• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح مسلم - (اردو ترجمہ) یونیکوڈ

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : درگزر کرنے کے بیان میں۔
1790: سیدنا ابو ہریرہؓ رسول اللہﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا: صدقہ دینے سے کوئی مال نہیں گھٹتا اور جو بندہ معاف کر دیتا ہے ، اللہ تعالیٰ اس کی عزت بڑھاتا ہے اور جو بندہ اللہ تعالیٰ کے لئے عاجزی کرتا ہے ، اللہ تعالیٰ اس کا درجہ بلند کر دیتا ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : غصہ کے وقت اپنے آپ پر قابو پا لینے والے کے متعلق۔
1791: سیدنا عبد اللہ بن مسعودؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ بے اولاد تم کس کو سمجھتے ہو؟ لوگوں نے عرض کیا کہ اس کو جس کے اولاد نہیں ہوتی (یعنی جیتی نہیں)۔ آپﷺ نے فرمایا کہ وہ بے اولاد نہیں ہے (اس کی اولاد تو آخرت میں اس کی مدد کرنے کو موجود ہے ) بے اولاد حقیقت میں وہ شخص ہے جس نے اپنی اولاد میں سے اپنے آگے کچھ نہ بھیجا (یعنی جس کے روبرو اس کا کوئی لڑکا یا لڑکی نہ مرے )۔ آپﷺ نے فرمایا کہ اچھا تم اپنے درمیان پہلوان کس کو شمار کرتے ہو؟ ہم نے کہا کہ پہلوان وہ ہے جس کو مرد پچھاڑ نہ سکیں۔ آپﷺ نے فرمایا کہ نہیں پہلوان تو وہ ہے جو غصہ کے وقت اپنے آپ کو سنبھال لے (یعنی زبان سے مصلحت کے خلاف کوئی بات نہ کہے اور کسی پر ہاتھ بھی نہ اٹھائے )۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : غصہ کے وقت پناہ مانگنے کا بیان۔
1792: سیدنا سلیمان بن صردؓ کہتے ہیں کہ دو آدمیوں نے رسول اللہﷺ کے سامنے گالی گلوچ کی۔ ان میں سے ایک آدمی غصے میں آ گیا اور اس کا چہرہ سرخ ہو گیا۔ آپﷺ نے فرمایا کہ مجھے ایک کلمہ معلوم ہے کہ اگر یہ شخص اس کو کہے تو اس کا غصہ جاتا رہے۔ وہ کلمہ یہ ہے اَعُوْذُ بِا اللهِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ رسول اللہ سے سننے والوں میں سے ایک شخص نے رسول اللہﷺ سے یہ سن کر جا کر اس شخص سے بیان کیا (جو غصہ ہوا تھا) تو وہ بولا کہ کیا تو مجھے مجنون سمجھتا ہے ؟
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : انسان اس طرح پیدا کیا گیا ہے کہ وہ اپنے آپ کو سنبھال نہ سکے گا۔
1793: سیدنا انسؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: جب اللہ تعالیٰ نے آدم علیہ السلام کا پتلا جنت میں بنایا تو جتنی مدت چاہا اسے پڑا رہنے دیا۔ شیطان نے اس کے گرد گھومنا اور اس کی طرف دیکھنا شروع کیا، پھر جب اس کو خالی پیٹ دیکھا تو پہچان لیا کہ یہ اس طرح پیدا کیا گیا ہے جو تھم نہ سکے گا (یعنی شہوت اور غصے اور غضب میں اپنے آپ کو سنبھال نہ سکے گا یا وسوسوں سے اپنے آپ کو بچا نہ سکے گا)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نیکی اور گناہ کے بارے میں۔
1794: سیدنا نواس بن سمعانؓ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہﷺ کے پاس مدینہ میں ایک سال تک رہا (اس طرح جیسے کوئی آپﷺ کی ملاقات کے لئے دوسرے ملک سے آتا ہے اور اپنے ملک میں پھر لوٹ جانے کا ارادہ رکھتا ہے ) اور میں نے اس وجہ سے ہجرت نہ کی (یعنی اپنے ملک میں جانے کا ارادہ موقوف نہ کیا) کہ جب کوئی ہم میں سے ہجرت کر لیتا تھا تو رسول اللہﷺ سے کچھ نہ پوچھتا تھا (برخلاف مسافروں کے کہ ان کو پوچھنے کی اجازت تھی)۔ میں نے آپﷺ سے بھلائی اور بُرائی کے بارے میں پوچھا تو آپﷺ نے فرمایا کہ بھلائی اور نیکی حسن خلق ہے اور گناہ وہ ہے جو دل میں کھٹکے اور لوگوں کو اس کی خبر ہونا تجھے بُرا لگے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : اس آدمی کے بارے میں جو راستہ سے گندگی یا تکلیف دینے والی چیز کو دُور کرتا ہے۔
1795: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ایک شخص نے راہ میں (کانٹوں کی) شاخ دیکھی تو کہا کہ اللہ کی قسم! میں اس کو مسلمانوں کے آنے جانے کی راہ سے ہٹا دوں گا تاکہ ان کو تکلیف نہ ہو۔ پس اللہ تعالیٰ نے اس کو جنت میں داخل کر دیا۔

1796: سیدنا ابو برزہؓ کہتے ہیں کہ میں نے کہا کہ یانبی اللہﷺ! مجھے کوئی ایسی بات بتلائیے جس سے میں فائدہ اٹھاؤں۔ تو آپﷺ نے فرمایا کہ مسلمانوں کی راہ سے تکلیف دینے والی چیز کو ہٹا دی۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جو کانٹا یا کوئی مصیبت مومن کو پہنچتی ہے ، اس (کے ثواب) کا بیان۔
1797: اسود کہتے ہیں کہ قریش کے چند نوجوان اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے پاس گئے جبکہ وہ منیٰ میں تھیں اور وہ لوگ ہنس رہے تھے۔ اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے پوچھا کہ تم کیوں ہنستے ہو؟ انہوں نے کہا کہ فلاں شخص خیمہ کی طناب پر گرا اور اس کی گردن یا آنکھ جاتے جاتے بچی۔ اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ مت ہنسو اس لئے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ اگر مسلمان کو ایک کانٹا لگے یا اس سے زیادہ کوئی دکھ پہنچے تو اس کے لئے ایک درجہ بڑھے گا اور ایک گناہ اس کا مٹ جائے گا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جو تکلیف اور رنج مومن کو پہنچتا ہے اس کے ثواب کا بیان۔
1798: سیدنا ابو سعید خدریؓ اور سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہﷺ سے سنا، آپﷺ فرماتے تھے کہ مومن کو جب کوئی تکلیف یا ایذا یا بیماری یا رنج ہو یہاں تک کہ فکر جو اس کو ہوتی ہے اس سے بھی تو اس کے گناہ مٹ جاتے ہیں۔

1799: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ جب یہ آیت اتری کہ "جو کوئی بُرائی کرے گا، اس کو اس کا بدلہ ملے گا" تو مسلمانوں پر بہت سخت گزرا (کہ ہرگناہ کے بدلے ضرور عذاب ہو گا)۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ میانہ روی اختیار کرو اور ٹھیک راستہ کو ڈھونڈو اور مسلمان کو (پیش آنے والی) ہر ایک مصیبت (اس کے لئے ) گناہوں کا کفارہ ہے ، یہاں تک کہ ٹھوکر اور کانٹا بھی (لگے تو بہت سے گناہوں کا بدلہ دنیا ہی میں ہو جائیگا اور امید ہے کہ آخرت میں مؤاخذہ نہ ہو گا)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : ایک دوسرے کے ساتھ حسد بغض اور دشمنی کی ممانعت کے بارے میں۔
1800: سیدنا انس بن مالکؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ایک دوسرے سے بغض مت رکھو، ایک دوسرے سے حسد مت رکھو اور ایک دوسرے سے دشمنی مت رکھو اور اللہ کے بندو بھائیوں کی طرح رہو۔ اور کسی مسلمان کو حلال نہیں ہے کہ اپنے بھائی سے تین دن سے زیادہ تک (بغض کی وجہ سے ) بولنا چھوڑ دے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : ان دونوں میں اچھا وہ ہے جو سلام کی ابتداء کرے۔
1801: سیدنا ابو ایوب انصاریؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: کسی مسلمان کو یہ بات درست نہیں ہے کہ وہ اپنے مسلمان بھائی سے تین راتوں سے زیادہ تک (بولنا) چھوڑ دے ، اس طرح پر کہ وہ دونوں ملیں تو ایک اپنا منہ ادھر اور دوسرا اپنا منہ اُدھر پھیر لے اور ان دونوں میں بہتر وہ ہو گا جو سلام میں پہل کرے گا۔
 
Top