ابو حسن
رکن
- شمولیت
- اپریل 09، 2018
- پیغامات
- 156
- ری ایکشن اسکور
- 30
- پوائنٹ
- 90
سعید بن یحیی اموی اپنے باپ سے نقل کرتے ہیں کہ
قریش کے نوجوان تیر اندازی کی مشق کر رہے تھے
تو ان میں سے ایک نوجوان نے جو ابوبکر اور طلحہ رضی اللہ عنہما کی اولاد میں سے تھا
تیر چلایا جو ٹھیک نشانہ پر بیٹھا تو اس نے ( فخریہ ) کہا کہ میں ابن القرنین ( رسول اللہ ﷺ کے دو مصاحب خاص کا بیٹا ہوں )
پھر دوسرے نے چلایا جوکہ عثمان رضی اللہ عنہ کی اولاد میں سے تھا وہ بھی نشانہ پر لگا تو اس نے ( فخریہ ) کہا کہ میں شہید کا بیٹا ہوں
پھر ایک شخص نے جو آزاد کردہ غلاموں میں سے تھا نے تیر چلایا تو وہ بھی نشانہ پرٹھیک لگا تو اس نے کہا
میں اس کا بیٹا ہوں جس کو فرشتوں نے سجدہ کیا تھا
لوگوں نے پوچھا وہ کون ہے ؟ تو اس نے کہا آدم علیہ السلام
----------------------------------------
اس پر مجھے اپنا اور پیر صاحب کا مکالمہ یاد آگیا جو میں نے اس مضمون میں درج کیا ہے
میرا شجرہ نسب توآدم علیہ السلام سے ملتا ہے اور تم ابھی
قریش کے نوجوان تیر اندازی کی مشق کر رہے تھے
تو ان میں سے ایک نوجوان نے جو ابوبکر اور طلحہ رضی اللہ عنہما کی اولاد میں سے تھا
تیر چلایا جو ٹھیک نشانہ پر بیٹھا تو اس نے ( فخریہ ) کہا کہ میں ابن القرنین ( رسول اللہ ﷺ کے دو مصاحب خاص کا بیٹا ہوں )
پھر دوسرے نے چلایا جوکہ عثمان رضی اللہ عنہ کی اولاد میں سے تھا وہ بھی نشانہ پر لگا تو اس نے ( فخریہ ) کہا کہ میں شہید کا بیٹا ہوں
پھر ایک شخص نے جو آزاد کردہ غلاموں میں سے تھا نے تیر چلایا تو وہ بھی نشانہ پرٹھیک لگا تو اس نے کہا
میں اس کا بیٹا ہوں جس کو فرشتوں نے سجدہ کیا تھا
لوگوں نے پوچھا وہ کون ہے ؟ تو اس نے کہا آدم علیہ السلام
----------------------------------------
اس پر مجھے اپنا اور پیر صاحب کا مکالمہ یاد آگیا جو میں نے اس مضمون میں درج کیا ہے
میرا شجرہ نسب توآدم علیہ السلام سے ملتا ہے اور تم ابھی
Last edited: