اھل کتاب کی عورتوں سے شادی
جمہور اہل علم کے نزدیک اہل کتاب کی عورتوں سے نکاح جائز ہے ' دلیل اللہ تعالی کا یہ فرمان ہے''الْیَوْمَ احِلَّ لَکُمُ الطَّیِّبَاتُ وَطَعَامُ الَّذِیْنَ اوتُواْ الْکِتَابَ حِلّ لَّکُمْ وَطَعَامُکُمْ حِلُّ لَّہُمْ وَالْمُحْصَنَاتُ مِنَ الْمُؤْمِنَاتِ وَالْمُحْصَنَاتُ مِنَ الَّذِیْنَ اوتُواْ الْکِتَابَ مِن قَبْلِکُم'' ''آج تمہارے لئے تمام پاک چیزیں حلال کردی گئی ہیں اور اہل کتاب کا کھانا تمہارے لئے حلال ہے اور تمہارا کھانا ان کے لئے' نیز مومن پاکدامن عورتیں تمہارے لئے حلال ہیں اور ان لوگوں کی پاکدامن عورتیں بھی جنہیں تم سے پہلے کتاب دی گئی تھی''(سورئہ مائدہ:٥)۔
اب آپ کے لئے اس آیت مبارکہ میں غور وفکر کی راہیں بہت کھلی ہوئی ہیں۔خوب دل لگاکر غور وفکر کریں ۔ ان شاء اللہ جواب اسی آیت میں موجود ہے۔اس استثناء کے ساتھ:
آیت کریمہ کے آخری میں اللہ تعالی نے فرمایا ہے :''وَمَن یَکْفُرْ بِالِایْمَانِ فَقَدْ حَبِطَ عَمَلُہُ وَہُوَ فِیْ الآخِرَۃ مِنَ الْخَاسِرِیْن'' ''اور جو ایمان کے ساتھ کفر کرے'اس کے عمل برباد ہوگئے اور وہ آخرت میں نقصان اٹھانے والوں میں سے ہوگا''۔والسلام