• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

محبت کی شادی کے بعد؟

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
اس کی دیگر وجوہات کے ساتھ سب سے اہم وجہ کل ہی میں نے اپنے جواب میں بیان کی تھی۔شاید آپ نے غور نہیں کیا!
محبت کی شادی کی ناکامی کی وجہ لڑکا اور لڑکی کا ایک ایسے تصور میں رہنا ہے ،جس کا حقیقت سے تعلق نہیں ہوتا۔ایک دوسرے کو اچھا دکھانے کے لیے جو جھوٹ اور تعریف کے پل باندھے جاتے ہیں وہ پریکٹیکل زندگی میں سامنے آ جاتے ہیں،اس کی اچھی وضاحت محمد ارسلان کر چکے ہیں۔
بھائی میں آپ سے یا کسی سے اختلاف میں یہ بات نہیں کر رہی ہوں ، لیکن محبت جذبات اور جوش کا نام ہے ،زندگی احساس سے گزرتی ہے ،ہمارے سامنے کتنے ایسے ایجڈ لوگ ہیں جو کامیابی کے ساتھ وقت گزار رہے ہوتے ہیں ، کیوں کہ وہ ایک دوسرے کا احساس کرتے ہیں ، خیال رکھتے ہیں،قدر کرتے ہیں۔یہی ان کی کامیابی کا راز ہے۔
میں بھی کسی اختلاف پر بات نہیں کر رہا ہوں، صرف سماج میں پھیلی ایک سوچ کو سامنے رکھنا ہے، ویسے بھی میں اختلافی چیزوں سے دور ہی رہتا ہوں،
آپ نے کہا
محبت جذبات اور جوش کا نام ہے ،زندگی احساس سے گزرتی ہے
بالکل صحیح ہے، اور یہی وجہ ہے کہ لوگ چاہے ارینج یا لؤ میرج دونوں میں ہی جوش میں آ کر اپنے ماں باپ کو چھوڑ دیتے ہیں، کئی بار ایسا ہوتا ہے کہ ارینج میرج والے جوڑے جنہیں شادی کے بعد آپس میں محبت ہو جاتی ہے اور ہونی بھی چاہیے کسی چھوٹے سے جھگڑے کی بنا پر اپنے والدین کو دکھ پہنچاتے ہیں انہیں چھوڑ دیتے ہیں، یہ بھی محبت کا ہی نتیجہ ہے،
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
اکثر لڑکے عموما نام نہاد محبت کرتے ہیں، ان کی محبت لڑکی کے احترام، عزت، قدر اور احساس سے خالی ہوتی ہے، حالانکہ یہ چیزیں بہت ضروری ہیں، جب تک آپ اپنی پسندکی لڑکی کا خیال نہیں رکھیں گے، اس کی عزت نہیں کریں گے، اس کا ہر دکھ سکھ میں ساتھ نہیں دیں گے، اس کا احساس نہیں کریں گے تو مستقبل میں کیسے اس سے ساتھ نبھانے کی امید رکھ سکتے ہیں؟ یہ تو عجیب بات ہے کہ اپنے حقوق کا مطالبہ تو کیا جائے لیکن اپنی بیوی کے حقوق کو نظر انداز کیا جائے، اس کے ارمانوں کی کوئی پرواہ نہ کی جائے، دونوں طرف سے جب محبت میں مساوات ہو گی تو اس رشتے کی مضبوطی میں بہتری آئے گی۔ان شاءاللہ
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
سعد بن ابى وقاص رضى اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" چار اشياء سعادت ميں شامل ہوتى ہيں: نيك و صالح عورت، اور وسيع رہائش، اور نيك و صالح پڑوسى، اور آرام دہ سوارى.

اور چار اشياء شقاوت و بدبختى ميں شامل ہوتى ہيں: برا پڑوسى، اور برى عورت، اور تنگ رہائش، اور برى سوارى "

اسے ابن حبان نے صحيح ابن حبان حديث نمبر ( 1232 ) ميں روايت كيا ہے اور علامہ البانى رحمہ اللہ نے السلسلۃ الاحاديث الصحيحۃ حديث نمبر ( 282 ) اور صحيح الترغيب حديث نمبر ( 1914 ) ميں اسے صحيح قرار ديا ہے.

شيخ الاسلام ابن تيميہ رحمہ اللہ كہتے ہيں:

" نيك و صالح بيوى وہ ہے جو اپنے نيك و صالح خاوند كى صحبت ميں بہت سال بسر كرتى ہے، اور يہ وہى متاع اور سامان ہے جس كے متعلق رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

" دنيا كا بہترين مال و متاع مومن عورت ہے، اگر تم اسے ديكھو تو تجھے اچھى لگى اور خوش كر دے، اور اگر تم اسے حكم دو تو وہ تمہارى اطاعت كرے، اور اگر تم اس كے پاس نہ ہو تو وہ اپنے نفس و عزت كى اور آپ كے مال كى حفاظت كرے "
اور يہى وہ عورت ہے جس كا نبى صلى اللہ عليہ وسلم نے حكم ديا جب مہاجر صحابہ نے دريافت كيا كہ ہم كونسا مال ركھيں تو آپ نے فرمايا:

" ذكر كرنے والى زبان، اور شكر كرنے والا دل، اور نيك و صالح بيوى جو تمہارے ايمان ميں آپ كى معاونت كرنے والى ہو "

اسے امام ترمذى نے سالم بن ابى جعد عن ثوبان كے طريق سے روايت كيا ہے.
اور اس بيوى كى جانب سے محبت و مودت اور مہربانى حاصل ہو جس كا اللہ عزوجل نے اپنى كتاب عزيز قرآن مجيد ميں بطور احسان ذكر كيا ہے، چنانچہ اس عورت كے ليے بعض اوقات خاوند سے جدائى كى تكليف موت سے بھى زيادہ ہو، اور وہ اسے مال كھو جانے اور وطن كى جدائى سے بھى زيادہ محسوس كرے، خاص كر اگر ان دونوں ميں كوئى تعلق ہو، يا پھر ان كے بچے اور اولاد ہوں جو جدائى اور عليحدگى كى حالت ميں ضائع ہو جائيں اور ان كى حالت خراب ہو "

ديكھيں: مجموع الفتاوى ( 35 / 299 ).
 
شمولیت
اگست 10، 2013
پیغامات
365
ری ایکشن اسکور
316
پوائنٹ
90
ایک دوسرے کی بات کو برداشت کرنا زندگی کے سفر کو آسان بنا دیتا ہے ۔۔ اگر ایک غصے میں آجائے تو دوسرے کو اپنا رویہ نرم کر لینا چاہیے، اس سے بات مزید نہیں بڑھتی ۔۔۔
میرے خیال سے آج کل اسی فیصد شادیاں اس وجہ سے نہیں ٹوٹ رہی کہ وہ محبت کی بنیاد پے کی گئی بلکہ شاید وجہ یہ ہے کہ ہم لوگوں میں برداشت اور احساسِ ذمیداری نہیں رہا اور انا حد سے زیادہ ہے ۔۔۔ ہم اپنی غلطیوں کو اسسیپٹ نہیں کرتے ۔۔۔ اور دوسروں کو ذمیدار ٹہراتے ہیں ۔۔۔
اور صلح میں پہل کرنے سے کتراتے ہیں ۔۔ چاہے ہماری غلطی ہو یا نا ہو ۔۔۔
 
Top