- شمولیت
- مارچ 08، 2011
- پیغامات
- 2,521
- ری ایکشن اسکور
- 11,555
- پوائنٹ
- 641
(٧٠) دہشت گردی کرنا
دہشت گردی سے مراد کسی معاشرے کے امن و امان کو خراب کرنااور اس میں خوف وہراس'تشدد اور دہشت کی فضا پھیلانے کی کوشش کرنا ہے۔ اس کو قرآن کی اصطلاح فساد فی الأرض کہا گیا ہے۔ یہ کفار کی طرف سے ہو یا مسلمانوں کی طرف سے 'دونوں صورتوں میں حرام ہے۔ مسلمان معاشروں میں ایک دہشت گردی تو امریکہ اور اس کے حواریین کر رہے ہیں اور دوسری خود مسلمان کر رہے ہیں جس کی معروف صورتیں بڑے بڑے شہروں میں ڈاکے ڈالنا' لوٹ مار کرنا' لوگوں کو بغیر کسی وجہ کے کھلے عام قتل کرنا اور خواتین سے اجتماعی زیادتی وغیرہ ہیں۔ اس دہشت گردی یا فساد فی الأرض کی سزا قرآن کی درج ذیل آیت میں بیان ہوئی ہے :
إِنَّمَا جَزَاءُ الَّذِينَ يُحَارِبُونَ اللَّـهَ وَرَسُولَهُ وَيَسْعَوْنَ فِي الْأَرْضِ فَسَادًا أَن يُقَتَّلُوا أَوْ يُصَلَّبُوا أَوْ تُقَطَّعَ أَيْدِيهِمْ وَأَرْجُلُهُم مِّنْ خِلَافٍ أَوْ يُنفَوْا مِنَ الْأَرْضِ ۚ ذَٰلِكَ لَهُمْ خِزْيٌ فِي الدُّنْيَا ۖ وَلَهُمْ فِي الْآخِرَةِ عَذَابٌ عَظِيمٌ (المائدہ :٣٣)
دہشت گردی سے مراد کسی معاشرے کے امن و امان کو خراب کرنااور اس میں خوف وہراس'تشدد اور دہشت کی فضا پھیلانے کی کوشش کرنا ہے۔ اس کو قرآن کی اصطلاح فساد فی الأرض کہا گیا ہے۔ یہ کفار کی طرف سے ہو یا مسلمانوں کی طرف سے 'دونوں صورتوں میں حرام ہے۔ مسلمان معاشروں میں ایک دہشت گردی تو امریکہ اور اس کے حواریین کر رہے ہیں اور دوسری خود مسلمان کر رہے ہیں جس کی معروف صورتیں بڑے بڑے شہروں میں ڈاکے ڈالنا' لوٹ مار کرنا' لوگوں کو بغیر کسی وجہ کے کھلے عام قتل کرنا اور خواتین سے اجتماعی زیادتی وغیرہ ہیں۔ اس دہشت گردی یا فساد فی الأرض کی سزا قرآن کی درج ذیل آیت میں بیان ہوئی ہے :
إِنَّمَا جَزَاءُ الَّذِينَ يُحَارِبُونَ اللَّـهَ وَرَسُولَهُ وَيَسْعَوْنَ فِي الْأَرْضِ فَسَادًا أَن يُقَتَّلُوا أَوْ يُصَلَّبُوا أَوْ تُقَطَّعَ أَيْدِيهِمْ وَأَرْجُلُهُم مِّنْ خِلَافٍ أَوْ يُنفَوْا مِنَ الْأَرْضِ ۚ ذَٰلِكَ لَهُمْ خِزْيٌ فِي الدُّنْيَا ۖ وَلَهُمْ فِي الْآخِرَةِ عَذَابٌ عَظِيمٌ (المائدہ :٣٣)
اس آیت مبارکہ میں دہشت گردوں اور ڈاکوؤں وغیرہ کے لیے چار سزائیں بیان کی گئی ہیں۔ جرم کی شدت اور نوعیت کو دیکھتے ہوئے ایسے اشخاص کے لیے قاضی یا جج ان میں سے کوئی بھی سزا جاری کر سکتے ہیں ۔سوااس کے نہیں ان لوگوں کی سزا جو کہ اللہ اور اس کے رسول ۖ سے جنگ کرتے ہیں یا زمین میں فساد پھیلاتے ہیں' یہ ہے کہ ان ٹکڑے ٹکڑے کر کے قتل کیا جائے یا ان کو سولی دی جائے یا ان کے مخالف سمت سے ہاتھ پاؤں کاٹ دیے جائیں یا ان کو ملک بدر کر دیا جائے۔ یہ تو ان کے لیے دنیا کی زندگی کی رسوائی ہے اور آخرت میں بھی ان کے لیے بہت بڑا عذاب ہے۔