پر مہر (رحم) کرے،
پھر کون ہے جو بچائے منکروں کو دُکھ کی مار سے؟
۲۹۔ تو کہہ وہی رحمٰن ہے، ہم نے اس کو مانا اور اسی پر بھروسہ کیا۔
سو اب جان لو گے، کون پڑا ہے صریح بہکاوے (گمراہی) میں؟
۳۰۔ تو کہہ، بھلا دیکھو تو! اگر ہو رہے صبح کو پانی تمہارا خشک، پھر کون ہے جو لائے تم کو پانی نتھرا (صاف)؟
جو لوگ ڈرتے ہیں اپنے رب سے بن دیکھے ان کو معافی ہے اور نیگ (اجر) بڑا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ قلم
رکوع۔۲ (۶۸) آیات۔۵۲
بسم اﷲ الرحمٰن الرحیم
۱۔ ن
قسم ہے قلم کی، اور جو کچھ لکھتے ہیں۔
۲۔ تو نہیں اپنے رب کے فضل سے دیوانہ،
۳۔ اور تجھ کو نیگ (اجر) ہے بے انتہا،
۴۔ اور تو پیدا ہوا ہے بڑے خُلق (اخلاق) پر۔
۵۔ سو اب تو بھی دیکھ لے گا، اور وہ بھی دیکھ لیں گے،
۶۔ کون ہے کہ بچل (بہک) رہا ہے؟
۷۔ تیرا رب وہی بہتر جانے جو بہکا اس کی راہ سے،
اور وہی جانتا ہے راہ پانے والوں کو۔
۸۔ سو تو کہا نہ مان جھٹلانے والوں کا۔
۹۔ وہ چاہتے ہیں، کسی طرح تو ڈھیلا (تبلیغِ دین میں) ہو، تو وہ بھی ڈھیلے ہوں(مخالفت میں)۔
۱۰۔ اور کہا نہ مان کسی قسم کھانے والے کا، بے قدر،
۱۱۔ طعنے دیتا، چغلی لئے پھرتا،
۱۲۔ بھلے کام سے روکتا، حد سے بڑھتا گنہگار،
۱۳۔ اُجڈ، اس سب کے پیچھے بدنام،
۱۴۔ اس سے (بنا) کہ رکھتا ہے مال اور بیٹے۔
۱۵۔ جب سنائیے اس کو ہماری باتیں (آیات)کہے، یہ نقلیں ہیں پہلوں کی۔
۱۶۔ اب داغ دیں گے ہم اس کو سونڈ (ناک) پر۔
۱۷۔ ہم نے ان لوگوں کو جانچا (آزمایا) ہے، جیسے جانچا اس باغ والوں کو،
جب سب نے قسم کھائی کہ اس کا میوہ توڑیں گے صبح کو،
۱۸۔ اور انشاء اﷲ نہ کہا۔
۱۹۔
پھر پھیرا (عذاب) کر گیا اس پر کوئی پھیرنے (عذاب کرنے)
والا تیرے رب کی طرف سے، اور وہ سوتے رہے۔
۲۰۔ پھر صبح تک ہو رہا جیسے ٹوٹ چکا (کٹا کھیت)،
۲۱۔ پھر آپس میں پکارے صبح ہوتے،
۲۲۔ کہ سویرے چلو اپنے کھیت پر، اگر تم کو (پھل) توڑنا ہے۔
۲۳۔ پھر چلے، اور آپس میں کہتے تھے چپکے چپکے،
۲۴۔ کہ اندر نہ آنے پائے اُس میں آج تمہارے پاس کوئی محتاج۔
۲۵۔ اور سویرے چلے لپکے زور پر۔
۲۶۔ پھر جب اس (باغ) کو دیکھا، بولے ہم راہ بھولے۔
۲۷۔ نہیں! ہماری قسمت نہ ہوئی۔
۲۸۔ بولا ان میں بیچ کا، میں نے تم کو نہ کہا تھا، کیوں نہیں پاکی بولتے اﷲ کی۔
۲۹۔ بولے پاک ذات ہے ہمارے رب کی، ہم ہی تقصیر وار (ظالم) تھے۔
۳۰۔ پھر منہ کر کر ایک دوسرے کی طرف لگے اولاہنا (ملامت) دینے۔
۳۱۔ بولے، اے خرابی ہماری! ہم تھے حد سے بڑھنے والے،
۳۲۔ شاید ہمارا رب بدل (بدلے میں) دے ہم کو اس سے بہتر ،
ہم اپنے رب سے آرزو رکھتے ہیں۔
۳۳۔ یوں آتی ہے آفت۔
اور آخرت کی آفت سو سب سے بڑی،
اگر ان کو سمجھ ہوتی۔
۳۴۔ البتہ ڈر والوں (متقیوں) کو اپنے رب کے پاس باغ ہیں نعمت کے۔
۳۵۔ کیا ہم کریں گے حکم برداروں کو برابر گنہگاروں کے؟
۳۶۔ کیا ہوا ؟
تم کو کیسی بات ٹھہراتے (فیصلہ کرتے) ہو؟
۳۷۔ کیا تم پاس کوئی کتاب ہے جس میں پڑھ لیتے ہو۔
۳۸۔ اس میں ملتا ہے تم کو جو پسند کرو۔
۳۹۔ کیا تم نے ہم سے قسمیں لی ہیں پوری؟ قیامت کے دن تک پہنچتی۔
کہ تم کو ملے گا جو ٹھہراؤ (حکم دو) گے۔
۴۰۔ پوچھ ان سے ، کونسا ان میں اس کا ذمہ لیتا ہے۔
۴۱۔ کیا ان کے کوئی شریک ہیں؟
تو چاہئے لے آئیں اپنے شریک، اگر وہ سچے ہیں۔
۴۲۔ جس دن کھولی جائے پنڈلی، اور بلائے جائیں سجدہ کو پھر (سجدہ) نہ کر سکیں ،
۴۳۔ نویں (جھکی) ہیں ان کی آنکھیں، چڑھی آتی ہے ان پر ذلت۔
اور پہلے ان کو بلاتے تھے سجدہ کو اور وہ چنگے (صحیح سالم) تھے،
۴۴۔ اب چھوڑ دے مجھ کو، اور جھٹلانے والوں کو اس بات کے۔
کہ ہم سیڑھی سیڑھی (آہستہ آہستہ) اتاریں گے ان کو، جہاں سے یہ نہ جانیں گے۔
۴۵۔ اور ان کو ڈھیل دیتا ہوں۔
بیشک میرا داؤ پکا ہے۔
۴۶۔ کیا تو مانگتا ہے ان سے کچھ نیگ (اجر)؟ سو ان پر چٹی (تاوان) بوجھ پڑتی ہے۔
۴۷۔ کیا اُن کے کے پاس خبر ہے غیب کی؟ سو وہ لکھ لاتے ہیں
۴۸۔ اب تو ٹھہرا (انتظار کر) راہ دیکھ اپنے رب کے حکم کی
اور مت ہو جیسے مچھلی والا، جب پُکارا اور وہ غصہ میں بھرا تھا،
۴۹۔ اگر نہ سنبھالتا اس کو احسان تیرے رب کا، تو پھینکا گیا ہی تھا چٹیل میدان میں الزام کھا کر۔
۵۰۔ پھر نوازا اس کو اس کے رب نے، پھر کر دیا اس کو نیکوں میں،
۵۱۔ اور منکر تو لگے ہیں کہ ڈگا (گرا) دیں تجھ کو اپنی نگاہوں سے، جب سنتے ہیں سمجھوتی (قرآن)،
اور کہتے ہیں، وہ باؤلا (دیوانہ) ہے۔
۵۲۔ اور یہ تو یہی سمجھوتی (نصیحت) ہے سارے جہان والوں کو۔
تیرا رب وہی بہتر جانے جو بہکا اس کی راہ سے
اور وہی جانتا ہے راہ پانے والوں کو۔
 
Top