پرسوں بچوں کے ہمراہ جا رہا تھا..میں نے اُن سے کہا:
آنے والے چوک کو جونہی ہم کراس کریں گے تو بائیں طرف کچھ لوگ ہوں گے..آپ نے بتانا ہے کہ یہ کون لوگ ہیں..
میری یہ بات سن کر وہ پریشان و پرتجسس ہو گئے..
خیر.. جونہی اُن "لوگوں" کے پاس سے گزرے تو بچوں نے انہیں غور سے دیکھا اور پھر لمحہ بھر بعد نعرہ لگایا..
"گونگے"..
"اوہ اتنے زیادہ گونگے"..
ٹمپل روڈ لاھور ایک ہوٹل کے باہر لب سٹرک بینچوں اور کرسیوں پر روزانہ سر شام بیسیوں جوان اور بوڑھے گونگوں کا مردانہ اجتماع ہوتا ہے..
جہاں پر وہ بیٹھے کھڑے چائے پیتے اشاروں کی زبان سے رات گئے تک محو گفتگو رہتے ہیں..
اپنے خیالات و جذبات کا اظہار بہرحال ہر ذی روح کرتا ہے..طریقہ چاہے کچھ بھی ہو اور مقدار چاہے کم ہو یا زیادہ..ابتسامہ!