• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح مسلم - (اردو ترجمہ) یونیکوڈ

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جاہلیت کی پکار کی ممانعت۔
1811: سیدنا جابرؓ کہتے ہیں کہ ہم نبیﷺ کے ساتھ ایک غزوہ میں تھے کہ ایک مہاجر نے ایک انصار کی سرین پر مارا (ہاتھ سے یا تلوار سے ) انصاری نے آواز دی کہ اے انصار دوڑو! اور مہاجر نے آواز دی کہ اے مہاجرین دوڑو! رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ یہ تو جاہلیت کا سا پکارنا ہے۔ لوگوں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہﷺ! ایک مہاجر نے ایک انصاری کی سرین پر مارا ہے۔ آپﷺ نے فرمایا کہ اس بات کو چھوڑو کہ یہ گندی بات ہے۔ یہ خبر عبد اللہ بن ابی (منافق) کو پہنچی تو وہ بولا کہ مہاجرین نے ایسا کیا؟ اللہ کی قسم ہم مدینہ کو لوٹیں گے تو ہم میں سے عزت والا شخص ذلیل شخص کو وہاں سے نکال دے گا (معاذ اللہ اس منافق نے اپنے آپ کو عزت والا قرار دیا اور رسول اللہﷺ کو ذلیل کہا) سیدنا عمرؓ نے کہا کہ یا رسول اللہﷺ! مجھے اس منافق کی گردن مارنے دیجئے۔ آپﷺ نے فرمایا کہ جانے دے (اے عمر)! کہیں لوگ یہ نہ کہیں کہ محمدﷺ اپنے ساتھیوں کو قتل کرتے ہیں۔ (گو وہ مردود اسی قابل تھا لیکن آپﷺ نے مصلحت سے اس کو سزا نہ دی)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : گالی دینے کی ممانعت میں۔
1812: سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: دو شخص جب گالی گلوچ کریں تو دونوں کا گناہ اسی پر ہو گا جو ابتداء کرے گا، جب تک کہ مظلوم زیادتی نہ کر لے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : زمانہ کو گالی دینے کی ممانعت میں۔
1813: سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: اللہ عزوجل فرماتا ہے کہ مجھے آدمی تکلیف دیتا ہے ، کہتا ہے کہ ہائے کمبختی زمانے کی۔ تو کوئی تم میں سے یوں نہ کہے کہ ہائے کمبختی زمانے کی۔ اس لئے کہ زمانہ میں ہوں، رات اور دن میں لاتا ہوں۔ جب میں چاہوں گا تو رات اور دن ختم کر دوں گا۔ (جب رات دن کو پیدا کرنے والا اللہ تعالیٰ ہے تو رات اور دن کو یعنی زمانہ کو گالیاں دینا دراصل اللہ کو گالی دینا ہو گا)۔

1814: سیدنا ابو ہریرہؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا: تم زمانے کو بُرا مت کہو، اس لئے کہ اللہ تعالیٰ خود زمانہ ہے (یعنی زمانہ کچھ نہیں کر سکتا کرنے والا تو اللہ تعالیٰ ہی ہے )۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : کوئی آدمی اپنے بھائی کی طرف ہتھیار سے اشارہ نہ کرے۔
1815: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: تم میں سے کوئی اپنے بھائی کو ہتھیار سے نہ دھمکائے ، معلوم نہیں کہ شیطان اس کے ہاتھ کو ڈگمگائے (اور ہاتھ چل جائے ) اور پھر (اپنے بھائی کو مارنے کے سبب) جہنم کے گڑھے میں چلا جائے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : مسجد میں تیر کو اس کے پیکان (نوک) سے پکڑ کر آئے (تاکہ کسی کو زخمی نہ کر دے )۔
1816: سیدنا جابر بن عبد اللہؓ رسول اللہﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے ایک شخص کو جو کہ مسجد کے قریب تیر بانٹتا تھا، یہ حکم دیا کہ جب تیر لے کر نکلے تو ان کی پیکان (یعنی نوک والی طرف) تھام لیا کرے۔

1817: سیدنا ابو موسیٰؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: جب کوئی تم میں سے مسجد یا بازار میں گزرے اور اس کے ہاتھ میں تیر ہوں تو چاہئیے کہ ان کی نوک سے اپنے ہاتھ میں پکڑ لے۔ پھر نوک سے پکڑ لے ، پھر نوک سے پکڑ لے (تین بار تاکید کے لئے فرمایا) سیدنا ابو موسیٰؓ نے کہا کہ اللہ کی قسم ہم نہیں مرے ، یہاں تک کہ ہم نے تیر کو ایک دوسرے کے منہ پر لگایا۔ (یعنی آپس میں لڑے اور رسول اللہﷺ کے ارشاد کے خلاف کیا)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : منہ پر مارنے کی ممانعت میں۔
1818: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: جب کوئی تم میں سے اپنے بھائی سے لڑے تو اس کے منہ پر نہ مارے۔

1819: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی اپنے بھائی سے لڑے تو اس کے منہ سے بچا رہے ، اس لئے کہ اللہ تعالیٰ نے آدمی کو اپنی صورت پر بنایا ہے۔ (یہ نسبت تشریفاً ہے جیسے کعبۃ اللہ کی نسبت اللہ کی طرف ہے یعنی بیت اللہ)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جانوروں کو لعنت کرنے اور اس کی وعید کے بارے میں۔
1820: سیدنا عمران بن حصینؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ ایک سفر میں تھے اور ایک انصاری عورت ایک اونٹنی پر سوار تھی۔ وہ تڑپی تو عورت نے اس پر لعنت کی۔ رسول اللہﷺ نے سنا تو فرمایا کہ اس اونٹنی پر جو کچھ ہے وہ اتار لو اور اس کو چھوڑ دو کیونکہ وہ ملعون ہے۔ سیدنا عمرانؓ نے کہا کہ گویا میں اس اونٹنی کو اس وقت دیکھ رہا ہوں کہ وہ پھِرتی تھی اور لوگوں میں سے کوئی اس کی پرواہ نہ کرتا تھا۔
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
مختصر صحیح مسلم
(اردو ترجمہ)​
فہرست
کتاب: ایمان کے متعلق
باب : ایمان کا پہلا رکن لا الٰہ الا اللہ کہنا ہے۔
باب : مجھے حکم ہوا ہے لوگوں سے لڑنے کا یہاں تک کہ وہ لا الٰہ الا اللہ کا اقرار کر لیں۔
باب : جس نے کافر کو لا الٰہ الا اللہ کہنے کے بعد قتل کیا۔
باب : جو شخص اللہ تعالی کو ایمان کے ساتھ ملا اور اس کو کسی قسم کا شک نہیں وہ جنت میں داخل ہو گا۔
باب : ایمان کیا ہے ؟ اور اس کی اچھی عادات کا بیان۔
باب : ایمان کا حکم اور اللہ کی پناہ مانگنا شیطانی وسوسہ کے وقت۔
باب : اللہ پر ایمان لانے اور اس پر ڈٹ جانے کے متعلق۔
باب : نبیﷺ کے معجزات اور ان پر ایمان لانے کے متعلق۔
باب : ان عادتوں کا بیان کہ جس میں یہ عادتیں پیدا ہو گئیں اس نے ایمان کی مٹھاس کو پا لیا۔
باب : جو شخص اللہ تعالیٰ کے رب ہونے پر راضی ہو گیا، اس نے ایمان کا ذائقہ چکھ لیا۔
باب : جس شخص میں چار باتیں موجود ہوں، وہ خالصتاً منافق ہے۔
باب : مومن کی مثال کھیت کے نرم جھاڑ کی سی اور منافق اور کافر کی مثال صنوبر (کے درخت) کی سی ہے۔
باب : مومن کی مثال کھجور کے درخت کی سی ہے۔
باب : حیاء ایمان میں سے ہے۔
باب : اچھی ہمسائیگی اور مہمان کی عزت کرنا ایمان میں سے ہے۔
باب : وہ شخص جنت میں داخل نہ ہو گا جس کا ہمسایہ اس کی مصیبتوں سے محفوظ نہ ہو۔
باب : برائی کو ہاتھ اور زبان سے مٹانا اور دل میں برا سمجھنا ایمان میں سے ہے..
باب : علیؓ سے محبت کرنے والا مومن اور بغض رکھنے والا منافق ہے۔
باب : انصار سے محبت ایمان کی نشانی، اور ان سے بغض نفاق کی نشانی ہے۔
باب : ایمان مدینہ کی طرف سمٹ جائے گا۔
باب : ایمان بھی یمن والوں کا ہے اور حکمت بھی یمن کی اچھی ہے۔
باب : جو شخص ایمان نہ لائے اس کو نیک عمل کوئی فائدہ نہ دے گا۔
باب : جنت میں تم اس وقت تک داخل نہ ہو گے جب تک ایمان نہ لاؤ گے..
باب : زانی زنا کرتے وقت مومن نہیں ہوتا۔
باب : مومن ایک بل (سوراخ) سے دو مرتبہ نہیں ڈسا جاتا (یعنی ایک ہی غلطی دو مرتبہ نہیں کرتا)۔
باب : ایمان میں وسوسے کا بیان۔
باب : سب سے بڑا گناہ اللہ کے ساتھ شرک کرنا ہے۔
باب : نبیﷺ کے اس فرمان کا مطلب کہ میرے بعد تم آپس میں ایک دوسرے کی گردن زنی (قتل و غارت) کر کے کافر نہ ہو جانا۔
باب : جو اپنے باپ سے بے رغبتی کرے (اپنا باپ کسی اور کو کہے ) تو یہ عمل کفر ہے۔
باب : جو شخص اپنے (مسلمان) بھائی کو کافر کہے۔
باب : سب سے بڑا گناہ کونسا ہے ؟۔
باب : جو اس حال میں فوت ہوا کہ وہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہیں کرتا تو جنت میں داخل ہو گا۔
باب : جس شخص کے دل میں ذرہ برابر بھی تکبر ہو گا وہ جنت میں داخل نہیں ہو گا۔
باب : نسب میں طعن کرنا اور میت پر چلا کر رونا کفر میں سے ہے۔
باب : اس شخص کے کافر ہونے کا بیان جو یہ کہے کہ بارش ستاروں کی گردش کی وجہ سے برسی ہے۔
باب : غلام کا بھاگ جانا کفر ہے۔
باب : (رسول اللہﷺ کا ارشاد کہ) میرے دوست تو صرف اللہ اور ایماندار نیک لوگ ہیں۔
باب : مومن کو اس کی نیکیوں کا بدلہ دنیا اور آخرت دونوں میں ملتا ہے اور کافر کی نیکیوں کا بدلہ اس کو دنیا میں ہی دے دیا جاتا ہے۔
باب : اسلام کیا ہے ؟ اور اس کی خصلتوں کا بیان۔
باب : اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے۔
باب : کونسا اسلام بہتر ہے ؟
باب : اسلام ، اپنے سے پہلے گناہ ختم کر دیتا ہے۔ اسی طرح حج اور ہجرت سے بھی سابقہ گناہ معاف ہو جاتے ہیں۔
باب : مسلمان کو گالی دینا گناہ ہے اور اس سے لڑائی کرنا کفر ہے۔
باب : جب آدمی کا اسلام اچھا ہو تو جاہلیت کے اعمال پر مواخذہ نہیں ہوتا۔
باب : جب تم میں سے کسی کا اسلام اچھا ہو تو ہر نیکی، جسے وہ کرتا ہے ، دس گنا لکھی جاتی ہے۔
باب : مسلمان وہی ہے جس سے دیگر مسلمان محفوظ ہوں۔
باب : جس نے جاہلیت میں کوئی نیک عمل کیا پھر وہ مسلمان ہو گیا۔
باب : آزمائش سے ڈرانا۔
باب : اسلام کی ابتداء غربت سے ہوئی (اور) عنقریب اسلام پہلی حالت میں لوٹ آئے گا اور وہ دو مسجدوں (مکہ و مدینہ) میں سمٹ کر رہ جائے گا۔
باب : رسول اللہﷺ کی طرف وحی کی ابتداء۔
باب : وحی کا کثرت سے اور لگاتار نازل ہونا۔
باب : رسول اللہﷺ کا آسمانوں پر تشریف لے جانا (یعنی معراج) اور نمازوں کا فرض ہونا۔
باب : نبیﷺ کا انبیاء کرام علیہم السلام کا تذکرہ کرنا۔
باب : نبیﷺ کا مسیح عیسیٰ اور دجّال کا تذکرہ فرمانا۔
باب : نبیﷺ کا انبیاء علیہم السلام کو نماز پڑھانا۔
باب : معراج (والی رات )میں نبیﷺ کا سدرۃ المنتہی تک پہنچنا۔
باب : اللہ تعالیٰ کے فرمان ﴿فَکَانَ قَابَ قَوْسَیْنَ اَوْ اَدْنیٰ﴾ کا مطلب.....
باب : اللہ تعالیٰ کے دیدار کے بیان میں۔
باب : اللہ کی توحید کا اقرار کرنے والوں کا جہنم سے نکلنا۔
باب : شفاعت کا بیان۔
باب : نبیﷺ کا فرمان کہ میں سب سے پہلے جنت کے متعلق سفارش کروں گا اور دیگر انبیاء سے میرے متبعین زیادہ ہوں گے۔
باب : نبیﷺ کا جنت کا دروازہ کھلوانا۔
باب : نبیﷺ کا فرمان کہ ہر نبی کی ایک دعا قبول کی گئی ہے۔
باب : نبیﷺ کا اپنی امت کے لئے دعا فرمانا۔
باب : اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کے متعلق کہ "(اے محمدﷺ ) اپنے قریبی رشتہ داروں کو ڈرایئے "۔
باب : کیا نبیﷺ ابو طالب کو کوئی فائدہ پہنچا سکے ؟
باب : نبیﷺ کا فرمان کہ میری امت میں سے ستر ہزار افراد بغیر حساب کے جنت میں داخل ہوں گے۔
باب : نبیﷺ کا فرمان کہ میں امید کرتا ہوں کہ جنت والوں میں آدھے تم ہو گے (یعنی مسلمان)۔
باب : اللہ عز و جل کا آدمؑ کو یہ فرمانا کہ ہر ہزار میں سے نو سو ننانوے افراد جہنم کے لئے نکالو۔
اللہم تقبل منا
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : آدمی کے لئے یہ بات مکروہ ہے کہ وہ لعنت کرنے والا ہو۔
1821: سیدنا ابو درداءؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ سے سنا، آپﷺ فرماتے تھے کہ جو لوگ لعنت کرتے ہیں، وہ قیامت کے دن کسی کی شفاعت نہ کریں گے اور نہ گواہ ہوں گے۔

1822: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ سے کہا گیا کہ یا رسول اللہﷺ! مشرکوں پر بددعا کیجئے۔ آپﷺ نے فرمایا کہ میں اس لئے نہیں بھیجا گیا کہ لوگوں پر لعنت کروں بلکہ رحمت (کا سبب) بنا کر بھیجا گیا ہوں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جو کہتا ہے کہ لوگ ہلاک ہو گئے ، اس کے بارے میں۔
1823: سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: جب کوئی (اپنے آپ کو عمدہ اور لوگوں کو حقیر جان کر) یہ کہے کہ لوگ ہلاک ہوئے تو وہ خود سب سے زیادہ ہلاک ہونے والا ہے (اور اگر افسوس یا رنج سے دین کی خرابی پر کہے تو منع نہیں ہے )۔ ابو اسحٰق (ابن محمد بن سفیان) نے کہ میں نہیں جانتا کہ حدیث میں لفظ "أَھْلَکَ" ہے یا لفظ "أَھْلَکُ" ہے۔
 
Top