• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قرض ادا کریں ورنہ !!!

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
11108353_556347054503560_1949171768210782397_n (1).jpg



واپس نہ کرنے کی نیت سے قرض لینے والے:

حدثنا صهيب الخير عن رسول الله صلى الله عليه و سلم قال ( أيما رجل يدين دينا وهو مجمع أن لا يوفيه إياه لقي الله سارقا )

(سنن إبن ماجة:2410,باب من ادان دينا لم ينو قضاءه, وصححه الألباني)
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
ماشاء اللہ۔
عمدہ پوسٹ ہے۔ لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ یہ پوسٹ ایک حنفی مقلد کی بنائی ہوئی ہے؟
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
عمدہ پوسٹ ہے۔ لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ یہ پوسٹ ایک حنفی مقلد کی بنائی ہوئی ہے؟
شیطان بھی کبھی سچی بات کر جاتا ہے!
کہو تو حدیث کا حوالہ بھی پیش کروں!
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
پہلے تو یہ حدیث پیش کردوں:
قَالَ عُثْمَانُ بْنُ الْهَيْثَمِ : حَدَّثَنَا عَوْفٌ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، قَالَ : وَكَّلَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِحِفْظِ زَكَاةِ رَمَضَانَ فَأَتَانِي آتٍ فَجَعَلَ يَحْثُو مِنَ الطَّعَامِ فَأَخَذْتُهُ ، فَقُلْتُ : لَأَرْفَعَنَّكَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ الْحَدِيثَ ، فَقَالَ : " إِذَا أَوَيْتَ إِلَى فِرَاشِكَ فَاقْرَأْ آيَةَ الْكُرْسِيِّ لَنْ يَزَالَ عَلَيْكَ مِنَ اللَّهِ حَافِظٌ وَلَا يَقْرَبُكَ شَيْطَانٌ حَتَّى تُصْبِحَ ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : صَدَقَكَ وَهُوَ كَذُوبٌ ذَاكَ شَيْطَانٌ "
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرتبہ صدقہ فطر کے غلہ کی حفاظت پر مجھے مقرر کیا ، ایک شخص آیا اور دونوں ہاتھوں سے غلہ لپ بھر بھر کر لینے لگا ۔ میں نے اسے پکڑ لیا اور کہا کہ اب میں تجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش کروں گا ۔ پھر انہوں نے آخر تک حدیث بیان کی ، اس ( چور ) نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے کہا کہ جب تم اپنے بستر پر سونے کے لیے لیٹنے لگو تو آیۃ الکرسی پڑھ لیا کرو ، اس کی برکت سے اللہ تعالیٰ کی طرف سے تم پر ایک نگہبان مقرر ہوجائے گا اور شیطان تمہارے قریب صبح تک نہ آسکے گا ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بات تو اس نے سچی کہی ہے اگرچہ وہ خود جھوٹا ہے ۔ وہ شیطان تھا ۔
صحيح البخاري» كِتَاب بَدْءِ الْخَلْقِ» بَاب صِفَةِ إِبْلِيسَ وَجُنُودِهِ

دیکھیں بھائی! کہ کسی کی اچھائی کی بنا پر اس کے برائی ختم نہیں ہو جاتی!
حنفی مقلدین سے اہل الحدیث کا جہاں اختلاف ہے، وہ اختلاف کسی معاملہ میں اتفاق کی وجہ سے ختم نہیں ہو جاتا!
اختلاف کو اختلاف کی جگہ رہنے دیں اور اتفاق کو اتفاق کی جگہ!
جس کسی حنفی مقلد نے بھی اس طرح کے کام کئے ہیں جس سے لوگوں کو قرآن و حدیث سے آگاہی ہو، اور لوگوں کی اصلاح ہو، اللہ ان کے اعمال کو قبول کرے اور ان کو جزائے خیر دے! آمین
 
Last edited:
شمولیت
جولائی 03، 2012
پیغامات
97
ری ایکشن اسکور
94
پوائنٹ
63
و علیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
جزاک اللہ خیر
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
پہلے تو یہ حدیث پیش کردوں:
قَالَ عُثْمَانُ بْنُ الْهَيْثَمِ : حَدَّثَنَا عَوْفٌ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، قَالَ : وَكَّلَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِحِفْظِ زَكَاةِ رَمَضَانَ فَأَتَانِي آتٍ فَجَعَلَ يَحْثُو مِنَ الطَّعَامِ فَأَخَذْتُهُ ، فَقُلْتُ : لَأَرْفَعَنَّكَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ الْحَدِيثَ ، فَقَالَ : " إِذَا أَوَيْتَ إِلَى فِرَاشِكَ فَاقْرَأْ آيَةَ الْكُرْسِيِّ لَنْ يَزَالَ عَلَيْكَ مِنَ اللَّهِ حَافِظٌ وَلَا يَقْرَبُكَ شَيْطَانٌ حَتَّى تُصْبِحَ ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : صَدَقَكَ وَهُوَ كَذُوبٌ ذَاكَ شَيْطَانٌ "
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرتبہ صدقہ فطر کے غلہ کی حفاظت پر مجھے مقرر کیا ، ایک شخص آیا اور دونوں ہاتھوں سے غلہ لپ بھر بھر کر لینے لگا ۔ میں نے اسے پکڑ لیا اور کہا کہ اب میں تجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش کروں گا ۔ پھر انہوں نے آخر تک حدیث بیان کی ، اس ( چور ) نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے کہا کہ جب تم اپنے بستر پر سونے کے لیے لیٹنے لگو تو آیۃ الکرسی پڑھ لیا کرو ، اس کی برکت سے اللہ تعالیٰ کی طرف سے تم پر ایک نگہبان مقرر ہوجائے گا اور شیطان تمہارے قریب صبح تک نہ آسکے گا ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بات تو اس نے سچی کہی ہے اگرچہ وہ خود جھوٹا ہے ۔ وہ شیطان تھا ۔
صحيح البخاري» كِتَاب بَدْءِ الْخَلْقِ» بَاب صِفَةِ إِبْلِيسَ وَجُنُودِهِ

دیکھیں بھائی! کہ کسی کی اچھائی کی بنا پر اس کے برائی ختم نہیں ہو جاتی!
حنفی مقلدین سے اہل الحدیث کا جہاں اختلاف ہے، وہ اختلاف کسی معاملہ میں اتفاق کی وجہ سے ختم نہیں ہو جاتا!
اختلاف کو اختلاف کی جگہ رہنے دیں اور اتفاق کو اتفاق کی جگہ!
جس کسی حنفی مقلد نے بھی اس طرح کے کام کئے ہیں جس سے لوگوں کو قرآن و حدیث سے آگاہی ہو، اور لوگوں کی اصلاح ہو، اللہ ان کے اعمال کو قبول کرے اور ان کو جزائے خیر دے! آمین
آپ نے بہت اچھی بات کی ہے ابن داود بھائی۔
یہ پوسٹس بنانے والے میرے استاد ہیں۔ اب تو اور ساتھی بھی بناتے ہیں لیکن اصل ڈیزائننگ اکثر انہی کی ہوتی ہے۔

ایک سوال پوچھوں آپ سے؟ آپ کی نظر میں مقلدین کیا ہیں؟ کافر و مشرک یا مسلمان؟
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
مقلدین میرے مسلمان بھائی ہیں، بھائی!
اللہ کی پناہ ! کہ میں مقلدین کو بوجہ تقلید کافر کہوں!
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
قرض اور بیوی کا مہر ادا نہ کرنے کا گناہ

عن شعيب بن عمرو حدثنا صهيب الخير عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:‏‏‏‏"ايما رجل يدين دينا وهو مجمع ان لا يوفيه إياه لقي الله سارقا".
جناب صہیب الخیر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو قرض لے اور اس کو ادا کرنے کی نیت نہ رکھتا ہو، تو وہ اللہ تعالیٰ سے چور ہو کر ملے گا“۔
(یعنی اللہ کے حضور ایک چور کی حیثیت سے پیش ہوگا )
سنن ابن ماجہ، (حدیث نمبر ۲۴۱۰) قال الشيخ الألباني: حسن صحيح

یہ حدیث شریف مکمل درج ذیل الفاظ سے دیگر کتب حدیث میں موجود ہے؛

عن صهيب، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من أصدق امرأة صداقا، وهو مجمع أن لا يوفيها إياه، لقي الله عز وجل وهو زان. ومن ادان دينا، وهو مجمع أن لا يوفيه لقي الله وهو سارق»
سیدنا صہیب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے کسی عورت (سے نکاح کے وقت ) مہر مقرر کیا ،اور اس کی نیت یہ مہر ادا کرنے کی نہیں ، تو وہ اللہ کے حضور ( روز محشر ) زانی کی حیثیت سے پیش ہوگا ۔اور جو قرض لے اور اس کو ادا کرنے کی نیت نہ رکھتا ہو، تو وہ اللہ تعالیٰ سے چور ہو کر ملے گا“۔
(المعجم الكبير، 7301 ) مسند احمد و شعب الايمان و السنن الكبرى للبیہقی و مسند ابن أبي شيبة
اور اس کی شاہد حدیث( باسناد حسن من حديث مَيْمُونٍ الْكُرْدِيِّ ، عَنْ أَبِيهِ۔عند الطبراني )

عن ميمون الكردي، عن أبيه، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «أيما رجل تزوج امرأة على ما قل من المهر أو كثر ليس في نفسه أن يؤدي إليها حقها خدعها , فمات , ولم يؤد إليها حقها لقي الله يوم القيامة وهو زان , وأيما رجل استدان دينا لا يريد أن يؤدي إلى صاحبه حقه خدعة حتى أخذ ماله , فمات , ولم يرد إليه دينه لقي الله وهو سارق»
(المعجم الصغير)
’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو آدمی کسی عورت سے ۔تھوڑے ، یا زیادہ مہر پر شادی کرے۔اور اس کی نیت اس حق مہر کو ادا کرنے کی نہ ہو ۔اور اگر اس عورت کا حق مہر ادا کئے بغیر ہی اسے موت آگئی ،تو وہ اللہ کے حضور روز محشر زانی کی حیثیت سے پیش ہوگا ۔ اور اسی طرح جو قرض لے اور اس کو دھوکہ دےکر ادا کرنے کی نیت نہ رکھتا ہو،
اور اگر ادا کئے بغیر ہی اسے موت آگئی تو وہ اللہ تعالیٰ سے چور ہو کر ملے گا“۔
 
Top