- شمولیت
- اگست 25، 2014
- پیغامات
- 6,372
- ری ایکشن اسکور
- 2,589
- پوائنٹ
- 791
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ؛السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
کوئی عجمی اگر اپنی زبان میں "اللہ" ہی کہنا پسند کرے اور اسی کو افضل سمجھے تو اس کے بارے کیا حکم ہے؟
جزاک اللہ خیرا!
آپ نے کیا بات کہہ دی ۔۔۔سبحان اللہ ۔۔الحمد للہ ۔۔هو الله لا اله الا هو
یقیناً ۔۔اللہ ۔۔کہنا ، لکھنا،افضل و اعلی ہے ۔
انتہائی عظیم نام ’’ اللہ ‘‘اسم جامع ہے (ان تمام صفات عالیہ کو جو اس نام والے میں پائی جاتی ہیں ،اور یہ نام ’‘علم الاعلام ’‘ ہے ،اس لئے اس نام کے کچھ خصائص پیش نظر رہیں
(۱)یہ اسم ’’ اللہ ‘‘ علم ہے،جو صرف اسی ذات کےلئے خاص ہے حتی کہ دنیا میں کسی ظالم ،خود ساختہ رب بننے والے کو بھی یہ نام رکھنے کی جرات نہ ہو سکی ،
حتی کہ فرعون بھی یہ جرات نہ کر سکا وہ بھی کہہ سکا تو {أَنَا رَبُّكُمْ الأَعْلَى}
(۲)باقی سارے نام اس اسم علم کی طرف مضاف ہوتے ہیں ،جیسے ’’ الرحمن ،الرحیم ۔اللہ کے نام ہیں ،،جبکہ یہ نہیں کہا جاتا :اللہ ،الرحمن ،الرحیم کا نام ہے
خود رب ذوالجلال نے فرمایا :{ وَلِلَّهِ الْأَسْمَاءُ الْحُسْنَى فَادْعُوهُ بِهَا } اللہ کے بڑے پیارے پیارے نام ہیں ،سو تم اس کو انہی ناموں سے پکارو ،،
(۳) اسی نام کے اظہار و اقرار سے بندہ اسلام میں داخل ہو سکتا ہے ،،اگر کوئی کہے :لا إله إلاّ الرّحمن،تو جمہور اہل علم کے ہاں اس کا اسلام لانا صحیح نہیں؛
(۴)اس کے ہر اسم کا ترجمہ ہو سکتا ہے ،لیکن اس اسم جامع کا ترجمہ نہیں ہو سکتا؛؛
اسم " الله " جلّ جلاله هو الاسم الجامع، وعلم الأعلام، ولهذا كان له خصائص كثيرة، منها:
1- أنّه علم اختصّ به، وحتّى أعتى الجبابرة لم يتسمّ به، كما مرّ معنا.
2- تُضاف الأسماء إليه، ولا يُضاف إليها، فيقال: الرّحمن الرّحيم من أسماء الله، ولا يقال: الله من أسماء الرّحمن الرّحيم، حتّى إنّه قال:{ وَلِلَّهِ الْأَسْمَاءُ الْحُسْنَى فَادْعُوهُ بِهَا } [الأعراف:180] وقال:{ هُوَ اللَّهُ الَّذِي لا إِلَهَ إِلَّا هُوَ عَالِمُ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ هُوَ الرَّحْمَنُ الرَّحِيمُ (22)هُوَ اللَّهُ الَّذِي لا إِلَهَ إِلَّا هُوَ الْمَلِكُ الْقُدُّوسُ السَّلامُ الْمُؤْمِنُ الْمُهَيْمِنُ الْعَزِيزُ الْجَبَّارُ الْمُتَكَبِّرُ سُبْحَانَ اللَّهِ عَمَّا يُشْرِكُونَ (23)} [الحشر].
3- أنّه لا يصحّ إسلام أحد من النّاس إلاّ بالنّطق به، فلو قال: لا إله إلاّ الرّحمن، لم يصحّ إسلامه عند جماهير العلماء.
4- ولا تنعقد صلاة أحد من النّاس إلاّ بالتلفّظ به، فلو قال: الرّحمن أكبر ! لم تنعقد صلاته.
-كلّ أسمائه تعالى يمكن ترجمتها إلاّ لفظ الجلالة "الله".