• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح مسلم - (اردو ترجمہ) یونیکوڈ

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : چھوٹی (بچی) کا نکاح۔
805: اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ مجھ سے رسول اللہﷺ نے نکاح کیا اور میں چھ برس کی تھی اور جب میری رخصتی ہوئی تو میں نو برس کی تھی۔ اور کہتی ہیں کہ پھر ہم مدینہ میں آئے تو وہاں مجھے ایک ماہ تک بخار رہا اور میرے بال کانوں تک ہو گئے (یعنی اس مرض میں جھڑ گئے تھے ) تب ام رومان (یہ اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی والدہ ہیں) میرے پاس آئیں اور میں جھولے پر تھی اور میرے ساتھ میری سہیلیاں بھی تھیں اور انہوں نے مجھے پکارا تو میں ان کے پاس آئی اور میں نہ جانتی تھی کہ انہوں نے مجھے کیوں بلایا ہے۔پس انہوں نے میرا ہاتھ پکڑا اور مجھے دروازہ پر کھڑا کر دیا اور میں ہاہ ہاہ کر رہی تھی (جیسے کسی کی سانس پھول جاتی ہے ) یہاں تک کہ میری سانس پھولنا بند ہو گئی اور مجھے وہ ایک گھر میں لے گئیں اور وہاں انصار کی چند عورتیں تھیں اور وہ کہنے لگیں کہ اللہ تعالیٰ خیر و برکت دے اور تمہیں خیر میں سے حصہ ملے۔ (غرض )میری ماں نے مجھے ان کے سپر د کر دیا۔اور انہوں نے میرا سر دھویا اور سنگار کیا اور مجھے کچھ خوف نہیں پہنچا کہ رسول اللہﷺ چاشت کے وقت آئے اور مجھے ان کے سپرد کر دیا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : لونڈی کو آزاد کرنے اور اس سے شادی کرنے کا بیان۔
806: سیدنا انسؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ غزوہ خیبر میں آئے تو ہم نے خیبر کے پاس صبح کی نماز اندھیرے میں پڑھی۔ پھر آپﷺ سوار ہوئے اور سیدنا ابو طلحہؓ بھی سوار ہو گئے اور میں ابو طلحہؓ کے پیچھے سوار تھا۔ نبیﷺ نے (اپنی سواری کو) خیبر میں داخل کر دیا اور میرا گھٹنا نبیﷺ کی ران کو لگ رہا تھا (کیونکہ) نبیﷺ کی ران سے چادر ہٹ گئی تھی، اور میں آپﷺ کی ران کی سفیدی دیکھ رہا تھا۔ جب آپﷺ بستی (خیبر) میں داخل ہو گئے تو آپﷺ نے "الله اکبر خربت خیبر" کا نعرہ لگایا یعنی اللہ سب سے بڑا ہے اور خیبر برباد ہو گیا۔ اور فرمایا جب ہم کسی قوم کے صحن (میدان) میں اترے (تو جس قوم کو اللہ کے عذاب سے ڈرایا جا رہا ہے اس کی صبح بری ہوئی) آپﷺ نے یہ (نعرے ) تین مرتبہ لگائے۔ سیدنا انس نے کہا کہ قوم (یہود) اپنے کام کاج کے لئے جا رہی تھی۔ (وہ لشکر کو دیکھ کر اور نبیﷺ کی آواز سن کر) کہنے لگے کہ اللہ کی قسم محمدﷺ اپنے لشکر کے ساتھ پہنچ گئے ہیں۔ سیدنا انسؓ فرماتے ہیں کہ ہم نے خیبر کو طاقت کے ساتھ فتح کیا اور قیدی ایک جگہ اکٹھے کئے گئے۔ پھر سیدنا دحیہ کلبیؓ آئے اور عرض کیا کہ یا رسول اللہﷺ قیدیوں میں سے مجھے کوئی لونڈی دے دیں۔ آپﷺ نے فرمایا کہ جاؤ اور کوئی سی بھی لونڈی لے لو۔ انہوں نے صفیہ رضی اللہ عنہا (جو کہ قیدیوں میں تھیں) کو پسند کیا اور لے گئے ، تو ایک آدمی نبیﷺ کے پاس آیا اور عرض کیا کہ اے اللہ کے نبیﷺ آپ نے دحیہؓ کو صفیہ بنت حیی دے دی جو کہ بنو قریظہ اور بنو نظیر کے سردار کی بیٹی ہے ، وہ صرف آپ کو ہی لائق ہے۔ آپﷺ نے فرمایا کہ دحیہؓ اور اس باندی کو بلاؤ۔ وہ صفیہ رضی اللہ عنہا کو لائے۔ جب نبیﷺ نے صفیہ رضی اللہ عنہا کو دیکھا تو آپﷺ نے (دحیہؓ سے ) فرمایا کہ صفیہ رضی اللہ عنہا کے علاوہ کوئی اور لونڈی لے لو۔ پھر آپﷺ نے صفیہ رضی اللہ عنہا کو آزاد کر کے ان سے شادی کر لی۔ ثابت نے سیدنا انسؓ سے پوچھا کہ اے ابو حمزہ آپﷺ نے اس کو (یعنی اُمّ المؤمنین صفیہ رضی اللہ عنہا کو)حق مہر کتنا دیا تھا؟ تو انسؓ نے جواب دیا کہ ان کا مہر ان کی اپنی ذات تھی کہ آپﷺ نے اس کو آزاد کیا اور نکاح کر لیا (یہی آزادی ان کا حق مہر تھا)۔ آپﷺ ابھی سفر میں ہی تھے کہ اُمّ سلیم رضی اللہ عنہا نے صفیہ رضی اللہ عنہا کو بنایا سنوارا اور تیار کر کے نبیﷺ کے پاس پہنچا دیا۔ صبح آپﷺ نے عروس کی حالت میں کی۔ پھر آپﷺ نے فرمایا کہ جس کے پاس کھانے کی کوئی چیز ہو تو وہ لے آئے۔ اور آپﷺ نے دستر خوان بچھا دیا تو کوئی شخص پنیر لایا تو کوئی کھجور لایا اور کوئی گھی لے آیا۔ صحابہ کرامؓ نے ان تمام چیزوں کو ملا کر حسیس بنائی (اور کھائی) یہ نبیﷺ کا ولیمہ تھا۔

807: سیدنا ابو موسیٰ اشعریؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: جو اپنی لونڈی کو آزاد کرے اور پھر اس سے نکاح کر لے تو اس کو دوہرا ثواب ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نکاح شغار کے متعلق۔
808: سیدنا ابن عمرؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے نکاحِ شغار سے منع فرمایا ہے۔ اور شغار یہ تھا کہ ایک شخص اپنی بیٹی دوسرے کو اس اقرار کے ساتھ بیاہ دیتا تھا کہ وہ بھی اپنی بیٹی اسے بیاہ دے اور دونوں کے درمیان مہر مقرر نہ ہو۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033

باب : نکاح متعہ کے متعلق۔

809: قیس کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا عبد اللہ بن مسعودؓ سے سنا وہ کہتے تھے کہ ہم رسول اللہﷺ کے ہمراہ جہاد کرتے تھے اور ہمارے پاس عورتیں نہ تھیں تو ہم نے کہا کہ کیا ہم خصی نہ ہو جائیں؟ تو آپﷺ نے ہمیں اس سے منع فرما دیا پھر ہمیں اجازت دی کہ ایک کپڑے کے بدلے معین مدت تک عورت سے نکاح (یعنی متعہ) کر لیں پھر سیدنا عبد اللہؓ نے یہ آیت پڑھی کہ "اے ایمان والو! مت حرام کرو پاک چیزوں کو جو اللہ تعالیٰ نے تمہارے لئے حلال کی ہیں اور حد سے نہ بڑھو، بیشک اللہ تعالیٰ حد سے بڑھنے والوں کو دوست نہیں رکھتا"۔ (المائدہ : 87)

810: سیدنا جابر بن عبد اللہؓ کہتے ہیں کہ ہم (عورتوں سے کئی دن کے لئے ) ایک مٹھی کھجور اور آٹا دے کر رسول اللہﷺ اور سیدنا ابو بکرؓ کے دَور میں متعہ کر لیتے تھے یہاں تک کہ سیدنا عمرؓ نے عمرو بن حریث کے قصہ میں اس سے منع کر دیا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نکاح متعہ کے منسوخ ہونے اور اس کے حرام ہونے کے متعلق۔
811: سیدنا علی بن ابی طالبؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے عورتوں کے متعہ سے گھریلو گدھوں کے گوشت کھانے سے بھی منع فرمایا۔ (یعنی جنگلی گدھا حرام نہیں ہے )۔

812: ربیع بن سبرہ سے روایت ہے کہ ان کے والدؓ غزوہ فتح مکہ میں رسول اللہﷺ کے ہمراہ تھے اور کہا کہ ہم مکہ میں پندرہ یعنی رات اور دن ملا کر تیس دن ٹھہرے تو ہمیں رسول اللہﷺ نے عورتوں سے متعہ کرنے کی اجازت دی پس میں اور میری قوم کا ایک شخص دونوں نکلے اور میں اس سے خوبصورتی میں زیادہ تھا اور وہ بدصورتی کے قریب تھا اور ہم میں سے ہر ایک کے پاس چادر تھی اور میری چادر پرانی تھی اور میرے ابن عم کی چادر نئی اور تازہ تھی۔یہاں تک کہ جب ہم مکہ کے نیچے یا اوپر کی جانب میں پہنچے تو ہمیں ایک عورت ملی جیسے جوان اونٹنی ہوتی ہے ،صراحی دار گردن والی (یعنی جوان خوبصورت عورت)پس ہم نے اس سے کہا کہ کیا تجھے رغبت ہے کہ ہم میں سے کوئی تجھ سے متعہ کرے ؟ اس نے کہا کہ تم لوگ کیا دو گے ؟ تو ہم میں سے ہر ایک نے اپنی چادر پھیلائی تو وہ دونوں کی طرف دیکھنے لگی۔ اور میرا رفیق اس کو گھورتا تھا (اور اس کے سر سے سُرین تک گھورتا تھا )اور اس نے کہا کہ ان کی چادر پرانی ہے اور میری چادر نئی اور تازہ ہے۔ تو اس(عورت) نے دو یا تین بار یہ کہا کہ اس کی چادر میں کوئی مضائقہ نہیں۔ غرض میں نے اس سے متعہ کیا۔ پھر میں اس عورت کے پاس سے اس وقت تک نہیں نکلا جب تک رسول اللہﷺ نے متعہ کو حرام نہیں کر دیا۔

813: سیدنا سبرہ جہنیؓ سے روایت ہے کہ وہ رسول اللہﷺ کے ساتھ تھے ،پس آپﷺ نے فرمایا کہ اے لوگو! میں نے تمہیں عورتوں سے متعہ کرنے کی اجازت دی تھی ،اور اب اللہ تعالیٰ نے اس کو قیامت کے دن تک کے لئے حرام کر دیا ہے ،پس جس کے پاس ان میں سے کوئی (یعنی متعہ والی عورت ) ہو تو چاہئیے کہ اس کو چھوڑ دے اور جو چیز تم انہیں دے چکے ہو واپس نہ لو۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : محرم کا نکاح کرنا اور پیغامِ نکاح دینا منع ہے۔
814: نبیہ بن وہب سے روایت ہے کہ عمر بن عبید اللہ نے اپنے بیٹے طلحہ بن عمر کا نکاح شیبہ بن جبیر کی بیٹی سے کرنے کا ارادہ کیا۔پس انہوں نے ابان بن عثمان کے پاس جو کہ اس وقت امیر حج تھے ، قاصد بھیجا کہ وہ بھی (نکاح کے موقعہ پر )آئیں۔ پس ابان (آئے ) اورکہا کہ میں نے سیدنا عثمان بن عفانؓ سے سنا ہے وہ کہتے تھے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا ہے کہ محرم (جس نے حج و عمرے کا احرام باندھا ہووہ) نہ تو اپنا نکاح کرے اور نہ کسی دوسرے کا اور نہ نکاح کا پیغام بھیجے۔

815: سیدنا ابن عباسؓ سے روایت ہے کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے اُمّ المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا سے نکاح کیا اور آپﷺ محرم تھے (یعنی حرم میں تھے )۔

816: سیدنا یزید بن اصمؓ کہتے ہیں کہ مجھ سے اُمّ المؤمنین میمونہ بنت حارث رضی اللہ عنہا نے خود بیان کیا کہ رسول اللہﷺ نے ان سے حلال ہونے کی حالت میں نکاح کیا اور میمونہ رضی اللہ عنہا میری اور ابن عباسؓ دونوں کی خالہ تھیں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : کسی عورت اور اس کی پھوپھی یا اس کی خالہ کو بیک وقت نکاح میں جمع کرنا حرام ہے۔
817: سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے چار عورتوں کو نکاح میں جمع کرنے سے منع فرمایا ہے اور وہ (عورتیں) عورت اور اُس کی پھوپھی اور عورت اور اس کی خالہ ہیں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نبی کی ازواج مطہرات کے حق مہر کا بیان۔
818: ابو سلمہ بن عبدالرحمن سے روایت ہے ، انھوں نے کہا کہ میں نے اُمّ المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا کہ رسول اللہﷺ کی (ازواج مطہرات) کا مہر کتنا رکھا تھا؟ تو اُنھوں نے کہ آپﷺ کی ازواج مطہرات کا مہر بارہ اوقیہ اور ایک نش تھا۔ (انھوں نے ) پوچھا کہ تمہیں نش کی مقدار معلوم ہے ؟ ابو سلمہ کہتے ہیں، میں نے کہا کہ مجھے معلوم نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ نصف اوقیہ ہے۔ یہ کل پانچ صد درھم بنتے ہیں اور یہی رسول اللہﷺ کا اپنی ازواج مطہرات کے لئے مہر تھا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : کھجور کی گٹھلی برابر سونے پر نکاح۔
819: سیدنا انس بن مالکؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے سیدنا عبدالرحمن بن عوفؓ پر زردی کا اثر دیکھا تو فرمایا کہ یہ کیا ہے ؟ انہوں نے کہا کہ یا رسول اللہﷺ! میں نے ایک عورت سے کھجور کی گٹھلی بھر سونے کے مہر پر نکاح کیا ہے ،تو آپﷺ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ تمہیں برکت دے ،ولیمہ کرو اگرچہ ایک بکری کا ہو۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : تعلیم قرآن پر نکاح دینے کا بیان۔
820: سیدنا سہل بن سعد ساعدیؓ کہتے ہیں کہ ایک عورت رسول اللہﷺ کے پاس آئی اور عرض کیا کہ یا رسول اللہﷺ! میں اس لئے حاضر ہوئی ہوں کہ اپنی ذات آپﷺ کو ہبہ کر دوں، (اس میں اس آیت کی طرف اشارہ ہے کہ "اگر کوئی مومنہ عورت اپنی جان نبیﷺ کو بخش دے اگر نبی اس سے نکاح کا ارادہ کریں اور یہ حکم خاص آپﷺ کو ہے نہ کہ اور مومنوں کو" اور اس سے خاص آپﷺ کے لئے ہی ہبہ کا جواز ثابت ہوا۔ ( احزاب:۵۰ ) پھر رسول اللہﷺ نے اس کی طرف خوب نیچے سے اوپر تک نگاہ کی اور پھر سر مبارک جھکا لیا پس جب اس عورت نے دیکھا کہ آپﷺ نے اس کے بارہ میں کوئی فیصلہ نہیں کیا تو وہ بیٹھ گئی۔اور ایک صحابی اٹھے اور عرض کیا کہ یا رسول اللہﷺ! اگر آپ کو اس کی حاجت نہیں ہے تو مجھ سے اس کا عقد کر دیجئے۔آپﷺ نے فرمایا کہ تیرے پاس کچھ ہے ؟ اس نے عرض کیا کہ یا رسول اللہﷺ! اللہ کی قسم میرے پاس کچھ نہیں ہے۔ آپﷺ نے فرمایا کہ تو اپنے گھر والوں کے پاس جا کر دیکھو شاید کچھ مل جائے ،پھر وہ گئے اور لوٹ آئے اور عرض کیا کہ اللہ کی قسم میں نے کچھ نہیں پایا۔ آپﷺ نے پھر فرمایا کہ جا دیکھ اگرچہ لوہے کا چھلہ ہو، وہ پھر گئے اور لوٹ آئے اور عرض کیا کہ اللہ کی قسم یا رسول اللہﷺ! ایک لوہے کا چھلہ بھی نہیں ہے ، مگر یہ میری تہبند ہے اس میں سے آدھی اس عورت کو دے دوں گا۔ راوی سیدنا سہلؓ نے کہا کہ اس غریب کے پاس اوپر والی چادر بھی نہ تھی تو رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ تمہاری تہبند سے تمہارا کیا کام نکلے گا؟ اگر تم نے اس کو پہنا تو اس میں سے اس پر کچھ نہ ہو گا اور اگر اس نے پہنا تو تجھ پر کچھ نہ ہو گا۔ پھر وہ شخص (مایوس ہو کر) بیٹھ گیا ،یہاں تک کہ جب دیر تک بیٹھا رہا تو کھڑا ہوا۔ اور رسول اللہﷺ نے جب اسے پیٹھ موڑ کر جاتے ہوئے دیکھا تو آپﷺ نے اسے بلانے کا حکم دیا جب وہ آیا تو آپﷺ نے فرمایا کہ تجھے کچھ قرآن یاد ہے ؟ اس نے کہا کہ مجھے فلاں فلاں سورتیں یاد ہیں اور اس نے سورتوں کو گن کر بتا۔آپﷺ نے پوچھا کہ تو ان کو (منہ) زبانی پڑھ سکتا ہے ؟ اس نے عرض کیا کہ ہاں۔آپﷺ نے فرمایا کہ جا میں نے اسے تیرا مملوک کر دیا (یعنی نکاح کر دیا) اس قرآن کے عوض میں جو تجھے یاد ہے (یعنی یہ سورتیں اسے یاد کرا دینا، یہی تیرا مہر ہے )۔
 
Top