جزاک الله خیر یوسف بھائی، کیا اس پر کوئی دلیل بھی مل سکتی ہے ؟
میرے پاس اس بات کی کوئی دلیل، سند یا حوالہ نہیں ہے۔ اس فورم پر موجود علمائے کرام سے درخواست ہے کہ اپنی رائے سے نوازیں۔
ویسے میں نے یہ بات ایک مفتی صاحب کی زبانی سنی تو بات دل کو لگی اور اس پر عمل شروع کردیا۔ تاوقتیکہ کوئی صحیح حدیث اس عمل کے خلاف مل جائے کہ غائب فرد کے سلام کا جواب کس طرح دیا جائے۔ ویسے اگر کوئی آپ سے کسی غائب فرد کی جانب سے کہے کہ فلاں نے آپ کو سلام کہا ہے تو ہمیں جوابا" کیا کہنا چاہئے؟ عام "رواج" یہی ہے کہ ہم کہتے ہیں : وعلیکم السلام (یعنی "تم" پر بھی سلامتی ہو) یہ تو مخاطب یعنی سلام پہنچانے والے کو "جواب" ملا۔ جس نے سلام بھیجا، اسے جواب نہیں ملا۔ مفتی صاحب کا کہنا تھا کہ ہمیں غائب فرد کو بھی جواب بھیجنا چاہئے یہ کہہ کر کہ "وعلیہ السلام" (اُس پر بھی سلامتی ہو)۔ اور انہوں نے یہ بھی بتلایا تھا کہ یہ وہی "وعلیہ السلام" ہے جو ہم عام طور سے انبیاء کے نام کے ساتھ بولتے ہیں۔
واللہ اعلم بالصواب