• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

لندن میئر: غُربت میں پلا صادق خان ارب پتی یہودی پر حاوی!

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
میں انتہائی معذرت خواہ ہوں۔
اصل میں آپ نے ابن ابی العزؒ کے نام کے ساتھ حنفی جو لگایا ہے اس وجہ سے میں نے یہ سمجھا کہ آپ نے مجھے حنفی ہونے کی وجہ سے یہ پڑھنے کے لیے کہا ہے۔ لیکن غلط مطلب میں نہیں بلکہ اس معنی میں سمجھا کہ میں چونکہ حنفی ہوں اس لیے اپنے علماء کا تحریر کردہ مسئلہ پڑھ لوں جیسا کہ عمومی مزاج ہے کہ ہر مسلک والا مسائل میں ابتداء اپنے علماء کی طرف رجوع کرتا ہے۔ اسی لیے میں نے حاشیہ ابن عابدین کا ذکر کیا تھا کہ میں وہاں تفصیلا پڑھ چکا ہوں۔ ابن ابی العز کا ذکر مسائل کے ضمن میں احناف کے علماء (جیسے علامہ شامی وغیرہ حالانکہ علامہ شامیؒ نے ہر مسئلے میں اصل کتب سے اقوال جمع کرنے میں کمال کیا ہے) نہیں کرتے۔ نیز موجودہ دور کے بہت سے علماء ان کے حنفی ہونے سے بھی اختلاف کرتے ہیں۔
اسمیں معذرت کی کوئ بات نہیں ھے محترم. آپ نے جان بوجھ کر تھوڑے ھی کہا تھا. آپ نے تو بس غلط فہمی میں یہ کہا تھا.
البتہ جو میری بات سے غلط مفہوم آپ کے ذہن میں آیا اس پر میں معذرت خواہ ہوں۔
جناب اب بھی آپ کی بات واضح بالکل نہیں ھے.
باقی جو ووٹ دینے کا مطلب آپ نکال رہے ہیں اول تو یہ مطلب احتمال کفر کو ترجیح دینا ہے جو کہ درست نہیں۔
جناب آپ اوپر لۓ گۓ اقتباس پر غور کریں. آپ کو میری بات میں احتمال لگا. اور یقینا احتمال تھا بھی اور میں نے قبول بھی کیا لیکن آپ نے یہ دعوی کیسے کر دیا؟؟؟ کس دلیل کی بنا پر؟؟؟

البتہ رہ گئی بات اس کے ہم جنس پرستی کے ووٹ کی۔ تو کفر کا فتوی اس وقت لگتا ہے جب ایک حرام قطعی چیز کو حلال قرار دیا جائے بلا کسی تاویل مضبوط کے
جناب عالی آپ نے کس بنا پر یہ بات کہی؟؟؟ کیا آپ کی اس بات سے ایسا نہیں محسوس ھو رھا کہ گویا آپ کو علم ھے کہ فتوی میں کچھ خامی ھو گئ ھے؟؟؟ ہاں اگر آپ نے ایسے ھی ایک عام سی بات کہی ھے تو الگ مسئلہ ھے.
ووٹ دینے کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ یہ قانون بننا چاہیے کہ ہر کسی کو اپنی مرضی سے اس فعل کے کرنے کی قانونا اجازت ہے
میں نے ووٹ دینے کا ایک مطلب یا معنی بیان کیا یا یوں کہ لیں کہ مراد لیا تو آپ کو اسمیں احتمال نظر آگیا لیکن آپ نے کس بنا پر یہ مطلب نکال لیا؟؟؟
ووٹ دینے کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ یہ قانون بننا چاہیے کہ ہر کسی کو اپنی مرضی سے اس فعل کے کرنے کی قانونا اجازت ہے۔ بہت سے لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ہر مرد و عورت کو جنسیات کے معاملے میں آزاد ہونا چاہیے۔
کیا ھی بہتر ھوتا کہ آپ اس سلسلے میں شرعا بھی کچھ عرض کرتے تاکہ مجھے غلط فہمی نا ھوئ ھوتی.
میری بات کا مطلب یہ ہے کہ بے شک شرعی طور پر یہ کام ناجائز ہے لیکن بہت سے لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ انسان کے بہت سارے گناہ ثواب کے معاملات کی طرح اسے بھی ہر شخص کے اپنے ہاتھ میں ہونا چاہیے اور اس پر کوئی قانونی پکڑ نہیں ہونی چاہیے۔ اسی چیز کے لیے وہ ووٹ دیتے ہیں۔
ظاہر ہے اسے وہ انگریزی قانون کے ضمن میں ہی سمجھتے ہیں۔ شرعی قانون میں تو یہ ممکن ہی نہیں ہے اور بد قسمتی سے شرعی قانون اپنی حقیقی روح کے ساتھ کہیں نافذ بھی نہیں ہے۔


 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
صادق خان کے طاغوتی نظام سے منتخب ہونے سے مسلمانوں کو کونسے فائدے ہوے
اور مسلمان کا طاوغوتی حکومت کا ایسا حصہ بننا جائز ہے جو اس نظام کو نافذ کرتا ہو
اس طرح کے معاملات میں فوائد تو بالکل واضح ہوتے ہیں ، جن کو وہاں کے رہنے والے بیان بھی کرسکتے ہیں ۔
لیکن اگر اس کے مقابلے میں ایک یہودی منتخب ہوتا ، تو اس کے مسلمانوں کو کیا فوائد تھے ؟
ویسے عہد نبوی میں مجوسیوں کے مقابلے میں اہل روم کی فتح پر خوشیاں منائی گئی تھیں ، رومیوں کی اس فتح کا مسلمانوں کو کیا فائدہ تھا ؟
اور مسلمان کا طاوغوتی حکومت کا ایسا حصہ بننا جائز ہے جو اس نظام کو نافذ کرتا ہو
ایک ہے طاغوتی قوانین بنانا ، دوسرا ہے مجبوری کی حالت میں طاغوتی قوانین کی پابندی کرنا ، دونوں میں فرق رکھنا چاہیے ۔ حالات کا بھی یہی تقاضا ہے ۔
ورنہ اہل طاغوت کے بنائے گئے ٹریفک قوانین کے مطابق ، اشارے پر رکنا ، چلنا بھی ان کی پیروی کہلائے گا ۔
پھر دوسری بات یہ ہے کہ ایک ہے کسی غلط کام کو کلیتا درست کہنا ، دوسرا ہے کسی کام میں مصلحت کا پہلو دیکھتے ہوئے ، اس کے کرنے والے کی تائید یا تحسین کرنا ۔ ہم صادق خان جیسے لوگوں کو اس نظر سے دیکھتے ہیں ۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
اسمیں معذرت کی کوئ بات نہیں ھے محترم. آپ نے جان بوجھ کر تھوڑے ھی کہا تھا. آپ نے تو بس غلط فہمی میں یہ کہا تھا.

جناب اب بھی آپ کی بات واضح بالکل نہیں ھے.

جناب آپ اوپر لۓ گۓ اقتباس پر غور کریں. آپ کو میری بات میں احتمال لگا. اور یقینا احتمال تھا بھی اور میں نے قبول بھی کیا لیکن آپ نے یہ دعوی کیسے کر دیا؟؟؟ کس دلیل کی بنا پر؟؟؟


جناب عالی آپ نے کس بنا پر یہ بات کہی؟؟؟ کیا آپ کی اس بات سے ایسا نہیں محسوس ھو رھا کہ گویا آپ کو علم ھے کہ فتوی میں کچھ خامی ھو گئ ھے؟؟؟ ہاں اگر آپ نے ایسے ھی ایک عام سی بات کہی ھے تو الگ مسئلہ ھے.

میں نے ووٹ دینے کا ایک مطلب یا معنی بیان کیا یا یوں کہ لیں کہ مراد لیا تو آپ کو اسمیں احتمال نظر آگیا لیکن آپ نے کس بنا پر یہ مطلب نکال لیا؟؟؟

کیا ھی بہتر ھوتا کہ آپ اس سلسلے میں شرعا بھی کچھ عرض کرتے تاکہ مجھے غلط فہمی نا ھوئ ھوتی.



میں نے "درست نہیں" سے آپ پر اعتراض نہیں کیا تھا۔
آپ نے فرمایا تھا "کیا اس کا یہ مطلب نہیں نکالا جا سکتا" تو اس لیے عرض کیا کہ یہ ایک احتمال ہے اور احتمال کفر ہے، اسے ترجیح دینا درست نہیں۔

باقی رہ گئی بات اس جملے کی کہ "کفر کا فتوی اس وقت لگتا ہے۔۔۔۔۔۔ الخ" تو یہ میں نے لندن کے ان امام صاحب کے فتوی کے بارے میں نہیں کہا بلکہ اپنے بارے میں عرض کیا ہے۔ یعنی ہم کفر کا فتوی نہیں لگا سکتے کیوں کہ ووٹ دینے کا ہم یہ مطلب سمجھتے ہیں۔ نیچے عرض بھی کیا ہے:
قطع نظر اس کے کہ ان کا یہ نظریہ درست ہے یا نہیں ہم شرعا اسے گناہ اور حرام تو کہہ سکتے ہیں لیکن اس پر کفر کا فتوی نہیں لگا سکتے۔
دوسرے کے فتاوی کے بارے میں قطعی غلط کے الفاظ تو غالبا میں کبھی استعمال نہیں کرتا چہ جائیکہ اس موقع پر۔ عموما میں یہ کہتا ہوں کہ "ہمیں (یا مجھے) یہ درست معلوم نہیں ہوتا"۔
 

سید طہ عارف

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
737
ری ایکشن اسکور
141
پوائنٹ
118
محترم خضر بھائی ویسے مجھے علما سے بحث کرتے ہوے سخت شرم آتی ہے کیونکہ میرا یہ مقام نہی لیکن اگر اگر اپنے اشکالات نہی بیان کروں گا تو میری آپ میری تصحیح نہی کریں گے اور میرا نقصان ہوگا۔
مجبوری کی حالت میں قوانین کی پیروی کرنا ایک بات ہے اور ان قوانین کو نافذ کرنا الگ بات میئر ان قوانین کو نافذ کرتا ہے جو کہ میرے خیال میں جرم ہے
آپ نے رومیوں کی مثال دی میرے خیال میں یہ مثال درست نہی کیونکہ رومی تو کافر تھے آپ اس کو اسطرح دیکھیں کیا دور نبوی میں یا دور صحابہ میں کسی مسلمان نے کفار کی ایسی نوکری کی اور رسول اللہ نے یا صحابہ نے اس کی تحسین کی ہو
 

سید طہ عارف

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
737
ری ایکشن اسکور
141
پوائنٹ
118
جس نظام کی بنیاد ہی کفر ہو اس نظام میں رہ کر مسلمان کیا فائدے دے سکتا ہے۔آپ کا کیا خیال ہے کفار اس کو ایسا کرنے دیںگے اگر آپ کی مراد دنیاوی فوائد سے ہے تو وہ تو کافر میئر ہونے کی صورت میں بھی تو مسلمانوں کو مل ہی رہے تھے۔اور ویسے بھی ایک مسلمان اپنے معاملات میں دین کو دیکھتا ہے.
 

سید طہ عارف

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
737
ری ایکشن اسکور
141
پوائنٹ
118
یہ ایک الگ موضوع ہے کہ جو مسلمان وہاں رہ رہے ہیں بغیر کسی شرعی عذر کے ان کا رہنا وہاں جائز بھی ہے
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
یہ ایک الگ موضوع ہے کہ جو مسلمان وہاں رہ رہے ہیں بغیر کسی شرعی عذر کے ان کا رہنا وہاں جائز بھی ہے
جوں جوں آپ لکھ رھے ھیں جناب میں حیرت کے سمندر میں غرق ھوتا چلا جا رھا ھوں. خیر آپ کی بات شیخ محترم سے چل رہی ھے تو وہی آپ کی باتوں کا جواب بھی دیں گے.
شاید آپ اپنے اس مراسلہ میں سوالیہ نشان لگانا بھول گۓ.
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
جوں جوں آپ لکھ رھے ھیں جناب میں حیرت کے سمندر میں غرق ھوتا چلا جا رھا ھوں. خیر آپ کی بات شیخ محترم سے چل رہی ھے تو وہی آپ کی باتوں کا جواب بھی دیں گے.
شاید آپ اپنے اس مراسلہ میں سوالیہ نشان لگانا بھول گۓ.
تب پہر یہ ٹکڑا لگانا اتنا ضروری تہا؟
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
تب پہر یہ ٹکڑا لگانا اتنا ضروری تہا؟
جی ہاں.
اور وہ اسلۓ کیونکہ محترم بھائ کی بات سے میں متفق نہیں تھا. اور میں عرض بھی کرنا چاہتا تھا. لیکن فقط اس لۓ چپ رہ گیا کہ انکے مخاطب شیخ محترم تھے.
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
دیکہیں عمر بهائی

پلیز ۔۔۔۔۔
تمہید کی اہمیت کم از کم ایک طالب علم کو سمجہانی نہیں پڑتی ۔ تمہید ہوتی ہی ہے اگلے کلام کے لئیے اور طہ صاحب نے تمہیدا عرض کر دیا ہیکہ وہ سمجہنے کی غرض سے سوالات کر رہے ہیں ۔
آپ کلام سے اول تمہید نا بہولیں اور ایک اپنے بهائی کی تشفی ہو جانیں دیں ۔
یا تو خود تشفی کروادیں ۔ یا تو اہل علم کا انتظار ہی کر لیں ۔
اللہ آپ سے خوش رہے
 
Top