• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح مسلم - (اردو ترجمہ) یونیکوڈ

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : تندرست اور حریص ہونے کی صورت میں صدقہ کرنے کی فضیلت۔
538: سیدنا ابو ہریرہؓ نے کہا کہ رسول اللہﷺ کے پاس ایک شخص آیا اور عرض کیا کہ اے اللہ کے رسولﷺ! افضل اور ثواب میں بڑا صدقہ کونسا ہے ؟ آپﷺ نے فرمایا کہ تو صدقہ دے اور تو تندرست اور حریص ہو، محتاجی کا خوف کرتا ہو اور امیری کی امید رکھتا ہو۔ اور تو یہاں تک صدقہ دینے میں دیر نہ کرے کہ جب جان (حلق یعنی) گلے میں آ جائے تو کہنے لگے کہ یہ فلاں کا ہے ، یہ مال فلاں کو دو اور وہ تو خود اب فلاں کا ہو چکا (یعنی تیرے مرتے ہی وارث لوگ لے لیں گے )۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : پاکیزہ کمائی سے صدقہ کی قبولیت اور اس کے بڑھنے کے بارے میں
539: سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے ، بیان کرتے ہیں کہ جب رسول اللہﷺ نے فرمایا: جو شخص اپنی پاکیزہ (حلال) کمائی سے ایک کھجور بھی صدقہ کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اسے اپنے دائیں ہاتھ میں پکڑ کر اس کی اس طرح تربیت کرتا ہے جس طرح تم میں سے کوئی اپنے گھوڑے کے بچھڑے یا جوان اونٹنی کو پالتا ہے۔ حتی کہ وہ (ایک کھجور کا صدقہ) پہاڑ کی طرح ہو جاتا ہے یا اس سے بھی بڑھ جاتا ہے

540: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: اے لوگو! اللہ تعالیٰ پاک ہے (یعنی صفات حدوث اور صفات نقص و زوال سے ) اور نہیں قبول کرتا مگر پاک مال (یعنی حلال کو) اور اللہ پاک نے مومنوں کو وہی حکم کیا جو مرسلین کو حکم کیا اور فرمایا کہ "اے رسولوں کی جماعت! کھاؤ پاکیزہ چیزیں اور نیک عمل کرو میں تمہارے کاموں کو جانتا ہوں" اور فرمایا کہ "اے ایمان والو کھاؤ پاک چیزیں جو ہم نے تمہیں دیں" پھر ذکر کیا ایسے مرد کا جو کہ لمبے لمبے سفر کرتا ہے ، پراگندہ حال ہے ، گرد و غبار میں بھرا ہے اور پھر ہاتھ آسمان کی طرف اٹھاتا ہے اور کہتا ہے کہ اے رب، اے رب! حالانکہ اس کا کھانا حرام ہے ، پینا حرام ہے ، اس کا لباس حرام ہے اور اس کی غذا حرام ہے پھر اس کی دعا کیسے قبول ہو؟
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : تھوڑے صدقہ کو حقیر نہ جاننے کا بیان۔
541: سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: اے مسلمان عورتو! کوئی تم میں سے اپنے ہمسائے کو حقیر نہ جانے اگرچہ بکری کا ایک کھر ہی دے۔ (یعنی نہ لینے والا اس کو حقیر سمجھ کر انکار کرے نہ دینے والا شرمندہ ہو کر دینے سے باز رہے )۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : اللہ تعالیٰ کے قول ﴿الذین یلمزون المطوعین﴾ کے بیان میں
542: سیدنا ابو مسعودؓ کہتے ہیں کہ ہمیں صدقہ کا حکم دیا گیا، اور ہم بوجھ ڈھویا کرتے تھے۔ سیدنا ابو عقیلؓ نے آدھا صاع صدقہ دیا (یعنی سوا سیر)، اور ایک شخص نے اس سے زیادہ دیا۔ تو منافق کہنے لگے کہ اللہ کو اس کے صدقہ کی کچھ پرواہ نہیں ہے اور اس دوسرے نے تو صرف دکھانے کو ہی صدقہ دیا ہے۔ پھر یہ آیت اتری کہ "جو لوگ طعن کرتے ہیں خوشی سے صدقہ دینے والے مومنوں کو اور ان لوگوں کو جو نہیں پاتے ہیں مگر اپنی مزدوری"۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جس نے صدقہ اور دیگر نیکی کے اعمال کو اکٹھا کر لیا۔
543: سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ جس نے ایک جوڑا خرچ کیا (یعنی دو پیسے یا دو روپیہ یا دو اشرفی) تو جنت میں اسے پکارا جائے گا کہ اے اللہ کے بندے ! یہاں آ تیرے لئے یہاں خیر و خوبی ہے۔ پھر جو نماز کا عادی ہے وہ نماز کے دروازہ سے پکارا جائے گا، اور جو جہاد کا عادی ہے وہ جہاد کے دروازہ سے پکارا جائے گا، اور جو صدقہ کا عادی ہے وہ صدقہ کے دروازہ سے پکارا جائے گا اور جو روزہ کا عادی ہے وہ روزہ کے دروازہ سے پکارا جائے گا۔ تو سیدنا ابو بکر صدیقؓ نے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسولﷺ! کسی کے تمام دروازوں سے پکارے جانے کی ضرورت تو نہیں ہے ، پھر بھی کیا کوئی ایسا ہو گا جو سب دروازوں سے پکارا جائے گا؟ آپﷺ نے فرمایا کہ ہاں اور میں (اللہ کے فضل سے ) امید رکھتا ہوں کہ تم انہی میں سے ہو گے۔

543م: سیدنا ابو ہریرہؓ نے کہا کہ رسول اللہﷺ نے پوچھا کہ تم میں سے کون شخص آج روزہ دار ہے ؟ سیدنا ابو بکرؓ نے کہا کہ میں ہوں۔پھر آپﷺ نے فرمایا کہ آج جنازہ کے ساتھ کون گیا ہے ؟ سیدنا ابو بکرؓ نے کہا کہ میں گیا ہوں۔ آپﷺ نے فرمایا کہ آج کس نے مسکین کو کھانا کھلایا ہے ؟ سیدنا ابو بکرؓ نے کہا کہ میں نے۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ کون آج مریض کی عیادت کو گیا تھا؟ سیدنا ابو بکرؓ نے کہا کہ میں گیا تھا۔ تب رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ یہ سب کام ایک شخص میں جب جمع ہوتے ہیں تو وہ ضرور جنت میں جاتا ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : ہر نیکی صدقہ ہے۔
544: سیدنا حذیفہؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا: ہر نیکی صدقہ ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : سبحان اللہ کہنا، لا الٰہ الا اللہ کہنا اور دیگر نیکی کے کام، صدقہ ہیں۔
545: سیدنا ابو ذرؓ سے روایت ہے کہ چند اصحاب نبیﷺ کے پاس آئے اور عرض کیا کہ اے اللہ کے رسولﷺ! مال والے تو اجر و ثواب مال لوٹ لے گئے۔ اس لئے کہ وہ نماز پڑھتے ہیں جیسے ہم پڑھتے ہیں اور روزہ رکھتے ہیں جیسے ہم روزہ رکھتے ہیں اور اپنے زائد مالوں میں سے صدقہ دیتے ہیں۔ آپﷺ نے فرمایا کہ تمہارے لئے بھی تو اللہ تعالیٰ نے صدقہ کا سامان کر دیا ہے کہ ہر تسبیح (یعنی سبحان اللہ کہنا) صدقہ ہے ، ہر تکبیر صدقہ ہے ، ہر تحمید (یعنی الحمد للہ کہنا) صدقہ ہے ، ہر بار لا الٰہ الا اللہ کہنا صدقہ ہے ، اچھی بات سکھانا صدقہ ہے ، بُری بات سے روکنا صدقہ ہے اور ہر شخص کے حق زوجیت ادا کرنے میں صدقہ ہے۔ لوگوں نے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسولﷺ! ہم میں سے کوئی اپنی شہوت سے حق زوجیت ادا کرے (یعنی اپنی بیوی سے صحبت کرتا ہے ) تو کیا اس میں بھی ثواب ہے ؟ آپﷺ نے فرمایا کیوں نہیں؟ دیکھو تو اگر اسے حرام میں صرف کر لے تو گناہ ہو گا کہ نہیں؟اسی طرح جب حلال میں صرف کرتا ہے تو ثواب ہوتا ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : ہر جوڑ پر صدقہ کے وجوب کا بیان۔
546: اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ہر آدمی کے بدن میں تین سو ساٹھ جوڑ ہیں۔ سو جس نے اللہ اکبر کہا، الحمد للہ کہا، لا الٰہ الا اللہ کہا، سبحان اللہ کہا، استغفر اللہ کہا، پتھر لوگوں کی راہ سے ہٹا دیا یا کوئی کانٹا یا ہڈی راہ سے ہٹا دی یا اچھی بات سکھائی یا اس کا حکم دیا، یا بُری بات سے روکا تو یہ تین سو ساٹھ جوڑوں کی گنتی کے برابر ہے (یعنی شکر ادا کرنے کے برابر ہے ) اور اس دن وہ اس حال میں چل رہا ہوتا ہے کہ وہ اپنی جان کو جہنم سے آزاد کروا چکا ہوتا ہے۔ ابو توبہ نے اپنی روایت میں یہ بھی کہا کہ وہ اسی حال میں شام کرتا ہے (کہ وہ جہنم سے آزاد ہوتا ہے )۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : وہ صدقہ جو بے جا واقع ہو اس کی قبولیت کے بیان میں۔
547: سیدنا ابو ہریرہؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا: ایک شخص نے کہا کہ میں آج کی رات کچھ صدقہ دوں گا۔ وہ اپنا صدقہ لے کر نکلا (یہ صدقہ کو چھپانا منظور تھا کہ رات کو لے کر نکلا) اور ایک زناکار عورت کے ہاتھ میں دے دیا۔ پھر صبح کو لوگ چرچا کرنے لگے کہ آج کی رات ایک شخص زنا کار عورت کے ہاتھ صدقہ دے گیا۔ اس نے کہا کہ اے اللہ!سب خوبیاں تیرے لئے ہیں کہ میرا صدقہ زناکار کو جا پڑا۔ پھر اس نے کہا کہ آج اور صدقہ دوں گا۔ پھر نکلا اور ایک غنی مالدار کو دے دیا۔ اور لوگ صبح کو چرچا کرنے لگے کہ آج کوئی مالدار کو صدقہ دے گیا۔ اس نے کہا کہ اے اللہ! سب خوبیاں تیرے لئے ہیں میرا صدقہ مالدار کے ہاتھ جا پڑا۔ تیسرے دن پھر اس نے کہا کہ میں صدقہ دوں گا۔ اور وہ نکلا اور صدقہ ایک چور کے ہاتھ میں دے دیا۔ صبح کو لوگ چرچا کرنے لگے کہ آج کوئی چور کو صدقہ دے گیا۔ اس نے کہا کہ اے اللہ! سب خوبیاں تیرے ہی لئے ہیں کہ میرا صدقہ زناکار عورت، مالدار شخص اور چور کے ہاتھ میں جآپڑا۔ پھر اس کے پاس ایک شخص آیا (یعنی فرشتہ یا اس زمانہ کے نبی علیہ السلام) اور اس سے کہا کہ تیرے سب صدقے قبول ہو گئے۔ زناکار کا تو اس لئے کہ شاید وہ اس زنا سے باز رہی ہو (اس لئے کہ پیٹ کے لئے زنا کرتی تھی) رہا غنی تو اس کا اس لئے قبول ہوا کہ شاید اسے شرم آئے اور عبرت ہو کہ اور لوگ صدقہ دیتے ہیں تو میں بھی دوں۔ اور وہ اللہ تعالیٰ کے دئیے ہوئے مال میں سے خرچ کرے۔ اور چور کا اس لئے کہ شاید وہ چوری سے باز آ جائے (اس لئے کہ آج کا خرچ تو آگیا)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : خیرات کرنے والے اور بخیل کے بیان میں۔
548: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: بخیل اور صدقہ دینے والے کی مثال ایسی ہے جیسے دو آدمی کہ جن پر لوہے کی زرہیں ہوں۔ پھر جب سخی نے چاہا صدقہ دے تو اس کی زرہ کشادہ ہو گئی، یہاں تک کہ اس کے قدموں کا اثر مٹانے لگی۔ اور جب بخیل نے چاہا کہ صدقہ دے تو وہ تنگ ہو گئی اور اس کے ہاتھ اس کے گلے میں پھنس گئے اور ہر حلقہ اپنے دوسرے حلقے میں گھس گیا۔ راوئ حدیث (سیدنا ابو ہریرہؓ) نے کہا کہ میں نے رسول اللہﷺ سے سنا آپﷺ فرماتے تھے کہ پھر وہ کوشش کرتا ہے کہ کشادہ ہو مگر وہ کشادہ نہیں ہوتی۔
 
Top