- شمولیت
- اگست 25، 2014
- پیغامات
- 6,372
- ری ایکشن اسکور
- 2,588
- پوائنٹ
- 791
السلام علیکماس عبارت کا اردو ترجمہ کر دیں جزاک اللہ خیر
محترم بھائی !
جو عربی عبارت آپ نے پوسٹ کی ہے ایک تو اس کی کتابت میں غلطیاں ہیں ؛ دوسرے ابن ھشام کی شذور الذہب سے بعینہ یہ الفاظ نہ مل سکے ،
بہرحال آپ کی مقصود صحیح عبارت درج ذیل ہے ترجمہ کے ساتھ :
فقد جاء في كتاب شذور الذهب لابن هشام ..أنّ إنشاء من الفعل أنشأ - يُنشئ؛ أي إيجاد ..
عربی لغت کے مشہور امام ابن ھشام کی کتاب (شذور الذهب) میں ہے کہ :لفظ (إنشاء )عربی زبان کے فعل ( أنشأَ - يُنْشِئ ، )سے ہے ، جس کے معنی ’’ ایجاد کیا ‘‘ کے ہیں ۔
فمن هذا .. لو كتبنا [ إنشاء الله ].. يعني كأننا نقول أننا أوجدنا الله - تعالى الله علوا كبيرا - وهذا غير صحيح ..
تو اس معنی کے لحاظ سے اگر ہم [ إنشاء الله ]. لکھیں گے تو اس کا معنی ہوگا ،ہم نے اللہ کو پیدا کیا ،جبکہ اللہ کی شان اس سے بہت بلند ہے ۔اس لئے ایسے لکھنا صحیح نہیں،
أما الصحيح هو أن نكتب [ إن شاء الله ].. فبهذا اللفظ نحقق هنا إرادة الله عز وجل؛ فقد جاء في معجم لسان العرب أن معنى الفعل شاء هو أراد ، فالمشيئة هنا هي الإرادة ..
فعندما نكتب [ إن شاء الله ] كأننا نقول ..إن أراد الله نفعل كذا ..
صحیح یہ ہے کہ ہم اس طرح لکھیں ۔[ إن شاء الله ] اس طرح ہم اللہ کے ارادے کا تحقق یعنی اس کو ثابت کر رہے ہونگے ،جیسا کہ ’’ معجم لسان العرب ‘‘ میں ہے کہ :
کہ عربی فعل ’’ شاء ‘‘ کا معنی ہے ۔۔اس نے ارادہ کیا ۔۔تو مطلب یہ کہ یہاں ’’مشیت ‘‘ سے مراد ارادہ ہے ،تو جب ہم [ إن شاء الله ] لکھیں گے تو ہمارا مطلب ہوگا
کہ ۔۔اگر اللہ کا ارادہ ہوا تو ہم ایسا کریں گے ۔۔
فهناك فرق بين الفعلين ( أنشأ أي أوجد ) والفعل ( شاء أي أراد ) ..
اور دونوں فعلوں میں فرق ہے یعنی ( أنشأَ ) کا معنی ہے پیدا کرنا ۔۔اور ’’ شاء ‘‘ کا معنی ہے ارادہ کرنا ۔