• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح بخاری - زین العابدین احمد بن عبداللطیف - حصہ سوم (یونیکوڈ)

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ گناہوں سے باز رہنے کا بیان۔
(۲۱۰۹)۔ سیدنا ابوموسیٰؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا :'' میری مثال اور اس کی مثال جو اللہ نے میرے پاس بھیجا ہے اس شخص کی طرح ہے جس نے کسی قوم سے آ کر کہا کہ میں نے اپنی دونوں آنکھوں سے دیکھا کہ ایک لشکر دشمنوں کا آتا ہے اور میں تمہیں صاف صاف ڈراتا ہوں کہ تم اس سے بچو ، اس سے بچو۔ ایک گروہ نے اس کی بات کو مانا اور رات ہی رات وہاں سے چل دیا وہ تو بچ گیا اور دوسرے گروہ نے اس کا کہنا نہ مانا ، صبح کو وہ لشکر آ پہنچا اور اس نے انھیں مار ڈالا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب: دوزخ نفسانی خواہشوں سے ڈھانکی گئی ہے۔
(۲۱۱۰)۔ سیدنا ابو ہریرہؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا :'' دوزخ نفسانی خواہشات سے اور جنت ان باتوں جو نفس کو بری معلوم ہوں سے ڈھانک دی گئی ہے۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ جنت اور جہنم تمہارے جو تے کے تسمے سے بھی زیادہ قریب ہیں۔
(۲۱۱۱)۔ سیدنا عبداللہ بن مسعودؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا :'' جنت تمہارے جوتے کے تسمے سے بھی زیادہ قریب ہے اور ایسے ہی دوزخ بھی تمہارے جو تے کے تسمے سے بھی زیادہ قریب
ہے۔ '' (اس لیے سنبھل کر چلو)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ آدمی کو دنیا میں ان لوگوں کو دیکھنا چاہیے جو اپنے سے کمتر ہیں اور ان کو نہیں دیکھنا چاہیے جو اپنے سے بڑھ کر ہیں۔
(۲۱۱۲)۔ سیدنا ابو ہریرہؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا :'' جب تم میں سے کوئی شخص اپنے سے زیادہ امیر کی طرف دیکھے تو چاہیے کہ پھر اپنے سے غریب کی طرف بھی خیال کرے۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ نیکی یا برائی کا ارادہ کرنا۔
(۲۱۱۳)۔ سیدنا ابن عباسؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے منجملہ دیگر روایت قدسیہ کے یہ بھی فرمایا :'' اللہ تعالیٰ نے نیکیاں اور برائیاں لکھ دی ہیں اور ظاہر کر دیا ہے کہ یہ نیکی ہے او ریہ برائی ہے ، پس جس نے نیکی کا محض ارادہ کیا اور ابھی عمل نہیں کیا تو اللہ تعالیٰ اس کے نامۂ اعمال میں پوری نیکی لکھے گا اور جس نے نیکی کا ارادہ کر کے عمل بھی کر لیا تو اس کے نامۂ اعمال میں دس سے سات سو تک بلکہ اور دگنی تگنی جتنی چاہیے گا نیکیاں لکھے گا اور جس نے برائی کا ارادہ کیا لیکن (اللہ تعالیٰ سے ڈر کر) مرتکب نہیں ہو ااس کے لیے بھی ایک پوری نیکی کا ثواب لکھے گا اور جس نے ارادہ کر کے برائی کر بھی لی تو اس کے لیے ایک ہی گناہ لکھے گا۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ (قیامت کے قریب) ایمانداری کا اٹھ جانا۔
(۲۱۱۴)۔ سیدنا ابو حذیفہؓ نے کہا کہ مجھ سے رسول اللہﷺ نے دو حدیثیں بیان فرمائیں ، ایک کا ظہور تو میں نے دیکھ لیا جبکہ دوسری کے ظہور کا منتظر ہوں۔ وہ پہلی حدیث یہ ہے :'' امانتداری پہلے دلوں کی گہرائی میں اتری، پھر لوگوں نے قرآن سے بھی امانتداری کا حکم جان لیا اور پھر سنت نبیﷺ سے بھی جان لیا۔ '' اور دوسری حدیث رسول اللہﷺ نے امانتداری کے اٹھ جانے کے متعلق ارشاد فرمائی :'' امانتداری بہت جلد جاتی رہے گی اور ایسا ہو گا کہ آدمی سوئے گا اور امانتداری اس کے دل سے نکال لی جائیگی۔ اس کا اثر ایک نقل کی طرح رہ جائے گا پھر سوئے گا تو باقی امانتداری بھی نکال لی جائے گی اور اس کا نشان ایک آبلہ سا ہو گا جیسے چنگاری کو اگر تو پاؤں سے ٹھکرا دے اور وہ پھول جائے اور اسے تو ابھرا ہوا دیکھے حالانکہ اس میں کچھ بھی نہیں ہوتا اور صبح کو لو گ اٹھ کر خرید و فروخت کریں گے اور امانتدار کوئی بھی نہ ہو گا۔ امانتدار ایسے شاذونادر ہو جائیں گے کہ لوگ تعجب سے یوں کہیں گے (کہ بھائی) فلاں قبیلہ میں فلاں شخص کیسا امانتدار ہے اور کسی شخص کے متعلق یوں کہیں گے کہ کیسا ظریف و عقلمند اور دلاور آدمی ہے حالانکہ اس کے دل میں رائی کے دانہ کے برابر بھی ایمان نہ ہو گا۔ '' پھر بیان کرتے ہیں کہ مجھ پر ایک ایسا وقت گزر چکا ہے کہ مجھے کسی کے ساتھ معاملہ کرنے پر پروانہ ہو تی تھی۔ مسلمان کو اسلام حق کی طرف لے آتا اور عیسائی کو اس کے حاکم مجبور کر کے میرا حق دلا دیتے اور آج کل تو میں فلاں اور فلاں کے سوا کسی سے کوئی معاملہ یا خرید و فروخت نہیں کر تا۔

(۲۱۱۵)۔ سیدنا ابن عمرؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ سے سنا ، آپﷺ نے فرمایا :'' لوگوں کا حال اونٹوں کی طرح ہے کہ سو اونٹوں میں سے تیز سواری کے قابل کوئی بھی اونٹ نہیں ملتا۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب: ریا کاری اور شہرت چاہنے کی برائی۔
(۲۱۱۶)۔ سیدنا جندبؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا :'' جو شخص خلقت کو سنانے کے لیے کوئی نیک کام کرے گا تو اللہ تعالیٰ (قیامت کے دن) اس کی بد نیتی سب کو سنا دے گا اور جس نے لوگوں کو دکھانے کے لیے کوئی نیک کام کیا تو اللہ تعالیٰ بھی قیامت کے دن اس کی اصل حقیقت سب لوگوں کو دکھا دے گا۔ '' (اور ان کو کچھ ثواب نہیں ملے گا)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ تواضع (انکساری) کے بیان میں۔
(۲۱۱۷)۔ سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا :'' اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ جس نے میرے دوست سے عداوت کی تو میں اس کے ساتھ اعلان جنگ کروں گا اور مجھے اپنے بندے کا مجھ سے قرب حاصل کرنا کسی اور ذریعہ سے اتنا محبوب نہیں جتنا اس سے ہے جو میں نے اس پر فرض کیا ہے اور میرا بندہ نوافل میں ہمیشگی سے میرے قریب ہو تا جاتا ہے یہاں تک کہ میں اس سے محبت کرنے لگتا ہوں اور جب میں اس سے محبت کر نے لگتا ہوں تو میں اس کا وہ کان ہو جاتا ہوں جس سے وہ سنتا ہے اور اس کی وہ آنکھ جس سے وہ دیکھتا ہے اور اس کا وہ ہاتھ جس سے وہ پکڑتا ہے اور اس کا وہ پاؤں جس سے وہ چلتا ہے اور اگر وہ مجھ سے (کسی چیز کا) سوال کرتا ہے تو میں اس کو ضرور دیتا ہوں اور اگر وہ مجھ سے پناہ طلب کرتا ہے تو میں اس کو پناہ دیتا ہوں اور مجھ کو کسی چیز سے جس کو میں کرنے والا ہوں اتنا تردد نہیں ہوتا جتنا کہ نفس مومن (کے معاملہ) میں ہوتا ہے اور وہ موت کو برا سمجھتا ہے اور میں اس کی نا خوشی کو پسند نہیں کرتا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ اس بیان میں کہ جو شخص اللہ تعالیٰ کی ملاقات کو محبوب رکھتا ہے تو اللہ تعالیٰ بھی اس کی ملاقات کو محبوب رکھتا ہے۔
(۲۱۱۸)۔ سیدنا عبادہ بن صامتؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا :'' جو شخص اللہ تعالیٰ سے ملنے کو پسند کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ بھی اس سے ملنے کو پسند کرتا ہے اور جو اللہ تعالیٰ سے ملنے کو برا سمجھتا ہے تو اللہ بھی اس سے ملنے کو برا سمجھتا ہے۔ ام المومنین عائشہؓ یا نبیﷺ کی کسی اور زوجۂ محترمہ نے عرض کی کہ موت کو تو ہم بھی پسند نہیں کرتے تو نبیﷺ نے فرمایا :'' یہ (مطلب) نہیں بلکہ مطلب یہ ہے کہ جب مومن کی موت کا وقت ہوتا ہے تو اس کو اللہ کی (طرف سے) رضا مندی اور اعزاز کی بشارت دی جاتی ہے پس اس وقت اس کو اس سے جو اس کے آگے ہے (یعنی اللہ کا ملنا) اور کوئی چیز اچھی معلوم نہیں ہوتی تب وہ اللہ سے ملنے کو اچھا سمجھتا ہے اور اللہ اس کے ملنے کو پسند کرتا ہے اور جب کافر کی موت کا وقت ہے تو اسے اللہ کے عذاب اور عقوبت کی خبر دی جاتی ہے پس جو کچھ
اس کے آگے (یعنی عذاب اور عقوبت)ہے ، اس سے زیادہ کوئی چیز اس کو بری معلوم نہیں ہوتی اور اللہ سے ملنے کو وہ برا سمجھتا ہے اور اللہ اس سے ملنے کو برا سمجھتا ہے۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ موت کی بے ہوشیوں اور سختیوں کا بیان۔
(۲۱۱۹)۔ ام المومنین عائشہؓ سے روایت ہے کہ عرب کے کچھ گنوار اور سخت طبیعت لوگ رسول اللہﷺ کی خدمت میں آتے تو پوچھتے تھے کہ وہ گھڑی (قیامت) کب آئے گی ؟ آپﷺ ان میں سے سب سے چھوٹے کی طرف دیکھ کر فرماتے :'' اگر یہ زندہ رہا تو اسے بڑھاپا نہ آنے پائے گا یہاں تک کہ تم پر قیامت ہو جائے گی یعنی تم مر جاؤ گے (اور مر نا بھی قیامت ہے)۔ ''
 
Top