السلام عليكم ورحمة الله وبركاته!
اور اہل الحدیث آپ ہیں نہیں، تو بغیر لگی لپٹی کے سمجھا جائے، کہ پھر آپ زندیق ہیں! اس طرح کے زنادقہ کی ایک جیتی جاگتی مثال مرزا جہلمی ہے۔
نہایت تعجب کی بات ہے کہ آپ نے خود ہی نتیجہ نکال لیا ، حالانکہ اوپر مذکورہ ناموں میں کہیں میں نے اہل حدیث سمجھا ہی نہیں تھا ، آپ ان اسلاف کے متبع اہل حدیث ہیں جوحرام کو حرام کہتے ہوئے بھی گھبراتے تھے اور ہزار دفعہ سوچتے تھے اور آپ بالکل سیدھا سادا ایک مسلمان پر زندیق ہونے کا فتویٰ لگا رہے ہیں، اس لئے آپ کی ذہنیت کا اندازہ ہو سکتا ہے جو کہ نہایت احساس کمتری کا شکار لگ رہی ہے، کسی کے کام پر تنقید کرنا ، علمی جسارت پر رد لکھنا ، ایک علحدہ بات ہے ، البتہ اس کے ایمان پر سوال اٹھانا ایک نہایت سخت عمل ہے اور یہ وہی بندہ کر سکتا ہے جس کے اپنے علم میں پختگی نہ ہو اور ایمان کمزور ہو ۔ ایک مؤمن کبھی بھی کسی شخص پر نہایت دقیق غور و فکر کے بغیر فتویٰ نہیں لگا سکتا ۔
دراصل جو حضرات صرف مطالعہ کرتے ہیں اور غور و فکر سے دور رہتے ہیں ان کے ساتھ یہی مسئلہ ہوتا ہے۔ آج کل کے "نام نہاد" اہل حدیث ، موجودہ دور کے چند گنے چنے علماء کے مقلد ہیں ، جو کہ ان کی کتب و تحقیقات پر آنکھیں بند کرکے یقین کر تے ہیں اور اسے ہی حق سمجھتے ہیں، اور جب کوئی دلیل کے ساتھ کسی بات کو تنقید کا نشانہ بناتا ہے تو اس کو گمراہ، زندیق، وغیرہ کے القابات سے نوازتے ہیں۔