ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
(١) انس بن مالک رضی اللہ
زیاد النُّمیری رحمہ اللہ سے مروی ہے :
’’ أنہ جاء مع القراء إلی أنس بن مالک رضی اﷲ عنہ فقیل لہ اقرأء فرفع صوتہ وطرّف وکان رفیع الصوت فی قراء تہ فکشف أنس عن وجھہ وکان علی وجھہ خرقۃ سوداء فقال یا ھذا ما ھکذا کانویفعلون وکان إذا رأی شیئا ینکرہ کشف الخرقۃ عن وجھہ) (زاد المعاد )
’’وہ کہتے ہیں کہ وہ قراء کی ایک جماعت کے ہمراہ انس بن مالک رضی اللہ عنہ کے پاس آئے انہیں کہا گیاکہ تلاوت سناؤ انہوں نے بآواز بلند سر لگا کر پڑا تو حضرت انس رضی اللہ عنہ نے اپنے چہرے سے کپڑا اُٹھایا اور فرمایا ارے یہ کیسے پڑھ رہے ہو؟ کیاسلف ایسے پڑھتے تھے؟ راوی کہتا ہے کہ حضرت انس رضی اللہ عنہ کی عادت تھی جب کوئی منکر کام دیکھتے تھے تو چہرے سے کپڑا ہٹاتے تھے۔‘‘
زیاد النُّمیری رحمہ اللہ سے مروی ہے :
’’ أنہ جاء مع القراء إلی أنس بن مالک رضی اﷲ عنہ فقیل لہ اقرأء فرفع صوتہ وطرّف وکان رفیع الصوت فی قراء تہ فکشف أنس عن وجھہ وکان علی وجھہ خرقۃ سوداء فقال یا ھذا ما ھکذا کانویفعلون وکان إذا رأی شیئا ینکرہ کشف الخرقۃ عن وجھہ) (زاد المعاد )
’’وہ کہتے ہیں کہ وہ قراء کی ایک جماعت کے ہمراہ انس بن مالک رضی اللہ عنہ کے پاس آئے انہیں کہا گیاکہ تلاوت سناؤ انہوں نے بآواز بلند سر لگا کر پڑا تو حضرت انس رضی اللہ عنہ نے اپنے چہرے سے کپڑا اُٹھایا اور فرمایا ارے یہ کیسے پڑھ رہے ہو؟ کیاسلف ایسے پڑھتے تھے؟ راوی کہتا ہے کہ حضرت انس رضی اللہ عنہ کی عادت تھی جب کوئی منکر کام دیکھتے تھے تو چہرے سے کپڑا ہٹاتے تھے۔‘‘