• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

انٹرویو محترم یوسف ثانی صاحب

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964

السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ

محترم یوسف ثانی صاحب فورم كے ’’ سینئر رکن ‘‘ ہیں ، ٹھیک 6 دن بعد فورم پر ان کی شمولیت چھٹے سال میں داخل ہوجائے گی ، انٹرنیٹ کی دنیا میں ایک عرصہ سے سرگرم ہیں ، کئی ایک فورمز پر اپنی علمی ، مذہبی اور ادبی شناخت کے ساتھ معروف ہیں ، بزرگ ہیں علم کے ساتھ حلم سے بھی متصف ہیں ، انٹرویو کے لیے اراکین کی جو ترتیب تھی ، اس اعتبار سے ان کا انٹرویو بہت پہلے ہو جانا چاہیے تھا ، لیکن ہمارے اصرار پر ان کا انکار غالب رہا ، البتہ چند دن پہلے فیس بک پر کسی جگہ انہوں نے انٹرویو کی حامی بھر لی ، فجزاہ اللہ خیرا ۔ ثانی صاحب اپنے مخصوص انداز میں کئی ایک جگہ پر اپناتعارف کروا چکے ہیں ، لیکن ہماری کوشش ہوگی کہ یہ انٹرویو ان کی شخصیت کے بارے میں مزید جاننے کا ذریعہ بنے ، اور کسی مذہب پسند اور مسلمان بزرگ کی شخصیت میں جوانوں اور بچوں کے لیے جس قدر رہنمائی کے پہلو ہوسکتے ہیں ، وہ سامنے آجائیں ۔ سوالات کا سلسلہ شروع کیا جاتا ہے ۔


1۔ اپنے مکمل نام ، نسب وغیرہ سے آگاہ کریں ۔
2۔ آپ کی رہائش کہاں ہے ؟ وہاں کا ماحول کیسا ہے ؟
3۔آپ کی تعلیمی قابلیت کیا ہے ، ؟ آپ کی دینی معلومات کا ذریعہ کیا رہا ؟
4-زمانہ طالب علمی میں اپنے ہم جماعتوں اور اساتذہ کے ساتھ کیسا وقت گزرا ؟ کوئی اہم واقعہ یا یادگار لمحہ ؟
5۔ جن اداروں میں آپ نے تعلیم حاصل کی وہاں نظام تعلیم کے حوالے سے کچھ کہنا چاہیں گے ؟
6۔كيا كسی پیشے سے منسلک رہے یا ہیں ؟
7۔عمرعزيز کی کتنی بہاریں گزار چکے ہیں ؟ اب تك زندگی سے کیا سیکھا؟؟
8۔ازدواجی زندگی کیسی رہی ؟ اولاد کی نعمت سے اللہ نے نوازا ، ان کے رہن سہن ، اٹھک بیٹھک سے مطمئن ہیں ؟
9۔دوسری شادی کے آپ اکثر فضائل بیان کرتے نظر آتے ہیں ، کیا خود بھی اس پر عمل پیرا ہیں یا نہیں ؟
10۔انٹرنیٹ کی دنیا سے کب متعارف ہوئے ؟ اور اس پر دینی کام کرنے کا رجحان کیسے پیدا ہوا ؟ اس سلسلے میں اب تک کی اپنی سرگرمیوں کا تذکرہ فرمادیں ۔
11۔ ایسا کون سا کام ہےجس کو سرانجام دیکر آپ کو قلبی مسرت ہوتی ہے؟
12۔فرصت اور پریشان کن لمحات کن امور پر صرف کرتے ہیں؟ آپ کے روز مرہ کے مشاغل کیا ہیں؟
3ا۔ٓپ کی زندگی کا مقصد کیا ہے؟وہ کون سی ایسی خواہش یا خواب ہے جو اب تک پورا نہ ہو سکا؟
14۔ کتنی زبانوں سے آپ کو آشنائی ہے اور کتنی پر عبور حاصل ہے ؟اور ان میں سے پسندیدہ کونسی ہے ؟
15۔ اپنے پسندیدہ علماء ، مقررین کے نام بتائیں ۔ کم از کم تین ۔
16۔ اپنے پسندیدہ کھیلوں کے نام اور پسندیدگی کی وجہ بتلائیں۔
17۔خود كو بہادر سمجھتے ہیں ؟ کن چیزوں سے خوف زدہ ہوتے ہیں ؟(ابتسامہ)
18۔ کسی کے ساتھ پہلی مُلاقات میں آپ سامنے والے میں کیا ملاحظہ کرتے ہیں ؟
19۔اِس پُرفتن دور میں اہل اسلام کی کوششوں کاوشوں سے مطمئن ہیں ؟ اس سلسلے میں خود کو کتنا ذمہ دار سمجھتے ہیں ؟
20۔محدث ویب سائٹس کا تعارف کب اور کیسے ہوا ؟ اس سلسلے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ؟
21-محدث فورم کے وہ کون سے اراكين ہیں ، جن کی تحاریر سے آپ متاثر ہوئے يا علمی فائدہ محسوس ہوا ؟
22۔مستقبل میں ایسا کیا کرنا چاہتے ہیں ، جو ابھی تک نہیں کیا؟ ہمیں بھی اس سے آگاہ کیجئے ہوسکتا ہے آپ کو محدث فورم سے کوئی ہمنوا مل جائے ؟
23۔ایک ادیب ہونے کی حیثیت سے اپنے ہم مشغلہ لوگوں پر کیا تبصرہ کرنا چاہیں گے ؟ کون کون سے ادباء ہیں ، جن کو ادب کے ساتھ دینی و اخلاقی اعتبار سے بھی قابل رشک سمجھتے ہیں ؟
24۔ انٹرنیٹ کی دنیا میں اردو محفل ایک معروف فورم ہے ، وہاں رکنیت کا تجربہ کیسا رہا ؟ وہاں کا ماحول اخلاقی اور دینی لحاظ سے کیسا ہے ؟
25۔آپ کی نظر میں نوجوان طبقے کے لیے كون سی ضروری چیزیں ہیں جن کا خیال رکھ کر ایک مثالی مسلمان بن سکتا ہے ؟
26۔آپ شاید صحافت سے بھی منسلک رہے ہیں ، یہ تجربہ کیسا رہا ؟ معاصر مشہور صحافیوں سے متعلق اپنی رائے کا اظہار فرمائیں ۔
27۔ مسلکی اختلافات کےبارے میں آپ کا نقطہ نظر کیا ہے ؟ جدید پیش آمدہ مسائل کے دینی حل کے لیے بہترین طریقہ کیا سمجھتے ہیں ؟
28۔ہر انسان زندگی کے کسی نہ کسی شعبہ میں مہارت اور قابلیت رکھتا ہے ، اس حوالے سے اپنی صلاحیتوں کی تلاش کیسے ہوئی ؟ نیز اس مہارت اور قابلیت کا تذکرہ بھی کیجیئے۔
29۔پاکستانی سیاست میں شمولیت کا ارادہ رکھتے ہیں؟؟
30- اپنی پسندیدہ شخصیات اور کتب کے بارے میں آگاہ فرمائیں ۔كيا دین کے معاملے میں کسی شخصیت پر رشک آتا ہے؟
31۔امور خانہ داری میں کیا کردار ادا کرتے ہیں؟کھانے میں کیا پسند کرتے ہیں؟؟اور اگر خود کھانا بنانا پڑے تو؟؟؟
32۔ مطالعے كا كتنا شوق ہے؟ زياده ترمطالعہ کا ذریعہ کمپیوٹر ،یا براہ راست کتاب سے پڑھتے ہیں .؟
33۔ آپ کو غصہ کتنا آتا ہے اور اُس صورت میں کیا کرتے ہیں؟
34۔ادارہ محدث کے کاموں میں پہلے سے اب تک عملی طور پر شامل ہیں یا نہیں؟ ادارہ کو مزید بہتری کے لیے کیا تجاویز فرمائیں گے ؟
35۔ اب تک محدث فورم کے کن کن اراکین سے آپ کی مُلاقات ہو چُکی ہے۔ اراكينِ محدث فورم کے لیے کوئی پیغام دینا چاہیں گے؟​

@یوسف ثانی


اراکین مزید سوالات کے لیے اوبر پیش کیے گئے سوالات کے جوابات مکمل ہونے کا انتظار کریں ۔(منجانب : انٹرویو پینل )
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ

محترم یوسف ثانی صاحب فورم كے ’’ سینئر رکن ‘‘ ہیں ، ٹھیک 6 دن بعد فورم پر ان کی شمولیت چھٹے سال میں داخل ہوجائے گی ، انٹرنیٹ کی دنیا میں ایک عرصہ سے سرگرم ہیں ، کئی ایک فورمز پر اپنی علمی ، مذہبی اور ادبی شناخت کے ساتھ معروف ہیں ، بزرگ ہیں علم کے ساتھ حلم سے بھی متصف ہیں ، انٹرویو کے لیے اراکین کی جو ترتیب تھی ، اس اعتبار سے ان کا انٹرویو بہت پہلے ہو جانا چاہیے تھا ، لیکن ہمارے اصرار پر ان کا انکار غالب رہا ، البتہ چند دن پہلے فیس بک پر کسی جگہ انہوں نے انٹرویو کی حامی بھر لی ، فجزاہ اللہ خیرا ۔ ثانی صاحب اپنے مخصوص انداز میں کئی ایک جگہ پر اپناتعارف کروا چکے ہیں ، لیکن ہماری کوشش ہوگی کہ یہ انٹرویو ان کی شخصیت کے بارے میں مزید جاننے کا ذریعہ بنے ، اور کسی مذہب پسند اور مسلمان بزرگ کی شخصیت میں جوانوں اور بچوں کے لیے جس قدر رہنمائی کے پہلو ہوسکتے ہیں ، وہ سامنے آجائیں ۔ سوالات کا سلسلہ شروع کیا جاتا ہے ۔
وعلیکم السلام برادر ۔۔۔ میں نے ”کوشش“ تو بہت کی تھی کہ اس اس انٹرویو کی ”باری“ نہ آئے۔ لیکن آپ کی ”مستقل مزاجی“ کے آگے کون ”بیٹھا“ رہ سکتا ہے۔ ابتسامہ ہر رائٹر کی طرح مجھے بھی ”اپنے بارے“ میں لکھنے کا بہت شوق رہا ہے۔ لیکن یہ شوق اتنی مرتبہ پورا ہوچکا ہے کہ اب اسے دہراتے ہوئے کچھ عجیب سا لگتا ہے۔ خیر کوشش کرتا ہوں کہ آپ کے سوالوں کا جواب دے سکوں۔ اور ہاں آپ نے یہ ”میرے انٹرویو“ میں ”کسی بزرگ شخصیت“ کا تذکرہ کیوں کیا ہے؟ وہ کون ہیں اور یہاں کب آئیں گے؟ابتسامہ۔ میں تو ایک معمولی سا ۔۔۔ غیر علمی سا ۔۔۔ لکھاری بندہ ہوں۔ جس کی عمر کچھ زیادہ ہوگئی ہے۔ بس اتنی سی بات ہے۔ ورنہ کہاں ”بزرگی“ اور کہاں ”میں“ ۔۔۔ ابتسامہ ۔۔۔

پس نوشت : رک رک کر لکھنے میں اور لکھ لکھ کر رکنے میں خاصی دقت کا سامنا ہے۔ ہر سطر دو سطر کے بعد ٹائپنگ جو غائب ہوجاتی ہے۔ اس لئے تحریر کی روانی متاثر ہورہی ہے۔
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
1۔ اپنے مکمل نام ، نسب وغیرہ سے آگاہ کریں ۔
2۔ آپ کی رہائش کہاں ہے ؟ وہاں کا ماحول کیسا ہے ؟
3۔آپ کی تعلیمی قابلیت کیا ہے ، ؟ آپ کی دینی معلومات کا ذریعہ کیا رہا ؟
نام و نسب میں کیا رکھا ہے۔ یہ سب تو اُن کے لئے اہمیت رکھتا ہے، جن کا کوئی ”نام“ ہو۔ میرا پیدائشی نام ”محمد یوسف رضوی“ ہے۔ رضوی کا لاحقہ والد صاحب کے نام کے ساتھ ”غلطی“ سے لگ گیا تھا، جو ہم بھائیوں کے نام کے ساتھ بھی جڑ گیا۔ یہ لفظ نہ دادا کے نام کے ساتھ تھا اور نہ میرے بچوں کے نام کے ساتھ ہے۔ اور نہ ہی ہمارے خاندان میں دور دور تک کوئی اہل تشیع سے تعلق رکھتا ہے۔ پہلے میں اسی نام سے لکھا کرتا تھا۔ لیکن پھر جامعہ کراچی سے وابستہ ایک اور صاحب اسی نام سے لکھنے لگے اور ان کے مضامین پر مجھے ”داد“ ملنے لگی (انہیں میرے مضامین پر ”بے داد“ ملتی ہو تو پتہ نہیں) تو یہ قلمی نام اختیار کیا۔ بھارت سے ہجرت کرکے پہلے ہم مرحوم مشرقی پاکستان آئے پھر سقوط ڈھاکہ سے قبل کراچی آگئے۔ یہاں ہمارے خالو نیوی میں اور ماموں فلائیٹ لیفٹنٹ تھے۔ انہیں شاید مشرقی پاکستان کا مستقبل نظر آرہا تھا۔ چنانچہ ان کی ہدایت پر ہم حالات خراب تر ہونے سے پہلے کراچی آگئے۔ آٹھویں جماعت سے آگے کی تمام تعلیم کراچی میں حاصل کی سائنس میں ماسٹرز کرتے ہوئے شہر سے باہر ملازمت کرنی پڑی تو ماسٹرز کی تعلیم نامکمل رہ گئی۔ چنانچہ بعد میں کراچی واپسی پر صحافت میں ماسٹرز کیا۔ کچھ عرصہ سعودی آرامکو میں بھی ملازمت کی۔ زیادہ عرصہ ملازمت اندرون سندھ میں رہا۔ اس وقت بھی نصف ماہ سندھ کے ایک دیہی علاقہ میں رہتا ہوں۔ آئل فیلڈ کی کیمپ لائف ہے۔ بقیہ نصف ماہ فراغت میں کراچی میں رہائش ہے۔ دینی تعلیم صفر کے مساوی ہے۔ کبھی کسی ادارے یا عالم دین سے کوئی باقاعدہ تعلیم حاصل نہیں کی۔ قرآن و حدیث کا ذاتی مطالعہ البتہ لڑکپن سے رہا ہے۔ نیٹ کی آمد کے بعد اس مطالعہ میں وسعت پیدا ہوئی ہے۔ محدث جیسے آن لائن ویب سائٹس ہم جیسوں کے لئے بہت غنیمت ہیں۔
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
4-زمانہ طالب علمی میں اپنے ہم جماعتوں اور اساتذہ کے ساتھ کیسا وقت گزرا ؟ کوئی اہم واقعہ یا یادگار لمحہ ؟
5۔ جن اداروں میں آپ نے تعلیم حاصل کی وہاں نظام تعلیم کے حوالے سے کچھ کہنا چاہیں گے ؟
6۔كيا كسی پیشے سے منسلک رہے یا ہیں ؟
7۔عمرعزيز کی کتنی بہاریں گزار چکے ہیں ؟ اب تك زندگی سے کیا سیکھا؟؟
ہمارا وہ رجسٹر تو بھارت ہی میں رہ گیا جس میں ہماری پیدائش کی اصل تاریخ کا ریکارڈ تھا۔ خود ساختہ تاریخ پیدائش کے مطابق ہم عنقریب ”سٹھیانے والے“ ہیں۔ ریٹائرمنٹ اور قبر کی منزلیں بہت قریب ہیں۔ نہ جانے پہلے کون سی منزل آجائے۔ اب تک زندگی سے صرف یہ سیکھا کہ زندگی زندہ رہنے کے لئے نہیں بلکہ مرجانے کے لئے ہے۔ لہٰذا اب اس زندگی سے کوئی لگاؤ نہیں رہا۔ بس کوشش یہ ہے کہ اللہ تبارک تعالیٰ نے مجھ سے منسلک لوگوں کی جو ذمہ داریاں مجھ پر عائد کی ہیں، مرنے سے پہلے پہلے انہیں ادا کرجاؤں۔ روٹی کمانے کا بنیادی ذریعہ ”کیمیکل ٹیکنالوجی“ ہے۔ گو کہ صحافت بھی ساتھ ساتھ چلتی رہی ہے۔ پی پی آئی نیوز ایجنسی اور جنگ لندن سے بھی منسلک رہا ہوں
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
میری تمام تعلیم اردو میڈیم رہی ہے۔ پاکستان نیوی اسکول کراچی سے اردو میڈیم میں میٹرک کیا۔ ایف ایسی میں ادھر ادھر دھکے کھانے کے بعد اردو سائنس کالج کا رخ کیا۔ یہیں سے بی ایس سی کرنے کے بعد ایم ایسی کرنے کی ناکام کوشش کے بعد اردو آرٹس کالج سے ایم اے کیا۔ اب یہ دونوں کالج اردو یونیورسٹی بن چکے ہیں۔ اس کا ایک کیمپس اسلام آباد میں بھی ہے۔ یہاں کا تعلیمی ماحول تو بہت اچھا تھا کہ ساری تدریس اردو میں ہوتی ہے۔ البتہ ایک خامی ہے کہ یہ کالج مخلوط تھا۔ اب تو خیر جامعہ ہے۔ میرا بہترین تعلیمی دور نیوی اسکول اور اردو سائنس کالج رہا۔ ان دونوں جگہ ادبی سرگرمیوں میں حصہ لیا۔ ہمارے اسکول میں بھی پندرہ روزہ مجلہ نکلتا تھا۔ کالج کا مجلہ تو بہت مشہور ہے۔ اس کے ادارتی بورڈ کا بھی رکن تھا۔ اسکول اور کالج دونوں جگہ اچھے اساتذہ ملے۔ جن سے بہت کچھ سیکھا۔ میٹرک کے استاد تاج سر آج تک یاد ہیں۔ وہ ”ہر فن مولا تھے۔ انہوں نے ہمیں میٹرک میں فزکس، کیمسٹری، میتھ، ٹیکنیکل ڈرائنگ، اور اسلامیات پڑھایا اور بہت خوب پڑھایا۔ ہمارے اسکول میں تب اساتذہ کی بہت قلت تھی۔
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
8۔ازدواجی زندگی کیسی رہی ؟ اولاد کی نعمت سے اللہ نے نوازا ، ان کے رہن سہن ، اٹھک بیٹھک سے مطمئن ہیں ؟
9۔دوسری شادی کے آپ اکثر فضائل بیان کرتے نظر آتے ہیں ، کیا خود بھی اس پر عمل پیرا ہیں یا نہیں ؟
10۔انٹرنیٹ کی دنیا سے کب متعارف ہوئے ؟ اور اس پر دینی کام کرنے کا رجحان کیسے پیدا ہوا ؟ اس سلسلے میں اب تک کی اپنی سرگرمیوں کا تذکرہ فرمادیں ۔
ازدواجی زندگی ویسی ہی رہی جیسی کہ بالعموم ہوا کرتی ہے۔ اس 27 سالہ دور میں بڑے نشیب و فراز آئے ۔ لیکن الحمد للہ ”نتیجہ“ کبھی بُرا نہیں نکلا۔ اللہ نے تین بیٹے اور ایک بیٹی سے نوازا۔ بیگم شادی سے قبل سے ہی پنج وقتہ نمازی اور حجابی ہیں۔ الحمد للہ سارے بچے پنج وقتہ نمازی ہیں۔ قرآن و حدیث بھی پڑھتے ہیں۔ لیکن مطلوبہ معیار سے بہت کم ہیں۔ بیٹی کو ایم بی بی ایس کے بعد ایک سالہ قرآن کورس میں داخل کرایا ہے۔ جبکہ سب سے چھوٹے بیٹے کو مکمل دینی تعلیم دلانے کا ارادہ ہے۔ فی الحال جامعہ ابی بکر گلشن اقبال کراچی سے دو سالہ عربی کورس کر رہا ہے۔ بعد ازاں مکہ یا مدینہ کی جامعہ میں داخلہ کا ارادہ ہے۔ دعا کیجئے کہ اللہ کامیاب کرے آمین ۔ دوسری شادی کا تو میں پہلی شادی سے بھی پہلے سے ”قائل“ تھا اور اب بھی ہوں۔ میرے بار بار لکھنے اور بولنے کی وجہ سے اب تو بیگم صاحبہ بھی ”قائل“ ہوگئی ہیں ۔ابتسامہ۔ ابھی تک عملی جامہ پہنانے کا ”موقع“ نہیں ملا ہے۔ انٹرنیٹ جب سے پاکستان میں آیا ہے، تب سے ہی ہمارے پاس ہے۔ ابتدا میں بہت سارے فورمز رومن اردو میں آئے کیونکہ تب آن لائن اردو کا ”رواج“ نہیں تھا۔ ایسے ہر فورم میں باقی سارے سیکشنز تو ”تفریحی“ ہوا کرتے تھے۔ لیکن ساتھ ساتھ ایک سیکشن ”اسلام“ کا بھی ایسے ہی ہوا کرتا تھا، جیسے ہمارے اسکول کالجز میں ایک پرچہ اسلامیات کا ہوتا ہے۔ ہم نے نیٹ پر ایسے ہی فورمز کے انہی اسلام سیکشن سے ”کام کا آن لائن“ آغاز کیا۔ اور ملحدوں، قادیانیوں سے خوب خوب جنگیں لڑیں اور اکثر فورمز پر انہیں ”شکست“ سے دوچار کیا۔ اہل تشیع کے باطل نظریات و عقائد پر بھی کھل کر بہت لکھا الحمد للہ۔ بس یہیں سے یہ سلسلہ چل پڑا۔ ویسے جنرل فورمز پر چونکہ ”ادبی سیکشنز اور گپ شپ“ عروج پر ہوتے ہیں اور ادب سے تھوڑا بہت لگاؤ کے سبب میں ان موضوعات پر بھی بہت لکھا۔ افسوس ک ان فورمز کے ورژن تبدیل ہوتے رہنے پر یہ ساری ادبی تحاریر ضائع ہوتی رہیں۔
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
11۔ ایسا کون سا کام ہےجس کو سرانجام دیکر آپ کو قلبی مسرت ہوتی ہے؟
12۔فرصت اور پریشان کن لمحات کن امور پر صرف کرتے ہیں؟ آپ کے روز مرہ کے مشاغل کیا ہیں؟
3ا۔ٓپ کی زندگی کا مقصد کیا ہے؟وہ کون سی ایسی خواہش یا خواب ہے جو اب تک پورا نہ ہو سکا؟
14۔ کتنی زبانوں سے آپ کو آشنائی ہے اور کتنی پر عبور حاصل ہے ؟اور ان میں سے پسندیدہ کونسی ہے ؟
  • پڑھنا اور پڑھنے کے بعد لکھنا ۔ فرصت اور پریشانی کے لمحات کو کچھ نہ کچھ پڑھنے میں صرف کرنا پسند ہے ۔”زندگی“ کا آج تک کوئی ”مقصد“ نہیں بنایا۔ کوئی ٹارگٹ یا گول نہیں بنایا۔ بس زندگی آگے بڑھتی رہی اور میں ساتھ ساتھ چلتا رہا۔ اللہ نے ویسے ہی اتنا کچھ عطا کردیا ہے کہ اب کوئی ایسی خواہش نہیں رہی، جس کی تمنا ہو۔ پہلے کبھی صحافت کا شوق تھا۔ صحافت کے اندر گھس کر جو مناظر دیکھے، اب اس کا بھی شوق نہیں رہا۔ کبھی ادب کا بھی شوق تھا۔ دنیائے ادب کے اندر گھس کر دیکھا تو پتہ چلا یہ تو ”شیطانی جنت“ ہے۔ لہٰذا اس سے بھی دل خراب ہوگیا۔ تدریس کا بھی بہت شوق رہا۔ اب بھی ہے ۔ کئی مرتبہ اسکول قائم کرنے کا سوچا جہاں دین اور دنیا کی عصری تعلیم ساتھ ساتھ ہو، مگر اتنے ”وسائل“ نہیں رہے۔ آج بھی اگر موقع ملے تو ایسا اسکول قائم کرنا چاہوں گا۔ زبانوں کے معاملہ میں، مَیں بڑا ”بدقسمت“ رہا ہوں۔ آغاز ہندی زبان سے کیا۔ لیکن سب بھول گیا۔ مرحوم مشرقی پاکستان کے اردو میڈیم اسکولوں میں بنگالی ایک لازمی مضمون تھا۔ چار پانچ سال تک اسکول میں بنگالی پڑھتا اور بہترین نمبر حاصل کرتا رہا۔ بنگالی ماحول میں بنگالی بولتا رہا۔ مگر آج بنگالی بالکل بھی نہیں آتی۔ سیکنڈری کلاسز میں ایک سال عربی اور ایک سال فارسی پڑھی۔ اس وقت پلے کچھ بھی نہیں۔ کراچی میں برسہا برس تک پنجابی ماحول میں رہا۔ جب تک رہا، خوب پنجابی بولتا تھا۔ حتیٰ کہ لوگ مجھے پنجابی سمجھتے رہے۔ لیکن جیسے یہ یہ ماحول ”چھٹا“، پنجابی صرف سننے کی حد تک شناسا رہ گئی ۔ دو برس کے قریب سعودیہ میں رہا۔ مگر عربی بول چال سے ”ناواقف“ ہی رہا۔ گو تعلیم اردو میڈیم رہی، لیکن انگریزی ابتدا ہی سے پڑھی اور ہمیشہ امتیازی نمبروں سے کامیابی حاصل کی۔ روز اول سے ملٹی نیشنل کمپنیز میں اور اکثر غیر ملکیوں کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔ لیکن انگریزی زبان میں آج تک ”مہارت“ حاصل نہیں۔ بس دفتری مراسلہ نگاری کرلیتا ہوں۔ اور سب سے بڑا ”لطیفہ یہ کہ میری اردو بھی ”بہت کمزور“ ہے۔ لیکن غنیمت یہ ہے کہ میں اس ”کمزوری“ کو چھپالیا کرتا ہوں، کسی کو پتہ نہیں چلنے دیتا۔ اردو قوائد تو اتنی بھی نہیں آتی جتنی انگریزی گرامر آتی ہے۔ ابتسامہ ۔ مجھے تو اکثر یہ ”ڈر“ لگا رہتا ہے کہ اگر کبھی چند سال کے لئے ”اردو ماحول“ سے دور ہوجاؤں تو کہیں اردو بھی بھول نہ جاؤں۔ اردو کو”پسندیدہ زبان“ اس اعتبار سے کہہ سکتا ہوں کہ اس زبان میں نسبتاً سب سے زیادہ تیز رفتاری سے پڑھ اور لکھ سکتا ہوں۔
  • ا
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
زبان کے حوالہ سے ایک بات تو بتلانا ہی بھول گیا۔۔۔ ملازمت کے سلسلہ میں پاؤ صدی سے زائد عرصہ سے اندرون سندھ میں رہنا پڑا جہاں کا مکمل ماحول ”سندھی“ ہے۔ لیکن مجال ہے جو دو جملے بھی روانی سے سندھی میں بولنے کے قابل ہو سکا ہوں۔ ویسے سمجھ کچھ کچھ آجاتی ہے اور تھوڑی بہت پڑھ بھی لیتا ہوں اور کہنے کو ایک سندھی کتاب (قرآن جو پیغام) کا مؤلف بھی ہوں۔ ابتسامہ
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
15۔ اپنے پسندیدہ علماء ، مقررین کے نام بتائیں ۔ کم از کم تین ۔
16۔ اپنے پسندیدہ کھیلوں کے نام اور پسندیدگی کی وجہ بتلائیں۔
17۔خود كو بہادر سمجھتے ہیں ؟ کن چیزوں سے خوف زدہ ہوتے ہیں ؟(ابتسامہ)
18۔ کسی کے ساتھ پہلی مُلاقات میں آپ سامنے والے میں کیا ملاحظہ کرتے ہیں ؟
جیسا کہ یہاں سب جانتے ہیں، میرا ”بیک گراؤنڈ“ جماعت اسلا می سے ہے ۔ میرے والد صاحب مرحوم جماعت اسلامی سے منسلک تھے اور ”حسب روایت“ میرے زمانہ تعلیمی کا مختصر سا دور اسلامی جمیعت طلبہ کے ساتھ بھی گذرا ہے۔ لیکن اس کے باوجود میں کسی بھی جماعتی شخصیت حتیٰ کہ مولانا مودودی رحمۃ اللہ علیہ سے بھی ”متاثرہ“ نہیں ہوں۔ اور اکثر و بیشتر جماعت اور جماعتی پالیسیوں پر زبانی اور تحریری تنقید (جسے عرف میں ”مخالفت“ کہا جاتا ہے) بھی کرتا رہتا ہوں، جماعتی شخصیات کے سامنے بھی۔ یہی وجہ ہے کہ حلقہ جماعت اسلامی میں مجھے ذاتی طور پر جاننے والے میرے اور میرے والد مرحوم کے احباب مجھے ”اینٹی جماعت“ کے طور پر جبکہ انہی لوگوں سے ”راہ و رسم“ کے سبب دیگر احباب مجھے ”جماعتی“ کہتے اور سمجھتے ہیں۔۔۔۔ ابتدائی زندگی میں مہاجرت در مہاجرت اور بعد ازاں بسلسلہ ملازمت ادھر ادھر پھرتے رہنے کے سبب مجھے نہ تو دینی تعلیم کا مناسب موقع مل سکا اور نہ ہی ایسا ماحول جس میں علمائے کرام کو سننے اور پڑھنے کی سہولت۔ میری دسترس میں صرف اور صرف محلوں کی مساجد کے امام و خطیب ہی رہے جن کی جمعہ کی تقاریر سن سن کر میں بڑا ہوا۔ اور بعد میں پتہ چلا کہ یہ سب کے سب مولوی ”دہ جماعت پاس، ڈائریکٹ حوالدار“ ٹائپ کے مولوی تھے۔ ابھی تک صرف ایک ”پڑھے لکھے عالم فاضل مولوی“ صاحب سے شرف ملاقات ہے۔ گو تاحال انہیں سننے اور پڑھنے کا ”باقاعدہ موقع نہیں ملا ہے، لیکن لگتا ہے کہ اسی فورم سے وابستہ شاہ جی سے ”متاثر“ ہوا جاسکتا ہے۔ ابتسامہ ۔ نام اس لئے نہیں لکھ رہا کہ کہیں دیگر علمائے کرام ”خفا“ نہ ہوجائیں۔ ابتسامہ ۔۔۔ کسی بھی کھیل کو کھیلنے کا موقع نہیں ملا بشرطیکہ لوڈو اور کیرم کو ”کھیل“ میں شامل نہ سمجھا جائے۔ یہی وجہ ہے کہ بچوں کو کھیل کھیلنے کے مواقع فراہم کئے۔ بڑا بیٹا اچھی کرکٹ کھیلتا رہا جبکہ چھوٹے دونوں بیٹے فٹ بال کے اچھے کھلاڑی ہیں۔ ویسے میرے سارے بچے کرکٹ فوبیا میں مبتلا ہیں، جبکہ مجھے بوجوہ اسی کھیل سے نفرت ہے۔ ویسے میرے خیال میں فٹ بال اور والی بال بہترین گیم ہیں جو مسلمان بچوں کو عصر تا مغرب ضرور کھیلنا چاہئے۔۔۔۔۔۔۔۔ جی نہیں بہت ”بزدل“ سا فرد ہوں۔ لیکن چونکہ تھوڑا تھوڑا ”ہشیار“ بھی ہوں لہٰذا اول تو ایسا موقع ہی نہیں آنے دیتا جہاں بہادری اور بزدلی میں سے کسی ایک کا ”اظہار“ کرنا پڑ جائے۔ ابتسامہ ویسے میں بچپن سے ہی ”شرمندہ“ ہونے کے امکانات سے خوفزدہ رہتا ہوں۔ اکثر بسوں میں سفر کرتے ہوئے یا چیزیں خریدتے ہوئے بار بار جیب کو چیک کیا کرتا تھا کہ مطلوبہ رقم موجود تو ہے نا۔ ابتسامہ۔۔۔۔ کسی کے ساتھ ملاقات پہلی ہو یا سویں، کم از کم اس کا حلیہ تو ”ملاحظہ“ نہیں کرتا۔ اگر کسی کے ساتھ سارا دن بھی گذار لوں اور بعد میں آپ مجھ سے پوچھیں کہ ”اُس“ نے آج کیا پہنا ہوا تھا تو میرے لئے بتلانا مشکل ہوجائے گا۔ جب تک کوئی مجھ سے تفصیل سے بات نہیں کرتا، میں اسے ”پہچان“ نہیں سکتا۔ میں لوگوں کو ان کے خیالات سے جانتا اور پہچانتا ہوں۔ یہی وجہ ہے کہ لڑکپن ہی سے میرے زیادہ تر ”دوست“ عمر رسیدہ ہوا کرتے تھے، جن کے پاس کہنے کو بہت کچھ ہوا کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ میں اپنے کزنز کے مقابلہ میں ان کے والدین سے زیادہ قریب تر ہوا کرتا تھا۔ ابتسامہ
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
19۔اِس پُرفتن دور میں اہل اسلام کی کوششوں کاوشوں سے مطمئن ہیں ؟ اس سلسلے میں خود کو کتنا ذمہ دار سمجھتے ہیں ؟
20۔محدث ویب سائٹس کا تعارف کب اور کیسے ہوا ؟ اس سلسلے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ؟
21-محدث فورم کے وہ کون سے اراكين ہیں ، جن کی تحاریر سے آپ متاثر ہوئے يا علمی فائدہ محسوس ہوا ؟
انفرادی طور پر تو بہت سے لوگ بہت اچھا کام کررہے ہیں۔ کچھ ادارے اور تنظیمیں بھی دنیا بھر میں اسلام کی ترویج میں کوشاں ہیں۔ لیکن امت کی آبادی بلکہ دنیا بھر کی کل آبادی کے اعتبار سے کام کی وسعت یقیناً بہت کم ہے۔ اور جو لوگ اس ”کوتاہی“ کے ذمہ دار ہیں، اس میں یہ احقر بھی برابر کاشریک ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ مجھے تو یہاں @شاکر بھائی کان سے پکڑ کر کھینچ کر لائے ۔ ابتسامہ ۔ اللہ انہیں جزائے خیر عطا کرے۔ یہاں سے قبل میں اردو محفل فورم میں فعال تھا۔ مشکلات تو کوئی پیش نہیں آئی اس لئے کہ میں پہلے ہی مختلف اقسام کے رومن اور اردو فورم میں کام کرتا رہا تھا۔ البتہ یہاں فرق یہ تھا کہ یہ ایک خالصتاً دینی فورم ہے۔ ۔ ۔ ۔ اس فورم میں میرے علاوہ تقریباً تمام ہی اراکین بہت قابل ہیں۔ اس فورم کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ یہاں علمائے کرام کی کثیر تعداد موجود ہے، جو غالباً کسی بھی ”عوامی فورم“ میں نہیں ہے۔ مجھے یہاں سب سے ہی سیکھنے کا موقع ملتا رہا ہے۔ بحیثیت مجموعی اس فورم سے میرے دینی علم مین بہت زیادہ فائدہ ہوا ہے۔ میرے بچے بھی وقتاً فوقتاً یہاں کا وزٹ کرتے رہتے ہیں۔ علاوہ ازیں یہاں کی متعدد پوسٹس کو میں فیس بک وغیرہ پر بھی شیئر کرتا رہتا ہوں۔ چونکہ دیگر جنرل فورمز میں دین، اسلام، قرآن، حدیث کی باتیں کرتا رہا ہوں، اسلئے وہاں کے عام لوگ مجھے ”عالم فاضل“ ٹائپ کی شئے سمجھتے ہیں اور اپنے دینی مسائل کے سلسلہ میں مجھ سے بھی رابطہ کرتے رہتے ہیں (اسی بات سے اندازہ لگالیں کہ ہمارے عوام کتنے بھولے ہیں۔ ابتسامہ) مجھے انہیں جواب دینے میں اس فورم سے بہت مدد ملتی ہے۔
 
Top