تاریخ شمولیت
Sep 2010
پیغامات
382
:::::: محبتءِ رسول صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کا تقاضا :::::::
:::::: محبتءِ رسول صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کا تقاضا :::::::
الحَمدُ لِلَّہِ وَحدَہُ و الصَّلاۃُ و السَّلامُ عَلیٰ مَن لا نَبِيَّ وَلا مَعصُومَ بَعدَہُ ، وَ عَلیٰ آلہِ وَ ازوَاجِہِ وَ اصَحَابِہِ وَ مَنتَبعَھُم باِحسَانٍ اِلیٰ یَومِ الدِین،
خالص اور حقیقی تعریف اکیلے اللہ کے لیے ہے ، اور اللہ کی رحمتیں اور سلامتی ہو محمد پر جِن کے بعد کوئی نبی اور معصوم نہیں ، اور اُن صلی اللہعلیہ وسلم کی آل پر ، اور مقدس بیگمات پر اور تمام اصحاب پر اور جو اُن سب کی ٹھیک طرح سے مکمل پیروی کریں اُن سب پر ،
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم سے مُحبت کا تقاضا اُن صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم کی مکمل تابع فرمانی ہے اور اپنی زندگی کے ہر پہلو اور ہر معاملے کو اُن صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کی سُنّت سے مُزین کرنا ہے ، صِرف مُحبت ءِ رسول صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کا دعویٰ یہ تقاضا پورا نہیں کرتا، بلکہ اُن صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کے ہر ایک حکم کو اسی طرح ماننا اور اس پر عمل پیرا ہونا ہے جس طرح اُن صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کی مراد تھی ،نہ کہ اپنی عقل و خِرد کی قلابازیوں میں پیدا ہونے والی تاویلات کے مطابق ، محبت کا کوئی دعویٰ فائدہ نہیں دیتا جب تک کہ اس کی سچائی کی گواہی مُدعی کےعمل سے میسر نہ ہو، دیکھیے کہ ہمارا دعویٰ ءِ مُحبت کی موافقت میں ہمارے اعمال کیا ہیں ؟
سُنیئے کہیں آپ بھی تو ایسی باتیں کرنے والوں میں سے نہیں،
:::مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم سے محبت ہے اور یہ بھی سُنرکھا کہ اُن صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم نے نماز کو اپنی آنکھوں کی ٹھنڈک فرمایا ہے ،لیکن، باقاعدگی سے نماز پڑہنا بہت مشکل ہے بہت کام کاجہوتے ہیں ،
:::مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم سے محبت ہے ، لیکن ، موسیقیاور گانے سننے میں کوئی حرج نہیں ،بلکہ میں تو موسیقی اور گانوں کے لحن وتال پر اُن صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم کی نعت پڑھ یا سُن کر اپنی مُحبتکا ثبوت دیتا ہوں،
:::مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم سے محبت ہے ، لیکن ، ٹی ویمیں خبریں دیکھنا ضروری ہے ، ریڈیو پر سُن کر خبر نہیں ملتی ، ڈرامے بہتتعمیری ہوتے ہیں ، معاشرتی مسائل اور خرابیوں کی نشاندہی کرتے ہیں ، فلموں میں بھی معاشرتی برائیوں کی خبر دے کر اصلاح کی تربیت دی جاتی ہے ، میری نیت ہر گز بری نہیں ہوتی ،
:::مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم سے محبت ہے ، لیکن ، راہ چلتےنظر اِدھر اُدھر ہوتی ہی رہتی ہے ، اورخوب خبر گیری کے بعد ہی پلٹتی ہے ، آخر اِرد گِرد کی خبر بھی تو رکھنی ہی ہوتیہے ،
:::مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم سے محبت ہے ، لیکن ، کاروبارمیں تھوڑا بہت جھوٹ بولنا ہی پڑتا ہے ، ورنہ خسارہ ہو جائے گا،
:::مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم سے محبت ہے ، لیکن ، کھڑے ہو کر کھانے پینے میں کیا حرج ہے ،
::: مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم سے محبت ہے ، لیکن ، خوشی کے اظہار کے لیے ، کِسی کو شاباش دینے کے لیے تالیاں اور سیٹی بجانے میں کوئیمسئلہ نہیں ،
:::مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم سے محبت ہے ، لیکن ، بلا عُذرو جبر تصویریں کھینچنے کھنچوانے ، گھر ،کاروبار کی جگہ ، گاڑی وغیرہ میں تصویریں اور مجسمے سجانے کا اِس مُحبت سے کیا واسطہ ،
:::مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم سے محبت ہے ، لیکن ، دِین میں کوئی نئی عِبادت یا عقیدہ بنانے کا حق دار اوروں کو بھی سمجھتا ہوں ،
:::مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم سے محبت ہے ، لیکن ، یہ بھیمانتا ہوں کہ وہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم شریعت کے کچھ حُکم خُفیہ طور پر کچھ خاص لوگوں کو دے گئے ہیں ، اور یہ اُن کی امانت داری پر الزامنہیں ،
:::مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم سے محبت ہے ، لیکن ، یہ بھیمانتا ہوں کہ اُن صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم کی صفات اللہ کی صفات جیسیہیں ،
:::مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم سے محبت ہے ، لیکن ، قُران کی کمائی بھی کھاتا ہوں ،
:::مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم سے محبت ہے ، لیکن ، کافروںکی دیوالی کی طرح عِبادت سمجھ کر چراغاں بھی کرتا ہوں
:::مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم سے محبت ہے ، لیکن ، کافروںکی طرح دُنیاوی زندگی کی ذمہ داریاں ترک کر کے رہبانیت اختیار کرنا بھی دُرست سمجھتا ہوں
:::مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم سے محبت ہے ، لیکن ، اُن صلیاللہ علیہ و علی آلہ وسلم کے حُکم کے مُطابق پوری صحیح داڑھی رکھنا مشکلہے لوگ اور خاص طور پر غیر مُسلم اچھی نگاہ سے نہیں دیکھتے ، رشتے ملنےمیں بھی مشکل ہوتی ہے ،
:::مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم سے محبت ہے ، لیکن ، اپنی گھرکی عورتوں کو پردہ نہیں کروا سکتا لوگ دقیا نوسی کہیں گے ، بلکہ میں تو دینی محفلوں میں جا کر اپنی مُحبت کا ثبوت دیتا ہوں ، کیا ہوا جو میرے گھرکی خواتین آدھے بازو یا بغیر بازو والے لباس میں باہر جاتی ہیں ، دِین اپنی جگہ اور دُنیا اپنی جگہ ،
:::مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم سے محبت ہے ، لیکن ، کافروںجیسا حلیہ اپنانا نہیں چھوڑ سکتا لوگ قدامت پرست کہیں گے ،
:::مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم سے محبت ہے ، لیکن ، کافروں کی معیشت ، اور حرام سے ملوث معاشرت اور معیشیت نہیں چھوڑ سکتا لوگ بُنیاد پرست کہیں گے ،
:::مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم سے محبت ہے ، لیکن ، بات توکرنی ہی ہوتی ہے لوگوں کی خرابیاں اور خامیاں بتانا ہی پڑتی ہیں ، جو میریجماعت ، مذہب ، مسلک نے کہا وہ حق ہے اُس کی تبلیغ و اشاعت کرنا ہی ہوتیہے ، اور مخالفین پر فتوے لگانے ہی پڑتے ہیں ،اور جہاں اور جیسا موقع ملے ان کی آواز کو دبانا ہی پڑتا ہے ،
:::مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم سے محبت ہے ، لیکن ، اپنےمذہب ، مسلک ، جماعت ، گروہ کی تابع فرمانی نہیں چھوڑ سکتا لوگ غیر مُقلد کہیں گے ،
:::مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم سے محبت ہے ، لیکن ، اُن صلیاللہ علیہ وسلم کے دِین کے خِلاف اُن کی اُمت کے خِلاف کام کرنے والوں کے خِلاف جہاد کا نام بھی نہیں لینا چاہتا ، لوگ دہشت گرد کہیں گے،