• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح بخاری - زین العابدین احمد بن عبداللطیف - حصہ سوم (یونیکوڈ)

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ آرزو کی رسی لمبی ہونا۔
(۲۰۹۳)۔ سیدنا عبداللہ (بن مسعود)ؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے ایک مربع شکل بنائی اور اس میں ایک خط اس شکل سے باہر نکلتا ہوا کھینچا اور اس خط پر دونوں طرف سے چھوٹے چھوٹے خط بنائے اور فرمایا :'' (مربع کے اندر) آدمی ہے اور مربع اس کی موت ہے جو چاروں طرف سے انسان کو گھیرے ہوئے ہے اور لمبا خط جو مربع سے باہر نکل گیا ہے ، یہ انسان کی آرزو (امید) ہے اور یہ چھوٹے خطوط آفات اور عوارض (بیماریاں)ہیں ، اگر ایک آفت سے بچ گیا تو دوسری میں پھنس گیا اور اگر میں اس آفت سے بھی بچ گیا تو تیسری میں مبتلا ہو گیا۔ ''

(۲۰۹۴)۔ سیدنا انس بن مالکؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے چند خطوط (مثل شکل حدیث اول) کھینچے اور فرمایا :'' یہ (دائرہ سے نکلتا ہوا خط انسان کی) آرزو کی مثال ہے ، وہ اسی آرزو میں سر گرداں رہتا ہے کہ موت آ جاتی ہے۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ جس کی عمر ساٹھ سال کی ہو گئی ، اللہ اس کے عذر کو (کمی) عمر کی بابت قبول نہ کر ے گا۔
(۲۰۹۶)۔ سیدنا ابو ہریرہؓ ہی سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا :'' بوڑھے شخص کا دل دو چیزوں (کی خواہش) سے جوان ہوتا ہے (۱)حب دنیا (۲) اور درازیِ عمر۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب: جو عمل خالصتاً اللہ تعالیٰ کی رضا مندی کے لیے کیا جائے۔
(۲۰۹۷)۔ سیدنا عتبان بن مالک انصاریؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا :'' جو شخص ایسا ہو گا کہ اس نے خالصتاً اللہ کے لیے '' لا الٰہ الا اللہ '' کہا ہو تو قیامت کے دن اس پر دوزخ کی آگ حرام ہو گی۔ ''

(۲۰۹۸)۔ سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا :'' اللہ تعالیٰ فرماتا ہے '' جس مومن بندے کی محبوب چیز میں نے دنیا سے اٹھا لی (جیسے بیٹا ، بھائی وغیرہ) اور اس نے اس پر صبر کیا تو اس کی جزا میرے یہاں جنت کے سوا اور کچھ نہیں (یعنی اس کو جنت ملے گی)۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ نیک آدمیوں کا دنیا سے اٹھ جاتا۔
(۲۰۹۹)۔ سیدنا مرداس اسلمیؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا :'' سب سے پہلے صالح لوگ فوت ہو جائیں گے ، ان کے بعد جوان سے کم نیک ہیں ، یہاں تک کہ جو کے بھو سے یا کھجور کے کچرے کی طرح کچھ لوگ رہ جائیں گے جن کی اللہ کو کچھ پر وا نہیں ہے۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ مال و دولت کے فتنہ سے ڈرتے رہنا۔
(۱۲۰۰)۔ سید نا ابن عباسؓ نے کہا کہ میں نے رسول اللہﷺ سے سنا :'' اگر بنی آدم کو دو اور وادیاں مال و دولت سے بھر ی ہوئی بھی مل جائیں تو یہ تیسری کی تلاش (حرص) میں رہے گا اور اولاد آدم کا پیٹ تو مٹی ہی بھرتی ہے اور جو اللہ کی طرف جھکتا ہے تو اللہ بھی اس پر مہربان ہوتا ہے۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ آدمی جو مال اللہ کی راہ میں دے وہی اس کا مال ہے۔
(۲۱۰۱)۔ سیدنا عبد اللہ بن مسعودؓ نے کہا کہ نبیﷺ نے فرمایا :'' تم میں ایسا کون ہے جسے اپنے وارث کا مال اپنے مال سے زیادہ محبوب ہے ؟'' سب نے عرض کی یا رسول اللہ ! ہم سب کو اپنا ہی مال محبوب ہے۔ تو آپﷺ نے فرمایا :'' اپنا مال وہی ہے جو زندگی میں (فی سبیل اللہ) خرچ کر کے آگے بھیجا اور جو چھوڑ کر مر گیا وہ تو وارثوں کا ہے۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ رسول اللہﷺ اور صحابہ کرامؓ کی زندگی دنیا میں کیسی تھی اور وہ دنیا سے کیسے الگ رہے۔
(۲۱۰۲)۔ سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں قسم ہے اللہ کی جس کے سوا کوئی معبود نہیں ہے کہ بسا اوقات میں بھوک کی وجہ سے زمین پر پیٹ لگا کر لیٹ جاتا تھا اور بسا اوقات پیٹ سے پتھر باندھ لیتا تھا اور ایک روز میں نبیﷺ اور ان کے اصحاب کے راستے میں بیٹھ گیا۔ پہلے وہاں سے ابوبکر (رضی اللہ عنہ) گزرے تو میں نے ان سے قرآن کی ایک آیت پوچھی (صرف) اس لیے کہ میرا مقصود پوچھیں سے اور مجھے گھر لے جا کر کھانا کھلا دیں (لیکن) وہ چلے گئے۔ پھر سیدنا عمر (رضی اللہ عنہ) گزرے تو ان سے بھی ایسے ہی کہا لیکن وہ بھی چلے گئے۔ پھر ابوالقاسم (محمدﷺ) ادھر سے گزرے۔ مجھے دیکھ کر سمجھ گئے اور مسکرا کر فرمایا :'' اے ابو ہر ! میں نے کہا لبیک یا رسول اللہ ! فرمایا :'' میرے ساتھ آؤ۔ '' میں ساتھ ہو لیا۔ آپﷺ گھر میں داخل ہوئے ، میں نے اندر آنے کی اجازت لی ، مجھے اجازت دی گئی۔ '' میں اندر چلا گیا۔ آپﷺ نے دودھ کا ایک پیالہ دیکھا تو فرمایا :'' یہ کہاں سے آیا ہے ؟'' گھر والوں نے کہا فلاں شخص یا یہ کہا کہ فلاں عورت نے آپ کے لیے تحفہ دیا ہے۔ آپﷺ نے فرمایا :'' اے ابو ہر !'' میں نے کہا لبیک یا رسول اللہ ! اہل '' صفہ کو بلا لاؤ۔ '' ابو ہریرہؓ نے بیان کیا کہ اہل صفہ مسلمانوں کے مہمان تھے نہ ان کا کوئی گھر تھا اور نہ کوئی مال واسباب اور نہ کوئی دوست آشناجس کے گھر جا کر رہتے (مسجد میں پڑھے رہتے تھے) جب کوئی صدقہ کا مال آتا تو رسول اللہﷺ خود اس میں سے تناول نہ فرماتے (کیونکہ آپﷺ اور آپﷺ کی آل پر صدقہ حرام تھا) بلکہ انھیں کو دے دیا کرتے اور اگر کوئی تحفہ آتا تو کچھ اپنے لیے رکھ لیتے اور کچھ انھیں دے دیتے۔ سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ جب مجھے رسول اللہﷺ نے فرمایا :'' جا اور اصحاب صفہ کر بلا لاؤ تو مجھے بہت برا لگا۔ میں نے اپنے دل میں کہا کہ بھلا یہ اتنا سا دودھ اصحاب صفہ کو کیسے کافی ہو سکتا ہے ؟ اس دودھ کا حقدار تو میں تھا ، اس میں سے کچھ پیتا تو ذرا مجھ میں طاقت آتی اور جب اہل صفہ آئیں گے تو رسول اللہﷺ مجھ کو ہی حکم دیں گے کہ ان کو دودھ پلا ، جب وہ پینا شروع کر دیں گے تو اس بات کی امید نہیں ہے کہ اخیر میں کچھ دودھ مجھے بھی ملے گا۔ مگر کیا کرتا اللہ ورسول اللہﷺ کا حکم بجا لانا تو اشد ضروری تھا۔ چار و نا چار میں ان کے پاس گیا اور ان (اصحاب صفہ) کو بلا لایا۔ انھوں نے اندر آنے کی اجازت چاہی تو آپﷺ نے اجازت دے دی۔ وہ آئے اور اپنی اپنی جگہ پر بیٹھ گئے۔ نبیﷺ نے مجھ سے فرمایا :'' اے ابا ہر !'' میں نے کہا ، لبیک یا رسول اللہ!۔ فرمایا :'' انھیں یہ دودھ پلاؤ۔ '' میں نے ان میں سے ایک ایک کو دودھ کا پیالہ دینا شروع کیا۔ جب وہ پی چکتا تو دودھ والا پیالہ مجھ کو واپس کر دیتا۔ دوسرے شخص کو دیتا تو وہ بھی سیر ہو کر پیتا اور پیالہ مجھ کو واپس کر دیتا۔ (پھر تیسرے شخص کو دیتا) اسی طرح سب کے بعد رسول اللہﷺ کے پاس پہنچا۔ اس وقت تک اصحاب صفہ خوب سیر ہو کر پی چکے تھے۔ آپﷺ نے پیالہ ہاتھ پر رکھ کر میری طرف دیکھا اور مسکرائے اور فرمایا :'' اب تو اور میں باقی رہ گئے میں نے کہا '' بے شک یا رسول اللہ ! آپﷺ نے سچ فرمایا۔ آپﷺ نے فرمایا :''بیٹھ جا اور دودھ پیو۔ ''میں بیٹھ گیا اور دودھ پینا شروع کر دیا۔ آپﷺ نے فرمایا:'' اور پیو۔ '' تو میں نے اور پیا۔ آپﷺ یہی فرماتے رہے یہاں تک کہ میں نے کہا قسم اس پروردگار کی جس نے آپ کو سچائی کے ساتھ بھیجا ہے اب میرے پیٹ میں جگہ نہیں رہی تو آپﷺ نے فرمایا :'' اچھا اب مجھے دے دے۔ '' میں نے دے دیا تو آپﷺ نے اللہ کی حمد بیان کی اور بسم اللہ کہہ کر باقی بچا ہوا دودھ نو ش فرما لیا۔ (یہ بھی نبیﷺ کے معجزات میں سے ایک معجزہ تھا)۔

(۲۱۰۳)۔ سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے یہ دعا فرمائی '' اے اللہ ! محمد (ﷺ) کی آل کو وہ روزی عطا فرما جس میں ان کا گزارہ ہوتا رہے۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ عبادت میں میانہ روی اور اس پر ہمیشگی کرنا۔
(۲۱۰۴)۔ سیدنا ابو ہریرہؓ راوی ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا :'' کسی بھی شخص کو اس کے عملوں کی وجہ سے نجات نہ ہو گی (بلکہ اللہ کی رحمت سے ہو گی)۔ '' لوگوں نے پوچھا کہ کیا آپﷺ کو بھی نہیں ؟ تو رسول اللہﷺ نے فرمایا :'' ہاں ! مجھے بھی نہیں مگر یہ کہ اللہ کے تعالیٰ کی رحمت مجھ کو ڈھانپ لے۔ '' اور فرمایا :''میانہ روی سے عمل کرو اور اللہ سے قربت حاصل کرو اور صبح و شام اور پچھلی رات میں عبادت کرو اور میانہ روی سے عمل کرنا تمہیں منزل مقصود (یعنی جنت) تک پہنچا دے گا۔ ''

(۲۱۰۵)۔ ام المومنین عائشہؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ سے سوال کیا گیا کہ اللہ تعالیٰ کو کونسا عمل پسند ہے ؟ فرمایا :'' ایسا عمل جو ہمیشہ کیا جائے اگر چہ تھوڑا ہو۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ اللہ تعالیٰ سے امید اور ڈر، دونوں رکھنا۔
(۲۱۰۶)۔ سیدنا ابو ہریرہؓ نے کہا کہ میں نے رسول اللہﷺ سے سنا ، فرماتے تھے :'' اللہ تعالیٰ نے جس وقت رحمت کو پیدا کیا تو اس کے سوحصے پیدا فرمائے ،ننانوے حصے اپنے پاس رکھے اور ایک حصہ پوری مخلوق کی طرف بھیجا۔ پس اگر کافر لوگ اللہ کے پاس والی تمام رحمت کو جان لیں تو (با وجود اپنے کفرو شرک وغیرہ کے) کبھی بھی جنت سے نا امید نہ ہوں اور اگر مومن اللہ کے یہاں کے تمام عذاب کو جان لیں تو (باوجود اپنے عقیدہ ، ایمان سے اور عمل صالح کے) دوزخ سے نڈر نہ ہوں۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ زبان کو رو کے رکھنا اور نبیﷺ کے اس قول کا بیان کہ جو شخص اللہ پر اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو اس کو چاہیے کہ اچھی بات کہے ورنہ خاموش رہے۔
(۲۱۰۷)۔ سیدنا سہل بن سعدؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا :'' جو شخص مجھے اپنی زبان اور شرمگاہ کی ضمانت دے تو میں اس کے لیے جنت کی ضمانت دیتا ہوں۔ ''(یعنی حقوق اللہ اور حقوق العباد میں کبھی ان دونوں کا غلط استعمال نہ ہو)۔

(۲۱۰۸)۔ سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا :'' انسان اچانک کبھی اللہ کی رضا کی کوئی بات کہہ دیتا ہے اور وہ اسے کوئی اہمیت نہیں دیتا تو اللہ تعالیٰ اس کی وجہ سے اس کے درجے بلند کرتا ہے اور (کبھی)انسان کوئی بات اللہ تعالیٰ کی ناراضگی کی کہہ دیتا ہے اور وہ اسے کوئی بڑا گناہ نہیں سمجھتا حالانکہ اس کی وجہ سے جہنم میں گر جاتا ہے۔ ''
 
Top